1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الشَّرِكَةِ بَابُ الشَّرِكَةِ فِي الطَّعَامِ وَالنِّهْدِ وَالع...

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2505. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَاءِ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ أُسَامَةَ عَنْ بُرَيْدٍ عَنْ أَبِي بُرْدَةَ عَنْ أَبِي مُوسَى قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ الْأَشْعَرِيِّينَ إِذَا أَرْمَلُوا فِي الْغَزْوِ أَوْ قَلَّ طَعَامُ عِيَالِهِمْ بِالْمَدِينَةِ جَمَعُوا مَا كَانَ عِنْدَهُمْ فِي ثَوْبٍ وَاحِدٍ ثُمَّ اقْتَسَمُوهُ بَيْنَهُمْ فِي إِنَاءٍ وَاحِدٍ بِالسَّوِيَّةِ فَهُمْ مِنِّي وَأَنَا مِنْهُمْ...

صحیح بخاری:

کتاب: شراکت کے مسائل کے بیان میں

(

باب : کھانے اور سفر خرچ اور اسباب میں شرکت کا ب...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

2505.

حضرت ابو موسیٰ اشعری  ؓ سے روایت ہے، انھوں نےکہا کہ نبی ﷺ نے فرمایا: ’’جب اشعری لوگ جہاد میں محتاج ہو جاتے ہیں یا مدینہ میں ان کے بال بچوں کے پاس کھانا کم رہ جاتا ہے تو سب لوگ اپنااپنا موجودہ سامان ملا کر ایک کپڑے میں اکٹھا کر لیتے ہیں۔ پھر آپس میں ایک پیمانے سے برابر تقسیم کر لیتے ہیں (اس عدل و مساوات کی وجہ سے) وہ میرے ہیں اور میں ان کا ہوں۔‘‘

...