1 جامع الترمذي: أَبْوَابُ تَفْسِيرِ الْقُرْآنِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَابٌ وَمِنْ سُورَةِ وَالنَّجْمِ​

صحیح

3609. حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عُمَرَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ مَالِكِ بْنِ مِغْوَلٍ عَنْ طَلْحَةَ بْنِ مُصَرِّفٍ عَنْ مُرَّةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ لَمَّا بَلَغَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سِدْرَةَ الْمُنْتَهَى قَالَ انْتَهَى إِلَيْهَا مَا يَعْرُجُ مِنْ الْأَرْضِ وَمَا يَنْزِلُ مِنْ فَوْقٍ قَالَ فَأَعْطَاهُ اللَّهُ عِنْدَهَا ثَلَاثًا لَمْ يُعْطِهِنَّ نَبِيًّا كَانَ قَبْلَهُ فُرِضَتْ عَلَيْهِ الصَّلَاةُ خَمْسًا وَأُعْطِيَ خَوَاتِيمَ سُورَةِ الْبَقَرَةِ وَغُفِرَ لِأُمَّتِهِ الْمُقْحِمَاتُ مَا لَمْ يُشْرِكُوا بِاللَّهِ شَيْئًا قَالَ ابْنُ مَسْعُودٍ إِذْ يَغْشَى السِّدْرَةَ مَا يَغْشَى قَالَ السِّدْرَةُ ف...

جامع ترمذی: كتاب: قرآن کریم کی تفسیر کے بیان میں (باب: سورہ نجم سے بعض آیات کی تفسیر​)

٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)

3609.

عبداللہ بن مسعود ؓ کہتے ہیں: جب رسول اللہ ﷺ (معراج کی رات) سدرۃ المنتہی کے پاس پہنچے تو کہا: یہی وہ آخری جگہ ہے جہاں زمین سے چیزیں اٹھ کر پہنچتی ہیں اور یہی وہ بلندی کی آخری حد ہے جہاں سے چیزیں نیچے آتی اور اترتی ہیں، یہیں اللہ نے آپ کو وہ تین چیزیں عطا فرمائیں جو آپ سے پہلے کسی نبی کو عطا نہیں فرمائی تھیں،
(۱) آپ پر پانچ صلاتیں فرض کی گئیں۔
(۲) سورہ بقرہ کی خواتیم (آخری آیات) عطا کی گئیں۔
(۳) اور آپ کی امتیوں میں سے جنہوں نے اللہ کے ساتھ شرک نہیں کیا، ان کے مہلک وبھیانک گناہ بھی بخش دیئے گئے، (پھر) ابن مسعود ؓ نے آیت

2 سنن النسائي: كِتَابُ الصَّلَاةِ بَابُ فَرْضُ الصَّلَاةِ وَذِكْرُ اخْتِلَافِ النَّا...

صحیح

453. أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ سُلَيْمَانَ قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ آدَمَ قَالَ حَدَّثَنَا مَالِكُ بْنُ مِغْوَلٍ عَنْ الزُّبَيْرِ بْنِ عَدِيٍّ عَنْ طَلْحَةَ بْنِ مُصَرِّفٍ عَنْ مُرَّةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ لَمَّا أُسْرِيَ بِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ انْتُهِيَ بِهِ إِلَى سِدْرَةِ الْمُنْتَهَى وَهِيَ فِي السَّمَاءِ السَّادِسَةِ وَإِلَيْهَا يَنْتَهِي مَا عُرِجَ بِهِ مِنْ تَحْتِهَا وَإِلَيْهَا يَنْتَهِي مَا أُهْبِطَ بِهِ مِنْ فَوْقِهَا حَتَّى يُقْبَضَ مِنْهَا قَالَ إِذْ يَغْشَى السِّدْرَةَ مَا يَغْشَى قَالَ فَرَاشٌ مِنْ ذَهَبٍ فَأُعْطِيَ ثَلَاثًا الصَّلَوَاتُ الْخَمْسُ وَخَوَاتِيمُ سُورَةِ الْبَقَ...

سنن نسائی:

کتاب: نماز سے متعلق احکام و مسائل

(باب: نماز کی فرضیت کا بیان اور حضرت انسؓ کی حدیث ک...)

١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

453.

حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ سے مروی ہے کہ جب رسول اللہ ﷺ کو معراج کروائی گئی تو آپ کو سدرۃ المنتہیٰ تک لے جایا گیا۔ اور وہ (اس کی جڑ) چھٹے آسمان میں ہے۔ نیچے سے جو چیز اوپر جاتی ہے وہ وہاں جاکر رک جاتی ہے۔ اور اوپر سے جو کچھ اترتا ہے وہ بھی وہاں آکر رک جاتا ہے، حتیٰ کہ وہاں سے وصول کرلیا جاتا ہے۔ حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ نے فرمایا: (اذ یغشی السدرۃ یغشی) (النجم۵۳:۱۶) سے مراد سونے کے پتنگے ہیں (جنھوں نے سدرۃ المنتہیٰ کو ڈھانپ رکھا تھا۔) وہاں آپ کو تین چیزیں عطا فرمائی گئیں: پانچ نمازیں، سورۂ بقرہ کی آخری آیات اور آپ کی امت کے ہر اس شخص کے کبائر معاف کردیے جائ...