1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الصَّلاَةِ بَابُ سُتْرَةُ الإِمَامِ سُتْرَةُ مَنْ خَلْفَهُ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

500. حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ يَعْنِي ابْنَ مَنْصُورٍ قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ نُمَيْرٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ، عَنْ نَافِعٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ: «أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ إِذَا خَرَجَ يَوْمَ العِيدِ أَمَرَ بِالحَرْبَةِ، فَتُوضَعُ بَيْنَ يَدَيْهِ، فَيُصَلِّي إِلَيْهَا وَالنَّاسُ وَرَاءَهُ، وَكَانَ يَفْعَلُ ذَلِكَ فِي السَّفَرِ»، فَمِنْ ثَمَّ اتَّخَذَهَا الْأُمَرَاءُ...

صحیح بخاری:

کتاب: نماز کے احکام و مسائل

(

باب: امام کا سترہ مقتدیوں کو بھی کفایت کرتا ہے۔...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

500.

حضرت عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ جب عید کے دن (مدینے سے) باہر تشریف لے جائے تو چھوٹا نیزہ گاڑنے کا حکم دیتے۔ جب اس کی تعمیل کر دی جاتی تو آپ اس کی طرف رخ کر کے نماز پڑھتے اور لوگ آپ کے پیچھے کھڑے ہوتے تھے۔ دوران سفر میں بھی ایسا ہی کرتے تھے۔ (مسلمانوں کے) خلفاء نے بھی اسی وجہ سے برچھا ساتھ رکھنے کی عادت اپنا لی ہے۔

...

4 ‌صحيح البخاري: کِتَابُ العِيدَيْنِ بَابُ حَمْلِ العَنَزَةِ أَوِ الحَرْبَةِ بَيْنَ يَد...

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

985. حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ الْمُنْذِرِ الْحِزَامِيُّ قَالَ حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو عَمْرٍو الْأَوْزَاعِيُّ قَالَ أَخْبَرَنِي نَافِعٌ عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَغْدُو إِلَى الْمُصَلَّى وَالْعَنَزَةُ بَيْنَ يَدَيْهِ تُحْمَلُ وَتُنْصَبُ بِالْمُصَلَّى بَيْنَ يَدَيْهِ فَيُصَلِّي إِلَيْهَا...

صحیح بخاری:

کتاب: عیدین کے مسائل کے بیان میں

(

باب: امام کے آگے آگے عید کے دن عنزہ یا حربہ لے ...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

985.

حضرت ابن عمر ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا کہ نبی ﷺ صبح سویرے عیدگاہ کی طرف تشریف لے جاتے اور نیزہ آپ کے آگے آگے اٹھایا جاتا تھا، اسے عیدگاہ میں آپ کے سامنے گاڑ دیا جاتا تو آپ اس کی طرف منہ کر کے نماز پڑھتے تھے۔

5 صحيح مسلم: كِتَابُ الصَّلَاةِ بَابُ سُتْرَةِ الْمُصَلِّي

صحیح

1137. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللهِ بْنُ نُمَيْرٍ، ح وَحَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ وَاللَّفْظُ لَهُ، حَدَّثَنَا أَبِي، حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللهِ، عَنْ نَافِعٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ، «أَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ إِذَا خَرَجَ يَوْمَ الْعِيدِ، أَمَرَ بِالْحَرْبَةِ فَتُوضَعُ بَيْنَ يَدَيْهِ، فَيُصَلِّي إِلَيْهَا. وَالنَّاسُ وَرَاءَهُ. وَكَانَ يَفْعَلُ ذَلِكَ فِي السَّفَرِ. فَمِنْ ثَمَّ اتَّخَذَهَا الْأُمَرَاءُ...

صحیح مسلم:

کتاب: نماز کے احکام ومسائل

(باب: نمازی کا سترہ)

١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

1137.

عبداللہ بن نمیر نے عبیداللہ سے، انہوں نے نافع سے اور انہوں نے حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت کیا کہ جب رسول اللہﷺ عید کے دن نکلتے تو نیزے کا حکم دیتے، وہ آپﷺ کے آگے گاڑ دیا جاتا، آپﷺ اس کی طرف رخ کر کے نماز پڑھتے اور لوگ آپﷺ کے پیچھے ہوتے، سفر میں بھی آپﷺ ایسا ہی کرتے، اس بنا پر حکام نے اس (نیزہ گاڑنے) کو اپنا لیا ہے۔

...

6 سنن أبي داؤد: کِتَابُ تَفْرِيعِ أَبْوَابِ السُّتْرَةِ بَابُ مَا يَسْتُرُ الْمُصَلِّيَ

صحیح

687. حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ إِذَا خَرَجَ يَوْمَ الْعِيدِ أَمَرَ بِالْحَرْبَةِ فَتُوضَعُ بَيْنَ يَدَيْهِ فَيُصَلِّي إِلَيْهَا وَالنَّاسُ وَرَاءَهُ وَكَانَ يَفْعَلُ ذَلِكَ فِي السَّفَرِ فَمِنْ ثَمَّ اتَّخَذَهَا الْأُمَرَاءُ...

سنن ابو داؤد: کتاب: سترے کے احکام ومسائل (باب: کون سی چیز سترہ ہو سکتی ہے؟)

١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

687.

سیدنا ابن عمر ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ جب عید پڑھنے کے لیے نکلتے تو حکم دیتے کہ نیزہ ساتھ لے لیا جائے۔ اسے آپ ﷺ کے آگے گاڑ دیا جاتا پھر آپ ﷺ اس کی طرف نماز پڑھتے اور لوگ آپ ﷺ کے پیچھے ہوتے۔ سفر میں بھی آپ ﷺ کا یہ معمول ہوتا تھا۔ چنانچہ امراء نے یہیں سے یہ عمل اخذ کیا ہے۔

10 سنن ابن ماجه: كِتَابُ إِقَامَةِ الصَّلَاةِ وَالسُّنَّةُ فِيهَا بَابُ مَا جَاءَ فِي الْحَرْبَةِ يَوْمَ الْعِيدِ

صحیح

1363. حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ حَدَّثَنَا عِيسَى بْنُ يُونُسَ ح و حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ بْنُ مُسْلِمٍ قَالَا حَدَّثَنَا الْأَوْزَاعِيُّ أَخْبَرَنِي نَافِعٌ عَنْ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَغْدُو إِلَى الْمُصَلَّى فِي يَوْمِ الْعِيدِ وَالْعَنَزَةُ تُحْمَلُ بَيْنَ يَدَيْهِ فَإِذَا بَلَغَ الْمُصَلَّى نُصِبَتْ بَيْنَ يَدَيْهِ فَيُصَلِّي إِلَيْهَا وَذَلِكَ أَنَّ الْمُصَلَّى كَانَ فَضَاءً لَيْسَ فِيهِ شَيْءٌ يُسْتَتَرُ بِهِ...

سنن ابن ماجہ: کتاب: نماز کی اقامت اور اس کا طریقہ (باب: عید کے دن برچھی لے جانا)

١. فضيلة الشيخ محمد عطاء الله ساجد (دار السّلام)

1363.

حضرت عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ عید کے دن صبح کے وقت عید گاہ تشریف لے جاتے آپ کے آگے آگے برچھی لے جائی جاتی۔ جب آپ عید گاہ پہنچتے تو آپ کے سامنے برچھی گاڑی دی جاتی۔ آپ ﷺ اس کی طرف منہ کر کے نماز ادا کر تے۔ اس کی وجہ یہ تھی کہ عید گاہ ایک کھلا میدان تھی، اس میں کوئی ایسی چیز نہیں تھی جسے سترہ بنایا جا سکے۔

...