1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ العِلْمِ بَابُ مَنْ بَرَكَ عَلَى رُكْبَتَيْهِ عِنْدَ الإِمَ...

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

94. حَدَّثَنَا أَبُو اليَمَانِ، قَالَ: أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، قَالَ: أَخْبَرَنِي أَنَسُ بْنُ مَالِكٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَرَجَ، فَقَامَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ حُذَافَةَ فَقَالَ: مَنْ أَبِي؟ فَقَالَ: «أَبُوكَ حُذَافَةُ» ثُمَّ أَكْثَرَ أَنْ يَقُولَ: «سَلُونِي» فَبَرَكَ عُمَرُ عَلَى رُكْبَتَيْهِ فَقَالَ: رَضِينَا بِاللَّهِ رَبًّا وَبِالإِسْلاَمِ دِينًا وَبِمُحَمَّدٍ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَبِيًّا فَسَكَتَ...

صحیح بخاری:

کتاب: علم کے بیان میں

(باب: اس شخص کے بارے میں جو امام یا محدث کے سامنے و...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

94.

حضرت انس ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ تشریف لائے تو حضرت عبداللہ بن حذافہ ؓ نے کھڑے ہو کر سوال کیا: میرے والد کون ہیں؟ آپ نے فرمایا: ’’تمہارے والد حذافہ ہیں۔‘‘ پھر آپ نے بار بار فرمایا: ’’مجھ سے دریافت کرو۔‘‘ حضرت عمر ؓ دوزانو بیٹھ گئے اور کہنے لگے: ہم اللہ کے رب ہونے، اسلام کے دین ہونے اور حضرت محمد ﷺ کے نبی ہونے پر خوش ہیں۔ تو رسول اللہ ﷺ خاموش ہو گئے۔

...

2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ مَوَاقِيتِ الصَّلاَةِ بَابٌ: وَقْتُ الظُّهْرِ عِنْدَ الزَّوَالِ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

547. حَدَّثَنَا أَبُو اليَمَانِ، قَالَ: أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، قَالَ: أَخْبَرَنِي أَنَسُ بْنُ مَالِكٍ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَرَجَ حِينَ زَاغَتِ الشَّمْسُ، فَصَلَّى الظُّهْرَ، فَقَامَ عَلَى المِنْبَرِ، فَذَكَرَ السَّاعَةَ، فَذَكَرَ أَنَّ فِيهَا أُمُورًا عِظَامًا، ثُمَّ قَالَ: «مَنْ أَحَبَّ أَنْ يَسْأَلَ عَنْ شَيْءٍ فَلْيَسْأَلْ، فَلاَ تَسْأَلُونِي عَنْ شَيْءٍ إِلَّا أَخْبَرْتُكُمْ، مَا دُمْتُ فِي مَقَامِي هَذَا» فَأَكْثَرَ النَّاسُ فِي البُكَاءِ، وَأَكْثَرَ أَنْ يَقُولَ: «سَلُونِي»، فَقَامَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ حُذَافَةَ السَّهْمِيُّ، فَقَالَ: مَنْ أَبِي؟ قَالَ: «أَبُوكَ حُذَاف...

صحیح بخاری:

کتاب: اوقات نماز کے بیان میں

(

باب:اس بیان میں کہ ظہر کا وقت سورج ڈھلنے پر ہے<...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

547.

حضرت انس بن مالک ؓ سے روایت ہے کہ ایک دفعہ رسول اللہ ﷺ سورج ڈھلنے پر تشریف لائے، ظہر کی نماز ادا فرمائی، پھر منبر پر کھڑے ہوئے، قیامت کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا کہ اس میں بڑے بڑے حوادث ہوں گے۔ پھر فرمایا: ’’اگر کوئی شخص کسی چیز کی بابت کوئی سوال کرنا چاہتا ہے تو دریافت کرے۔ جب تک میں اس مقام پر ہوں مجھ سے جو بات دریافت کرو گے میں تمہیں اس کے متعلق بتاؤں گا۔‘‘ لوگ بکثرت گریہ کرنے لگے لیکن آپ بار بار یہ فرماتے: ’’مجھ سے پوچھو۔‘‘ اس دوران میں حضرت عبداللہ بن حذافہ سہمی ؓ  کھڑے ہوئے اور دریافت کیا: میرا باپ کون ہے؟...

3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الِاعْتِصَامِ بِالكِتَابِ وَالسُّنَّةِ بَابُ مَا يُكْرَهُ مِنْ كَثْرَةِ السُّؤَالِ وَتَكَ...

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

7360. حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ ح و حَدَّثَنِي مَحْمُودٌ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ أَخْبَرَنِي أَنَسُ بْنُ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَرَجَ حِينَ زَاغَتْ الشَّمْسُ فَصَلَّى الظُّهْرَ فَلَمَّا سَلَّمَ قَامَ عَلَى الْمِنْبَرِ فَذَكَرَ السَّاعَةَ وَذَكَرَ أَنَّ بَيْنَ يَدَيْهَا أُمُورًا عِظَامًا ثُمَّ قَالَ مَنْ أَحَبَّ أَنْ يَسْأَلَ عَنْ شَيْءٍ فَلْيَسْأَلْ عَنْهُ فَوَاللَّهِ لَا تَسْأَلُونِي عَنْ شَيْءٍ إِلَّا أَخْبَرْتُكُمْ بِهِ مَا دُمْتُ فِي مَقَامِي هَذَا قَالَ أَنَسٌ فَأَكْثَرَ النَّاسُ ...

صحیح بخاری:

کتاب: اللہ اور سنت رسول اللہﷺ کو مضبوطی سے تھامے رکھنا

(

باب : بے فائدہ بہت سوالات کرنا منع ہے

)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

7360.

سیدنا انس بن مالک ؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ ایک دن زوال آفتاب کے بعد باہر تشریف لائے۔ ظہر کی نماز ادا کی اور سلام پھیرنے کے بعد آپ منبر پر کھڑے ہوئے تو قیامت کا ذکر کیا اور بیان فرمایا کہ اس سے پہلے بڑے بڑے واقعات رونما ہوں گے، پھر فرمایا: ”تم میں سے جو شخص کسی چیز کے متعلق سوال کرنا چاہتا ہو تو اسے اجازت ہے۔ اللہ کی قسم! آج تم مجھ سے جو سوال بھی کرو گے میں تمہیں اس کا جواب دوں گا جب تک میں اس جگہ پر ہوں۔“ سیدنا انس ؓ نے کہا کہ انصار بہت زیادہ رونے لگے لیکن رسول اللہ ﷺ باربار یہی فرماتے تھے: ”مجھ سے پوچھو“ چنانچہ ایک آدمی کھڑا ہوا اور پوچھ...

4 صحيح مسلم: كِتَابُ الْفَضَائِلِ بَابُ تَوْقِيرِهِ ﷺ وَتَرْكِ إِكْثَارِ سُؤَالِهِ ع...

صحیح

6276. حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ، وَمُحَمَّدُ بْنُ قُدَامَةَ السُّلَمِيُّ، وَيَحْيَى بْنُ مُحَمَّدٍ اللُّؤْلُؤِيُّ، وَأَلْفَاظُهُمْ مُتَقَارِبَةٌ، قَالَ مَحْمُودٌ: حَدَّثَنَا النَّضْرُ بْنُ شُمَيْلٍ، وقَالَ الْآخَرَانِ: أَخْبَرَنَا النَّضْرُ، أَخْبَرَنَا شُعْبَةُ، حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ أَنَسٍ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، قَالَ: بَلَغَ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ أَصْحَابِهِ شَيْءٌ فَخَطَبَ فَقَالَ: «عُرِضَتْ عَلَيَّ الْجَنَّةُ وَالنَّارُ، فَلَمْ أَرَ كَالْيَوْمِ فِي الْخَيْرِ وَالشَّرِّ، وَلَوْ تَعْلَمُونَ مَا أَعْلَمُ لَضَحِكْتُمْ قَلِيلًا وَلَبَكَيْتُمْ كَثِيرًا» قَالَ: فَمَا أَتَى عَلَى أَصْحَا...

صحیح مسلم:

کتاب: أنبیاء کرامؑ کے فضائل کا بیان

(باب: آپ ﷺ کی توقیر اور آپ سے ایسے امور کے بارے م...)

١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

6276.

نضر بن شمیل نے کہا: ہمیں شعبہ نے خبر دی، انھوں نے کہا: ہمیں موسیٰ بن انس نے حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے حدیث بیان کی، کہا: رسول اللہ ﷺ کو اپنے ساتھیوں کے بارے میں کو ی بات پہنچی تو آپ نے خطبہ ارشاد فرمایا: اور کہا: ’’جنت اور دوزخ کو میرے سامنے پیش کیا گیا۔ میں نے خیر اور شر کے بارے میں آج کے دن جیسی (تفصیلات) کبھی نہیں دیکھیں۔ جو میں جانتا ہوں، اگر تم (بھی) جان لو تو ہنسو کم اور روؤ زیادہ۔‘‘ (حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے) کہا: رسول اللہ ﷺ کے صحابہ پر اس سے زیادہ سخت دن کبھی نہیں آیا۔ کہا: انھوں نے اپنے سر ڈھانپ لیے اور ان...

5 صحيح مسلم: كِتَابُ الْفَضَائِلِ بَابُ تَوْقِيرِهِ ﷺ وَتَرْكِ إِكْثَارِ سُؤَالِهِ ع...

صحیح

6276. حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ، وَمُحَمَّدُ بْنُ قُدَامَةَ السُّلَمِيُّ، وَيَحْيَى بْنُ مُحَمَّدٍ اللُّؤْلُؤِيُّ، وَأَلْفَاظُهُمْ مُتَقَارِبَةٌ، قَالَ مَحْمُودٌ: حَدَّثَنَا النَّضْرُ بْنُ شُمَيْلٍ، وقَالَ الْآخَرَانِ: أَخْبَرَنَا النَّضْرُ، أَخْبَرَنَا شُعْبَةُ، حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ أَنَسٍ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، قَالَ: بَلَغَ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ أَصْحَابِهِ شَيْءٌ فَخَطَبَ فَقَالَ: «عُرِضَتْ عَلَيَّ الْجَنَّةُ وَالنَّارُ، فَلَمْ أَرَ كَالْيَوْمِ فِي الْخَيْرِ وَالشَّرِّ، وَلَوْ تَعْلَمُونَ مَا أَعْلَمُ لَضَحِكْتُمْ قَلِيلًا وَلَبَكَيْتُمْ كَثِيرًا» قَالَ: فَمَا أَتَى عَلَى أَصْحَا...

صحیح مسلم:

کتاب: أنبیاء کرامؑ کے فضائل کا بیان

(باب: آپ ﷺ کی توقیر اور آپ سے ایسے امور کے بارے م...)

١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

6276.

نضر بن شمیل نے کہا: ہمیں شعبہ نے خبر دی، انھوں نے کہا: ہمیں موسیٰ بن انس نے حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے حدیث بیان کی، کہا: رسول اللہ ﷺ کو اپنے ساتھیوں کے بارے میں کو ی بات پہنچی تو آپ نے خطبہ ارشاد فرمایا: اور کہا: ’’جنت اور دوزخ کو میرے سامنے پیش کیا گیا۔ میں نے خیر اور شر کے بارے میں آج کے دن جیسی (تفصیلات) کبھی نہیں دیکھیں۔ جو میں جانتا ہوں، اگر تم (بھی) جان لو تو ہنسو کم اور روؤ زیادہ۔‘‘ (حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے) کہا: رسول اللہ ﷺ کے صحابہ پر اس سے زیادہ سخت دن کبھی نہیں آیا۔ کہا: انھوں نے اپنے سر ڈھانپ لیے اور ان...

6 صحيح مسلم: كِتَابُ الْفَضَائِلِ بَابُ تَوْقِيرِهِ ﷺ وَتَرْكِ إِكْثَارِ سُؤَالِهِ ع...

صحیح

6276. حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ، وَمُحَمَّدُ بْنُ قُدَامَةَ السُّلَمِيُّ، وَيَحْيَى بْنُ مُحَمَّدٍ اللُّؤْلُؤِيُّ، وَأَلْفَاظُهُمْ مُتَقَارِبَةٌ، قَالَ مَحْمُودٌ: حَدَّثَنَا النَّضْرُ بْنُ شُمَيْلٍ، وقَالَ الْآخَرَانِ: أَخْبَرَنَا النَّضْرُ، أَخْبَرَنَا شُعْبَةُ، حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ أَنَسٍ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، قَالَ: بَلَغَ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ أَصْحَابِهِ شَيْءٌ فَخَطَبَ فَقَالَ: «عُرِضَتْ عَلَيَّ الْجَنَّةُ وَالنَّارُ، فَلَمْ أَرَ كَالْيَوْمِ فِي الْخَيْرِ وَالشَّرِّ، وَلَوْ تَعْلَمُونَ مَا أَعْلَمُ لَضَحِكْتُمْ قَلِيلًا وَلَبَكَيْتُمْ كَثِيرًا» قَالَ: فَمَا أَتَى عَلَى أَصْحَا...

صحیح مسلم:

کتاب: أنبیاء کرامؑ کے فضائل کا بیان

(باب: آپ ﷺ کی توقیر اور آپ سے ایسے امور کے بارے م...)

١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

6276.

نضر بن شمیل نے کہا: ہمیں شعبہ نے خبر دی، انھوں نے کہا: ہمیں موسیٰ بن انس نے حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے حدیث بیان کی، کہا: رسول اللہ ﷺ کو اپنے ساتھیوں کے بارے میں کو ی بات پہنچی تو آپ نے خطبہ ارشاد فرمایا: اور کہا: ’’جنت اور دوزخ کو میرے سامنے پیش کیا گیا۔ میں نے خیر اور شر کے بارے میں آج کے دن جیسی (تفصیلات) کبھی نہیں دیکھیں۔ جو میں جانتا ہوں، اگر تم (بھی) جان لو تو ہنسو کم اور روؤ زیادہ۔‘‘ (حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے) کہا: رسول اللہ ﷺ کے صحابہ پر اس سے زیادہ سخت دن کبھی نہیں آیا۔ کہا: انھوں نے اپنے سر ڈھانپ لیے اور ان...

7 جامع الترمذي: أَبْوَابُ تَفْسِيرِ الْقُرْآنِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَابٌ وَمِنْ سُورَةِ المَائِدَةِ

صحیح

3354. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَعْمَرٍ أَبُو عَبْدِ اللَّهِ الْبَصْرِيُّ حَدَّثَنَا رَوْحُ بْنُ عُبَادَةَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ أَخْبَرَنِي مُوسَى بْنُ أَنَسٍ قَال سَمِعْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ يَقُولُ قَالَ رَجُلٌ يَا رَسُولَ اللَّهِ مَنْ أَبِي قَالَ أَبُوكَ فُلَانٌ فَنَزَلَتْ يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لَا تَسْأَلُوا عَنْ أَشْيَاءَ إِنْ تُبْدَ لَكُمْ تَسُؤْكُمْ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ غَرِيبٌ...

جامع ترمذی: كتاب: قرآن کریم کی تفسیر کے بیان میں (باب: سورہ مائدہ کی تفسیر)

٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)

3354.

انس بن مالک رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ ایک شخص نے کہا: اللہ کے رسولﷺ! میرا باپ کون ہے ۱؎ آپﷺ نے فرمایا: ’’تمہارا باپ فلاں ہے‘‘، راوی کہتے ہیں: پھر یہ آیت نازل ہوئی: ﴿يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لا تَسْأَلُوا عَنْ أَشْيَاءَ إِنْ تُبْدَ لَكُمْ تَسُؤْكُمْ﴾ (اے ایمان والو! ایسی چیزیں مت پوچھا کرو کہ اگر وہ بیان کر دی جائیں تو تم کو برا لگے)۔
امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن صحیح غریب ہے۔

...