1 صحيح مسلم: كِتَابُ الْمُسَاقَاةِ وَالمُزَارَعَةِ بَابُ الْأَمْرِ بِقَتْلِ الْكِلَابِ، وَبَيَانِ نَس...

صحیح

4106. حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللهِ بْنُ مُعَاذٍ، حَدَّثَنَا أَبِي، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ أَبِي التَّيَّاحِ، سَمِعَ مُطَرِّفَ بْنَ عَبْدِ اللهِ، عَنِ ابْنِ الْمُغَفَّلِ، قَالَ: أَمَرَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِقَتْلِ الْكِلَابِ، ثُمَّ قَالَ: «مَا بَالُهُمْ وَبَالُ الْكِلَابِ؟»، ثُمَّ رَخَّصَ فِي كَلْبِ الصَّيْدِ، وَكَلْبِ الْغَنَمِ....

صحیح مسلم:

کتاب: سیرابی کے عوض پیدوار میں حصہ داری اور مزارعت

(باب: کتوں کو مارڈالنے کا حکم (پھر )اس کے منسوخ ہون...)

١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

4106.

معاذ عنبری نے ہمیں حدیث بیان کی، کہا: ہمیں شعبہ نے ابوتیاح سے حدیث سنائی، انہوں نے مطرف بن عبداللہ سے سنا اور انہوں نے حضرت (عبداللہ) بن مغفل رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت کی، انہوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ نے کتوں کو مارنے کا حکم دیا، پھر فرمایا: ’’ان لوگوں کا کتوں سے کیا واسطہ ہے؟‘‘ بعد میں آپﷺ نے شکاری کتے اور بکریوں (کی حفاظت) والے کتے کی اجازت دے دی۔

...

2 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الطَّهَارَةِ بَابُ الْوُضُوءِ بِسُؤْرِ الْكَلْبِ

صحیح

74. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ حَنْبَلٍ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ عَنْ شُعْبَةَ حَدَّثَنَا أَبُو التَّيَّاحِ عَنْ مُطَرِّفٍ عَنْ ابْنِ مُغَفَّلٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَمَرَ بِقَتْلِ الْكِلَابِ ثُمَّ قَالَ مَا لَهُمْ وَلَهَا فَرَخَّصَ فِي كَلْبِ الصَّيْدِ وَفِي كَلْبِ الْغَنَمِ وَقَالَ إِذَا وَلَغَ الْكَلْبُ فِي الْإِنَاءِ فَاغْسِلُوهُ سَبْعَ مِرَارٍ وَالثَّامِنَةُ عَفِّرُوهُ بِالتُّرَابِ قَالَ أَبُو دَاوُد وَهَكَذَا قَالَ ابْنُ مُغَفَّلٍ...

سنن ابو داؤد:

کتاب: طہارت کے مسائل

(باب: کتے کے جوٹھے پانی سے وضو کرنا...؟)

١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

74.

حضرت ( عبداللہ) ابن مغفل (مزنی) رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے (ایک بار) کتوں کو قتل کرنے کا حکم دیا مگر اس کے بعد فرمایا: ’’لوگوں کو ان کے قتل کی ضرورت کیا ہے؟ اور ان کتوں کا قصور کیا ہے؟“ پھر آپ ﷺ نے شکار اور بکریوں ( وغیرہ ) کی حفاظت کے لیے ان کے رکھنے کی اجازت دے دی اور فرمایا: ’’جب کتا برتن میں منہ مار جائے تو اسے سات بار دھوو اور آٹھویں بار مٹی سے مانجو۔“ امام ابوداؤدکہتے ہیں کہ سیدنا عبداللہ بن مغفل ؓ نے ایسے ہی کہا۔

...

4 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الصَّيْدِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَابُ مَا جَاءَ فِي قَتْلِ الْكِلاَبِ​

صحیح

1577. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنِيعٍ حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ أَخْبَرَنَا مَنْصُورُ بْنُ زَاذَانَ وَيُونُسُ بْنُ عُبَيْدٍ عَنْ الْحَسَنِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُغَفَّلٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَوْلَا أَنَّ الْكِلَابَ أُمَّةٌ مِنْ الْأُمَمِ لَأَمَرْتُ بِقَتْلِهَا كُلِّهَا فَاقْتُلُوا مِنْهَا كُلَّ أَسْوَدَ بَهِيمٍ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ ابْنِ عُمَرَ وَجَابِرٍ وَأَبِي رَافِعٍ وَأَبِي أَيُّوبَ قَالَ أَبُو عِيسَى حَدِيثُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُغَفَّلٍ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَيُرْوَى فِي بَعْضِ الْحَدِيثِ أَنَّ الْكَلْبَ الْأَسْوَدَ الْبَهِيمَ شَيْطَانٌ وَالْكَلْبُ الْأَسْوَدُ الْبَهِيمُ الَّ...

جامع ترمذی: كتاب: شکار کے احکام ومسائل (باب: کتوں کومارنے کا بیان​)

٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)

1577.

عبداللہ بن مغفل ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺنے فرمایا: ’’اگریہ بات نہ ہوتی کہ کتے دیگر مخلوقات کی طرح ایک مخلوق ہیں تومیں تمام کتوں کومارڈالنے کا حکم دیتا، سو اب تم ان میں سے ہر کالے سیاہ کتے کو مارڈالو‘‘۱؎۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱۔ عبداللہ بن مغفل کی حدیث حسن صحیح ہے۔
۲۔ اس باب میں ابن عمر، جابر، ابورافع، اور ابوایوب‬ ؓ س‬ے بھی احادیث آئی ہیں۔
۳۔ بعض احادیث میں مروی ہے کہ کالا کتا شیطان ہوتا ہے۔۲؎۔
۴۔ ’’أسود بهيم‘‘ اس کتے کوکہتے ہیں جس میں سفیدی بالکل نہ ہو۔

5 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الصَّيْدِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَابُ مَا جَاءَ مَنْ أَمْسَكَ كَلْبًا مَا يَنْقُصُ...

صحیح

1580. حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ الْحُلْوَانِيُّ وَغَيْرُ وَاحِدٍ قَالُوا أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ اتَّخَذَ كَلْبًا إِلَّا كَلْبَ مَاشِيَةٍ أَوْ صَيْدٍ أَوْ زَرْعٍ انْتَقَصَ مِنْ أَجْرِهِ كُلَّ يَوْمٍ قِيرَاطٌ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ...

جامع ترمذی: كتاب: شکار کے احکام ومسائل (باب: کتاپالنے سے ثواب میں کمی کا بیان​)

٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)

1580.

ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ نبی اکرمﷺ نے فرمایا: ’’جوشخص بھی جانوروں کی نگرانی کرنے والے یا شکاری یا کھیتی کی نگرانی کرنے والے کتے کے سوا کوئی دوسرا کتا پالے گا توہر روز اس کے ثواب میں سے ایک قیراط کم ہوگا‘‘ ۱؎۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱۔ یہ حدیث حسن صحیح ہے۔

...

6 سنن النسائي: کِتَابُ ذِكْرِ الْفِطْرَةِ بَابُ تَعْفِيرِ الْإِنَاءِ الَّذِي وَلَغَ فِيهِ ال...

صحیح

67. أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَى الصَّنْعَانِيُّ قَالَ حَدَّثَنَا خَالِدٌ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ أَبِي التَّيَّاحِ قَالَ سَمِعْتُ مُطَرِّفًا عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْمُغَفَّلِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَمَرَ بِقَتْلِ الْكِلَابِ وَرَخَّصَ فِي كَلْبِ الصَّيْدِ وَالْغَنَمِ وَقَالَ إِذَا وَلَغَ الْكَلْبُ فِي الْإِنَاءِ فَاغْسِلُوهُ سَبْعَ مَرَّاتٍ وَعَفِّرُوهُ الثَّامِنَةَ بِالتُّرَابِ...

سنن نسائی: کتاب: امور فطرت کا بیان (باب: جس برتن میں کتا منہ ڈال دے اسے مٹی سے دھونے ...)

١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

67.

حضرت عبداللہ بن مغفل ؓ سے روایت ہے کہ اللہ کے رسول ﷺ نے کتوں کے قتل کا حکم دیا، البتہ شکاری اور بکریوں کی حفاظت کے لیے کتا رکھنے کی اجازت دی۔ اور آپ نے فرمایا: ’’جب کتا برتن میں منہ ڈال دے تو اسے سات دفعہ دھوؤ اور آٹھویں مرتبہ مٹی بھی ملو۔‘‘

7 سنن النسائي: كِتَابُ الْمِيَاهِ بَابُ تَعْفِيرِ الْإِنَاءِ بِالتُّرَابِ مِنْ وُلُو...

صحیح

337. أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَى قَالَ حَدَّثَنَا خَالِدٌ يَعْنِي ابْنَ الْحَارِثِ عَنْ شُعْبَةَ عَنْ أَبِي التَّيَّاحِ قَالَ سَمِعْتُ مُطَرِّفًا عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُغَفَّلٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَمَرَ بِقَتْلِ الْكِلَابِ وَرَخَّصَ فِي كَلْبِ الصَّيْدِ وَالْغَنَمِ وَقَالَ إِذَا وَلَغَ الْكَلْبُ فِي الْإِنَاءِ فَاغْسِلُوهُ سَبْعَ مَرَّاتٍ وَعَفِّرُوهُ الثَّامِنَةَ بِالتُّرَابِ...

سنن نسائی:

کتاب: پانی کی مختلف اقسام سے متعلق احکام و مسائل

(باب: کتا برتن میں منہ ڈال دے اسے مٹی سے صاف کرنا)

١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

337.

حضرت عبداللہ بن مغفل ؓ سے منقول ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے کتوں کو قتل کرنے کا حکم دیا اور شکار اور بکریوں کی حفاظت کے لیے کتا رکھنے کی اجازت دی اور فرمایا: ’’جب کتا برتن میں منہ ڈال دے تو اسے سات دفعہ دھوو اور آٹھویں دفعہ اسے مٹی سے مانجو۔

8 سنن النسائي: كِتَابُ الْمِيَاهِ بَابُ تَعْفِيرِ الْإِنَاءِ بِالتُّرَابِ مِنْ وُلُو...

صحیح

338. أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ يَزِيدَ قَالَ حَدَّثَنَا بَهْزُ بْنُ أَسَدٍ قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ أَبِي التَّيَّاحِ يَزِيدَ بْنِ حُمَيْدٍ قَالَ سَمِعْتُ مُطَرِّفًا يُحَدِّثُ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُغَفَّلٍ قَالَ أَمَرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِقَتْلِ الْكِلَابِ قَالَ مَا بَالُهُمْ وَبَالُ الْكِلَابِ قَالَ وَرَخَّصَ فِي كَلْبِ الصَّيْدِ وَكَلْبِ الْغَنَمِ وَقَالَ إِذَا وَلَغَ الْكَلْبُ فِي الْإِنَاءِ فَاغْسِلُوهُ سَبْعَ مَرَّاتٍ وَعَفِّرُوا الثَّامِنَةَ بِالتُّرَابِ خَالَفَهُ أَبُو هُرَيْرَةَ فَقَالَ إِحْدَاهُنَّ بِالتُّرَابِ...

سنن نسائی:

کتاب: پانی کی مختلف اقسام سے متعلق احکام و مسائل

(باب: کتا برتن میں منہ ڈال دے اسے مٹی سے صاف کرنا)

١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

338.

حضرت عبداللہ بن مغفل ؓ سے مروی ہے، انھوں نے کہا: اللہ کے رسول ﷺ نے کتوں کے قتل کرنے کا حکم دیا، فرمایا: ’’لوگوں کا کتوں سے کیا تعلق؟‘‘ اور آپ نے شکار اور بکریوں کی حفاظت کے لیے کتا رکھنے کی اجازت دی اور فرمایا: ’’جب کتا برتن میں منہ ڈال دے تو اس (برتن) کو سات دفعہ دھوو اور آٹھویں بار مٹی سے مانجو۔‘‘ حضرت ابوہریرہ ؓ نے حضرت عبداللہ بن مغفل کی مخالفت کی اور کہا: ’’ایک دفعہ مٹی کے ساتھ (دھوو)۔‘‘

...

9 سنن النسائي: كِتَابُ الصَّيْدِ وَالذَّبَائِحِ بَابُ صِفَةِ الْكِلَابِ الَّتِي أُمِرَ بِقَتْلِهَا

صحیح

4295. أَخْبَرَنَا عِمْرَانُ بْنُ مُوسَى قَالَ: حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ قَالَ: حَدَّثَنَا يُونُسُ، عَنْ الْحَسَنِ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُغَفَّلٍ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ «لَوْلَا أَنَّ الْكِلَابَ أُمَّةٌ مِنَ الْأُمَمِ لَأَمَرْتُ بِقَتْلِهَا فَاقْتُلُوا مِنْهَا الْأَسْوَدَ الْبَهِيمَ، وَأَيُّمَا قَوْمٍ اتَّخَذُوا كَلْبًا لَيْسَ بِكَلْبِ حَرْثٍ، أَوْ صَيْدٍ، أَوْ مَاشِيَةٍ، فَإِنَّهُ يَنْقُصُ مِنْ أَجْرِهِ كُلَّ يَوْمٍ قِيرَاطٌ»...

سنن نسائی:

کتاب: شکار اور ذبیحہ سے متعلق احکام و مسائل

(باب: کس قسم کے کتے مارنے کا حکم دیا گیا تھا؟)

١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

4295.

حضرت عبداللہ بن مغفل ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ”اگر یہ بات نہ ہوتی کہ کتے بھی ایک مخلوق ہیں تو میں ان سب کے قتل کا حکم دیتا۔ اب تم خالص سیاہ کتے کو قتل کرو۔ جو لوگ بھی ایسا کتا رکھیں جو نہ تو کھیتی یا جانوروں کی حفاظت کے لیے ہو اور نہ شکار کے لیے تو ان کی نیکیوں سے ہر روز ایک قیراط کی کمی ہوتی رہے گی۔

...

10 سنن النسائي: كِتَابُ الصَّيْدِ وَالذَّبَائِحِ بَابُ الرُّخْصَةِ فِي إِمْسَاكِ الْكَلْبِ لِلْحَرْ...

صحیح

4303. أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ قَالَ: حَدَّثَنَا يَحْيَى، وابْنُ أَبِي عَدِيٍّ، ومُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ، عَنْ عَوْفٍ، عَنْ الْحَسَنِ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُغَفَّلٍ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «مَنِ اتَّخَذَ كَلْبًا إِلَّا كَلْبَ صَيْدٍ أَوْ مَاشِيَةٍ أَوْ زَرْعٍ نَقَصَ مِنْ أَجْرِهِ كُلَّ يَوْمٍ قِيرَاطٌ»...

سنن نسائی:

کتاب: شکار اور ذبیحہ سے متعلق احکام و مسائل

(باب: کھیتی کی حفاظت کے لیے کتا رکھنے کی رخصت)

١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

4303.

حضرت عبد اللہ بن مغفل رضی اللہ تعالٰی عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”جس شخص نے کتا رکھا جو نہ شکاری ہو اور نہ جانوروں یا کھیتی کی حفاظت کے لیے ہو تو اس کے ثواب سے ہر روز ایک قیراط کی کمی ہوتی رہے گی۔“