3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الِاسْتِئْذَانِ بَابُ تَسْلِيمِ المَاشِي عَلَى القَاعِدِ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6288. حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، أَخْبَرَنَا رَوْحُ بْنُ عُبَادَةَ، حَدَّثَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ، قَالَ: أَخْبَرَنِي زِيَادٌ، أَنَّ ثَابِتًا، أَخْبَرَهُ وَهُوَ مَوْلَى عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ زَيْدٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ قَالَ: «يُسَلِّمُ الرَّاكِبُ عَلَى المَاشِي، وَالمَاشِي عَلَى القَاعِدِ، وَالقَلِيلُ عَلَى الكَثِيرِ»...

صحیح بخاری:

کتاب: اجازت لینے کے بیان میں

(باب: چلنے والا پہلے بیٹھے ہوئے شخص کوسلام کرے)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

6288.

حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے وہ رسول اللہ ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: ”سوار، پیادہ کو پیادہ بیٹھنے والے کو اور تھوڑے زیادہ کو سلام کریں۔“

5 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الِاسْتِئْذَانِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَابُ مَا جَاءَ فِي تَسْلِيمِ الرَّاكِبِ عَلَى الْ...

صحیح

2943. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى وَإِبْرَاهِيمُ بْنُ يَعْقُوبَ قَالَا حَدَّثَنَا رَوْحُ بْنُ عُبَادَةَ عَنْ حَبِيبِ بْنِ الشَّهِيدِ عَنْ الْحَسَنِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ يُسَلِّمُ الرَّاكِبُ عَلَى الْمَاشِي وَالْمَاشِي عَلَى الْقَاعِدِ وَالْقَلِيلُ عَلَى الْكَثِيرِ وَزَادَ ابْنُ الْمُثَنَّى فِي حَدِيثِهِ وَيُسَلِّمُ الصَّغِيرُ عَلَى الْكَبِيرِ وَفِي الْبَاب عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ شِبْلٍ وَفَضَالَةَ بْنِ عُبَيْدٍ وَجَابِرٍ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ قَدْ رُوِيَ مِنْ غَيْرِ وَجْهٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ و قَالَ أَيُّوبُ السَّخْتِيَانِيُّ وَيُونُسُ بْنُ ع...

جامع ترمذی:

كتاب: استئذان كے احکام ومسائل

(باب: سوار پیدل چلنے والے کو سلام کرے​)

٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)

2943.

ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: ’’سوار پیدل چلنے والے کو اور پیدل چلنے والا بیٹھے ہوئے کو، اور تھوڑے لوگ زیادہ لوگوں کو (یعنی چھوٹی جماعت بڑی جماعت کو سلام کرے‘‘۔ اور ابن مثنی نے اپنی روایت میں اتنا اضافہ کیا ہے: ’’چھوٹا اپنے بڑے کو سلام کرے‘‘۱؎۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱۔ یہ حدیث ابوہریرہ سے متعدد سندوں سے مروی ہے۔
۲۔ ایوب سختیانی، یونس بن عبید اور علی بن یزید کہتے ہیں کہ حسن بصری نے ابوہریرہ سے نہیں سنا ہے۔
۳۔ اس باب میں عبدالرحمن بن شبل، فضالہ بن عبید اور جابر ؓ سے بھی احادیث ا...