2 جامع الترمذي: أَبْوَابُ فَضَائِلِ الْجِهَادِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَابُ مَا جَاءَ فِي فَضْلِ الْغُدُوِّ وَالرَّوَاحِ...

صحیح

1766. حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ جَعْفَرٍ عَنْ حُمَيْدٍ عَنْ أَنَسٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَغَدْوَةٌ فِي سَبِيلِ اللَّهِ أَوْ رَوْحَةٌ خَيْرٌ مِنْ الدُّنْيَا وَمَا فِيهَا وَلَقَابُ قَوْسِ أَحَدِكُمْ أَوْ مَوْضِعُ يَدِهِ فِي الْجَنَّةِ خَيْرٌ مِنْ الدُّنْيَا وَمَا فِيهَا وَلَوْ أَنَّ امْرَأَةً مِنْ نِسَاءِ أَهْلِ الْجَنَّةِ اطَّلَعَتْ إِلَى الْأَرْضِ لَأَضَاءَتْ مَا بَيْنَهُمَا وَلَمَلَأَتْ مَا بَيْنَهُمَا رِيحًا وَلَنَصِيفُهَا عَلَى رَأْسِهَا خَيْرٌ مِنْ الدُّنْيَا وَمَا فِيهَا قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ صَحِيحٌ...

جامع ترمذی: كتاب: جہاد کےفضائل کےبیان میں (باب: جہادمیں گزر نے والے صبح وشام کی فضیلت کا بیان...)

٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)

1766.

انس ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’راہ جہاد کی ایک صبح یا ایک شام ساری دنیا سے بہترہے، اور تم میں سے کسی کی کمان یا ہاتھ کے برابرجنت کی جگہ دنیا اور اس کی ساری چیزوں سے بہترہے ۱؎، اگرجنت کی عورتوں میں سے کوئی عورت زمین کی طرف نکل آئے تو زمین وآسمان کے درمیان کی ساری چیزیں روشن ہوجائیں اورخوشبو سے بھرجائیں اوراس کے سر کا دوپٹہ دنیا اور اس کی ساری چیزوں سے بہترہے‘‘۔
امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث صحیح ہے۔

...