1 صحيح مسلم: كِتَابُ الصَّلَاةِ بَابُ الْأَمْرِ بِالسُّكُونِ فِي الصَّلَاةِ، وَالن...

صحیح

992. حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، قَالَ: حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، عَنْ مِسْعَرٍ، ح وَحَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ، وَاللَّفْظُ لَهُ قَالَ: أَخْبَرَنَا ابْنُ أَبِي زَائِدَةَ، عَنْ مِسْعَرٍ، حَدَّثَنِي عُبَيْدُ اللهِ بْنُ الْقِبْطِيَّةِ، عَنْ جَابِرِ بْنِ سَمُرَةَ، قَالَ: كُنَّا إِذَا صَلَّيْنَا مَعَ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قُلْنَا: السَّلَامُ عَلَيْكُمْ وَرَحْمَةُ اللهِ السَّلَامُ عَلَيْكُمْ وَرَحْمَةُ اللهِ، وَأَشَارَ بِيَدِهِ إِلَى الْجَانِبَيْنِ، فَقَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «عَلَامَ تُومِئُونَ بِأَيْدِيكُمْ كَأَنَّهَا أَذْنَابُ خَيْلٍ شُمْسٍ؟ إِنَّمَا يَكْفِي أَحَدَكُم...

صحیح مسلم:

کتاب: نماز کے احکام ومسائل

(باب: نماز میں سکون اختیار کرنے کا حکم اور سلام پھی...)

١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

992.

مسعر نے کہا: مجھ سے عبید اللہ ابن قبطیہ نے حضرت جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ سے روایت بیان کی، انہوں نے کہا کہ جب ہم رسول اللہﷺ کے ساتھ نماز پڑھتے تو ہم کہتے: السَّلَامُ عَلَيْكُمْ وَرَحْمَةُ اللهِ السَّلَامُ عَلَيْكُمْ وَرَحْمَةُ اللهِ، اور انہوں نے اپنے ہاتھ سے دونوں جانب اشارہ کیا، چنانچہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: ’’اپنے ہاتھوں کے ساتھ اشارہ کیوں کرتے ہو، جیسے وہ بدکتے ہوئے سرکش گھوڑوں کی دُمیں ہوں؟ تم میں سے (ہر) ایک کے لیے بس یہی کافی ہے کہ اپنے ہاتھ اپنی ران پر رکھے، پھر اپنے بھائی کو سلام کرے جو دائیں جانب ہے اور...

2 سنن أبي داؤد: کِتَابُ تَفْرِيعِ اسْتِفْتَاحِ الصَّلَاةِ بَابُ فِي السَّلَامِ

صحیح

999. حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ زَكَرِيَّا وَوَكِيعٌ، عَنْ مِسْعَرٍ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ ابْنِ الْقِبْطِيَّةِ، عَنْ جَابِرِ بْنِ سَمُرَةَ، قَالَ: كُنَّا إِذَا صَلَّيْنَا خَلْفَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَسَلَّمَ أَحَدُنَا أَشَارَ بِيَدِهِ مِنْ عَنْ يَمِينِهِ، وَمِنْ، عَنْ يَسَارِهِ، فَلَمَّا صَلَّى, قَال:َ >مَا بَالُ أَحَدِكُمْ يُومِي بِيَدِهِ, كَأَنَّهَا أَذْنَابُ خَيْلٍ شُمْسٍ، إِنَّمَا يَكْفِي أَحَدَكُمْ –أَوْ: أَلَا يَكْفِي أَحَدَكُمْ أَنْ يَقُولَ هَكَذَا- وَأَشَارَ بِأُصْبُعِهِ-، يُسَلِّمُ عَلَى أَخِيهِ مِنْ، عَنْ يَمِينِهِ، وَمِنْ عَنْ شِمَالِهِ!؟...

سنن ابو داؤد: کتاب: نماز شروع کرنے کے احکام ومسائل (باب: (اختتام نمازپر)سلام پھیرنے کے احکام ومسائل)

١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

999.

سیدنا جابر بن سمرہ ؓ بیان کرتے ہیں کہ جب ہم رسول اللہ ﷺ کے پیچھے نماز پڑھتے تو سلام کہتے ہوئے اپنے ہاتھ سے دائیں اور بائیں اشارہ کرتے تھے۔ جب آپ ﷺ نے نماز پڑھ لی تو فرمایا: ”تمہیں کیا ہوا ہے کہ اپنے ہاتھوں سے یوں اشارے کرتے ہو گویا سرکش گھوڑوں کی دمیں ہوں؟ تمہیں یہی کافی ہے۔“ یا فرمایا: ”کیا تمہارے ایک کے لیے یہ کافی نہیں ہے کہ یوں کرے اور اپنے انگلی سے اشارہ کیا۔ اپنے بھائی پر دائیں اور بائیں جانب سلام کہے۔“

...

4 سنن أبي داؤد: کِتَابُ تَفْرِيعِ اسْتِفْتَاحِ الصَّلَاةِ بَابُ فِي السَّلَامِ

صحیح

1001. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ النُّفَيْلِيُّ، حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ، حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ عَنِ الْمُسَيَّبِ بْنِ رَافِعٍ، عَنْ تَمِيمٍ الطَّائِيِّ، عَنْ جَابِرِ بْنِ سَمُرَةَ، قَالَ: دَخَلَ عَلَيْنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَالنَّاسُ رَافِعُوا أَيْدِيهِمْ قَالَ زُهَيْرٌ أُرَاهُ قَالَ فِي الصَّلَاةِ، فَقَال:َ >مَا لِي أَرَاكُمْ رَافِعِي أَيْدِيكُمْ, كَأَنَّهَا أَذْنَابُ خَيْلٍ شُمْسٍ, أُسْكُنُوا فِي الصَّلَاةِ....

سنن ابو داؤد: کتاب: نماز شروع کرنے کے احکام ومسائل (باب: (اختتام نمازپر)سلام پھیرنے کے احکام ومسائل)

١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

1001.

سیدنا جابر بن سمرہ ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ ہمارے پاس تشریف لائے اور لوگ اپنے ہاتھ اٹھائے ہوئے تھے۔ زہیر نے کہا: میرا خیال ہے کہ شیخ نے کہا تھا کہ نماز میں، تو آپ ﷺ نے فرمایا: ”مجھے کیا ہے کہ میں تمہیں دیکھ رہا ہوں، تم اپنے ہاتھ اٹھاتے ہو جیسے کہ سرکش گھوڑوں کی دمیں ہوں۔ نماز میں سکون اختیار کیا کرو۔“

...

5 سنن النسائي: كِتَابُ السَّهْوِ بَابُ السَّلَامِ بِالْأَيْدِي فِي الصَّلَاةِ

صحیح

1187. أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْثَرٌ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ الْمُسَيَّبِ بْنِ رَافِعٍ عَنْ تَمِيمِ بْنِ طَرَفَةَ عَنْ جَابِرِ بْنِ سَمُرَةَ قَالَ خَرَجَ عَلَيْنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَنَحْنُ رَافِعُو أَيْدِينَا فِي الصَّلَاةِ فَقَالَ مَا بَالُهُمْ رَافِعِينَ أَيْدِيَهُمْ فِي الصَّلَاةِ كَأَنَّهَا أَذْنَابُ الْخَيْلِ الشُّمُسِ اسْكُنُوا فِي الصَّلَاةِ...

سنن نسائی:

کتاب: نماز میں بھول جانے کے متعلق احکام و مسائل

(باب: نماز میں(اختتام کےموقع پر)ہاتھوںسےسلام کرنا)

١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

1187.

حضرت جابر بن سمرہ ؓ سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا: رسول اللہ ﷺ ہمارے پاس تشریف لائے تو ہم نماز (کے اختتام پر سلام) میں ہاتھ اٹھا رہے تھے۔ آپ نے فرمایا: ”انھیں کیا ہوا ہے کہ نماز میں ہاتھ اٹھا رہے ہیں گویا کہ وہ سرکش گھوڑوں کی دمیں ہیں؟ نماز میں سکون اختیار کرو۔“

6 سنن النسائي: كِتَابُ السَّهْوِ بَابُ السَّلَامِ بِالْأَيْدِي فِي الصَّلَاةِ

صحیح

1188. أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ سُلَيْمَانَ قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ آدَمَ عَنْ مِسْعَرٍ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ ابْنِ الْقِبْطِيَّةِ عَنْ جَابِرِ بْنِ سَمُرَةَ قَالَ كُنَّا نُصَلِّي خَلْفَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَنُسَلِّمُ بِأَيْدِينَا فَقَالَ مَا بَالُ هَؤُلَاءِ يُسَلِّمُونَ بِأَيْدِيهِمْ كَأَنَّهَا أَذْنَابُ خَيْلٍ شُمُسٍ أَمَا يَكْفِي أَحَدُهُمْ أَنْ يَضَعَ يَدَهُ عَلَى فَخِذِهِ ثُمَّ يَقُولَ السَّلَامُ عَلَيْكُمْ السَّلَامُ عَلَيْكُمْ...

سنن نسائی:

کتاب: نماز میں بھول جانے کے متعلق احکام و مسائل

(باب: نماز میں(اختتام کےموقع پر)ہاتھوںسےسلام کرنا)

١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

1188.

حضرت جابر بن سمرہ ؓ سے مروی ہے، انھوں نے فرمایا: ہم نبی ﷺ کے پیچھے نماز پڑھتے تھے تو ہاتھوں سے سلام کرتے تھے۔ آپ نے فرمایا: ”انھیں کیا ہوا ہے کہ ہاتھوں سے سلام کر رہے ہیں گویا کہ وہ سرکش گھوڑوں کی دمیں ہیں؟“ کیا انھیں کافی نہیں کہ اپنے ہاتھ اپنی رانوں پر رکھے رہیں اور (زبان سے) کہہ دیں: [ السَّلَامُ عَلَيْكُمْ، السَّلَامُ عَلَيْكُمْ]

...

7 سنن النسائي: كِتَابُ السَّهْوِ بَابُ مَوْضِعِ الْيَدَيْنِ عِنْدَ السَّلَامِ

صحیح

1321. أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ عَنْ مِسْعَرٍ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ ابْنِ الْقِبْطِيَّةِ قَالَ سَمِعْتُ جَابِرَ بْنَ سَمُرَةَ يَقُولُ كُنَّا إِذَا صَلَّيْنَا خَلْفَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قُلْنَا السَّلَامُ عَلَيْكُمْ السَّلَامُ عَلَيْكُمْ وَأَشَارَ مِسْعَرٌ بِيَدِهِ عَنْ يَمِينِهِ وَعَنْ شِمَالِهِ فَقَالَ مَا بَالُ هَؤُلَاءِ الَّذِينَ يَرْمُونَ بِأَيْدِيهِمْ كَأَنَّهَا أَذْنَابُ الْخَيْلِ الشُّمُسِ أَمَا يَكْفِي أَنْ يَضَعَ يَدَهُ عَلَى فَخِذِهِ ثُمَّ يُسَلِّمُ عَلَى أَخِيهِ عَنْ يَمِينِهِ وَعَنْ شِمَالِهِ...

سنن نسائی:

کتاب: نماز میں بھول جانے کے متعلق احکام و مسائل

(باب: سلام کہتے وقت ہاتھ کس جگہ ہوں؟)

١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

1321.

حضرت جابر بن سمرہ ؓ بیان کرتے ہیں کہ (ابتدا میں) جب ہم نبی ﷺ کےپیچھے نماز پڑھتے تھے تو ہم [السَّلَامُ عَلَيْكُمْ، السَّلَامُ عَلَيْكُمْ] کہتے اور ساتھ ہاتھوں کو بھی دائیں بائیں اٹھاتے تھے۔ (یعنی دائیں طرف سلام کے وقت دائیں طرف اور بائیں طرف سلام کے وقت بائیں طرف ہاتھ اٹھاتے۔) آپ نے(دیکھا تو) فرمایا: ”انھیں کیا ہے کہ اپنے ہاتھوں سے (دائیں بائیں) اشارے کرتے ہیں جیسے سرکش گھوڑوں کی دمیں ہیں۔ کیا یہ کافی نہیں کہ نمازی اپنے ہاتھ اپنی ران ہی پر رکھے اور زبان سے اپنے دائیں اور بائیں اپنے ساتھیوں کو سلام کہہ دے۔“

...

8 سنن النسائي: كِتَابُ السَّهْوِ بَابُ السَّلَامِ بِالْيَدَيْنِ

صحیح

1329. أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ سُلَيْمَانَ قَالَ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُوسَى قَالَ حَدَّثَنَا إِسْرَائِيلُ عَنْ فُرَاتٍ الْقَزَّازِ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ وَهُوَ ابْنُ الْقِبْطِيَّةِ عَنْ جَابِرِ بْنِ سَمُرَةَ قَالَ صَلَّيْتُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَكُنَّا إِذَا سَلَّمْنَا قُلْنَا بِأَيْدِينَا السَّلَامُ عَلَيْكُمْ السَّلَامُ عَلَيْكُمْ قَالَ فَنَظَرَ إِلَيْنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ مَا شَأْنُكُمْ تُشِيرُونَ بِأَيْدِيكُمْ كَأَنَّهَا أَذْنَابُ خَيْلٍ شُمُسٍ إِذَا سَلَّمَ أَحَدُكُمْ فَلْيَلْتَفِتْ إِلَى صَاحِبِهِ وَلَا يُومِئْ بِيَدِهِ...

سنن نسائی:

کتاب: نماز میں بھول جانے کے متعلق احکام و مسائل

(باب: دونو ں ہاتھو ں سے سلام کہنا)

١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

1329.

حضرت جابر بن سمرہ ؓ فرماتےہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کے ساتھ نماز پڑھی۔ جب ہم سلام پھیرتے تھے تو ہاتھوں کے ساتھ بھی اشارہ کرتے اور کہتے [السَّلَامُ عَلَيْكُمْ، السَّلَامُ عَلَيْكُمْ] ہمیں اللہ کے رسول ﷺ نے دیکھ لیا تو آپ نے فرمایا: ”تمھیں کیا ہوا کہ تم اپنے ہاتھوں سے اشارے کرتے ہو جیسے یہ سرکش گھوڑوں کی دمیں ہیں۔ جب تم میں سے کوئی آدمی (نماز کے آخر میں) سلام کہے تو اپنے ساتھی کی طرف منہ موڑے۔ ہاتھ سے اشارہ نہ کرے۔“

...