1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ العِلْمِ بَابُ إِثْمِ مَنْ كَذَبَ عَلَى النَّبِيِّ ﷺ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

113. حَدَّثَنَا مُوسَى، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ، عَنْ أَبِي حَصِينٍ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «تَسَمَّوْا بِاسْمِي وَلاَ تَكْتَنُوا بِكُنْيَتِي، وَمَنْ رَآنِي فِي المَنَامِ فَقَدْ رَآنِي، فَإِنَّ الشَّيْطَانَ لاَ يَتَمَثَّلُ فِي صُورَتِي، وَمَنْ كَذَبَ عَلَيَّ مُتَعَمِّدًا فَلْيَتَبَوَّأْ مَقْعَدَهُ مِنَ النَّارِ»...

صحیح بخاری:

کتاب: علم کے بیان میں

(باب:اس بیان میں کہ رسول کریمﷺپر جھوٹ باندھنے والے ...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

113.

حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے، نبی ﷺ نے فرمایا: ’’میرے نام (محمد اور احمد) پر نام رکھو مگر میری کنیت (ابوالقاسم) پر کنیت نہ رکھو۔ اور یقین کرو جس نے مجھے خواب میں دیکھا، اس نے یقیناً مجھ ہی کو دیکھا ہے، کیونکہ شیطان میری صورت میں نہیں آ سکتا۔ اور جو دانستہ مجھ پر جھوٹ باندھے، وہ اپنا ٹھکانا جہنم میں بنا لے۔‘‘

...

2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَدَبِ بَابُ مَنْ سَمَّى بِأَسْمَاءِ الأَنْبِيَاءِ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6252. حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ، حَدَّثَنَا أَبُو حَصِينٍ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «سَمُّوا بِاسْمِي وَلاَ تَكْتَنُوا بِكُنْيَتِي، وَمَنْ رَآنِي فِي المَنَامِ فَقَدْ رَآنِي، فَإِنَّ الشَّيْطَانَ لاَ يَتَمَثَّلُ فِي صُورَتِي، وَمَنْ كَذَبَ عَلَيَّ مُتَعَمِّدًا فَلْيَتَبَوَّأْ مَقْعَدَهُ مِنَ النَّارِ»...

صحیح بخاری:

کتاب: اخلاق کے بیان میں

(

باب: جس نے انبیاء کے نام پر نام رکھے

)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

6252.

حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے وہ نبی ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: ”میرے نام پر نام رکھو لیکن میری کنیت اختیار نہ کرو۔ جس نے مجھے خواب میں دیکھا اس نے مجھے ہی دیکھا کیونکہ شیطان میری صورت اختیار نہیں کرسکتا۔ اور جس نے مجھ پرجان بوجھ کر جھوٹ باندھا وہ اپنا ٹھکانا دوزخ میں بنالے۔“

...

4 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْأَدَبِ بَابُ مَا جَاءَ فِي الرُّؤْيَا

صحیح

5044. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ صَالِحٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ قَالَ، أَخْبَرَنِي يُونُسُ عَنِ ابْنِ شِهَابٍ قَالَ، أَخْبَرَنِي أَبُو سَلَمَةَ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ، قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: >مَنْ رَآنِي فِي الْمَنَامِ فَسَيَرَانِي فِي الْيَقَظَةِ- أَوْ لَكَأَنَّمَا رَآنِي فِي الْيَقَظَةِ-، وَلَا يَتَمَثَّلُ الشَّيْطَانُ بِي<....

سنن ابو داؤد:

کتاب: آداب و اخلاق کا بیان

(باب: خوابوں کا بیان)

١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

5044.

سیدنا ابوہریرہ ؓ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا، آپ ﷺ فرماتے تھے: ”جس نے مجھے خواب میں دیکھا وہ عنقریب مجھے جاگتے میں بھی دیکھے گا، یا فرمایا کہ اس نے گویا مجھے جاگتے میں دیکھا۔ اور شیطان میری صورت اختیار نہیں کر سکتا۔“

5 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الْرُّؤْيَا عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَابٌ فِي تَأْوِيلِ الرُّؤْيَا مَا يُسْتَحَبُّ مِن...

صحیح

2468. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ أَبِي عُبَيْدِ اللَّهِ السَّلِيمِيُّ الْبَصْرِيُّ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ حَدَّثَنَا سَعِيدٌ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِيرِينَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الرُّؤْيَا ثَلَاثٌ فَرُؤْيَا حَقٌّ وَرُؤْيَا يُحَدِّثُ بِهَا الرَّجُلُ نَفْسَهُ وَرُؤْيَا تَحْزِينٌ مِنْ الشَّيْطَانِ فَمَنْ رَأَى مَا يَكْرَهُ فَلْيَقُمْ فَلْيُصَلِّ وَكَانَ يَقُولُ يُعْجِبُنِي الْقَيْدُ وَأَكْرَهُ الْغُلَّ الْقَيْدُ ثَبَاتٌ فِي الدِّينِ وَكَانَ يَقُولُ مَنْ رَآنِي فَإِنِّي أَنَا هُوَ فَإِنَّهُ لَيْسَ لِلشَّيْطَانِ أَنْ يَتَمَثَّلَ بِي وَكَانَ يَقُولُ لَ...

جامع ترمذی:

كتاب: خواب کے آداب واحکام

(باب: خوابوں کی تعبیراوراچھے برے خواب کابیان​)

٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)

2468.

ابوہریرہ ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: ’’خواب تین قسم کے ہوتے ہیں، ایک خواب وہ ہے جو سچا ہوتا ہے، ایک خواب وہ ہے کہ آدمی جوکچھ سوچتا رہتا ہے، اسی کو خواب میں دیکھتا ہے، اورایک خواب ایسا ہے جوشیطان کی طرف سے ہوتا ہے اورغم وصدمہ کا سبب ہوتا ہے، لہٰذا جو شخص خواب میں کوئی ناپسندیدہ چیز دیکھے تو اسے چاہئے کہ وہ اٹھ کر نماز پڑھے، آپﷺ کہا کرتے تھے: ’’مجھے خواب میں بیڑی کا دیکھنا اچھا لگتا ہے اور طوق دیکھنے کو میں ناپسند کرتا ہوں، بیڑی کی تعبیردین پر ثابت قدمی (جمے رہنا) ہے‘‘، آپﷺ کہا کرتے تھے: ’’جس نے خواب میں...