1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الإِيمَانِ بَابٌ: تَفَاضُلِ أَهْلِ الإِيمَانِ فِي الأَعْمَالِ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

22. حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ، قَالَ: حَدَّثَنِي مَالِكٌ، عَنْ عَمْرِو بْنِ يَحْيَى المَازِنِيِّ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الخُدْرِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «يَدْخُلُ أَهْلُ الجَنَّةِ الجَنَّةَ، وَأَهْلُ النَّارِ النَّارَ»، ثُمَّ يَقُولُ اللَّهُ تَعَالَى: «أَخْرِجُوا مِنَ النَّارِ مَنْ كَانَ فِي قَلْبِهِ مِثْقَالُ حَبَّةٍ مِنْ خَرْدَلٍ مِنْ إِيمَانٍ. فَيُخْرَجُونَ مِنْهَا قَدِ اسْوَدُّوا، فَيُلْقَوْنَ فِي نَهَرِ الحَيَا، أَوِ الحَيَاةِ - شَكَّ مَالِكٌ - فَيَنْبُتُونَ كَمَا تَنْبُتُ الحِبَّةُ فِي جَانِبِ السَّيْلِ، أَلَمْ تَرَ أَنَّهَا تَخْرُجُ صَفْرَاءَ مُلْتَوِيَة...

صحیح بخاری:

کتاب: ایمان کے بیان میں

(باب:(اس بیان میں کہ) ایمان والوں کا عمل میں ایک دو...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

22.

حضرت ابوسعید خدری ؓ سے روایت ہے، نبی ﷺ نے فرمایا: ’’جنت والے جنت میں اور جہنم والے جہنم میں چلے جائیں گے تو اللہ تعالیٰ فرمائے گا: جس شخص کے دل میں رائی کے دانے برابر ایمان ہو، اسے جہنم سے نکال لاؤ۔ تو ایسے لوگوں کو جہنم سے نکالا جائے گا جو کہ جل کر سیاہ ہو چکے ہوں گے۔ پھر انہیں پانی یا زندگی کی نہر میں ڈالا جائے گا۔ (راوی حدیث) مالک کو شک ہے (کہ ان کے استاذ نے کون سا لفظ بولا)۔ وہ ازسرنو یوں اگیں گے جیسے دانہ لب جو اگتا ہے۔ کیا تو دیکھتا نہیں وہ کیسے زرد زرد لپٹا ہوا نمودار ہوتا ہے؟‘‘ (عمرو بن یحییٰ مازنی ک...

2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَذَانِ بَابُ فَضْلِ السُّجُودِ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

818. حَدَّثَنَا أَبُو اليَمَانِ، قَالَ: أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، قَالَ: أَخْبَرَنِي سَعِيدُ بْنُ المُسَيِّبِ، وَعَطَاءُ بْنُ يَزِيدَ اللَّيْثِيُّ، أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ، أَخْبَرَهُمَا: أَنَّ النَّاسَ قَالُوا: يَا رَسُولَ اللَّهِ هَلْ نَرَى رَبَّنَا يَوْمَ القِيَامَةِ؟ قَالَ: «هَلْ تُمَارُونَ فِي القَمَرِ لَيْلَةَ البَدْرِ لَيْسَ دُونَهُ سَحَابٌ» قَالُوا: لاَ يَا رَسُولَ اللَّهِ، قَالَ: «فَهَلْ تُمَارُونَ فِي الشَّمْسِ لَيْسَ دُونَهَا سَحَابٌ» قَالُوا: لاَ، قَالَ: فَإِنَّكُمْ تَرَوْنَهُ كَذَلِكَ، يُحْشَرُ النَّاسُ يَوْمَ القِيَامَةِ، فَيَقُولُ: مَنْ كَانَ يَعْبُدُ شَيْئًا فَلْيَتَّبِعْ، فَمِنْهُمْ مَنْ يَتَّب...

صحیح بخاری:

کتاب: اذان کے مسائل کے بیان میں

(

باب: سجدہ کی فضیلت کا بیان

)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

818.

حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ لوگوں نے عرض کیا: اللہ کے رسول! کیا ہم روز قیامت اپنے پروردگار کو دیکھیں گے؟آپ نے فرمایا: ’’شب بدر کے چاند جس پر کوئی ابر نہ ہو (اسے دیکھنے میں) تمہیں کوئی شک ہوتا ہے؟‘‘ صحابہ کرام نے کہا: اللہ کے رسول! نہیں۔ آپ نے فرمایا: ’’تو کیا تم آفتاب (کے دیکھنے) میں شک کرتے ہو جبکہ اس پر ابر نہ ہو؟‘‘ صحابہ کرام نے کہا: اللہ کے رسول! ہرگز نہیں۔ آپ نے فرمایا: ’’اسی طرح تم اپنے پروردگار کو دیکھو گے۔ قیامت کے دن جب لوگ اٹھائے جائیں گے تو اللہ تعالیٰ فرمائے گا: جو (دنیا میں) جس کی پوجا...

3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ بَابُ قَوْلِهِ {إِنَّ اللَّهَ لاَ يَظْلِمُ مِثْقَا...

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4615. حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ حَدَّثَنَا أَبُو عُمَرَ حَفْصُ بْنُ مَيْسَرَةَ عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَسَارٍ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ أُنَاسًا فِي زَمَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ هَلْ نَرَى رَبَّنَا يَوْمَ الْقِيَامَةِ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَعَمْ هَلْ تُضَارُّونَ فِي رُؤْيَةِ الشَّمْسِ بِالظَّهِيرَةِ ضَوْءٌ لَيْسَ فِيهَا سَحَابٌ قَالُوا لَا قَالَ وَهَلْ تُضَارُّونَ فِي رُؤْيَةِ الْقَمَرِ لَيْلَةَ الْبَدْرِ ضَوْءٌ لَيْسَ فِيهَا سَحَابٌ قَالُوا لَا قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ...

صحیح بخاری:

کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں

(

باب: آیت (( ان اللہ لا یظلم مثقال ذرۃ )) الخ کی...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

4615.

حضرت ابوسعید خدری ؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ کے عہد مبارک میں کچھ صحابہ کرام ؓ نے عرض کی: اللہ کے رسول! کیا ہم قیامت کے دن اپنے رب کو دیکھیں گے؟ نبی ﷺ نے فرمایا: ’’ہاں۔ کیا تمہیں دوپہر کے وقت آفتاب دیکھنے میں کوئی دقت ہوتی ہے جبکہ وہ خوب روشن ہو اور درمیان میں کوئی بادل بھی حائل نہ ہو؟‘‘ صحابہ کرام ؓ نے عرض کی: نہیں۔ پھر آپ نے فرمایا: ’’کیا تمہیں چودھویں کا چاند دیکھنے میں کوئی دشواری آتی ہے جبکہ وہ چاندنی بکھیر رہا ہو اور اس میں کوئی بادل بھی رکاوٹ نہ ہو؟‘‘ صحابہ نے عرض کی: نہیں۔ تب نبی ﷺ نے فرمایا: ’’قی...

4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الرِّقَاقِ بَابُ الصِّرَاطُ جَسْرُ جَهَنَّمَ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6631. حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ أَخْبَرَنِي سَعِيدٌ وَعَطَاءُ بْنُ يَزِيدَ أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ أَخْبَرهُمَا عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ح و حَدَّثَنِي مَحْمُودٌ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَزِيدَ اللَّيْثِيِّ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ أُنَاسٌ يَا رَسُولَ اللَّهِ هَلْ نَرَى رَبَّنَا يَوْمَ الْقِيَامَةِ فَقَالَ هَلْ تُضَارُّونَ فِي الشَّمْسِ لَيْسَ دُونَهَا سَحَابٌ قَالُوا لَا يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ هَلْ تُضَارُّونَ فِي الْقَمَرِ لَيْلَةَ الْبَدْرِ لَيْسَ دُونَهُ سَحَابٌ قَالُوا لَا يَا رَسُولَ ...

صحیح بخاری:

کتاب: دل کو نرم کرنے والی باتوں کے بیان میں

(

باب: صراط ایک پل ہے جو دوزخ پر بنایا گیا ہے

)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

6631.

حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ کچھ لوگوں نے پوچھا: اللہ کے رسول! ہم قیامت کے دن اپنے رب کو دیکھ سکیں گے؟ آپ نے فرمایا: ”کیا سورج دیکھنے میں تمہیں کوئی دشواری ہوتی ہے جبکہ اس پر کوئی بادل وغیرہ نہ ہو؟“ لوگوں نے کہا: نہیں، اللہ کے رسول! پھر آپ نے فرمایا: کیا جب کوئی بادل نہ ہو تو تمہیں چودھویں رات کا چاند دیکھنے میں کوئی دقت ہوتی ہے؟ لوگوں نے کہا: نہیں، اللہ کے رسول! آپ ﷺ نے فرمایا: یقیناً تم قیامت کے دن اسی طرح اللہ تعالٰی کو دیکھو گے۔ اللہ تعالٰی لوگوں کو جمع کرے گا اور ان سے کہے گا: جو کوئی کسی کی پوچا کرتا تھا وہ اسی کے پیچھے لگ جائ...

5 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ التَّوْحِيدِ وَالرَدُّ عَلَی الجَهمِيَةِ وَغَيرٌهُم بَابُ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى: {وُجُوهٌ يَوْمَئِذٍ...

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

7505. حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَزِيدَ اللَّيْثِيِّ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ النَّاسَ قَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ هَلْ نَرَى رَبَّنَا يَوْمَ الْقِيَامَةِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ هَلْ تُضَارُّونَ فِي الْقَمَرِ لَيْلَةَ الْبَدْرِ قَالُوا لَا يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ فَهَلْ تُضَارُّونَ فِي الشَّمْسِ لَيْسَ دُونَهَا سَحَابٌ قَالُوا لَا يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ فَإِنَّكُمْ تَرَوْنَهُ كَذَلِكَ يَجْمَعُ اللَّهُ النَّاسَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ فَيَقُولُ مَنْ كَانَ يَعْبُدُ شَيْئًا فَلْيَتْبَعْهُ فَيَتْبَع...

صحیح بخاری:

کتاب: اللہ کی توحید اس کی ذات اور صفات کے بیان میں اور جهميہ وغیرہ کی تردید

(

باب: اللہ تعالیٰ کا ( سورۃ قیامت میں ) ارشاد اس...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

7505.

سیدنا ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے، لوگوں نے پوچھا: اللہ کے رسول! کیا ہم قیامت کے دن اپنے رب کو دیکھیں گے؟ تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”کیا تمہیں چودھویں رات کا چاند دیکھنے میں کوئی وقت محسوس ہوتی ہے؟“ لوگوں نے کہا: نہیں اللہ کے رسول! پھر آپ نے پوچھا: ”جب بادل نہ ہوں تو تمہیں سورج دیکھنےمیں کوئی دشواری ہوتی ہے؟“ لوگوں نے کہا نہیں، اللہ کے رسول! آپ ﷺ نے فرمایا: یقیناً تم اسی طرح اپنے رب کو دیکھو گے۔ قیامت کے دن اللہ تعالیٰ سب لوگوں کو اکٹھا کرے گا اور فرمائے گا: جو کوئی جس کی عبادت کرتا تھا وہ اس کے پیچھے لگ جائے، چنانچہ جو لوگ سورج کی عبادت کر...

6 صحيح مسلم: كِتَابُ الْإِيمَانِ بَابُ إِثْبَاتِ رُؤْيَةِ الْمُؤْمِنِينَ فِي الْآخِ...

صحیح

462. حَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ، حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، حَدَّثَنَا أَبِي، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَزِيدَ اللَّيْثِيِّ، أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ، أَخْبَرَهُ أَنَّ نَاسًا قَالُوا لِرَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: يَا رَسُولَ اللهِ هَلْ نَرَى رَبَّنَا يَوْمَ الْقِيَامَةِ؟ فَقَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «هَلْ تُضَارُّونَ فِي رُؤْيَةِ الْقَمَرِ لَيْلَةَ الْبَدْرِ؟» قَالُوا: لَا يَا رَسُولَ اللهِ، قَالَ: «هَلْ تُضَارُّونَ فِي الشَّمْسِ لَيْسَ دُونَهَا سَحَابٌ؟» قَالُوا: لَا يَا رَسُولَ اللهِ، قَالَ: " فَإِنَّكُمْ تَرَوْنَهُ، كَذَلِكَ يَجْمَعُ اللهُ النَّاسَ يَ...

صحیح مسلم:

کتاب: ایمان کا بیان

(باب: آخرت میں مؤمن اپنے رب سبحانہ وتعالی کا دیدار ...)

١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

462.

یعقوب بن ابراہیمؒ نے حدیث بیان کی، کہا: میرے والد نے ہمیں ابن شہاب زہریؒ سے حدیث سنائی، انہوں نے عطاء بن یزید لیثیؒ سے روایت کی کہ ابو ہریرہؓ نے انہیں بتایا: کچھ لوگوں نے رسول اللہ ﷺ سے عرض کی، کہ اللہ کے رسول! کیا ہم قیامت کے دن اپنے رب کو دیکھیں گے؟ تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’کیا تمہیں پورے چاند کی رات کو چاند دیکھنے میں کوئی دقت محسوس ہوتی ہے؟‘‘ لوگوں نے کہا: نہیں، اے اللہ کے رسول! آپ نے فرمایا: ’’جب بادل حائل نہ ہوں تو کیا سورج دیکھنے میں تمہیں کوئی دقت محسوس ہوتی ہے؟‘‘ صحابہؓ نے عرض کی: نہیں، اے اللہ کے رسو...

7 صحيح مسلم: كِتَابُ الْإِيمَانِ بَابُ إِثْبَاتِ رُؤْيَةِ الْمُؤْمِنِينَ فِي الْآخِ...

صحیح

462. حَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ، حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، حَدَّثَنَا أَبِي، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَزِيدَ اللَّيْثِيِّ، أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ، أَخْبَرَهُ أَنَّ نَاسًا قَالُوا لِرَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: يَا رَسُولَ اللهِ هَلْ نَرَى رَبَّنَا يَوْمَ الْقِيَامَةِ؟ فَقَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «هَلْ تُضَارُّونَ فِي رُؤْيَةِ الْقَمَرِ لَيْلَةَ الْبَدْرِ؟» قَالُوا: لَا يَا رَسُولَ اللهِ، قَالَ: «هَلْ تُضَارُّونَ فِي الشَّمْسِ لَيْسَ دُونَهَا سَحَابٌ؟» قَالُوا: لَا يَا رَسُولَ اللهِ، قَالَ: " فَإِنَّكُمْ تَرَوْنَهُ، كَذَلِكَ يَجْمَعُ اللهُ النَّاسَ يَ...

صحیح مسلم:

کتاب: ایمان کا بیان

(باب: آخرت میں مؤمن اپنے رب سبحانہ وتعالی کا دیدار ...)

١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

462.

یعقوب بن ابراہیمؒ نے حدیث بیان کی، کہا: میرے والد نے ہمیں ابن شہاب زہریؒ سے حدیث سنائی، انہوں نے عطاء بن یزید لیثیؒ سے روایت کی کہ ابو ہریرہؓ نے انہیں بتایا: کچھ لوگوں نے رسول اللہ ﷺ سے عرض کی، کہ اللہ کے رسول! کیا ہم قیامت کے دن اپنے رب کو دیکھیں گے؟ تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’کیا تمہیں پورے چاند کی رات کو چاند دیکھنے میں کوئی دقت محسوس ہوتی ہے؟‘‘ لوگوں نے کہا: نہیں، اے اللہ کے رسول! آپ نے فرمایا: ’’جب بادل حائل نہ ہوں تو کیا سورج دیکھنے میں تمہیں کوئی دقت محسوس ہوتی ہے؟‘‘ صحابہؓ نے عرض کی: نہیں، اے اللہ کے رسو...

8 سنن أبي داؤد: كِتَابُ السُّنَّةِ بَابٌ فِي الرُّؤْيَةِ

صحیح

4751. - حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ سُهَيْلِ بْنِ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ أَبِيهِ, أَنَّهُ سَمِعَهُ يُحَدِّثُ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ نَاسٌ: يَا رَسُولَ اللَّهِ! أَنَرَى رَبَّنَا يَوْمَ الْقِيَامَةِ؟ قَالَ: >هَلْ تُضَارُّونَ فِي رُؤْيَةِ الشَّمْسِ فِي الظَّهِيرَةِ لَيْسَتْ فِي سَحَابَةٍ؟<. قَالُوا: لَا، قَالَ: >هَلْ تُضَارُّونَ فِي رُؤْيَةِ الْقَمَرِ لَيْلَةَ الْبَدْرِ لَيْسَ فِي سَحَابَةٍ؟<، قَالُوا: لَا، قَالَ: >وَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ لَا تُضَارُّونَ فِي رُؤْيَتِهِ إِلَّا كَمَا تُضَارُّونَ فِي رُؤْيَةِ أَحَدِهِمَا<....

سنن ابو داؤد:

کتاب: سنتوں کا بیان

(باب: دیدار الہیٰ کا بیان)

١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

4751.

سیدنا ابوہریرہ ؓ نے بیان کیا کہ لوگوں نے پوچھا: اے اللہ کے رسول! کیا قیامت کے روز ہم اپنے رب عزوجل کو دیکھیں گے؟ آپ ﷺ نے فرمایا: ”بھلا عین دوپہر کے وقت، جب فضا میں کوئی بادل وغیرہ نہ ہو، تمہیں سورج کے دیکھنے میں کوئی الجھن یا مشکل ہوتی ہے؟“ انہوں نے کہا: نہیں۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ”کیا تمہیں چودھویں کی رات میں، جب کوئی بادل وغیرہ نہ ہو، چاند کے دیکھنے میں کوئی دقت ہوتی ہے؟“ انہوں نے کہا: نہیں۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ”قسم اس ذات کی جس کے ہاتھ میں میری جان ہے! تمہیں اس کے دیکھنے میں کوئی دقت اور مشکل نہیں ہو گی مگر اتنی ہی جتنی چاند یا سورج کے ...

9 جامع الترمذي: أَبْوَابُ صِفَةِ الْجَنَّةِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَابُ مَا جَاءَ فِي سُوقِ الْجَنَّةِ​

ضعیف

2767. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَعِيلَ حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْحَمِيدِ بْنُ حَبِيبِ بْنِ أَبِي الْعِشْرِينَ حَدَّثَنَا الْأَوْزَاعِيُّ حَدَّثَنَا حَسَّانُ بْنُ عَطِيَّةَ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ أَنَّهُ لَقِيَ أَبَا هُرَيْرَةَ فَقَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ أَسْأَلُ اللَّهَ أَنْ يَجْمَعَ بَيْنِي وَبَيْنَكَ فِي سُوقِ الْجَنَّةِ فَقَالَ سَعِيدٌ أَفِيهَا سُوقٌ قَالَ نَعَمْ أَخْبَرَنِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّ أَهْلَ الْجَنَّةِ إِذَا دَخَلُوهَا نَزَلُوا فِيهَا بِفَضْلِ أَعْمَالِهِمْ ثُمَّ يُؤْذَنُ فِي مِقْدَارِ يَوْمِ الْجُمُعَةِ مِنْ أَيَّامِ الدُّنْيَا فَيَزُورُونَ...

جامع ترمذی: كتاب: جنت کاوصف اور اس کی نعمتوں کاتذکرہ (باب: جنت کے بازار کابیان​)

٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)

2767.

سعید بن مسیب سے روایت ہے وہ ابوہریرہ ؓ سے ملے تو ابوہریرہ ؓ نے کہا: میں اللہ سے دعا کرتا ہوں کہ وہ مجھے اورتم کو جنت کے بازار میں اکٹھا کرے۔ سعید بن مسیب نے کہا: کیا اس میں بازاربھی ہے؟ ابوہریرہ ؓ نے کہا: ہاں، مجھے رسول اللہ ﷺ نے خبردی کہ ’’جب جنتی جنت میں داخل ہوں گے تو وہ اس میں اپنے اعمال کے مطابق اتریں گے، پھر دنیا کے دنوں میں سے جمعہ کے دن کے برابر انہیں اجازت دی جائے گی تووہ اپنے رب کی زیارت کریں گے، ان کے لیے عرش ظاہر ہوگا اورجنت کے ایک باغ میں نظر آئے گا، پھر ان کے لیے نور کے منبر، موتی کے منبر، یاقوت کے منبر، زمرد کے منبر، سونے کے منبر، ا...

10 جامع الترمذي: أَبْوَابُ صِفَةِ الْجَنَّةِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَابٌ مِنْهُ​ تَفسِیرِ قَولِهِ وُجُوْهٌ يَوْمَئِذٍ...

صحیح

2773. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ طَرِيفٍ الْكُوفِيُّ حَدَّثَنَا جَابِرُ بْنُ نُوحٍ الْحِمَّانِيُّ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ أَبِي صَالِحٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَتُضَامُونَ فِي رُؤْيَةِ الْقَمَرِ لَيْلَةَ الْبَدْرِ وَتُضَامُونَ فِي رُؤْيَةِ الشَّمْسِ قَالُوا لَا قَالَ فَإِنَّكُمْ سَتَرَوْنَ رَبَّكُمْ كَمَا تَرَوْنَ الْقَمَرَ لَيْلَةَ الْبَدْرِ لَا تُضَامُونَ فِي رُؤْيَتِهِ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ غَرِيبٌ وَهَكَذَا رَوَى يَحْيَى بْنُ عِيسَى الرَّمْلِيُّ وَغَيْرُ وَاحِدٍ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ أَبِي صَالِحٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى...

جامع ترمذی: كتاب: جنت کاوصف اور اس کی نعمتوں کاتذکرہ (باب: اللہ کے فرمان کی تفسیر کہ اس دن کچھ چہرے تروت...)

٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)

2773.

ابوہریرہ ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’کیا تم چودہویں رات کا چاند دیکھنے میں مزاحمت اور دھکم پیل کرتے ہو؟ کیا تم سورج کو دیکھنے میں مزاحمت اور دھکم پیل کرتے ہو؟‘‘ لوگوں نے کہا: نہیں، آپﷺ نے فرمایا: ’’تم اپنے رب کو اسی طرح دیکھوگے جس طرح چودہویں رات کے چاند کودیکھتے ہو، اس کودیکھنے میں کوئی مزاحمت اور دھکم پیل نہیں کروگے‘‘۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱۔ یہ حدیث حسن صحیح غریب ہے۔
۲۔ یحییٰ بن عیسیٰ رملی اور کئی لوگوں نے اسے اسی طرح (عن الأعمش، عن أبي هريرة، عن النبي ﷺ)