1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الطِّبِّ بَابُ مَا يُذْكَرُ فِي الطَّاعُونِ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5777. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، أَخْبَرَنَا مَالِكٌ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ عَبْدِ الحَمِيدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ زَيْدِ بْنِ الخَطَّابِ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الحَارِثِ بْنِ نَوْفَلٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبَّاسٍ: أَنَّ عُمَرَ بْنَ الخَطَّابِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، خَرَجَ إِلَى الشَّأْمِ، حَتَّى إِذَا كَانَ بِسَرْغَ لَقِيَهُ أُمَرَاءُ الأَجْنَادِ، أَبُوعُبَيْدَةَ بْنُ الجَرَّاحِ وَأَصْحَابُهُ، فَأَخْبَرُوهُ أَنَّ الوَبَاءَ قَدْ وَقَعَ بِأَرْضِ الشَّأْمِ. قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ: فَقَالَ عُمَرُ: ادْعُ لِي المُهَاجِرِينَ الأَوَّلِينَ، فَدَعَاهُمْ فَاسْتَشَارَهُمْ، وَأَخْبَرَهُمْ أ...

صحیح بخاری:

کتاب: دوا اور علاج کے بیان میں

(

باب: طاعون کا بیان

)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

5777.

حضرت عبداللہ بن عباس ؓ سے روایت ہے کہ حضرت عمر بن خطاب ؓ ملک شام تشریف لے جارہے تھے، جب سرغ مقام پر پہنچے تو آپ کی ملاقات امراء افواج حضرت ابو عبیدہ بن جراح اور ان کے ساتھیوں سے ہوئی۔ انہوں نے بتایا کہ شام میں طاعون کی وبا پھوٹ پڑی ہے۔ یہ سن کر حضرت عمر بن خطاب ؓ نے فرمایا: مہاجرین اولین کو میرے پاس بلاؤ۔ ان کو بلایا تو ان سے مشورہ طلب کیا اور ان سے کہا کہ شام مین طاعون کی وباء پھوٹ پڑی ہے مہاجرین اولین نے باہم اختلاف رائے کیا: بعض نے کہا: آپ ایک عظیم مقصد (جہاد) کے لیے نکلے ہیں، لہذا ہم آپ کا واپس چلے جانا مناسب نہیں سمجھتے جبکہ کچھ دوسرے حضرات نے کہا کہ آپ ک...

2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الطِّبِّ بَابُ مَا يُذْكَرُ فِي الطَّاعُونِ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5778. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، أَخْبَرَنَا مَالِكٌ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَامِرٍ - أَنَّ عُمَرَ خَرَجَ إِلَى الشَّأْمِ، فَلَمَّا كَانَ بِسَرْغَ بَلَغَهُ أَنَّ الوَبَاءَ قَدْ وَقَعَ بِالشَّأْمِ - فَأَخْبَرَهُ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَوْفٍ: أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «إِذَا سَمِعْتُمْ بِهِ بِأَرْضٍ فَلاَ تَقْدَمُوا عَلَيْهِ، وَإِذَا وَقَعَ بِأَرْضٍ وَأَنْتُمْ بِهَا، فَلاَ تَخْرُجُوا فِرَارًا مِنْهُ»...

صحیح بخاری:

کتاب: دوا اور علاج کے بیان میں

(

باب: طاعون کا بیان

)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

5778.

حضرت عبداللہ بن عامر سے روایت ہے کہ حضرت عمر بن خطاب ؓ شام کے لیے روانہ ہوئے، جب آپ سرغ مقام پر پہنچے تو آپ کو اطلاع ملی کہ شام میں طاعون کی وبا پھوٹ پڑی ہے پھر حضرت عبدالرحمن بن عوف ؓ نے انہیں بتایا کہ رسول اللہ ﷺ کا ارشاد گرامی ہے: ”جب تم کسی علاقے کے متعلق سنو کہ وہاں وبا پھوٹ پڑی ہے تو وہاں مت جاؤ، اور جب کسی ایسی جگہ وبا پھوٹ پڑے جہاں تم موجود ہوتو وہاں سے مت نکلو۔“

...

3 صحيح مسلم: كِتَابُ السَّلَامِ بَابُ الطَّاعُونِ وَالطِّيَرَةِ وَالْكَهَانَةِ وَن...

صحیح

5922. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى التَّمِيمِيُّ قَالَ قَرَأْتُ عَلَى مَالِكٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عَبْدِ الْحَمِيدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ زَيْدِ بْنِ الْخَطَّابِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْحَارِثِ بْنِ نَوْفَلٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ خَرَجَ إِلَى الشَّامِ حَتَّى إِذَا كَانَ بِسَرْغَ لَقِيَهُ أَهْلُ الْأَجْنَادِ أَبُو عُبَيْدَةَ بْنُ الْجَرَّاحِ وَأَصْحَابُهُ فَأَخْبَرُوهُ أَنَّ الْوَبَاءَ قَدْ وَقَعَ بِالشَّامِ قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ فَقَالَ عُمَرُ ادْعُ لِي الْمُهَاجِرِينَ الْأَوَّلِينَ فَدَعَوْتُهُمْ فَاسْتَشَارَهُمْ وَأَخْبَرَهُمْ أَنَّ الْوَبَاءَ قَدْ...

صحیح مسلم:

کتاب: سلامتی اور صحت کابیان

(باب: طاعون ،بدفالی اور کہانت وغیرہ (کا حکم))

١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

5922.

امام مالک نے ابن شہاب سے، انھوں نے عبدالحمید بن عبدالرحمان بن زید بن خطاب سے، انھوں نے عبداللہ بن عبداللہ بن حارث بن نوفل سے، انھوں نے حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی کہ سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ تعالی عنہ شام کی طرف نکلے۔ جب ( تبوک کے مقام) سرغ پر پہنچے تو لشکر گاہوں کے امراء میں سیدنا ابوعبیدہ بن الجراح رضی اللہ تعالی عنہ اور ان کے اصحاب نے آپ سے ملاقات کی۔ اور یہ بتایا کہ شام میں وبا پھیل گئی ہے۔ سیدنا ابن عباس رضی اللہ تعالی عنہما نے کہا کہ سیدنا عمر رضی اللہ تعالی عنہ نے کہا کہ میرے سامنے مہاجرین اوّلین کو بلاؤ۔ (مہاجرین اوّلین وہ لو...

4 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْجَنَائِزِ بَابُ الْخُرُوجِ مِنْ الطَّاعُونِ

صحیح

3115. حَدَّثَنَا الْقَعْنَبِيُّ عَنْ مَالِكٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عَبْدِ الْحَمِيدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ زَيْدِ بْنِ الْخَطَّابِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْحَارِثِ بْنِ نَوْفَلٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبَّاسٍ قَالَ قَالَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَوْفٍ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ إِذَا سَمِعْتُمْ بِهِ بِأَرْضٍ فَلَا تُقْدِمُوا عَلَيْهِ وَإِذَا وَقَعَ بِأَرْضٍ وَأَنْتُمْ بِهَا فَلَا تَخْرُجُوا فِرَارًا مِنْهُ يَعْنِي الطَّاعُونَ...

سنن ابو داؤد:

کتاب: جنازے کے احکام و مسائل

(باب: طاعون سے نکل بھاگنا)

١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

3115.

سیدنا عبداللہ بن عباس ؓ فرماتے ہیں کہ سیدنا عبدالرحمٰن بن عوف ؓ نے بیان کیا، وہ کہتے ہیں: میں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے ہوئے سنا: ”جب تم سنو کہ فلاں علاقے میں طاعون پھیل گیا ہے تو پھر وہاں مت جاؤ، اور جب کہیں پھیل جائے اور تم وہاں ہو تو اس (طاعون) سے فرار اختیار کرتے ہوئے وہاں سے مت نکلو۔“

...