1 صحيح مسلم: كِتَابُ الْإِمَارَةِ بَابُ وُجُوبِ الْإِنْكَارِ عَلَى الْأُمَرَاءِ فِيم...

صحیح

4910. حَدَّثَنَا هَدَّابُ بْنُ خَالِدٍ الْأَزْدِيُّ، حَدَّثَنَا هَمَّامُ بْنُ يَحْيَى، حَدَّثَنَا قَتَادَةُ، عَنِ الْحَسَنِ، عَنْ ضَبَّةَ بْنِ مِحْصَنٍ، عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ، أَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «سَتَكُونُ أُمَرَاءُ فَتَعْرِفُونَ وَتُنْكِرُونَ، فَمَنْ عَرَفَ بَرِئَ، وَمَنْ أَنْكَرَ سَلِمَ، وَلَكِنْ مَنْ رَضِيَ وَتَابَعَ» قَالُوا: أَفَلَا نُقَاتِلُهُمْ؟ قَالَ: «لَا، مَا صَلَّوْا...

صحیح مسلم:

کتاب: امور حکومت کا بیان

(باب: خلاف شرع امور میں حکام کے سامنے انکار کرنے ک...)

١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

4910.

ہمام بن یحییٰ نے کہا: ہمیں قتادہ نے حسن سے حدیث بیان کی، انہوں نے ضبہ بن محصن سے، انہوں نے ام المومنین ام سلمہ‬ رضی اللہ تعالی عنہا س‬ے روایت کی کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’جلد ہی ایسے حکمران ہوں گے کہ تم انہیں (کچھ کاموں میں) صحیح اور (کچھ میں) غلط پاؤ گے۔ جس نے (ان کی رہنمائی میں) نیک کام کیے وہ بَری ٹھہرا اور جس نے (ان کے غلط کاموں سے) انکار کر دیا وہ بچ گیا لیکن جو ہر کام پر راضی ہوا اور (ان کی) پیروی کی (وہ بَری ہوا نہ بچ سکا۔)‘‘ صحابہ رضوان اللہ علیہم اجعین نے عرض کی: کیا ہم ان سے جنگ نہ کریں؟ آپﷺ نے فرمایا: ’’نہیں، جب...

2 سنن أبي داؤد: كِتَابُ السُّنَّةِ بَابٌ فِي قَتْلِ الْخَوَارِجِ

صحیح

4781. حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ وَسُلَيْمَانُ بْنُ دَاوُدَ الْمَعْنَى، قَالَا: حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنِ الْمُعَلَّى بْنِ زِيَادٍ وَهِشَامِ بْنِ حَسَّانَ عَنِ الْحَسَنِ، عَنْ ضَبَّةَ بْنِ مِحْصَنٍ، عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَتْ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >سَتَكُونُ عَلَيْكُمْ أَئِمَّةٌ تَعْرِفُونَ مِنْهُمْ وَتُنْكِرُونَ، فَمَنْ أَنْكَرَ. قَالَ أَبُو دَاوُد: قَالَ هِشَامٌ بِلِسَانِهِ: فَقَدْ بَرِئَ، وَمَنْ كَرِهَ بِقَلْبِهِ, فَقَدْ سَلِمَ، وَلَكِنْ مَنْ رَضِيَ وَتَابَعَ<. فَقِيلَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ! أَفَلَا نَقْتُلُهُمْ؟ قَالَ ابْنُ دَاوُدَ...

سنن ابو داؤد:

کتاب: سنتوں کا بیان

(

باب: خوارج کا بیان

)

١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

4781.

ام المؤمنین سیدہ ام سلمہ‬ ؓ ب‬یان کرتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”تم پر ایسے امام (امیر) مقرر ہوں گے جن کی کچھ باتیں تمہیں بھلی لگیں گی اور کچھ بری بھی جانو گے۔ تو جس نے انکار کیا، بالفاظ ہشام، اپنی زبان سے انکار کیا، تو وہ بری ہوا، اور جس نے دل سے انکار کیا وہ محفوظ رہا، لیکن جو راضی رہا اور ان کا متبع بنا۔‘‘ کہا گیا: اے اللہ کے رسول! تو کیا ہم ان کو قتل نہ کریں؟ آپ ﷺ نے فرمایا: ”نہیں، جب تک کہ وہ نماز پڑھتے رہیں۔“ امام ابوداؤد ؓ نے کہا: «أفلا نقاتلهم ؟» کیا ہم ان سے قتال نہ کریں؟

3 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الْفِتَنِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَابٌ مَتَي يَكُونُ ظَهرَالأرضِ خَيرًا مِن بَطنِهَ...

صحیح

2453. حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ الْخَلَّالُ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ أَخْبَرَنَا هِشَامُ بْنُ حَسَّانَ عَنْ الْحَسَنِ عَنْ ضَبَّةَ بْنِ مِحْصَنٍ عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِنَّهُ سَيَكُونُ عَلَيْكُمْ أَئِمَّةٌ تَعْرِفُونَ وَتُنْكِرُونَ فَمَنْ أَنْكَرَ فَقَدْ بَرِيءَ وَمَنْ كَرِهَ فَقَدْ سَلِمَ وَلَكِنْ مَنْ رَضِيَ وَتَابَعَ فَقِيلَ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَفَلَا نُقَاتِلُهُمْ قَالَ لَا مَا صَلُّوا قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ...

جامع ترمذی:

كتاب: ایام فتن کے احکام اور امت میں واقع ہونے والے فتنوں کی پیش گوئیاں

(باب: زمین کے اندر کا حصہ اس کے باہر والے سے کب بہت...)

٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)

2453.

ام المومنین ام سلمہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے کہ نبی اکرمﷺ نے فرمایا: ’’عنقریب تمہارے اوپر ایسے حکمراں ہوں گے جن کے بعض کاموں کو تم اچھا جانوگے اوربعض کاموں کوبرا جانوگے، پس جوشخص ان کے برے اعمال پر نکیرکرے وہ مداہنت اور نفاق سے بری رہا اور جس نے دل سے براجانا تو وہ محفوظ رہا، لیکن جو ان سے راضی ہو اوران کی اتباع کرے (وہ ہلاک ہوگیا)، عرض کیاگیا: اللہ کے رسولﷺ! کیا ہم ان سے لڑائی نہ کریں؟ آپﷺ نے فرمایا: 'نہیں، جب تک وہ نماز پڑھتے رہیں‘‘۱؎۔
امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن صحیح ہے۔

...