1 صحيح مسلم: كِتَابُ الطَّهَارَةِ بَابُ الَاسْتِطَابَةِ

صحیح

619. دَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ، وَوَكِيعٌ، عَنِ الْأَعْمَشِ ح، وحَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى، - وَاللَّفْظُ لَهُ - أَخْبَرَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ، عَنِ الْأَعْمَشِ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ يَزِيدَ، عَنْ سَلْمَانَ، قَالَ: قِيلَ لَهُ: قَدْ عَلَّمَكُمْ نَبِيُّكُمْ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كُلَّ شَيْءٍ حَتَّى الْخِرَاءَةَ قَالَ: فَقَالَ: أَجَلْ «لَقَدْ نَهَانَا أَنْ نَسْتَقْبِلَ الْقِبْلَةَ لِغَائِطٍ، أَوْ بَوْلٍ، أَوْ أَنْ نَسْتَنْجِيَ بِالْيَمِينِ، أَوْ أَنْ نَسْتَنْجِيَ بِأَقَلَّ مِنْ ثَلَاثَةِ أَحْجَارٍ، أَوْ أَنْ نَسْتَنْجِيَ بِرَجِيعٍ أَوْ بِعَظْم...

صحیح مسلم:

کتاب: پاکی کا بیان

(باب: استنجا کرنا)

١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

619.

اعمش کے دوشاگرد وکیع اور ابو معاویہ كی سندوں سے حضرت سلمان ؓسے روایت ہے (اور یہ الفاظ ابو معاویہ کے شاگرد یحییٰ بن یحییٰ  کے ہیں) کہ ان (سلمانؓ) سے (طنزاً) کہا گیا: تمہارے نبی نے تم لوگوں کو ہر چیز کی تعلیم دی ہے، یہاں تک کہ قضائے حاجت (کےطریقے) کی بھی۔ کہا: انہوں نے جواب دیا: ’’ہاں! (ہمیں سب کچھ سکھایا ہے) آپ  ﷺ نے ہمیں منع فرمایا ہے کہ ہم پاخانے یا پیشاب کے وقت قبلے کی طرف رخ کریں، یا دائیں ہاتھ سے استنجا کریں، یا استنجے میں تین پتھروں سے کم استعمال کریں، یاہم کوبر یا ہڈی سے استنجا کریں۔‘‘

...

2 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الطَّهَارَةِ بَابُ كَرَاهِيَةِ اسْتِقْبَالِ الْقِبْلَةِ عِنْدَ ...

صحیح

7. حَدَّثَنَا مُسَدَّدُ بْنُ مُسَرْهَدٍ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ يَزِيدَ عَنْ سَلْمَانَ قَالَ قِيلَ لَهُ لَقَدْ عَلَّمَكُمْ نَبِيُّكُمْ كُلَّ شَيْءٍ حَتَّى الْخِرَاءَةَ قَالَ أَجَلْ لَقَدْ نَهَانَا صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ نَسْتَقْبِلَ الْقِبْلَةَ بِغَائِطٍ أَوْ بَوْلٍ وَأَنْ لَا نَسْتَنْجِيَ بِالْيَمِينِ وَأَنْ لَا يَسْتَنْجِيَ أَحَدُنَا بِأَقَلَّ مِنْ ثَلَاثَةِ أَحْجَارٍ أَوْ نَسْتَنْجِيَ بِرَجِيعٍ أَوْ عَظْمٍ...

سنن ابو داؤد:

کتاب: طہارت کے مسائل

(باب: قضائے حاجت کے وقت قبلہ رُخ ہونا مکروہ ہے)

١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

7.

سیدنا سلمان فارسی ؓ سے مروی ہے کسی نے ان سے کہا کہ تمہارے نبی نے تو تمہیں سبھی چیزیں سکھائی ہیں حتیٰ کہ پیشاب پاخانے کا طریقہ بھی! انہوں نے کہا: ہاں! بلاشبہ (اس میں ہمارے لیے کوئی عیب کی بات نہیں) آپ ﷺ نے ہمیں پیشاب، پاخانے کے وقت قبلہ رخ ہونے اور دائیں ہاتھ سے استنجاء کرنے سے منع فرمایا ہے اور یہ کہ ہم میں سے کوئی تین ڈھیلوں سے کم میں استنجاء نہ کرے اور گوبر اور ہڈی سے بھی استنجاء نہ کرے۔

...

3 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الطَّهَارَةِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَابُ الاسْتِنْجَاءِ بِالْحِجَارَةِ​

صحیح

18. حَدَّثَنَا هَنَّادٌ، حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ، عَنْ الأعْمَشِ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ يَزِيدَ، قَالَ: قِيلَ لِسَلْمَانَ قَدْ عَلَّمَكُمْ نَبِيُّكُمْ ﷺ كُلَّ شَيْئٍ حَتَّى الْخِرَائَةَ؟ فَقَالَ سَلْمَانُ: أَجَلْ، نَهَانَا أَنْ نَسْتَقْبِلَ الْقِبْلَةَ بِغَائِطٍ أَوْ بَوْلٍ، وَأَنْ نَسْتَنْجِيَ بِالْيَمِينِ، أَوْ أَنْ يَسْتَنْجِيَ أَحَدُنَا بِأَقَلَّ مِنْ ثَلاَثَةِ أَحْجَارٍ، أَوْ أَنْ نَسْتَنْجِيَ بِرَجِيعٍ أَوْ بِعَظْمٍ. قَالَ أَبُو عِيسَى: وَفِي الْبَاب عَنْ عَائِشَةَ، وَخُزَيْمَةَ بْنِ ثَابِتٍ، وَجَابِرٍ، وَخَلاَّدِبْنِ السَّائِبِ، عَنْ أَبِيهِ. قَالَ أَبُوعِيسَى: وَحَدِيثُ سَلْمَانَ - فِي ه...

جامع ترمذی: كتاب: طہارت کے احکام ومسائل (باب: پتھر سے استنجاکرنے کا بیان​)

٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)

18.

عبدالرحمن بن یزید کہتے ہیں کہ سلمان فارسی ؓ سے بطور طنز یہ بات کہی گئی کہ تمہارے نبی ﷺ نے تمہیں ساری چیزیں سکھائی ہیں حتی کہ پیشاب پاخانہ کرنا بھی، تو سلمان فارسی ؓ نے بطور فخر کہا: ہاں، ایسا ہی ہے ہمارے نبی ﷺ نے ہمیں پیشاب پاخانہ کے وقت قبلہ کی طرف منہ کرنے، داہنے ہاتھ سے استنجاء کرنے، اور تین پتھر سے کم سے استنجاء کرنے، اور گوبر اور ہڈی سے استنجاء کرنے سے منع فرمایا ہے۔
امام ترمذیؒ کہتے ہیں:
۱- اس باب میں عائشہ، خزیمہ بن ثابت، جابر اور خلاد بن السائب‬ رضی اللہ عنہم س‬ے بھی احادیث آئی ہیں۔
۲- سلمان ؓ کی حدیث اس باب میں حسن صحیح ہے۔
۳- صحا...

4 سنن النسائي: کِتَابُ ذِكْرِ الْفِطْرَةِ بَابُ النَّهْيُ عَنْ الِاكْتِفَاءِ فِي الِاسْتِطَا...

صحیح

41. أَخْبَرَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ أَنْبَأَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ قَالَ حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ يَزِيدَ عَنْ سَلْمَانَ قَالَ قَالَ لَهُ رَجُلٌ إِنَّ صَاحِبَكُمْ لَيُعَلِّمُكُمْ حَتَّى الْخِرَاءَةَ قَالَ أَجَلْ نَهَانَا أَنْ نَسْتَقْبِلَ الْقِبْلَةَ بِغَائِطٍ أَوْ بَوْلٍ أَوْ نَسْتَنْجِيَ بِأَيْمَانِنَا أَوْ نَكْتَفِيَ بِأَقَلَّ مِنْ ثَلَاثَةِ أَحْجَارٍ...

سنن نسائی: کتاب: امور فطرت کا بیان (باب: صفائی میں تین ڈھیلوں سے کم پر اکتفا کرنا منع ...)

١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

41.

حضرت سلمان فارسی ؓ سے روایت ہے کہ ایک آدمی نے ان سے کہا: تحقیق تمھارا نبی تو تمھیں ہر چیز سکھاتا ہے حتی کہ قضائے حاجت کرنا بھی۔ انھوں نے فرمایا: ہاں! آپ نے ہمیں منع فرمایا ہے کہ ہم قضائے حاجت کے وقت قبلے کی طرف منہ کریں یا دائیں ہاتھ سے استنجا کریں یا تین ڈھیلوں سے کم پر اکتفا کریں۔

...