1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجِهَادِ وَالسِّيَرِ بَابُ اسْمِ الفَرَسِ وَالحِمَارِ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2876. حَدَّثَنِي إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، سَمِعَ يَحْيَى بْنَ آدَمَ، حَدَّثَنَا أَبُو الأَحْوَصِ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ، عَنْ عَمْرِو بْنِ مَيْمُونٍ، عَنْ مُعَاذٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: كُنْتُ رِدْفَ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى حِمَارٍ يُقَالُ لَهُ عُفَيْرٌ، فَقَالَ: «يَا مُعَاذُ، هَلْ تَدْرِي حَقَّ اللَّهِ عَلَى عِبَادِهِ، وَمَا حَقُّ العِبَادِ عَلَى اللَّهِ؟»، قُلْتُ: اللَّهُ وَرَسُولُهُ أَعْلَمُ، قَالَ: «فَإِنَّ حَقَّ اللَّهِ عَلَى العِبَادِ أَنْ يَعْبُدُوهُ وَلاَ يُشْرِكُوا بِهِ شَيْئًا، وَحَقَّ العِبَادِ عَلَى اللَّهِ أَنْ لاَ يُعَذِّبَ مَنْ لاَ يُشْرِكُ بِهِ شَيْئًا»، فَقُلْتُ: يَا رَسُولَ ا...

صحیح بخاری:

کتاب: جہاد کا بیان

(باب : گھوڑوں اور گدھوں کا نام رکھنا)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

2876.

حضرت معاذ  ؓسے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ میں ایک مرتبہ نبی ﷺ کے پیچھے گدھے پر سوار تھا اور اس گدھے کا نام عفیرتھا۔ آپ نے فرمایا: ’’اے معاذ! اور کیا تم جانتے ہو کہ اللہ تعالیٰ کا اس کے بندوں پر کیا حق ہے؟ اور بندوں کا اللہ تعالیٰ پر کیا حق ہے؟‘‘ میں نے عرض کیا: اللہ اور اس کے رسول ہی زیادہ جانتے ہیں۔ آپ نے فرمایا: ’’بندوں پر اللہ کا حق یہ ہے کہ وہ صرف اس کی عبادت کریں اور اس کے ساتھ کسی کو شریک نہ کریں اور بندوں کا اللہ پر حق یہ ہے کہ جو کوئی اس کا شریک نہ ٹھہرائے اللہ تعالیٰ اسے عذاب نہ دے۔‘‘ میں نے عرض کیا:...

2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ اللِّبَاسِ بَابُ إِرْدَافِ الرَّجُلِ خَلْفَ الرَّجُلِ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6020. حَدَّثَنَا هُدْبَةُ بْنُ خَالِدٍ، حَدَّثَنَا هَمَّامٌ، حَدَّثَنَا قَتَادَةُ، حَدَّثَنَا أَنَسُ بْنُ مَالِكٍ، عَنْ مُعَاذِ بْنِ جَبَلٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ: بَيْنَا أَنَا رَدِيفُ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَيْسَ بَيْنِي وَبَيْنَهُ إِلَّا أَخِرَةُ الرَّحْلِ، فَقَالَ: «يَا مُعَاذُ بْنَ جَبَلٍ» قُلْتُ: لَبَّيْكَ رَسُولَ اللَّهِ وَسَعْدَيْكَ، ثُمَّ سَارَ سَاعَةً ثُمَّ قَالَ: «يَا مُعَاذُ» قُلْتُ: لَبَّيْكَ رَسُولَ اللَّهِ وَسَعْدَيْكَ، ثُمَّ سَارَ سَاعَةً ثُمَّ قَالَ: «يَا مُعَاذُ» قُلْتُ: لَبَّيْكَ رَسُولَ اللَّهِ وَسَعْدَيْكَ، قَالَ: «هَلْ تَدْرِي مَا حَقُّ اللَّهِ عَلَى عِبَادِهِ» قُلْتُ: اللَّهُ وَر...

صحیح بخاری:

کتاب: لباس کے بیان میں

(باب: ایک مرد دوسرے مرد کے پیچھے ایک سواری پر بیٹھ ...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

6020.

حضرت معاذ بن جبل ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ میں ایک دفعہ نبی ﷺ کے پیچھے بیٹھا ہوا تھا میرے اور آپ کے درمیان صرف کجاوے کی لکڑی تھی۔ آپ نے آواز دی: اے معاذ! میں نے کہا: اللہ کے رسول! میں حاضر ہوں اور آپ کی اطاعت کے لیے مستعد ہوں۔ پھر کچھ وقت چلتے رہے اس کے بعد فرمایا: ”اے معاذ“! میں نے عرض کی: اللہ کے رسول! میں حاضر ہوں اور آپ کی اطاعت کے لیے تیار ہوِں۔ پھر کچھ دیر چلتے رہے اس کے بعد فرمایا: ”اے معاذ“! میں نے عرض کی: اللہ کے رسول! میں حاضر ہوں اور آپ کی فرمانبرداری کے لیے تیار ہوں۔ آپ نے فرمایا: ”اللہ تعالیٰ کا بندوں پر حق یہ ہے ...

3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الِاسْتِئْذَانِ بَابُ مَنْ أَجَابَ بِلَبَّيْكَ وَسَعْدَيْكَ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6322. حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا هَمَّامٌ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ أَنَسٍ، عَنْ مُعَاذٍ، قَالَ: أَنَا رَدِيفُ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ: «يَا مُعَاذُ» قُلْتُ: لَبَّيْكَ وَسَعْدَيْكَ، ثُمَّ قَالَ مِثْلَهُ ثَلاَثًا: «هَلْ تَدْرِي مَا حَقُّ اللَّهِ عَلَى العِبَادِ» قُلْتُ: لاَ، قَالَ: «حَقُّ اللَّهِ عَلَى العِبَادِ أَنْ يَعْبُدُوهُ وَلاَ يُشْرِكُوا بِهِ شَيْئًا» ثُمَّ سَارَ سَاعَةً، فَقَالَ: «يَا مُعَاذُ» قُلْتُ: لَبَّيْكَ وَسَعْدَيْكَ، قَالَ: هَلْ تَدْرِي مَا حَقُّ العِبَادِ عَلَى اللَّهِ إِذَا فَعَلُوا ذَلِكَ: أَنْ لاَ يُعَذِّبَهُمْ ....

صحیح بخاری:

کتاب: اجازت لینے کے بیان میں

(

باب: کوئی بلائے تو جواب میں لفظ لبیک ( حاضر ) ا...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

6322.

حجرت معاذ بن جبل ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ میں نے نبی ﷺ کے پیچھے سواری پر بیٹھا ہوا تھا، آپ نے آواز دی: ”اے معاذ!“ میں نے عرض کی: میں حاضر ہوں اور آپ کی خدمت کے لیے مستعد ہوں۔ پھر آپ نے تین مرتبہ مجھے اسی طرح مخاطب کیا، اس کے بعد فرمایا: ”تمہیں معلوم ہے کہ اللہ کا بندوں پر کیا حق ہے؟“ میں نے کہا: نہیں۔ پھر آپ نے خود ہی فرمایا: ”اللہ کا بندوں پر حق یہ ہے کہ بندے صرف اسی کی عبادت کریں اور اس کے ساتھ کسی شریک نہ ٹھہرائیں، “ پھر تھوڑی دیر چلتے رہے اور فرمایا: ”اے معاذ!“ میں نے عرض کی: میں حاضر ہوں اور آپ کی خدمت ...

4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الرِّقَاقِ بَابُ مَنْ جَاهَدَ نَفْسَهُ فِي طَاعَةِ اللَّهِ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6558. حَدَّثَنَا هُدْبَةُ بْنُ خَالِدٍ، حَدَّثَنَا هَمَّامٌ، حَدَّثَنَا قَتَادَةُ، حَدَّثَنَا أَنَسُ بْنُ مَالِكٍ، عَنْ مُعَاذِ بْنِ جَبَلٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: بَيْنَمَا أَنَا رَدِيفُ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، لَيْسَ بَيْنِي وَبَيْنَهُ إِلَّا آخِرَةُ الرَّحْلِ، فَقَالَ: «يَا مُعَاذُ» قُلْتُ: لَبَّيْكَ يَا رَسُولَ اللَّهِ وَسَعْدَيْكَ، ثُمَّ سَارَ سَاعَةً، ثُمَّ قَالَ: «يَا مُعَاذُ» قُلْتُ: لَبَّيْكَ رَسُولَ اللَّهِ وَسَعْدَيْكَ، ثُمَّ سَارَ سَاعَةً، ثُمَّ قَالَ: «يَا مُعَاذُ بْنَ جَبَلٍ» قُلْتُ: لَبَّيْكَ رَسُولَ اللَّهِ وَسَعْدَيْكَ، قَالَ: «هَلْ تَدْرِي مَا حَقُّ اللَّهِ عَلَى عِبَادِهِ؟» قُلْتُ: ا...

صحیح بخاری:

کتاب: دل کو نرم کرنے والی باتوں کے بیان میں

(باب: جو اللہ کی اطاعت کرنے کے لئے اپنے نفس کو دبائ...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

6558.

حضرت معاذ بن جبل ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا: میں ایک دفعہ نبی ﷺ کی سواری پر آپ کے پیچھے بیٹھا ہوا تھا، میرے اور آپ کے درمیان صرف کچاوے کی پچھلی لکڑی تھی، آپ نے فرمایا: ”اے معاذ!“ میں نے کہا: اللہ کے رسول! میں سعادت مندی کے ساتھ حاضر ہوں۔ پھر آپ تھوڑی دیر چلتے رہے، دوبارہ فرمایا: ”اے معاذ!“ میں نے کہا: اللہ کے رسول! میں سعادت مندی کے ساتھ حاضر خدمت ہوں، آپ نے فرمایا: کیا تمہیں معلوم ہے کہ اللہ اور اس کے رسول ہی کو زیادہ علم ہے۔ آپ نے فرمایا: ”اللہ کا اپنے بندوں پر یہ حق ہے کہ وہ اسکی عبادت کریں اور اس کے ساتھ کسی کو شریک نہ ٹھہرائی...

5 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ التَّوْحِيدِ وَالرَدُّ عَلَی الجَهمِيَةِ وَغَيرٌهُم بَابُ مَا جَاءَ فِي دُعَاءِ النَّبِيِّ ﷺ أُمَّتَهُ...

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

7440. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ أَبِي حَصِينٍ وَالْأَشْعَثِ بْنِ سُلَيْمٍ سَمِعَا الْأَسْوَدَ بْنَ هِلَالٍ عَنْ مُعَاذِ بْنِ جَبَلٍ قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَا مُعَاذُ أَتَدْرِي مَا حَقُّ اللَّهِ عَلَى الْعِبَادِ قَالَ اللَّهُ وَرَسُولُهُ أَعْلَمُ قَالَ أَنْ يَعْبُدُوهُ وَلَا يُشْرِكُوا بِهِ شَيْئًا أَتَدْرِي مَا حَقُّهُمْ عَلَيْهِ قَالَ اللَّهُ وَرَسُولُهُ أَعْلَمُ قَالَ أَنْ لَا يُعَذِّبَهُمْ...

صحیح بخاری:

کتاب: اللہ کی توحید اس کی ذات اور صفات کے بیان میں اور جهميہ وغیرہ کی تردید

(

باب : آنحضرت ﷺ کا اپنی امت کو اللہ تبارک وتعالی...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

7440.

سیدنا معاذ بن جبل ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا: نبی ﷺ نے فرمایا: اے معاذ! تم جانتے ہو کہ اللہ تعالیٰ کا بندوں پر کیا حق ہے؟ سیدنا معاذ ؓ نے کہا: اللہ کے رسولﷺ ہی بہتر جانتے ہیں۔ آپ نےفرمایا: ”(بندوں پر اللہ کا حق یہ ہے کہ ) وہ اللہ کی عبادت کریں اوراس کے ساتھ شریک نہ ٹھہرائیں۔ تو جانتا ہے کہ ان بندوں کے حق اللہ کے ذمے کیا ہیں؟“ انہوں نے کہا: اللہ اور اس کا رسول ہی بہتر جانتے ہیں۔ آپ نےفرمایا: ”یہ کہ اللہ ان کو عذاب نہ دے۔“

...

6 صحيح مسلم: كِتَابُ الْإِيمَانِ بَابُ الدَّلِيلِ عَلَى أَنَّ مَنْ مَاتَ عَلَى التّ...

صحیح

148. حَدَّثَنَا هَدَّابُ بْنُ خَالِدٍ الْأَزْدِيُّ، حَدَّثَنَا هَمَّامٌ، حَدَّثَنَا قَتَادَةُ، حَدَّثَنَا أَنَسُ بْنُ مَالِكٍ، عَنْ مُعَاذِ بْنِ جَبَلٍ، قَالَ: كُنْتُ رِدْفَ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَيْسَ بَيْنِي وَبَيْنَهُ إِلَّا مُؤْخِرَةُ الرَّحْلِ، فَقَالَ: «يَا مُعَاذُ بْنَ جَبَلٍ»، قُلْتُ: لَبَّيْكَ رَسُولَ اللهِ، وَسَعْدَيْكَ، ثُمَّ سَارَ سَاعَةً، ثُمَّ قَالَ: «يَا مُعَاذُ بْنَ جَبَلٍ» قُلْتُ: لَبَّيْكَ رَسُولَ اللهِ وَسَعْدَيْكَ، ثُمَّ سَارَ سَاعَةً، ثُمَّ قَالَ: «يَا مُعَاذُ بْنَ جَبَلٍ» قُلْتُ: لَبَّيْكَ رَسُولَ اللهِ وَسَعْدَيْكَ، قَالَ: «هَلْ تَدْرِي مَا حَقُّ اللهِ عَلَى الْعِبَادِ؟» قَالَ: قُلْ...

صحیح مسلم:

کتاب: ایمان کا بیان

(باب: اس بات کی دلیل کہ جو شخص توحید پر فوت ہوا ، و...)

١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

148.

سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ نے حضرت معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ سے یہ  حدیث روایت کی، کہا: میں (سواری کے ایک جانور پر) رسول اللہ ﷺ کے پیچھے سوار تھا، میرے اور آپ کے درمیان کجاوے کے پچھلے حصے کی لکڑی (جتنی جگہ) کے سوا کچھ نہ تھا، چنانچہ (اس موقع پر) آپ ﷺ نے فرمایا: ’’اے معاذ بن جبل!‘‘ میں نے عرض کی: میں حاضر ہوں اللہ کے رسول! زہے نصیب۔ (اس کے بعد) آپ (ﷺ) پھر گھڑی بھرچلتے رہے، اس کے بعد فرمایا: ’’اے معاذ بن جبل!‘‘ میں نے عرض کی: میں حاضر ہوں، اللہ کے رسول! زہے نصیب۔ آپ (ﷺ) نے فرمایا: ’’کیا جانتے ہو...

7 صحيح مسلم: كِتَابُ الْإِيمَانِ بَابُ الدَّلِيلِ عَلَى أَنَّ مَنْ مَاتَ عَلَى التّ...

صحیح

148. حَدَّثَنَا هَدَّابُ بْنُ خَالِدٍ الْأَزْدِيُّ، حَدَّثَنَا هَمَّامٌ، حَدَّثَنَا قَتَادَةُ، حَدَّثَنَا أَنَسُ بْنُ مَالِكٍ، عَنْ مُعَاذِ بْنِ جَبَلٍ، قَالَ: كُنْتُ رِدْفَ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَيْسَ بَيْنِي وَبَيْنَهُ إِلَّا مُؤْخِرَةُ الرَّحْلِ، فَقَالَ: «يَا مُعَاذُ بْنَ جَبَلٍ»، قُلْتُ: لَبَّيْكَ رَسُولَ اللهِ، وَسَعْدَيْكَ، ثُمَّ سَارَ سَاعَةً، ثُمَّ قَالَ: «يَا مُعَاذُ بْنَ جَبَلٍ» قُلْتُ: لَبَّيْكَ رَسُولَ اللهِ وَسَعْدَيْكَ، ثُمَّ سَارَ سَاعَةً، ثُمَّ قَالَ: «يَا مُعَاذُ بْنَ جَبَلٍ» قُلْتُ: لَبَّيْكَ رَسُولَ اللهِ وَسَعْدَيْكَ، قَالَ: «هَلْ تَدْرِي مَا حَقُّ اللهِ عَلَى الْعِبَادِ؟» قَالَ: قُلْ...

صحیح مسلم:

کتاب: ایمان کا بیان

(باب: اس بات کی دلیل کہ جو شخص توحید پر فوت ہوا ، و...)

١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

148.

سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ نے حضرت معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ سے یہ  حدیث روایت کی، کہا: میں (سواری کے ایک جانور پر) رسول اللہ ﷺ کے پیچھے سوار تھا، میرے اور آپ کے درمیان کجاوے کے پچھلے حصے کی لکڑی (جتنی جگہ) کے سوا کچھ نہ تھا، چنانچہ (اس موقع پر) آپ ﷺ نے فرمایا: ’’اے معاذ بن جبل!‘‘ میں نے عرض کی: میں حاضر ہوں اللہ کے رسول! زہے نصیب۔ (اس کے بعد) آپ (ﷺ) پھر گھڑی بھرچلتے رہے، اس کے بعد فرمایا: ’’اے معاذ بن جبل!‘‘ میں نے عرض کی: میں حاضر ہوں، اللہ کے رسول! زہے نصیب۔ آپ (ﷺ) نے فرمایا: ’’کیا جانتے ہو...

9 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الْإِيمَانِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَابُ مَا جَاءَ فِي افْتِرَاقِ هَذِهِ الأُمَّةِ

صحیح

2877. حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ حَدَّثَنَا أَبُو أَحْمَدَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ عَمْرِو بْنِ مَيْمُونٍ عَنْ مُعَاذِ بْنِ جَبَلٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَتَدْرِي مَا حَقُّ اللَّهِ عَلَى الْعِبَادِ قُلْتُ اللَّهُ وَرَسُولُهُ أَعْلَمُ قَالَ فَإِنَّ حَقَّهُ عَلَيْهِمْ أَنْ يَعْبُدُوهُ وَلَا يُشْرِكُوا بِهِ شَيْئًا قَالَ أَتَدْرِي مَا حَقُّهُمْ عَلَيْهِ إِذَا فَعَلَوْا ذَلِكَ قُلْتُ اللَّهُ وَرَسُولُهُ أَعْلَمُ قَالَ أَنْ لَا يُعَذِّبَهُمْ هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَقَدْ رُوِيَ مِنْ غَيْرِ وَجْهٍ عَنْ مُعَاذِ بْنِ جَبَلٍ...

جامع ترمذی: كتاب: ایمان واسلام کے بیان میں (باب: امت محمدیہ کی فرقہ بندی کابیان​)

٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)

2877.

معاذبن جبل ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’کیا تمہیں معلوم ہے کہ بندوں پر اللہ کا حق کیا ہے؟ میں نے کہا: اللہ اور اس کے رسول زیادہ بہتر جانتے ہیں۔ آپﷺ نے فرمایا: ’’اس کا حق بندوں پر یہ ہے کہ بندے اس کی عبادت کریں اور اس کے ساتھ کسی کو شریک نہ ٹھہرائیں‘‘۔ (پھر) آپﷺ نے کہا:' کیا تم یہ بھی جانتے ہو کہ جب لوگ ایسا کریں تو اللہ پر ان کا کیا حق ہے؟ میں نے کہا: اللہ اوراس کے رسول بہتر جانتے ہیں۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ’’ان کا حق اللہ پر یہ ہے کہ وہ انہیں عذاب نہ دے‘‘۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱۔ یہ ...

10 سنن ابن ماجه: كِتَابُ الزُّهْدِ بَابُ مَا يُرْجَى مِنْ رَحْمَةِ اللَّهِ يَوْمَ الْ...

صحیح

4424. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ أَبِي الشَّوَارِبِ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمَلِكِ بْنُ عُمَيْرٍ عَنْ ابْنِ أَبِي لَيْلَى عَنْ مُعَاذِ بْنِ جَبَلٍ قَالَ مَرَّ بِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَنَا عَلَى حِمَارٍ فَقَالَ يَا مُعَاذُ هَلْ تَدْرِي مَا حَقُّ اللَّهِ عَلَى الْعِبَادِ وَمَا حَقُّ الْعِبَادِ عَلَى اللَّهِ قُلْتُ اللَّهُ وَرَسُولُهُ أَعْلَمُ قَالَ فَإِنَّ حَقَّ اللَّهِ عَلَى الْعِبَادِ أَنْ يَعْبُدُوهُ وَلَا يُشْرِكُوا بِهِ شَيْئًا وَحَقُّ الْعِبَادِ عَلَى اللَّهِ إِذَا فَعَلُوا ذَلِكَ أَنْ لَا يُعَذِّبَهُمْ...

سنن ابن ماجہ:

کتاب: زہد سے متعلق احکام و مسائل

(باب: قیا مت کے دن اللہ کی رحمت کی امید)

١. فضيلة الشيخ محمد عطاء الله ساجد (دار السّلام)

4424.

حضرت معاذ بن جبل رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے۔ انھوں نے فرمایا: میں ایک گدھے پر سوار تھا۔ کہ اللہ کے رسول ﷺ میرے پاس سے گزرے اور فرمایا: ’’معاذ! کیا تجھے معلوم ہے کہ بندوں کے ذمے اللہ کا کیا حق ہے۔ اور اللہ کے ذمے بندوں کا کیا حق ہے؟ میں نے کہا۔ اللہ اور اس کا رسولﷺ بہتر جانتے ہیں۔ آپﷺ نے فرمایا: بندوں پر اللہ کا حق یہ ہے کہ وہ اسی کی عبادت کریں اور اس کے ساتھ کسی چیز کو (عبادت میں) شریک نہ کریں۔ اور اللہ پر بندوں کا حق یہ ہے کہ جب وہ یہ کام کریں تو انھیں عذاب نہ دے۔‘‘

...