1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجِهَادِ وَالسِّيَرِ بَابُ الغَدْوَةِ وَالرَّوْحَةِ فِي سَبِيلِ اللَّهِ...

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2813. حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ المُنْذِرِ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ فُلَيْحٍ، قَالَ: حَدَّثَنِي أَبِي، عَنْ هِلاَلِ بْنِ عَلِيٍّ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي عَمْرَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «لَقَابُ قَوْسٍ فِي الجَنَّةِ، خَيْرٌ مِمَّا تَطْلُعُ عَلَيْهِ الشَّمْسُ وَتَغْرُبُ»...

صحیح بخاری:

کتاب: جہاد کا بیان

(باب : اللہ کے راستے میں صبح وشام چلنے کی اور جنتمی...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

2813.

حضرت ابوہریرہ  ؓ سے روایت ہے، وہ نبی کریم ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: ’’جنت میں ایک کمان کے برابر ایک جگہ دنیا کی ان تمام چیزوں سے بہتر ہے جس پر سورج طلوع اور غروب ہوتا ہے۔‘‘ نیز آپ ﷺ نے فرمایا: ’’اللہ کے راستے میں صبح یا شام جانا ہر اس چیز سے بہتر ہے جس پر سورج طلوع یا غروب ہوتا ہو۔‘‘

...

2 جامع الترمذي: أَبْوَابُ فَضَائِلِ الْجِهَادِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَابُ مَا جَاءَ فِي فَضْلِ الْغُدُوِّ وَالرَّوَاحِ...

صحیح

1764. حَدَّثَنَا أَبُو سَعِيدٍ الْأَشَجُّ حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ الْأَحْمَرُ عَنْ ابْنِ عَجْلَانَ عَنْ أَبِي حَازِمٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَالْحَجَّاجُ عَنْ الْحَكَمِ عَنْ مِقْسَمٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ غَدْوَةٌ فِي سَبِيلِ اللَّهِ أَوْ رَوْحَةٌ خَيْرٌ مِنْ الدُّنْيَا وَمَا فِيهَا قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ وَأَبُو حَازِمٍ الَّذِي رَوَى عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ هُوَ أَبُو حَازِمٍ الزَّاهِدُ وَهُوَ مَدَنِيٌّ وَاسْمُهُ سَلَمَةُ بْنُ دِينَارٍ وَأَبُو حَازِمٍ الَّذِي رَوَى عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ هُوَ أَبُو ح...

جامع ترمذی: كتاب: جہاد کےفضائل کےبیان میں (باب: جہادمیں گزر نے والے صبح وشام کی فضیلت کا بیان...)

٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)

1764.

ابوہریرہ ؓ اورعبداللہ بن عباس ؓ سے روایت ہے کہ نبی اکرمﷺ نے فرمایا:’’جہاد کی ایک صبح یا ایک شام دنیا اور اس میں جوکچھ ہے اس سے بہترہے‘‘۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱۔ یہ حدیث حسن غریب ہے۔
۲۔ جس ابوحازم نے سہل بن سعد سے روایت کی ہے وہ ابوحازم زاہدہیں، مدینہ کے رہنے والے ہیں اوران کا نام سلمہ بن دینارہے، اوریہ ابوحازم جنہوں نے ابوہریرہ سے روایت کی ہے یہ ابوحازم اشجعی ہیں، کوفہ کے رہنے والے ان کا نام سلمان ہے اوریہ عزۃ اشجعیہ کے آزاد کردہ غلام ہیں۔

...

3 جامع الترمذي: أَبْوَابُ صِفَةِ الْجَنَّةِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَابُ مَا جَاءَ فِي صِفَةِ شَجَرِ الْجَنَّةِ​

صحیح

2736. حَدَّثَنَا عَبَّاسٌ الدُّورِيُّ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُوسَى عَنْ شَيْبَانَ عَنْ فِرَاسٍ عَنْ عَطِيَّةَ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ فِي الْجَنَّةِ شَجَرَةٌ يَسِيرُ الرَّاكِبُ فِي ظِلِّهَا مِائَةَ عَامٍ لَا يَقْطَعُهَا وَقَالَ ذَلِكَ الظِّلُّ الْمَمْدُودُ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ مَنْ حَدِيثِ أَبِي سَعِيدٍ...

جامع ترمذی: كتاب: جنت کاوصف اور اس کی نعمتوں کاتذکرہ (باب: جنت کے درختوں کابیان​)

٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)

2736.

ابوسعید خدری ؓ سے روایت ہے کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: ’’جنت میں ایسے درخت ہیں کہ سوار ان کے سایہ میں سوبرس تک چلتا رہے پھر بھی ان کا سایہ ختم نہ ہوگا‘‘،
نیز آپ نے فرمایا: ’’یہی ظل ممدود ہے (یعنی جس کا ذکر قرآن میں ہے)‘‘۔
امام ترمذی کہتے ہیں: ابوسعید خدری ؓ کی روایت سے یہ حدیث حسن غریب ہے۔

...

4 سنن النسائي: كِتَابُ الْجِهَادِ بَابُ فَضْلِ الرَّوْحَةِ فِي سَبِيلِ اللَّهِ عَزَّ...

صحیح

3126. أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ يَزِيدَ قَالَ حَدَّثَنَا أَبِي قَالَ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ أَبِي أَيُّوبَ قَالَ حَدَّثَنِي شُرَحْبِيلُ بْنُ شَرِيكٍ الْمَعَافِرِيُّ عَنْ أَبِي عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْحُبُلِيِّ أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا أَيُّوبَ الْأَنْصَارِيَّ يَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ غَدْوَةٌ فِي سَبِيلِ اللَّهِ أَوْ رَوْحَةٌ خَيْرٌ مِمَّا طَلَعَتْ عَلَيْهِ الشَّمْسُ وَغَرَبَتْ...

سنن نسائی: کتاب: جہاد سے متعلق احکام و مسائل (باب: اللہ تعالیٰ کے راستے میں شام کے وقت جانے کی ف...)

١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

3126.

حضرت ابوایوب انصاریؓ سے منقول ہے کہ روسول اللہﷺ نے فرمایا: ایک دن صبح یا شام کے وقت اللہ تعالیٰ کے راستے میں جانا (دنیا کی) ہر اس چیز سے بہتر ہے جس پر سورج طلوع یا غروب ہوتاہے۔“