4 صحيح مسلم: كِتَابُ الطَّهَارَةِ بَابُ وُجُوبِ غُسْلِ الْبَوْلِ وَغَيْرِهِ مِنَ الن...

صحیح

676. وَحَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ وَهُوَ ابْنُ زَيْدٍ، عَنْ ثَابِتٍ، عَنْ أَنَسٍ، أَنَّ أَعْرَابِيًّا بَالَ فِي الْمَسْجِدِ، فَقَامَ إِلَيْهِ بَعْضُ الْقَوْمِ، فَقَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «دَعُوهُ وَلَا تُزْرِمُوهُ» قَالَ: فَلَمَّا فَرَغَ دَعَا بِدَلْوٍ مِنْ مَاءٍ فَصَبَّهُ عَلَيْهِ...

صحیح مسلم:

کتاب: پاکی کا بیان

(باب: جب پیشاب یا کوئی اور نجاست مسجد میں لگ گئی ہو...)

١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

676.

ثابت نے حضرت انس رضی اللہ تعالی عنہ سےروایت کی کہ ایک بدوی نے مسجد میں پیشاب (کرنا شروع) کر دیا، بعض لوگ اٹھ کر اس کی طرف لپکے تو رسو ل اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’اسے چھوڑ دو، اسے ( پیشاب کے) درمیان میں مت روکو۔‘‘ جب وہ فارغ ہو گیا تو آپﷺ نے پانی کا ڈول منگوایا اور اسے اس پر بہا دیا۔ (پانی کے ساتھ وہ پیشاب زمین کےاندر چلا گیا۔)

...

5 صحيح مسلم: كِتَابُ الطَّهَارَةِ بَابُ وُجُوبِ غُسْلِ الْبَوْلِ وَغَيْرِهِ مِنَ الن...

صحیح

678. حَدَّثَنَا زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ، حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ يُونُسَ الْحَنَفِيُّ، حَدَّثَنَا عِكْرِمَةُ بْنُ عَمَّارٍ، حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ أَبِي طَلْحَةَ، حَدَّثَنِي أَنَسُ بْنُ مَالِكٍ - وَهُوَ عَمُّ إِسْحَاقَ -، قَالَ: بَيْنَمَا نَحْنُ فِي الْمَسْجِدِ مَعَ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ. إِذْ جَاءَ أَعْرَابِيٌّ فَقَامَ يَبُولُ فِي الْمَسْجِدِ، فَقَالَ أَصْحَابُ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: مَهْ مَهْ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «لَا تُزْرِمُوهُ دَعُوهُ» فَتَرَكُوهُ حَتَّى بَالَ، ثُمَّ إِنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ دَعَاهُ فَقَالَ لَ...

صحیح مسلم:

کتاب: پاکی کا بیان

(باب: جب پیشاب یا کوئی اور نجاست مسجد میں لگ گئی ہو...)

١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

678.

اسحاق بن ابی طلحہ نے روایت کیا، کہا: مجھ سے حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالی عنہ نےبیان کیا، وہ اسحاق کےچچا تھے، کہا: ہم مسجد میں رسول اللہ ﷺ کے ساتھ بیٹھے ہوئے تھے کہ اس دوران میں ایک بدوی آیا اور اس نے کھڑے ہو کر مسجد میں پیشاب کرنا شروع کر دیا تو رسول اللہ ﷺ کے ساتھیوں نےکہا: کیا کر رہے ہو؟ کیا کر رہے ہو؟ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’اسے (درمیان میں) مت روکو، اسے چھوڑ دو۔‘‘ صحابہ کرام رضی اللہ تعالی عنہم نےاسے چھوڑ دیا حتی کہ اس نے پیشاب کر لیا، پھر رسول اللہ ﷺ نے اسے بلایا اور فرمایا: ’’یہ مساجد اس طرح پیشاب یا کسی اور گندگی ...

6 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الطَّهَارَةِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَابُ مَا جَاءَ فِي الْبَوْلِ يُصِيبُ الأَرْضَ​

صحیح

149. حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عُمَرَ وَسَعِيدُ بْنُ عَبْدِالرَّحْمَنِ الْمَخْزُومِيُّ، قَالاَ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ، عَنْ الزُّهْرِيِّ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: دَخَلَ أَعْرَابِيٌّ الْمَسْجِدَ، وَالنَّبِيُّ ﷺ جَالِسٌ، فَصَلَّى، فَلَمَّا فَرَغَ قَالَ: اللّهُمَّ ارْحَمْنِي وَمُحَمَّدًا وَلاَ تَرْحَمْ مَعَنَا أَحَدًا، فَالْتَفَتَ إِلَيْهِ النَّبِيُّ ﷺ فَقَالَ: "لَقَدْ تَحَجَّرْتَ وَاسِعًا"، فَلَمْ يَلْبَثْ أَنْ بَالَ فِي الْمَسْجِدِ، فَأَسْرَعَ إِلَيْهِ النَّاسُ، فَقَالَ النَّبِيُّ ﷺ: "أَهْرِيقُوا عَلَيْهِ سَجْلاً مِنْ مَاء - أَوْ دَلْوًا مِنْ مَاءٍ -، ثُمَّ قَالَ: إِنَّمَا بُعِث...

جامع ترمذی: كتاب: طہارت کے احکام ومسائل (باب: جس زمین پر پیشاب لگ جائے​)

٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)

149.

ابوہریرہ ؓ کہتے ہیں کہ ایک اعرابی مسجد میں داخل ہوا، نبی اکرم ﷺ بیٹھے ہوئے تھے، اس نے نماز پڑھی، جب نماز پڑھ چکا تو کہا: اے اللہ تومجھ پر اور محمد ﷺ پر رحم فرما اور ہمارے ساتھ کسی اور پررحم مت فرما۔ نبی اکرم ﷺ نے اس کی طرف متوجہ ہو کر فرمایا: ’’تم نے ایک کشادہ چیز (یعنی رحمت الٰہی) کو تنگ کر دیا‘‘، پھر ابھی تھوڑی ہی دیر ہوئی تھی کہ وہ مسجد میں جا کر پیشاب کرنے لگا، لوگ تیزی سے اس کی طرف بڑھے، تو نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: ’’اس پر ایک ڈول پانی بہا دو‘‘، پھر آپ نے فرمایا : ’’تم تو آسانی کرنے والے بنا کر بھ...

7 سنن النسائي: کِتَابُ ذِكْرِ الْفِطْرَةِ بَابُ تَرْكُ التَّوْقِيتِ فِي الْمَاءِ

صحیح

53. أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ قَالَ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ عَنْ ثَابِتٍ عَنْ أَنَسٍ أَنَّ أَعْرَابِيًّا بَالَ فِي الْمَسْجِدِ فَقَامَ عَلَيْهِ بَعْضُ الْقَوْمِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ دَعُوهُ لَا تُزْرِمُوهُ فَلَمَّا فَرَغَ دَعَا بِدَلْوٍ فَصَبَّهُ عَلَيْهِ قَالَ أَبُو عَبْد الرَّحْمَنِ يَعْنِي لَا تَقْطَعُوا عَلَيْهِ...

سنن نسائی: کتاب: امور فطرت کا بیان (باب: پانی میں کوئی حد بندی نہیں)

١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

53.

حضرت انس ؓ سے منقول ہے کہ ایک دیہاتی آدمی نے مسجد نبوی میں پیشاب کرنا شروع کر دیا۔ کچھ لوگ اس کی طرف بڑھے(تاکہ اسے روکیں) تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’اسے رہنے دو اور اس کا پیشاب نہ روکو۔‘‘ جب وہ پیشاب سے فارغ ہوا تو آپ نے پانی سے بھرا ہوا ڈول منگوایا اور پیشاب پر بہا دیا۔ ابو عبدالرحمٰن (امام نسائی) نے فرمایا: [لا تزرموہ] کے معنی ہیں: ’’اس کا پیشاب نہ روکو۔‘‘

...