1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ بَابُ قَوْلِهِ (لَا يَحْسَبَنَّ الَّذِينَ يَفْرَحُ...

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4602. حَدَّثَنِي إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُوسَى أَخْبَرَنَا هِشَامٌ أَنَّ ابْنَ جُرَيْجٍ أَخْبَرَهُمْ عَنْ ابْنِ أَبِي مُلَيْكَةَ أَنَّ عَلْقَمَةَ بْنَ وَقَّاصٍ أَخْبَرَهُ أَنَّ مَرْوَانَ قَالَ لِبَوَّابِهِ اذْهَبْ يَا رَافِعُ إِلَى ابْنِ عَبَّاسٍ فَقُلْ لَئِنْ كَانَ كُلُّ امْرِئٍ فَرِحَ بِمَا أُوتِيَ وَأَحَبَّ أَنْ يُحْمَدَ بِمَا لَمْ يَفْعَلْ مُعَذَّبًا لَنُعَذَّبَنَّ أَجْمَعُونَ فَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ وَمَا لَكُمْ وَلِهَذِهِ إِنَّمَا دَعَا النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَهُودَ فَسَأَلَهُمْ عَنْ شَيْءٍ فَكَتَمُوهُ إِيَّاهُ وَأَخْبَرُوهُ بِغَيْرِهِ فَأَرَوْهُ أَنْ قَدْ اسْتَحْمَدُوا إِلَيْهِ بِمَا أَخْبَرُوهُ عَنْهُ ف...

صحیح بخاری:

کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں

(

باب: آیت ( لا تحسبن الذین یفرحون بما اتوا ) الخ...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

4602.

حضرت علقمہ بن وقاص سے روایت ہے کہ ایک مرتبہ مروان (امیر مدینہ) نے اپنے دربان سے کہا: اے رافع! حضرت عبداللہ بن عباس ؓ کی خدمت میں جاؤ اور ان سے دریافت کرو کہ اگر وہ شخص جو عطا شدہ چیز سے خوش ہو اور یہ بات بھی پسند کرے کہ ناکردہ فعل پر بھی اس کی تعریف کی جائے، وہ ضرور عذاب سے دوچار ہو گا، تب تو ہم سب عذاب دیے جائیں گے؟ حضرت ابن عباس ؓ نے فرمایا: مذکورہ آیت کریمہ سے تمہارا (مسلمانوں کا) کیا تعلق؟ اصل واقعہ یہ ہے کہ ایک دن نبی ﷺ نے چند یہودیوں کو بلا کر ان سے کوئی بات دریافت کی تو انہوں نے اصل بات چھپا کر کوئی اور بات بتا دی اور آپ کو باور کرایا کہ آپ کے سوال کا ج...

2 جامع الترمذي: أَبْوَابُ تَفْسِيرِ الْقُرْآنِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَابٌ وَمِنْ سُورَةِ آلِ عِمْرَانَ

صحیح

3307. حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدٍ الزَّعْفَرَانِيُّ حَدَّثَنَا الْحَجَّاجُ بْنُ مُحَمَّدٍ قَالَ قَالَ ابْنُ جُرَيْجٍ أَخْبَرَنِي ابْنُ أَبِي مُلَيْكَةَ أَنَّ حُمَيْدَ بْنَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ أَخْبَرَهُ أَنَّ مَرْوَانَ بْنَ الْحَكَمِ قَالَ اذْهَبْ يَا رَافِعُ لِبَوَّابِهِ إِلَى ابْنِ عَبَّاسٍ فَقُلْ لَهُ لَئِنْ كَانَ كُلُّ امْرِئٍ فَرِحَ بِمَا أُوتِيَ وَأَحَبَّ أَنْ يُحْمَدَ بِمَا لَمْ يَفْعَلْ مُعَذَّبًا لَنُعَذَّبَنَّ أَجْمَعُونَ قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ مَا لَكُمْ وَلِهَذِهِ الْآيَةِ إِنَّمَا أُنْزِلَتْ هَذِهِ فِي أَهْلِ الْكِتَابِ ثُمَّ تَلَا ابْنُ عَبَّاسٍ وَإِذْ أَخَذَ اللَّهُ مِيثَاقَ الَّذِينَ أُوتُوا الْ...

جامع ترمذی: كتاب: قرآن کریم کی تفسیر کے بیان میں (باب: سورہ آل عمران کی تفیسر)

٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)

3307.

ابن ابی ملیکہ سے روایت ہے کہ حمید بن عبدالرحمن بن عوف نے انہیں بتایا کہ مروان بن حکم نے اپنے دربان ابو رافع سے کہا: ابن عباس رضی الله عنہ کے پاس جاؤ اور ان سے کہو، اگر اپنے کیے پر خوش ہونے والا اور بن کیے پر تعریف چاہنے والا ہر شخص سزا کا مستحق ہو جائے، تب تو ہم سب ہی مستحق سزا بن جائیں گے، ابن عباس نے کہا: تمہیں اس آیت سے کیا مطلب؟ یہ تو اہل کتاب کے بارے میں نازل ہوئی ہے، پھر ابن عباس نے یہ آیت ﴿وَإِذْ أَخَذَ اللَّهُ مِيثَاقَ الَّذِينَ أُوتُوا الْكِتَابَ لَتُبَيِّنُنَّهُ لِلنَّاسِ وَلاَ تَكْتُمُونَهُ﴾۱؎ پڑھی اور