1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ بَابُ:{يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لاَ تُحَرِّم...

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4649. حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَوْنٍ حَدَّثَنَا خَالِدٌ عَنْ إِسْمَاعِيلَ عَنْ قَيْسٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ كُنَّا نَغْزُو مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَلَيْسَ مَعَنَا نِسَاءٌ فَقُلْنَا أَلَا نَخْتَصِي فَنَهَانَا عَنْ ذَلِكَ فَرَخَّصَ لَنَا بَعْدَ ذَلِكَ أَنْ نَتَزَوَّجَ الْمَرْأَةَ بِالثَّوْبِ ثُمَّ قَرَأَ يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لَا تُحَرِّمُوا طَيِّبَاتِ مَا أَحَلَّ اللَّهُ لَكُمْ....

صحیح بخاری:

کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں

(

باب: آیت کی تفسیر ”اے ایمان والو! اپنے او...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

4649.

حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: ہم نبی ﷺ کے ہمراہ جہاد پر جاتے تھے اور ہمارے ساتھ عورتیں نہیں ہوا کرتی تھیں۔ ہم نے کہا کہ ایسے حالات میں ہم خود کو خصی نہ کر لیں؟ لیکن نبی ﷺ نے ہمیں اس سے منع کر دیا، اس کے بعد آپ نے ہمیں اس امر کی اجازت دی کہ ہم کسی عورت سے کپڑے کے عوض شادی کر لیں۔ پھر آپ نے تائید کے طور پر یہ آیت پڑھی: "اے ایمان والو! تم خود پر ان پاکیزہ چیزوں کو حرام نہ کرو جنہیں اللہ تعالٰی نے تمہارے لیے حلال کیا ہے۔"

...

3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ النِّكَاحِ بَابُ مَا يُكْرَهُ مِنَ التَّبَتُّلِ وَالخِصَاءِ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5115. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ إِسْمَاعِيلَ عَنْ قَيْسٍ قَالَ قَالَ عَبْدُ اللَّهِ كُنَّا نَغْزُو مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَلَيْسَ لَنَا شَيْءٌ فَقُلْنَا أَلَا نَسْتَخْصِي فَنَهَانَا عَنْ ذَلِكَ ثُمَّ رَخَّصَ لَنَا أَنْ نَنْكِحَ الْمَرْأَةَ بِالثَّوْبِ ثُمَّ قَرَأَ عَلَيْنَا يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لَا تُحَرِّمُوا طَيِّبَاتِ مَا أَحَلَّ اللَّهُ لَكُمْ وَلَا تَعْتَدُوا إِنَّ اللَّهَ لَا يُحِبُّ الْمُعْتَدِينَ ...

صحیح بخاری:

کتاب: نکاح کے مسائل کا بیان

(

باب: مجرد رہنا اور اپنے کو نامرد بنا دینا منع ہ...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

5115.

سیدنا عبداللہ بن مسعود ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ ہم رسول اللہ ﷺ کے ہمراہ جہاد کرتے تھے اور ہمارے پاس کچھ نہ ہوتا تھا۔ ہم نے عرض کی: اللہ کے رسول! کیا ہم خصی نہ ہو جائیں؟ آپ نے ہمیں اس سے منع فرما دیا۔ پھر آپ نے ہمیں اس امر کی اجازت دی کہ ہم کسی عورت سے ایک کپڑے کے عوض (محدود مدت کے لیے) نکاح کر لیں، پھر آپ نے یہ آیت تلاوت فرمائی: ”ایمان والو! اللہ تعالٰی نے جو پاک چیزیں تمہارے لیے حلال کی ہیں، انہیں حرام قرار نہ دو۔“

...