2 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الصَّلاَةِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَابُ مَا جَاءَ فِي فَضْلِ الصَّفِّ الأَوَّلِ​

صحیح

229. و قَالَ النَّبِيُّ ﷺ:"لَوْ أَنَّ النَّاسَ يَعْلَمُونَ مَا فِي النِّدَاءِ، وَالصَّفِّ الأَوَّلِ، ثُمَّ لَمْ يَجِدُوا إِلاَّ أَنْ يَسْتَهِمُوا عَلَيْهِ لاَسْتَهَمُوا عَلَيْهِ". قَالَ: حَدَّثَنَا بِذَلِكَ إِسْحَاقُ بْنُ مُوسَى الأَنْصَارِيُّ، حَدَّثَنَا مَعْنٌ، حَدَّثَنَا مَالِكٌ، عَنْ سُمَيٍّ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنْ النَّبِيِّ ﷺ مِثْلَهُ...

جامع ترمذی: كتاب: نماز کے احکام ومسائل (باب: پہلی صف کی فضیلت کا بیان​)

٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)

229.

ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: ’’اگر لوگوں کو معلوم ہو جائے کہ اذان اور پہلی صف میں کیا ثواب ہے، اور وہ اسے قرعہ اندازی کے بغیر نہ پا سکتے تو اس کے لیے قرعہ اندازی کرتے‘‘۔

3 سنن النسائي: كِتَابُ الْمَوَاقِيتِ بَابُ الرُّخْصَةُ فِي أَنْ يُقَالَ لِلْعِشَاءِ الْ...

صحیح

543. أَخْبَرَنَا عُتْبَةُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ قَرَأْتُ عَلَى مَالِكِ بْنِ أَنَسٍ ح وَالْحَارِثُ بْنُ مِسْكِينٍ قِرَاءَةً عَلَيْهِ وَأَنَا أَسْمَعُ عَنْ ابْنِ الْقَاسِمِ قَالَ حَدَّثَنِي مَالِكٌ عَنْ سُمَيٍّ عَنْ أَبِي صَالِحٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَوْ يَعْلَمُ النَّاسُ مَا فِي النِّدَاءِ وَالصَّفِّ الْأَوَّلِ ثُمَّ لَمْ يَجِدُوا إِلَّا أَنْ يَسْتَهِمُوا عَلَيْهِ لَاسْتَهَمُوا وَلَوْ يَعْلَمُ النَّاسُ مَا فِي التَّهْجِيرِ لَاسْتَبَقُوا إِلَيْهِ وَلَوْ عَلِمُوا مَا فِي الْعَتَمَةِ وَالصُّبْحِ لَأَتَوْهُمَا وَلَوْ حَبْوًا...

سنن نسائی:

کتاب: اوقات نماز سے متعلق احکام و مسائل

(باب: عشاء کی نماز کو عتمہ(اندھیرے کی نماز)کہنا)

١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

543.

حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”اگر لوگ اذان کہنے اور صف اول میں کھڑے ہونے کی فضیلت جان لیتے تو پھر قرعہ اندازی کے سوا کوئی چارۂ کار نہ پاتے اور ضرور (ان دو چیزوں کے لیے) قرعہ اندازی کرتے۔ اور اگر لوگ جان لیتے کہ ظہر کی نماز جلدی پڑھنے میں کیا فضیلت ہے تو ایک دوسرے سے آگے بڑھتے۔ اور اگر عتمہ (عشاء) اور صبح کی نماز کی فضیلت جانتے تو ضرور حاضر ہوتے، خواہ گھسٹ کر آنا پڑتا۔“

...

4 سنن النسائي: كِتَابُ الْأَذَانِ بَابُ الِاسْتِهَامِ عَلَى التَّأْذِينِ

صحیح

674. أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ عَنْ مَالِكٍ عَنْ سُمَيٍّ عَنْ أَبِي صَالِحٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَوْ يَعْلَمُ النَّاسُ مَا فِي النِّدَاءِ وَالصَّفِّ الْأَوَّلِ ثُمَّ لَمْ يَجِدُوا إِلَّا أَنْ يَسْتَهِمُوا عَلَيْهِ لَاسْتَهَمُوا عَلَيْهِ وَلَوْ يَعْلَمُونَ مَا فِي التَّهْجِيرِ لَاسْتَبَقُوا إِلَيْهِ وَلَوْ عَلِمُوا مَا فِي الْعَتَمَةِ وَالصُّبْحِ لَأَتَوْهُمَا وَلَوْ حَبْوًا...

سنن نسائی: کتاب: اذان سے متعلق احکام و مسائل (باب: اذان کہنے کے لیے قرعہ اندازی کرنا)

١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

674.

حضرت ابوہریرہ ؓ سے منقول ہے، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”اگر لوگ اذان اور صف اول کی فضیلت کو جانتے اور پھر قرعہ اندازی کے علاوہ کوئی چارۂ کار نہ پاتے تو ان کے لیے ضرور قرعہ اندازی کرتے۔ اگر لوگ ظہر کی نماز جلدی (اوّل وقت میں) پڑھنے کی فضیلت جانتے تو ایک دوسرے سے آگے بھاگتے اور اگر عشاء اور فجر کی فضیلت کو جانتے تو ضرور آتے، خواہ گھسٹ کر ہی آنا پڑے۔

...