1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجِهَادِ وَالسِّيَرِ بَابُ الدُّعَاءِ عَلَى المُشْرِكِينَ بِالهَزِيمَةِ...

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2955. حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، عَنْ أَيُّوبَ، عَنِ ابْنِ أَبِي مُلَيْكَةَ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا: أَنَّ اليَهُودَ، دَخَلُوا عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالُوا: السَّامُ عَلَيْكَ، فَلَعَنْتُهُمْ، فَقَالَ: «مَا لَكِ» قُلْتُ: أَوَلَمْ تَسْمَعْ مَا قَالُوا؟ قَالَ: «فَلَمْ تَسْمَعِي مَا قُلْتُ وَعَلَيْكُمْ»...

صحیح بخاری:

کتاب: جہاد کا بیان

(باب : مشرکین کے لیے شکست اور زلزلے کی بددعا کرنا)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

2955.

حضرت عائشہ  ؓسے روایت ہے کہ کچھ یہودی نبی کریم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے اور کہنے لگے کہ آپ پر موت آئے۔ میں نے یہ سن کر ان پر لعنت کی تو آپ نے فرمایا: ’’تجھے کیاہوگیا ہے؟‘‘ میں نے عرض کیا: آپ نے نہیں سنا جو انھوں نے کہا ہے؟ آپ نے فرمایا: ’’ کیاتو نے وہ نہیں سنا جو میں نے کہا ہے؟کہ تم پر بھی ہو۔‘‘

...

2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَدَبِ بَابُ الرِّفْقِ فِي الأَمْرِ كُلِّهِ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6078. حَدَّثَنَا عَبْدُ العَزِيزِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ، عَنْ صَالِحٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ عُرْوَةَ بْنِ الزُّبَيْرِ، أَنَّ عَائِشَةَ، رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا زَوْجَ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَتْ: دَخَلَ رَهْطٌ مِنَ اليَهُودِ عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالُوا: السَّامُ عَلَيْكُمْ، قَالَتْ عَائِشَةُ: فَفَهِمْتُهَا فَقُلْتُ: وَعَلَيْكُمُ السَّامُ وَاللَّعْنَةُ، قَالَتْ: فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «مَهْلًا يَا عَائِشَةُ، إِنَّ اللَّهَ يُحِبُّ الرِّفْقَ فِي الأَمْرِ كُلِّهِ» فَقُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، أَوَلَم...

صحیح بخاری:

کتاب: اخلاق کے بیان میں

(باب: ہر کام میں نرمی اور عمدہ اخلاق اچھی چیز ہے)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

6078.

] نبی ﷺ کی زوجہ محترمہ ام المومنین سیدہ عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے انہوں نے بیان کیا کہ کچھ یہودی رسول اللہ ﷺ کے پاس آئے اور کہا: السام علیکم یعنی تمہیں موت آئے، سیدہ عائشہ‬ ؓ ف‬رماتی ہیں کہ میں اس کا مفہوم سمجھ گئی میں نے جواب دیا: وعلیکم السام والعنة یعنی تمہیں موت آئے اور تم پر لعنت ہو۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: اے عائشہ! نرمی کرو۔ اللہ تعالٰی ہر امر میں نرمی کو پسند کرتا ہے۔ میں نے کہا : اللہ کے رسول! کیا آپ نے نہیں سنا انہوں نے کہا بکواس کی تھی؟ رسول اللہ ﷺ فرمایا: میں نے اس کا جواب دیا تھا:

3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الِاسْتِئْذَانِ بَابٌ: كَيْفَ يُرَدُّ عَلَى أَهْلِ الذِّمَّةِ السّ...

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6311. حَدَّثَنَا أَبُو اليَمَانِ، أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، قَالَ: أَخْبَرَنِي عُرْوَةُ، أَنَّ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، قَالَتْ: دَخَلَ رَهْطٌ مِنَ اليَهُودِ عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالُوا: السَّامُ عَلَيْكَ، فَفَهِمْتُهَا فَقُلْتُ: عَلَيْكُمُ السَّامُ وَاللَّعْنَةُ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «مَهْلًا يَا عَائِشَةُ، فَإِنَّ اللَّهَ يُحِبُّ الرِّفْقَ فِي الأَمْرِ كُلِّهِ» فَقُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، أَوَلَمْ تَسْمَعْ مَا قَالُوا؟ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: فَقَدْ قُلْتُ: وَعَلَيْكُمْ ...

صحیح بخاری:

کتاب: اجازت لینے کے بیان میں

(

باب: ذمیوں کے سلام کا جواب کس طرح دیا جائے؟

)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

6311.

سیدہ عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے انہوں نے کہا کہ یہودی رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے اور کہا: ''السام علیك'' ”تمہیں موت آئے۔“ میں ان کی بات سمجھ گئی۔ میں نے جواب میں کہا: تم پر موت اور لعنت ہو۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”اے عائشہ! صبر تحمل سے کام لیا کرو کیونکہ اللہ تعالٰی تمام معاملات میں نرمی کو پسند کرتا ہے۔“ میں نے کہا: اللہ کے رسول! کیا آپ نے نہیں سنا کہ انہوں نے کیا کہا تھا؟ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”میں نے ان کا جواب ”علیکم“ سے دے دیا تھا، یعنی تم پر موت آئے۔“

...

4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الدَّعَوَاتِ بَابُ الدُّعَاءِ عَلَى المُشْرِكِينَ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6452. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ، حَدَّثَنَا هِشَامٌ، أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ عُرْوَةَ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، قَالَتْ: كَانَ اليَهُودُ يُسَلِّمُونَ عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُونَ: السَّامُ عَلَيْكَ، فَفَطِنَتْ عَائِشَةُ إِلَى قَوْلِهِمْ، فَقَالَتْ: عَلَيْكُمُ السَّامُ وَاللَّعْنَةُ، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «مَهْلًا يَا عَائِشَةُ، إِنَّ اللَّهَ يُحِبُّ الرِّفْقَ فِي الأَمْرِ كُلِّهِ» فَقَالَتْ: يَا نَبِيَّ اللَّهِ، أَوَلَمْ تَسْمَعْ مَا يَقُولُونَ؟ قَالَ: أَوَلَمْ تَسْمَعِي أَنِّي أَرُدُّ ذَلِكِ عَلَيْهِمْ، فَأَقُولُ: ...

صحیح بخاری:

کتاب: دعاؤں کے بیان میں

(

باب: مشرکین کے لئے بددعا کرنا

)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

6452.

سیدہ عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے انہوں نے فرمایا کہ یہودی نبی ﷺ کو سلام کرتے تو کہتے: 'السام علیك'' آپ پر موت آئے۔ سیدہ عائشہ‬ ؓ ن‬ے ان کے مقصد کو بھانپ لیا اور جواب دیا کہ تمہیں موت آئے اور تم پر لعنت ہو۔ نبی ﷺ نے فرمایا: ”اے عائشہ! ٹھہرو۔ بے شک اللہ تمام معاملات میں نرمی کو پسند کرتا ہے۔“ سیدہ عائشہ‬ ؓ ن‬ے عرض کی: اللہ کے رسول! کیا آپ نے نہیں سنا کہ انہوں نے کیا کہا تھا؟ آپ نے فرمایا: ”کیا تو نے نہیں سنا کہ میں نے انہیں کیا جواب دیا تھا۔ میں کہتا ہوں تم پر۔“

...

5 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ اسْتِتَابَةِ المُرْتَدِّينَ وَالمُعَانِدِينَ وَقِتَالِهِمْ بَابُ إِذَا عَرَّضَ الذِّمِّيُّ وَغَيْرُهُ بِسَبِّ...

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6991. حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ عَنْ ابْنِ عُيَيْنَةَ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ اسْتَأْذَنَ رَهْطٌ مِنْ الْيَهُودِ عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالُوا السَّامُ عَلَيْكَ فَقُلْتُ بَلْ عَلَيْكُمْ السَّامُ وَاللَّعْنَةُ فَقَالَ يَا عَائِشَةُ إِنَّ اللَّهَ رَفِيقٌ يُحِبُّ الرِّفْقَ فِي الْأَمْرِ كُلِّهِ قُلْتُ أَوَلَمْ تَسْمَعْ مَا قَالُوا قَالَ قُلْتُ وَعَلَيْكُمْ...

صحیح بخاری:

کتاب: باغیوں اور مرتدوں سے توبہ کرانے کا بیان

(

باب: اگر ذمی کافر اشارے کنائے میں آنحضرت ﷺ کو ب...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

6991. سیدہ عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے انہوں نے کہا: چند یہودیوں نے نبی ﷺ کے پاس آنے کی اجازت طلب کی۔ (جب وہ آئے) تو انہوں نے کہا: السام علیک ”تم پر موت ہو“ میں نے جواب میں کہا: بلکہ تم پر موت اور لعنت ہو۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ”اے عائشہ! اللہ تعالیٰ نرمی کرتا ہے اور ہر کام میں نرمی کو پسند کرتا ہے۔“ میں نے کہا: اللہ کے رسول! آپ نے وہ نہیں سنا جو انہوں نے کہا تھا؟ آپ نے فرمایا: میں نے کہہ تو دیا تھا کہ ”تم پر بھی ہو۔“...

6 صحيح مسلم: كِتَابُ السَّلَامِ بَابُ النَّهْيِ عَنِ ابْتِدَاءِ أَهْلِ الْكِتَابِ ...

صحیح

5791. و حَدَّثَنِي عَمْرٌو النَّاقِدُ وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ وَاللَّفْظُ لِزُهَيْرٍ قَالَا حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ اسْتَأْذَنَ رَهْطٌ مِنْ الْيَهُودِ عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالُوا السَّامُ عَلَيْكُمْ فَقَالَتْ عَائِشَةُ بَلْ عَلَيْكُمْ السَّامُ وَاللَّعْنَةُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَا عَائِشَةُ إِنَّ اللَّهَ يُحِبُّ الرِّفْقَ فِي الْأَمْرِ كُلِّهِ قَالَتْ أَلَمْ تَسْمَعْ مَا قَالُوا قَالَ قَدْ قُلْتُ وَعَلَيْكُمْ...

صحیح مسلم:

کتاب: سلامتی اور صحت کابیان

(باب: اہل کتاب کو سلام کرنے میں ابتدا کی ممانعت اور...)

١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

5791.

سفیان بن عیینہ نے ہمیں زہری سے حدیث بیان کی انھوں نے عروہ سے، انھوں نے حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت کی، کہا: یہودیوں کی ایک جماعت نے رسول اللہ ﷺ سے ملنے کے لیے اجازت طلب کی اور انھوں نے کہا (اَلسَامُ عَلَيكُم) (آپ پر مو ت ہو!) حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے کہا: بلکہ تم پر موت ہو اور لعنت ہو۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: عائشہ!اللہ تعا لیٰ ہر معاملے میں نرمی پسند فرماتا ہے۔ حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے عرض کی: کیا آپ نے سنا نہیں کہ انھوں نے کیا کہا تھا؟ آپ ﷺ نے فرمایا: میں نے (وَعَلَيك...

7 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الِاسْتِئْذَانِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَابُ مَا جَاءَ فِي التَّسْلِيمِ عَلَى أَهْلِ الذّ...

صحیح

2941. حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْمَخْزُومِيُّ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ إِنَّ رَهْطًا مِنْ الْيَهُودِ دَخَلُوا عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالُوا السَّامُ عَلَيْكَ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَيْكُمْ فَقَالَتْ عَائِشَةُ بَلْ عَلَيْكُمْ السَّامُ وَاللَّعْنَةُ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَا عَائِشَةُ إِنَّ اللَّهَ يُحِبُّ الرِّفْقَ فِي الْأَمْرِ كُلِّهِ قَالَتْ عَائِشَةُ أَلَمْ تَسْمَعْ مَا قَالُوا قَالَ قَدْ قُلْتُ عَلَيْكُمْ وَفِي الْبَاب عَنْ أَبِي بَصْرَةَ الْغِفَ...

جامع ترمذی:

كتاب: استئذان كے احکام ومسائل

(باب: ذمیوں سے سلام کابیان​)

٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)

2941.

ام المؤمنین عائشہ رضی الله عنہا کہتی ہیں کہ کچھ یہودیوں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آ کر کہا: «اَلسَّامُ عَلَيكَ» ”تم پر موت و ہلاکت آئے“، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے جواب میں فرمایا: «عليكم» ۱؎، عائشہ نے (اس پر دو لفظ بڑھا کر) کہا «بَلْ عَلَيْكُمُ السَّامُ وَاللَّعْنَةُ»