1 ‌صحيح البخاري: کِتَابُ العِيدَيْنِ بَابُ الخُرُوجِ إِلَى المُصَلَّى بِغَيْرِ مِنْبَرٍ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

968. حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ أَبِي مَرْيَمَ قَالَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ قَالَ أَخْبَرَنِي زَيْدُ بْنُ أَسْلَمَ عَنْ عِيَاضِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي سَرْحٍ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ قَالَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَخْرُجُ يَوْمَ الْفِطْرِ وَالْأَضْحَى إِلَى الْمُصَلَّى فَأَوَّلُ شَيْءٍ يَبْدَأُ بِهِ الصَّلَاةُ ثُمَّ يَنْصَرِفُ فَيَقُومُ مُقَابِلَ النَّاسِ وَالنَّاسُ جُلُوسٌ عَلَى صُفُوفِهِمْ فَيَعِظُهُمْ وَيُوصِيهِمْ وَيَأْمُرُهُمْ فَإِنْ كَانَ يُرِيدُ أَنْ يَقْطَعَ بَعْثًا قَطَعَهُ أَوْ يَأْمُرَ بِشَيْءٍ أَمَرَ بِهِ ثُمَّ يَنْصَرِفُ قَالَ أَبُو سَعِيدٍ فَلَمْ يَزَلْ النّ...

صحیح بخاری:

کتاب: عیدین کے مسائل کے بیان میں

(

باب: عیدگاہ میں خالی جانا منبر نہ لے جانا

)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

968.

حضرت ابوسعید خدری ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا کہ نبی ﷺ عیدالفطر اور عیدالاضحیٰ کے دن عیدگاہ تشریف لے جاتے تو پہلے جو کام کرتے وہ نماز ہوتی، اس سے فراغت کے بعد آپ لوگوں کے سامنے کھڑے ہوتے۔ لوگ اپنی صفوں میں بیٹھے رہتے۔ تب آپ انہیں نصیحت و تلقین کرتے اور اچھی باتوں کا حکم دیتے۔ پھر اگر آپ کوئی لشکر بھیجنا چاہتے تو اسے تیار کرتے یا جس کام کا حکم کرنا چاہتے اس کا حکم دے دیتے۔ اس کے بعد گھر لوٹ آتے۔ حضرت ابوسعید ؓ فرماتے ہیں کہ اس کے بعد بھی لوگ ایسا ہی کرتے رہے یہاں تک کہ میں ایک دفعہ مروان کے ہمراہ عیدالفطر یا عیدالاضحیٰ پڑھنے گیا۔ وہ ان دنوں مدینے کا گورنر تھ...

2 سنن أبي داؤد: کِتَابُ تَفْرِيعِ أَبْوَابِ الْجُمُعَةِ بَابُ الْخُطْبَةِ يَوْمَ الْعِيدِ

صحیح

1141. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَاءِ، حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ، حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ، عَنْ إِسْمَاعِيلَ بْنِ رَجَاءٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ حديث، وَعَنْ قَيْسِ بْنِ مُسْلِمٍ، عَنْ طَارِقِ بْنِ شِهَابٍ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ، قَالَ: أَخْرَجَ مَرْوَانُ الْمِنْبَرَ فِي يَوْمِ عِيدٍ، فَبَدَأَ بِالْخُطْبَةِ قَبْلَ الصَّلَاةِ، فَقَامَ رَجُلٌ فَقَالَ: يَا مَرْوَانُ! خَالَفْتَ السُّنَّةَ! أَخْرَجْتَ الْمِنْبَرَ فِي يَوْمِ عِيدٍ, وَلَمْ يَكُنْ يُخْرَجُ فِيهِ، وَبَدَأْتَ بِالْخُطْبَةِ قَبْلَ الصَّلَاةِ! فَقَالَ أَبُو سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ: مَنْ هَذَا؟ قَالُوا: فُلَانُ بْنُ فُلَانٍ، فَقَالَ: أَ...

سنن ابو داؤد: کتاب: جمعۃ المبارک کے احکام ومسائل (باب: عید کے روز خطبہ)

١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

1141.

سیدنا ابو سعید خدری ؓ نے کہا کہ مروان نے عید کے روز منبر نکلوایا اور نماز سے پہلے خطبہ دینا شروع کیا۔ ایک شخص کھڑا ہوا اور اس نے کہا: اے مروان! تم نے سنت کی مخالفت کی ہے۔ عید کے روز منبر نکلوایا ہے جب کہ اس دن یہ نہ نکالا جاتا تھا اور نماز سے پہلے خطبے سے ابتدا کی ہے۔ سیدنا ابو سعید خدری ؓ نے پوچھا، یہ کون ہے؟ لوگوں نے کہا: یہ فلاں بن فلاں ہے۔ انہوں نے کہا: اس نے اپنا فریضہ ادا کر دیا۔ میں نے رسول اللہ ﷺ کو سنا ہے آپ ﷺ فرما رہے تھے: ”(تم میں سے) جو کوئی برائی دیکھے اور اسے اپنے ہاتھ سے دور کر سکتا ہو تو ہاتھ سے دور کرے۔ اگر اس کی استطاعت نہ ہو تو زبان سے...

3 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْمَلَاحِمِ بَابُ الْأَمْرِ وَالنَّهْيِ

صحیح

4360. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَاءِ وَهَنَّادُ بْنُ السَّرِيِّ، قَالَا: حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ عَنِ الْأَعْمَشِ، عَنْ إِسْمَاعِيلَ بْنِ رَجَاءٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ وَعَنْ قَيْسِ بْنِ مُسْلِمٍ، عَنْ طَارِقِ بْنِ شِهَابٍ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ، قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: >مَنْ رَأَى مُنْكَرًا فَاسْتَطَاعَ أَنْ يُغَيِّرَهُ بِيَدِهِ فَلْيُغَيِّرْهُ بِيَدِهِ،- وَقَطَعَ هَنَّادٌ بَقِيَّةَ الْحَدِيثِ، وَفَّاهُ ابْنُ الْعَلَاءِ- فَإِنْ لَمْ يَسْتَطِعْ فَبِلِسَانِهِ, فَإِنْ لَمْ يَسْتَطِعْ بِلِسَانِهِ فَبِقَلْبِهِ, وَذَلِكَ أَضْعَفُ الْإِيمَانِ<....

سنن ابو داؤد: کتاب: اہم معرکوں کا بیان جو امت میں ہونے والے ہیں (باب: امر بالمعروف اور نھی عن المنکر کا بیان)

١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

4360.

سیدنا ابو سعید خدری ؓ سے روایت ہے وہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے سنا: ”تم میں سے جو کوئی کسی برائی کو دیکھے اور وہ اسے اپنے ہاتھ سے بدل دینے اور اس کی اصلاح کی طاقت رکھتا ہو تو اسے چاہیئے کہ ہاتھ سے اس کی اصلاح کرے۔“ ہناد نے یہ حدیث یہیں تک بیان کی۔ جبکہ ابن علاء نے بقیہ کو یوں پورا کیا: ”اگر یہ ہمت نہ ہو تو زبان سے روکے، اگر زبان سے روکنے کی ہمت نہ ہو تو پھر اپنے دل سے برا جانے اور یہ ایمان کی سب سے کمزور کیفیت ہے۔“

...

4 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الْفِتَنِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَابُ مَا جَاءَ فِي تَغْيِيرِ الْمُنْكَرِ بِالْيَد...

حسن

2347. حَدَّثَنَا بُنْدَارٌ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ قَيْسِ بْنِ مُسْلِمٍ عَنْ طَارِقِ بْنِ شِهَابٍ قَالَ أَوَّلُ مَنْ قَدَّمَ الْخُطْبَةَ قَبْلَ الصَّلَاةِ مَرْوَانُ فَقَامَ رَجُلٌ فَقَالَ لِمَرْوَانَ خَالَفْتَ السُّنَّةَ فَقَالَ يَا فُلَانُ تُرِكَ مَا هُنَالِكَ فَقَالَ أَبُو سَعِيدٍ أَمَّا هَذَا فَقَدْ قَضَى مَا عَلَيْهِ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ مَنْ رَأَى مُنْكَرًا فَلْيُنْكِرْهُ بِيَدِهِ وَمَنْ لَمْ يَسْتَطِعْ فَبِلِسَانِهِ وَمَنْ لَمْ يَسْتَطِعْ فَبِقَلْبِهِ وَذَلِكَ أَضْعَفُ الْإِيمَانِ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ....

جامع ترمذی:

كتاب: ایام فتن کے احکام اور امت میں واقع ہونے والے فتنوں کی پیش گوئیاں

(باب: ہاتھ ، زبان یادل سے منکر(بری باتوں) کو روکنے ...)

٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)

2347.

طارق بن شہاب کہتے ہیں: سب سے پہلے (عید کے دن) خطبہ کو نماز پر مقدم کرنے والے مروان تھے، ایک آدمی نے کھڑے ہوکر مروان سے کہا: آپ نے سنت کی مخالفت کی ہے، مروان نے کہا: اے فلاں! چھوڑدی گئی وہ سنت جسے تم ڈھونڈھتے ہو (یہ سن کر) ابوسعید خدری ؓ نے کہا: اس شخص نے اپنا فرض پورا کردیا، میں نے رسول اللہ ﷺ کوفرماتے سنا ہے: ’’جوشخص کوئی برائی دیکھے تو چاہئے کہ اس برائی کو اپنے ہاتھ سے بدل دے، جسے اتنی طاقت نہ ہو وہ اپنی زبان سے اسے بدل دے اورجسے اس کی طاقت بھی نہ ہووہ اپنے دل میں اسے برا جانے۱؎ اوریہ ایما ن کا سب سے کمتردرجہ ہے‘‘۔
ام...

5 سنن النسائي: كِتَابُ الْإِيمَانِ وَشَرَائِعِهِ بَابٌ تَفَاضُلُ أَهْلِ الْإِيمَانِ

صحیح

5027. أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ قَيْسِ بْنِ مُسْلِمٍ عَنْ طَارِقِ بْنِ شِهَابٍ قَالَ قَالَ أَبُو سَعِيدٍ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ رَأَى مُنْكَرًا فَلْيُغَيِّرْهُ بِيَدِهِ فَإِنْ لَمْ يَسْتَطِعْ فَبِلِسَانِهِ فَإِنْ لَمْ يَسْتَطِعْ فَبِقَلْبِهِ وَذَلِكَ أَضْعَفُ الْإِيمَانِ...

سنن نسائی:

کتاب: ایمان اور اس کے فرائض واحکام کا بیان

(باب: اہل ایمان (درجات کے لحاظ سے ) ایک دوسرے سے بڑ...)

١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

5027.

حضرت ابو سعید رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے رسو ل اللہ ﷺ کو فرماتے سنا: ”جو شخص برا کام ہوتا دیکھے، وہ اسے اپنے ہاتھ سے ختم کر دے اور اگر طاقت نہ ہو تو زبان کے ساتھ روکے اور اگراس کی بھی طاقت نہ رکھتا ہوتو اپنے دل سے برا جانے۔ اور یہ (آخری درجہ) کمزور ترین ایمان ہے۔

...

6 سنن النسائي: كِتَابُ الْإِيمَانِ وَشَرَائِعِهِ بَابٌ تَفَاضُلُ أَهْلِ الْإِيمَانِ

صحیح

5028. حَدَّثَنَا عَبْدُ الْحَمِيدِ بْنُ مُحَمَّدٍ قَالَ حَدَّثَنَا مَخْلَدٌ قَالَ حَدَّثَنَا مَالِكُ بْنُ مِغْوَلٍ عَنْ قَيْسِ بْنِ مُسْلِمٍ عَنْ طَارِقِ بْنِ شِهَابٍ قَالَ قَالَ أَبُو سَعِيدٍ الْخُدْرِيُّ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ مَنْ رَأَى مُنْكَرًا فَغَيَّرَهُ بِيَدِهِ فَقَدْ بَرِئَ وَمَنْ لَمْ يَسْتَطِعْ أَنْ يُغَيِّرَهُ بِيَدِهِ فَغَيَّرَهُ بِلِسَانِهِ فَقَدْ بَرِئَ وَمَنْ لَمْ يَسْتَطِعْ أَنْ يُغَيِّرَهُ بِلِسَانِهِ فَغَيَّرَهُ بِقَلْبِهِ فَقَدْ بَرِئَ وَذَلِكَ أَضْعَفُ الْإِيمَانِ...

سنن نسائی:

کتاب: ایمان اور اس کے فرائض واحکام کا بیان

(باب: اہل ایمان (درجات کے لحاظ سے ) ایک دوسرے سے بڑ...)

١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

5028.

حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ  بیان کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے سنا: ”جو شخص برائی ہوتی دیکھے او راپنے ہاتھ سے روک دے، وہ (گناہ سے ) بری ہو گیا۔ جو ہاتھ سے روکنے کی طاقت نہ رکھے اورزبان سے روک دے، وہ بھی (گناہ سے) بری ہوگیا۔ اور جو شخص زبان سے روکنے کی طاقت نہ رکھے لیکن دل سے برا سمجھے، وہ بھی (گناہ سے ) بری ہے۔ اور یہ کم زور ترین ایمان ہے۔“

...

7 سنن ابن ماجه: كِتَابُ إِقَامَةِ الصَّلَاةِ وَالسُّنَّةُ فِيهَا بَابُ مَا جَاءَ فِي صَلَاةِ الْعِيدَيْنِ

صحیح

1333. حَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ إِسْمَعِيلَ بْنِ رَجَاءٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ و عَنْ قَيْسِ بْنِ مُسْلِمٍ عَنْ طَارِقِ بْنِ شِهَابٍ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ قَالَ أَخْرَجَ مَرْوَانُ الْمِنْبَرَ يَوْمَ الْعِيدِ فَبَدَأَ بِالْخُطْبَةِ قَبْلَ الصَّلَاةِ فَقَامَ رَجُلٌ فَقَالَ يَا مَرْوَانُ خَالَفْتَ السُّنَّةَ أَخْرَجْتَ الْمِنْبَرَ يَوْمَ عِيدٍ وَلَمْ يَكُنْ يُخْرَجُ بِهِ وَبَدَأْتَ بِالْخُطْبَةِ قَبْلَ الصَّلَاةِ وَلَمْ يَكُنْ يُبْدَأُ بِهَا فَقَالَ أَبُو سَعِيدٍ أَمَّا هَذَا فَقَدْ قَضَى مَا عَلَيْهِ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ مَنْ ر...

سنن ابن ماجہ: کتاب: نماز کی اقامت اور اس کا طریقہ (باب: نماز عیدین کے احکام و مسائل)

١. فضيلة الشيخ محمد عطاء الله ساجد (دار السّلام)

1333.

حضرت ابو سعید رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: مروان نے عید کے دن منبر نکلوایا، (اورعید گاہ میں منبر پر خطبہ دیا) اور نماز سے پہلے خطبہ دیا، ایک آدمی نے اٹھ کر کہا: اے مروان! آپ نے خلاف سنت کام کیا ہے۔ آپ نے عید کے دن منبر نکالا ہے۔ (مسجد سے اٹھا کر عید گاہ میں لائے ہیں) حالانکہ (نبی ﷺ کے زمانے میں) وہ نکالا نہیں جاتا تھا، اور آپ نے نماز سے پہلے خطبہ شروع کر دیا، حالانکہ ابتدا خطبے سے نہیں ہوا کرتی تھی (بلکہ پہلے نماز ہوتی تھی۔) ابو سعید خدری ؓ نے فرمایا: اس شخص نے اپنا فرض ادا کر دیا ہے۔ میں نے رسول اللہ ﷺ کو یہ فرماتے سنا ہے: ’’جو شخص ک...

8 سنن ابن ماجه: كِتَابُ الْفِتَنِ بَابُ الْأَمْرِ بِالْمَعْرُوفِ وَالنَّهْيِ عَنِ ال...

صحیح

4134. حَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ، عَنِ الْأَعْمَشِ، عَنْ إِسْمَاعِيلَ بْنِ رَجَاءٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ، وعَنْ قَيْسِ بْنِ مُسْلِمٍ، عَنْ طَارِقِ بْنِ شِهَابٍ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ، قَالَ: أَخْرَجَ مَرْوَانُ الْمِنْبَرَ فِي يَوْمِ عِيدٍ، فَبَدَأَ بِالْخُطْبَةِ قَبْلَ الصَّلَاةِ، فَقَالَ رَجُلٌ: يَا مَرْوَانُ خَالَفْتَ السُّنَّةَ، أَخْرَجْتَ الْمِنْبَرَ فِي هَذَا الْيَوْمِ، وَلَمْ يَكُنْ يُخْرَجُ، وَبَدَأْتَ بِالْخُطْبَةِ قَبْلَ الصَّلَاةِ، وَلَمْ يَكُنْ يُبْدَأُ بِهَا، فَقَالَ أَبُو سَعِيدٍ: أَمَّا هَذَا فَقَدْ قَضَى مَا عَلَيْهِ، سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ ص...

سنن ابن ماجہ:

کتاب: فتنہ و آزمائش سے متعلق احکام و مسائل

(باب: نیکی کا حکم دینا اور برائی سےروکنا)

١. فضيلة الشيخ محمد عطاء الله ساجد (دار السّلام)

4134.

حضرت ابو سعید خدری ؓ سے روایت ہے کہ مروان نے عید کے دن منبر نکلوایا (اور عید گاہ میں رکھا) اور نماز عید سے پہلے خطبہ شروع کیا۔ ایک آدمی نے کہا: مروان! تو نے سنت کی مخالفت کی ہے۔ تو نے اس دن منبر نکالا، حالانکہ (نبیﷺ اور خلفائے راشدین کے زمانے میں) وہ نہیں نکالا جاتا تھا۔ اور تو نے نماز سے پہلے خطبہ شروع کیا، حالانکہ (اس دور میں) خطبے سے ابتدا نہیں کی جاتی تھی۔ حضرت ابو سعید خدری ؓ نے فرمایا: اس شخص نے اپنا فرض ادا کر دیا ہے۔ میں نےرسول اللہﷺ سے سنا، آپﷺ فرما رہے تھے: تم میں سے جو شخص کوئی برائی دیکھے اور ہاتھ سے ختم کر سکتا ہوتو ہاتھ سے ختم کردے۔ اگر اس کی طاق...