1 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْجِهَادِ بَابٌ فِي دُعَاءِ الْمُشْرِكِينَ

صحیح

2619. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سُلَيْمَانَ الْأَنْبَارِيُّ، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، عَنْ سُفْيَانَ، عَنْ عَلْقَمَةَ بْنِ مَرْثَدٍ، عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ بُرَيْدَةَ، عَنْ أَبِيهِ قَالَ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا بَعَثَ أَمِيرًا عَلَى سَرِيَّةٍ أَوْ جَيْشٍ، أَوْصَاهُ بِتَقْوَى اللَّهِ فِي خَاصَّةِ نَفْسِهِ وَبِمَنْ مَعَهُ مِنَ الْمُسْلِمِينَ خَيْرًا، وَقَالَ: >إِذَا لَقِيتَ عَدُوَّكَ مِنَ الْمُشْرِكِينَ، فَادْعُهُمْ إِلَى إِحْدَى ثَلَاثِ خِصَالٍ، -أَوْ خِلَالٍ- فَأَيَّتُهَا أَجَابُوكَ إِلَيْهَا فَاقْبَلْ مِنْهُمْ، وَكُفَّ عَنْهُمُ: ادْعُهُمْ إِلَى الْإِسْلَامِ, فَإِنْ أَجَابُوكَ فَاقْبَلْ مِنْهُمْ...

سنن ابو داؤد:

کتاب: جہاد کے مسائل

(باب: ( قتال کے موقع پر ) کفار کو اسلام کی دعوت دین...)

١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

2619.

سیدنا سلیمان بن بریدہ اپنے والد سے بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ جب (کسی شخص کو) کسی دستے یا کسی بڑے لشکر کا امیر بنا کر روانہ کرتے تو اسے خود اپنی ذات میں اﷲ کا تقویٰ اختیار کرنے اور اپنی معیت میں دوسرے مسلمانوں کے ساتھ بھلائی کرنے کی وصیت کرتے اور فرماتے: ”جب تم اپنے مشرک دشمن کے مقابلے پر آؤ تو انہیں تین باتوں کی دعوت دو،  وہ جسے بھی اختیار کرنا چاہیں کر لیں اور پھر جو وہ اختیار کر لیں اسے قبول کر لینا اور اپنے ہاتھ کو ان سے روک لینا۔ (سب سے پہلے) انہیں اسلام کی دعوت دینا، اگر وہ اسے قبول کر لیں تو تم بھی ان سے قبول کر لو اور ان سے اپنے ہاتھ روک ل...

2 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْجِهَادِ بَابٌ فِي دُعَاءِ الْمُشْرِكِينَ

صحیح

2620. حَدَّثَنَا أَبُو صَالِحٍ الْأَنْطَاكِيُّ مَحْبُوبُ بْنُ مُوسَى، أَخْبَرَنَا أَبُو إِسْحَاقَ الْفَزَارِيُّ، عَنْ سُفْيَانَ، عَنْ عَلْقَمَةَ بْنِ مَرْثَدٍ، عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ بُرَيْدَةَ، عَنْ أَبِيهِ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: >اغْزُوا بِاسْمِ اللَّهِ، وَفِي سَبِيلِ اللَّهِ، وَقَاتِلُوا مَنْ كَفَرَ بِاللَّهِ، اغْزُوا وَلَا تَغْدِرُوا، وَلَا تَغُلُّوا، وَلَا تُمَثِّلُوا، وَلَا تَقْتُلُوا وَلِيدًا<....

سنن ابو داؤد:

کتاب: جہاد کے مسائل

(باب: ( قتال کے موقع پر ) کفار کو اسلام کی دعوت دین...)

١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

2620.

سیدنا سیلمان بن بریدہ اپنے والد سے بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا: ”ﷲ کے نام سے اور اﷲ کی راہ میں غزوہ کرو اور اﷲ کا انکار کرنے والوں سے قتال کرو۔ غزوہ کرو غدر نہ کرو، (غنیمت میں) خیانت نہ کرو، مقتولین کے اعضا نہ کاٹو اور نہ کسی بچے کو قتل کرو۔“

3 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الدِّيَاتِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَابُ مَا جَاءَ فِي النَّهْيِ عَنِ الْمُثْلَةِ​

صحیح

1484. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ عَلْقَمَةَ بْنِ مَرْثَدٍ عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ بُرَيْدَةَ عَنْ أَبِيهِ قَالَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا بَعَثَ أَمِيرًا عَلَى جَيْشٍ أَوْصَاهُ فِي خَاصَّةِ نَفْسِهِ بِتَقْوَى اللَّهِ وَمَنْ مَعَهُ مِنْ الْمُسْلِمِينَ خَيْرًا فَقَالَ اغْزُوا بِسْمِ اللَّهِ وَفِي سَبِيلِ اللَّهِ قَاتِلُوا مَنْ كَفَرَ اغْزُوا وَلَا تَغُلُّوا وَلَا تَغْدِرُوا وَلَا تُمَثِّلُوا وَلَا تَقْتُلُوا وَلِيدًا وَفِي الْحَدِيثِ قِصَّةٌ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ وَشَدَّادِ بْنِ أَوْسٍ ...

جامع ترمذی:

كتاب: دیت وقصاص کے احکام ومسائل

(باب: مردہ کے مثلے کی ممانعت کا بیان​)

٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)

1484.

بریدہ ؓ کہتے ہیں: جب رسول اللہ ﷺ کسی لشکرپر امیرمقررکرکے بھیجتے تو خاص طورسے اسے اپنے بارے میں اللہ سے ڈرنے کی وصیت فرماتے، اورجو مسلمان اس کے ساتھ ہوتے انہیں بھلائی کی وصیت کرتے، چنانچہ آپﷺ نے فرمایا : ’’اللہ کے نام سے اس کے راستے میں جہاد کرو، جو کفر کرے اس سے لڑو، جہاد کرو، مگرمال غنیمت میں خیانت نہ کرو، بدعہدی نہ کرو، مثلہ ۱؎ نہ کرواورنہ کسی بچے کو قتل کرو‘‘، حدیث میں کچھ تفصیل ہے ۲؎۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱۔ بریدہ کی حدیث حسن صحیح ہے۔
۲۔ اس باب میں عبداللہ بن مسعود، شدادبن اوس، عمران بن حصین، انس، سمرہ، مغیرہ، یعلی ب...

4 جامع الترمذي: أَبْوَابُ السِّيَرِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَابُ مَا جَاءَ فِي وَصِيَّتِهِ ﷺ فِي الْقِتَالِ​

صحیح

1729. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ عَلْقَمَةَ بْنِ مَرْثَدٍ عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ بُرَيْدَةَ عَنْ أَبِيهِ قَالَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا بَعَثَ أَمِيرًا عَلَى جَيْشٍ أَوْصَاهُ فِي خَاصَّةِ نَفْسِهِ بِتَقْوَى اللَّهِ وَمَنْ مَعَهُ مِنْ الْمُسْلِمِينَ خَيْرًا وَقَالَ اغْزُوا بِسْمِ اللَّهِ وَفِي سَبِيلِ اللَّهِ قَاتِلُوا مَنْ كَفَرَ بِاللَّهِ وَلَا تَغُلُّوا وَلَا تَغْدِرُوا وَلَا تُمَثِّلُوا وَلَا تَقْتُلُوا وَلِيدًا فَإِذَا لَقِيتَ عَدُوَّكَ مِنْ الْمُشْرِكِينَ فَادْعُهُمْ إِلَى إِحْدَى ثَلَاثِ خِصَالٍ أَوْ خِلَالٍ أَيَّت...

جامع ترمذی: كتاب: سیر کے بیان میں (باب: جہادکے سلسلے میں نبی اکرمﷺ کی وصیت کا بیان​)

٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)

1729.

بریدہ ؓ کہتے ہیں :رسول اللہ ﷺ جب کسی لشکر پر امیرمقرر کرتے تو اسے خاص اپنے نفس کے بارے میں سے اللہ سے ڈرنے اورجومسلمان ان کے ساتھ ہوتے ان کے ساتھ بھلائی کرنے کی وصیت کرتے تھے، اس کے بعد آپﷺ فرماتے: اللہ کے نام سے اورا س کے راستے میں جہاد کرو، ان لوگوں سے جو اللہ کا انکار کرنے والے ہیں، مال غنیمت میں خیانت نہ کرو، عہد نہ توڑو، مثلہ نہ کرو، بچوں کو قتل نہ کرو اور جب تم اپنے مشرک دشمنوں کے سامنے جاؤ تو ان کو تین میں سے کسی ایک بات کی دعوت دو ان میں سے جسے وہ مان لیں قبول کرلو اوران کے ساتھ لڑائی سے بازرہو: ان کو اسلام لانے اوراپنے وطن سے مہاجرین کے وطن کی طرف ہ...

5 سنن ابن ماجه: كِتَابُ الْجِهَادِ بَابُ وَصِيَّةِ الْإِمَامِ

صحیح

2956. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ الْفِرْيَابِيُّ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ عَلْقَمَةَ بْنِ مَرْثَدٍ عَنْ ابْنِ بُرَيْدَةَ عَنْ أَبِيهِ قَالَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا أَمَّرَ رَجُلًا عَلَى سَرِيَّةٍ أَوْصَاهُ فِي خَاصَّةِ نَفْسِهِ بِتَقْوَى اللَّهِ وَمَنْ مَعَهُ مِنْ الْمُسْلِمِينَ خَيْرًا فَقَالَ اغْزُوا بِاسْمِ اللَّهِ وَفِي سَبِيلِ اللَّهِ قَاتِلُوا مَنْ كَفَرَ بِاللَّهِ اغْزُوا وَلَا تَغْدِرُوا وَلَا تَغُلُّوا وَلَا تَمْثُلُوا وَلَا تَقْتُلُوا وَلِيدًا وَإِذَا أَنْتَ لَقِيتَ عَدُوَّكَ مِنْ الْمُشْرِكِينَ فَادْعُهُمْ إِلَى إِحْدَى ثَلَاثِ خِلَالٍ أَ...

سنن ابن ماجہ:

کتاب: جہاد سے متعلق احکام ومسائل

(باب: اما م (خلیفہ ) کا (فوج کو روانہ کرتے وقت ) نص...)

١. فضيلة الشيخ محمد عطاء الله ساجد (دار السّلام)

2956.

حضرت سلیمان بن بریدہ ؓ اپنے والد (حضرت بریدہ بن حصیب اسلمی ؓ) سے روایت کرتے ہیں انھوں نے فرمایا: رسول اللہﷺ جب کسی شخص کولشکر کا امیر مقرر فرماتے تو اسے خود اپنی ذات کے بارے میں اللہ سے ڈرنے کی نصیحت فرماتے اور ساتھ مسلمانوں کے ساتھ ساتھ اچھا سلوک کرنےوالے نصیحت کرتے۔ رسول اللہﷺ (مجاہدین کو نصیحت کرتے ہوئے) فرماتے تھے: اللہ کے نام سے اللہ کی راہ جہاد کرو۔ اللہ کے ساتھ کفر کرنے والوں کے ساتھ جنگ کرو۔ جہاد کرواور (جہا د کے دوران میں ) عہدشکنی نہ کرنا خیا نت نہ کرنا۔ (اور امیر لشکر کونصیحت فرماتے) جب تیرے مشرک دشمنوں سے تیرا سامنا ہو توانہیں تین باتوں کی دعوت دے۔...