2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الصَّلاَةِ بَابُ الصَّلاَةِ إِلَى الأُسْطُوَانَةِ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

508. حَدَّثَنَا المَكِّيُّ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، قَالَ: حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ أَبِي عُبَيْدٍ، قَالَ: كُنْتُ آتِي مَعَ سَلَمَةَ بْنِ الأَكْوَعِ فَيُصَلِّي عِنْدَ الأُسْطُوَانَةِ الَّتِي عِنْدَ المُصْحَفِ، فَقُلْتُ: يَا أَبَا مُسْلِمٍ، أَرَاكَ تَتَحَرَّى الصَّلاَةَ عِنْدَ هَذِهِ الأُسْطُوَانَةِ، قَالَ: فَإِنِّي «رَأَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَتَحَرَّى الصَّلاَةَ عِنْدَهَا»...

صحیح بخاری:

کتاب: نماز کے احکام و مسائل

(

باب: ستونوں کی آڑ میں نماز پڑھنا

)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

508.

حضرت یزید بن ابوعبید ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ میں حضرت سلمہ بن اکوع ؓ  کے ساتھ (مسجد نبوی میں) آیا کرتا تھا۔ وہ ہمیشہ اس ستون کے سامنے کر کے نماز پڑھتے جہاں مصحف شریف رکھا ہوتا تھا۔ میں نے ان سے پوچھا: اے ابومسلم! تم اس ستون کے قریب ہی نماز پڑھنے کی کوشش کیوں کرتے ہو؟ انھوں نے فرمایا: میں نے نبی ﷺ کو دیکھا ہے کہ وہ بھی کوشش سے اس ستون کو سامنے کر کے نماز پڑھا کرتے تھے۔

...

3 صحيح مسلم: كِتَابُ الصَّلَاةِ بَابُ دُنُوِّ الْمُصَلِّي مِنَ السُّتْرَةِ

صحیح

1157. حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، وَمُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، - وَاللَّفْظُ لِابْنِ الْمُثَنَّى قَالَ إِسْحَاقُ: أَخْبَرَنَا، وَقَالَ ابْنُ الْمُثَنَّى: - حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ مَسْعَدَةَ، عَنْ يَزِيدَ يَعْنِي ابْنَ أَبِي عُبَيْدٍ، عَنْ سَلَمَةَ وَهُوَ ابْنُ الْأَكْوَعِ أَنَّهُ كَانَ يَتَحَرَّى مَوْضِعَ مَكَانِ الْمُصْحَفِ يُسَبِّحُ فِيهِ، وَذَكَرَ: «أَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَتَحَرَّى ذَلِكَ الْمَكَانَ، وَكَانَ بَيْنَ الْمِنْبَرِ وَالْقِبْلَةِ قَدْرُ مَمَرِّ الشَّاةِ»...

صحیح مسلم:

کتاب: نماز کے احکام ومسائل

(باب: نمازی کا سترے کے قریب کھڑا ہونا)

١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

1157.

 حماد بن مسعدہ نے یزید بن ابی عبید سے اور انہوں نے حضرت سلمہ بن اکوع رضی اللہ تعالٰی عنہ سے روایت کیا کہ وہ (سلمہ رضی اللہ تعالٰی عنہ) کوشش کر کے (مسجد نبوی میں) اس جگہ نفلی نماز پڑھتے جہاں مصحف (رکھا ہوا) تھا اور انہوں نے کہا کہ رسول اللہﷺ اسی جگہ کی کوشش فرماتے تھے اور (یہاں) منبر اور قبلے کی دیوار کے درمیان بکری کے راستے کے برابر فاصلہ تھا۔

...

5 سنن ابن ماجه: كِتَابُ إِقَامَةِ الصَّلَاةِ وَالسُّنَّةُ فِيهَا بَابُ مَا جَاءَ فِي تَوْطِينِ الْمَكَانِ فِي الْمَ...

صحیح

1495. حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ حُمَيْدِ بْنِ كَاسِبٍ قَالَ: حَدَّثَنَا الْمُغِيرَةُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْمَخْزُومِيُّ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي عُبَيْدٍ، عَنْ سَلَمَةَ بْنِ الْأَكْوَعِ، أَنَّهُ «كَانَ يَأْتِي إِلَى سُبْحَةِ الضُّحَى فَيَعْمِدُ إِلَى الْأُسْطُوَانَةِ، دُونَ الْمُصْحَفِ، فَيُصَلِّي قَرِيبًا مِنْهَا» ، فَأَقُولُ لَهُ: أَلَا تُصَلِّي هَاهُنَا؟ وَأُشِيرُ إِلَى بَعْضِ نَوَاحِي الْمَسْجِدِ، فَيَقُولُ: «إِنِّي رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَتَحَرَّى هَذَا الْمُقَامَ»...

سنن ابن ماجہ: کتاب: نماز کی اقامت اور اس کا طریقہ (باب: مسجد میں نماز کے لیے ایک جگہ مقرر کرلینے کا ب...)

١. فضيلة الشيخ محمد عطاء الله ساجد (دار السّلام)

1495.

حضرت یزید بن ابو عبید رحمة الله عليہ سلمہ بن اکوع ؓ کے متلعق فرماتے ہیں کہ وہ ضحیٰ کے نفل پڑھنے کے لیے تشریف لاتے تو اس ستون کی طرف جاتے جو مصحف کے پاس ہے۔ اس کے قریب نماز پڑھتے۔ میں (یزید بن ابو عبید) مسجد کے کسی حصے کی طرف اشارہ کر کے کہتا: آپ یہاں کیوں نہیں نماز پڑھ لیتے؟ وہ فرماتے: میں نے رسول اللہ ﷺ کو اس جگہ اہتمام سے نماز پڑھتے دیکھا ہے۔

...