1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَذَانِ بَابُ الِاسْتِهَامِ فِي الأَذَانِ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

625. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، قَالَ: أَخْبَرَنَا مَالِكٌ، عَنْ سُمَيٍّ مَوْلَى أَبِي بَكْرٍ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ: أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «لَوْ يَعْلَمُ النَّاسُ مَا فِي النِّدَاءِ وَالصَّفِّ الأَوَّلِ، ثُمَّ لَمْ يَجِدُوا إِلَّا أَنْ يَسْتَهِمُوا عَلَيْهِ لاَسْتَهَمُوا، وَلَوْ يَعْلَمُونَ مَا فِي التَّهْجِيرِ لاَسْتَبَقُوا إِلَيْهِ، وَلَوْ يَعْلَمُونَ مَا فِي العَتَمَةِ وَالصُّبْحِ، لَأَتَوْهُمَا وَلَوْ حَبْوًا»...

صحیح بخاری:

کتاب: اذان کے مسائل کے بیان میں

(

باب: اذان کے لئے قرعہ ڈالنے کا بیان

)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

625.

حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’اگر لوگوں کو معلوم ہو جائے کہ اذان اور صف اول میں کیا ثواب ہے، پھر وہ اپنے لیے قرعہ ڈالنے کے علاوہ کوئی چارہ نہ پائیں تو ضرور قرعہ اندازی کریں۔ اور اگر لوگوں کو علم ہو کہ نماز ظہر کے لیے جلدی آنے کا کتنا ثواب ہے تو ضرور سبقت کریں۔ اور اگر وہ جان لیں کہ عشاء اور فجر باجماعت ادا کرنے میں کتنا ثواب ہے تو ان دونوں (کی جماعت) میں ضرور آئیں اگرچہ انہیں سرینوں کے بل چل کر آنا پڑے۔‘‘

...

2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الشَّهَادَاتِ بَابُ القُرْعَةِ فِي المُشْكِلاَتِ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2709. حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ، قَالَ: حَدَّثَنِي مَالِكٌ، عَنْ سُمَيٍّ مَوْلَى أَبِي بَكْرٍ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ: أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «لَوْ يَعْلَمُ النَّاسُ مَا فِي النِّدَاءِ وَالصَّفِّ الأَوَّلِ، ثُمَّ لَمْ يَجِدُوا إِلَّا أَنْ يَسْتَهِمُوا عَلَيْهِ لاَسْتَهَمُوا، وَلَوْ يَعْلَمُونَ مَا فِي التَّهْجِيرِ لاَسْتَبَقُوا إِلَيْهِ، وَلَوْ يَعْلَمُونَ مَا فِي العَتَمَةِ وَالصُّبْحِ لَأَتَوْهُمَا وَلَوْ حَبْوًا»...

صحیح بخاری:

کتاب: گواہوں کے متعلق مسائل کا بیان

(

باب : مشکلات کے وقت قرعہ اندازی کرنا

)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

2709.

حضرت ابوہریرہ  ؓ سے روایت ہےکہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’اگر لوگوں کو اذان دینے اور صف اول میں کھڑے ہونے کا ثواب علم ہوجائے تو اس کے حصول کے لیے انھیں قرعہ اندازی بھی کرنی پڑے تو وہ اس کا بھی سہارا لیں۔ اگر انھیں معلوم ہو جائے کہ جلدی بروقت نماز پڑھنے میں کیا ثواب ہے تو ایک دوسرے سے سبقت کرنے لگیں۔ اور اگر انھیں معلوم ہوجائے کہ عشاء اور فجر کی نماز میں کیا ثواب ہے تو ان نمازوں میں ضرور شریک ہوں اگرچہ انھیں گھٹنوں کے بل آنا پڑے۔‘‘

...

3 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الصَّلاَةِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَابُ مَا جَاءَ فِي فَضْلِ الصَّفِّ الأَوَّلِ​

صحیح

229. و قَالَ النَّبِيُّ ﷺ:"لَوْ أَنَّ النَّاسَ يَعْلَمُونَ مَا فِي النِّدَاءِ، وَالصَّفِّ الأَوَّلِ، ثُمَّ لَمْ يَجِدُوا إِلاَّ أَنْ يَسْتَهِمُوا عَلَيْهِ لاَسْتَهَمُوا عَلَيْهِ". قَالَ: حَدَّثَنَا بِذَلِكَ إِسْحَاقُ بْنُ مُوسَى الأَنْصَارِيُّ، حَدَّثَنَا مَعْنٌ، حَدَّثَنَا مَالِكٌ، عَنْ سُمَيٍّ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنْ النَّبِيِّ ﷺ مِثْلَهُ...

جامع ترمذی: كتاب: نماز کے احکام ومسائل (باب: پہلی صف کی فضیلت کا بیان​)

٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)

229.

ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: ’’اگر لوگوں کو معلوم ہو جائے کہ اذان اور پہلی صف میں کیا ثواب ہے، اور وہ اسے قرعہ اندازی کے بغیر نہ پا سکتے تو اس کے لیے قرعہ اندازی کرتے‘‘۔

4 سنن النسائي: كِتَابُ الْمَوَاقِيتِ بَابُ الرُّخْصَةُ فِي أَنْ يُقَالَ لِلْعِشَاءِ الْ...

صحیح

543. أَخْبَرَنَا عُتْبَةُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ قَرَأْتُ عَلَى مَالِكِ بْنِ أَنَسٍ ح وَالْحَارِثُ بْنُ مِسْكِينٍ قِرَاءَةً عَلَيْهِ وَأَنَا أَسْمَعُ عَنْ ابْنِ الْقَاسِمِ قَالَ حَدَّثَنِي مَالِكٌ عَنْ سُمَيٍّ عَنْ أَبِي صَالِحٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَوْ يَعْلَمُ النَّاسُ مَا فِي النِّدَاءِ وَالصَّفِّ الْأَوَّلِ ثُمَّ لَمْ يَجِدُوا إِلَّا أَنْ يَسْتَهِمُوا عَلَيْهِ لَاسْتَهَمُوا وَلَوْ يَعْلَمُ النَّاسُ مَا فِي التَّهْجِيرِ لَاسْتَبَقُوا إِلَيْهِ وَلَوْ عَلِمُوا مَا فِي الْعَتَمَةِ وَالصُّبْحِ لَأَتَوْهُمَا وَلَوْ حَبْوًا...

سنن نسائی:

کتاب: اوقات نماز سے متعلق احکام و مسائل

(باب: عشاء کی نماز کو عتمہ(اندھیرے کی نماز)کہنا)

١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

543.

حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”اگر لوگ اذان کہنے اور صف اول میں کھڑے ہونے کی فضیلت جان لیتے تو پھر قرعہ اندازی کے سوا کوئی چارۂ کار نہ پاتے اور ضرور (ان دو چیزوں کے لیے) قرعہ اندازی کرتے۔ اور اگر لوگ جان لیتے کہ ظہر کی نماز جلدی پڑھنے میں کیا فضیلت ہے تو ایک دوسرے سے آگے بڑھتے۔ اور اگر عتمہ (عشاء) اور صبح کی نماز کی فضیلت جانتے تو ضرور حاضر ہوتے، خواہ گھسٹ کر آنا پڑتا۔“

...

5 سنن النسائي: كِتَابُ الْأَذَانِ بَابُ الِاسْتِهَامِ عَلَى التَّأْذِينِ

صحیح

674. أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ عَنْ مَالِكٍ عَنْ سُمَيٍّ عَنْ أَبِي صَالِحٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَوْ يَعْلَمُ النَّاسُ مَا فِي النِّدَاءِ وَالصَّفِّ الْأَوَّلِ ثُمَّ لَمْ يَجِدُوا إِلَّا أَنْ يَسْتَهِمُوا عَلَيْهِ لَاسْتَهَمُوا عَلَيْهِ وَلَوْ يَعْلَمُونَ مَا فِي التَّهْجِيرِ لَاسْتَبَقُوا إِلَيْهِ وَلَوْ عَلِمُوا مَا فِي الْعَتَمَةِ وَالصُّبْحِ لَأَتَوْهُمَا وَلَوْ حَبْوًا...

سنن نسائی: کتاب: اذان سے متعلق احکام و مسائل (باب: اذان کہنے کے لیے قرعہ اندازی کرنا)

١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

674.

حضرت ابوہریرہ ؓ سے منقول ہے، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”اگر لوگ اذان اور صف اول کی فضیلت کو جانتے اور پھر قرعہ اندازی کے علاوہ کوئی چارۂ کار نہ پاتے تو ان کے لیے ضرور قرعہ اندازی کرتے۔ اگر لوگ ظہر کی نماز جلدی (اوّل وقت میں) پڑھنے کی فضیلت جانتے تو ایک دوسرے سے آگے بھاگتے اور اگر عشاء اور فجر کی فضیلت کو جانتے تو ضرور آتے، خواہ گھسٹ کر ہی آنا پڑے۔

...

6 سنن ابن ماجه: كِتَابُ الْمَسَاجِدِوَالْجَمَاعَاتِ بَابُ صَلَاةِ الْعِشَاءِ وَالْفَجْرِ فِي جَمَاعَةٍ

صحیح

846. حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ قَالَ: أَنْبَأَ أَبُو مُعَاوِيَةَ، عَنِ الْأَعْمَشِ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِنَّ أَثْقَلَ الصَّلَاةِ عَلَى الْمُنَافِقِينَ صَلَاةُ الْعِشَاءِ، وَصَلَاةُ الْفَجْرِ، وَلَوْ يَعْلَمُونَ مَا فِيهِمَا لَأَتَوْهُمَا وَلَوْ حَبْوًا»...

سنن ابن ماجہ:

کتاب: مسجد اور نماز باجماعت کے مسائل

(باب: نماز عشاء اور نماز فجر با جماعت ادا کرنے کی ف...)

١. فضيلة الشيخ محمد عطاء الله ساجد (دار السّلام)

846.

حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’منافقوں پر جو نمازیں سب سے بھاری ہیں، وہ عشاء کی نماز اور فجر کی نماز ہے، اور اگر انہیں معلوم ہوتا کہ ان میں کیا کچھ ہے، تو وہ ضرور حاضر ہوتے خواہ گھسٹ کر آنا پڑتا۔‘‘

7 سنن ابن ماجه: كِتَابُ الْمَسَاجِدِوَالْجَمَاعَاتِ بَابُ صَلَاةِ الْعِشَاءِ وَالْفَجْرِ فِي جَمَاعَةٍ

حسن - دون قوله: " لاتفوته الركعة الأولى من صلاة العشاء " -

847. حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ قَالَ: حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ عَيَّاشٍ، عَنْ عُمَارَةَ بْنِ غَزِيَّةَ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، عَنْ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، أَنَّهُ كَانَ يَقُولُ: «مَنْ صَلَّى فِي مَسْجِدٍ جَمَاعَةً أَرْبَعِينَ لَيْلَةً، لَا تَفُوتُهُ الرَّكْعَةُ الْأُولَى مِنْ صَلَاةِ الْعِشَاءِ، كَتَبَ اللَّهُ لَهُ بِهَا عِتْقًا مِنَ النَّارِ»...

سنن ابن ماجہ:

کتاب: مسجد اور نماز باجماعت کے مسائل

(باب: نماز عشاء اور نماز فجر با جماعت ادا کرنے کی ف...)

١. فضيلة الشيخ محمد عطاء الله ساجد (دار السّلام)

847.

حضرت عمر بن خطاب ؓ سے روایت ہے، نبی ﷺ فرمایا کرتے تھے، ’’جو شخص کسی مسجد میں چالیس رات (مسلسل) باجماعت نماز ادا کرے، اس کی نماز عشاء کی پہلی رکعت (جماعت سے) نہ چھوٹے، اللہ تعالیٰ اس عمل کی وجہ سے اس کے لئے جہنم سے آزادی لکھ دیتا ہے۔‘‘