1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ مَوَاقِيتِ الصَّلاَةِ بَابُ وَقْتِ العَصْرِ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

556. حَدَّثَنَا ابْنُ مُقَاتِلٍ، قَالَ: أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ، قَالَ: أَخْبَرَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ عُثْمَانَ بْنِ سَهْلِ بْنِ حُنَيْفٍ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا أُمَامَةَ بْنَ سَهْلٍ، يَقُولُ: صَلَّيْنَا مَعَ عُمَرَ بْنِ عَبْدِ العَزِيزِ الظُّهْرَ، ثُمَّ خَرَجْنَا حَتَّى دَخَلْنَا عَلَى أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ فَوَجَدْنَاهُ يُصَلِّي العَصْرَ، فَقُلْتُ: يَا عَمِّ مَا هَذِهِ الصَّلاَةُ الَّتِي صَلَّيْتَ؟ قَالَ: «العَصْرُ، وَهَذِهِ صَلاَةُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الَّتِي كُنَّا نُصَلِّي مَعَهُ»...

صحیح بخاری:

کتاب: اوقات نماز کے بیان میں

(

باب: نماز عصر کے وقت کا بیان

)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

556.

حضرت ابو امامہ ؓ سے روایت ہے، فرماتے ہیں: ہم نے ایک مرتبہ حضرت عمر بن عبدالعزیز رحمہ اللہ کے ساتھ ظہر کی نماز ادا کی۔ وہاں سے فراغت کے بعد ہم حضرت انس بن مالک ؓ کی خدمت میں حاضر ہوئے تو دیکھا کہ وہ نماز عصر پڑھ رہے ہیں۔ میں نے عرض کیا: چچا جان! یہ کون سی نماز ہے جو آپ نے اس وقت ادا کی ہے؟ فرمایا: یہ عصر کی نماز ہے۔ ہم رسول اللہ ﷺ کے ساتھ یہ نماز اسی وقت ادا کرتے تھے۔

...

2 صحيح مسلم: كِتَابُ الْمَسَاجِدِ وَمَوَاضِعِ الصَّلَاةَ بَابُ اسْتِحْبَابِ التَّبْكِيرِ بِالْعَصْرِ

صحیح

1440. حَدَّثَنَا مَنْصُورُ بْنُ أَبِي مُزَاحِمٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللهِ بْنُ الْمُبَارَكِ، عَنْ أَبِي بَكْرِ بْنِ عُثْمَانَ بْنِ سَهْلِ بْنِ حُنَيْفٍ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا أُمَامَةَ بْنَ سَهْلٍ، يَقُولُ: صَلَّيْنَا مَعَ عُمَرَ بْنِ عَبْدِ الْعَزِيزِ الظُّهْرَ، ثُمَّ خَرَجْنَا حَتَّى دَخَلْنَا عَلَى أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، فَوَجَدْنَاهُ يُصَلِّي الْعَصْرَ، فَقُلْتُ: يَا عَمِّ، مَا هَذِهِ الصَّلَاةُ الَّتِي صَلَّيْتَ؟ قَالَ: «الْعَصْرَ، وَهَذِهِ صَلَاةُ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ تَعَالَى عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الَّتِي كُنَّا نُصَلِّي مَعَهُ»...

صحیح مسلم:

کتاب: مسجدیں اور نماز کی جگہیں

(باب: نماز عصر جلدی پڑھنا مستحب ہے)

١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

1440.

حضرت ابو اامامہ بن سہل رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں: ہم نے عمر بن عبدالعزیز رحمۃ اللہ علیہ کے ساتھ ظہر کی نماز پڑھی، پھر ہم باہر نکلے اور انس بن مالک رضی اللہ تعالی عنہ کی خدمت میں حاضر ہوئے تو ہم نے انھیں عصر کی نماز پڑھتے ہوئے پایا، میں نے پوچھا: چچا جان! یہ کون سی نماز ہےجو آپﷺ نے پڑھی ہے؟ انھوں نے جواب دیا: عصر کی ہے، اور یہی رسول اللہ ﷺ کی نماز ہے جو ہم آپﷺ کے ساتھ پڑھا کرتے تھے۔

...

3 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الصَّلَاةِ بَابٌ فِي وَقْتِ صَلَاةِ الْعَصْرِ

صحیح

413. حَدَّثَنَا الْقَعْنَبِيُّ عَنْ مَالِكٍ عَنْ الْعَلَاءِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَنَّهُ قَالَ دَخَلْنَا عَلَى أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ بَعْدَ الظُّهْرِ فَقَامَ يُصَلِّي الْعَصْرَ فَلَمَّا فَرَغَ مِنْ صَلَاتِهِ ذَكَرْنَا تَعْجِيلَ الصَّلَاةِ أَوْ ذَكَرَهَا فَقَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ تِلْكَ صَلَاةُ الْمُنَافِقِينَ تِلْكَ صَلَاةُ الْمُنَافِقِينَ تِلْكَ صَلَاةُ الْمُنَافِقِينَ يَجْلِسُ أَحَدُهُمْ حَتَّى إِذَا اصْفَرَّتْ الشَّمْسُ فَكَانَتْ بَيْنَ قَرْنَيْ شَيْطَانٍ أَوْ عَلَى قَرْنَيْ الشَّيْطَانِ قَامَ فَنَقَرَ أَرْبَعًا لَا يَذْكُرُ اللَّهَ فِيهَا إِلَّا قَلِيلًا...

سنن ابو داؤد:

کتاب: نماز کے احکام ومسائل

(باب: نماز عصر کا وقت)

١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

413.

جناب علاء بن عبدالرحمٰن بیان کرتے ہیں کہ ہم نماز ظہر کے بعد سیدنا انس ؓ کے ہاں گئے، تو وہ اٹھ کر نماز عصر پڑھنے لگ گئے۔ جب وہ نماز سے فارغ ہوئے تو ہم نے ان سے ان کے نماز عصر جلدی پڑھنے کا ذکر کیا یا خود انہوں نے ذکر کیا تو کہا: میں نے رسول اللہ ﷺ کو سنا ہے، فرماتے تھے۔ ”یہ منافقوں کی نماز ہے، یہ منافقوں کی نماز ہے، یہ منافقوں کی نماز ہے کہ ان میں سے ایک بیٹھا رہتا ہے حتیٰ کہ جب سورج زرد ہو جاتا ہے اور شیطان کے دو سینگوں کے درمیان یا ان سینگوں کے اوپر ہوتا ہے، تو اٹھ کر چار ٹھونگیں مارتا ہے اور اللہ کا ذکر اس میں بس برائے نام ہی کرتا ہے۔“

...

4 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الصَّلاَةِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَابُ مَا جَاءَ فِي تَعْجِيلِ الْعَصْرِ​

صحیح

163. حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ جَعْفَرٍ عَنْ الْعَلَاءِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَنَّهُ دَخَلَ عَلَى أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ فِي دَارِهِ بِالْبَصْرَةِ حِينَ انْصَرَفَ مِنْ الظُّهْرِ وَدَارُهُ بِجَنْبِ الْمَسْجِدِ فَقَالَ قُومُوا فَصَلُّوا الْعَصْرَ قَالَ فَقُمْنَا فَصَلَّيْنَا فَلَمَّا انْصَرَفْنَا قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ تِلْكَ صَلَاةُ الْمُنَافِقِ يَجْلِسُ يَرْقُبُ الشَّمْسَ حَتَّى إِذَا كَانَتْ بَيْنَ قَرْنَيْ الشَّيْطَانِ قَامَ فَنَقَرَ أَرْبَعًا لَا يَذْكُرُ اللَّهَ فِيهَا إِلَّا قَلِيلًا قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ...

جامع ترمذی: كتاب: نماز کے احکام ومسائل (باب: عصر جلدی پڑھنے کا بیان​)

٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)

163.

علاء بن عبدالرحمن سے روایت ہے کہ وہ بصرہ میں جس وقت ظہر پڑھ کر لوٹے تو وہ انس بن مالک ؓ کے پاس ان کے گھر آئے، ان کا گھر مسجد کے بغل ہی میں تھا۔ انس بن مالک نے کہا: اٹھوچلوعصر پڑھو، توہم نے اٹھ کر صلاۃ پڑھی، جب پڑھ چکے تو انہوں نے کہا کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے سنا ہے: ’’یہ منافق کی نماز ہے کہ بیٹھا سورج کو دیکھتا رہے، یہاں تک کہ جب وہ شیطان کی دونوں سینگوں کے درمیان آ جائے تو اٹھے اور چار ٹھونگیں مار لے، اور ان میں اللہ کو تھوڑا ہی یاد کرے‘‘۔
امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن صحیح ہے۔

...

5 سنن النسائي: كِتَابُ الْمَوَاقِيتِ بَابُ تَعْجِيلِ الْعَصْرِ

صحیح

511. أَخْبَرَنَا سُوَيْدُ بْنُ نَصْرٍ قَالَ أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللَّهِ عَنْ أَبِي بَكْرِ بْنِ عُثْمَانَ بْنِ سَهْلِ بْنِ حُنَيْفٍ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا أُمَامَةَ بْنَ سَهْلٍ يَقُولُ صَلَّيْنَا مَعَ عُمَرَ بْنِ عَبْدِ الْعَزِيزِ الظُّهْرَ ثُمَّ خَرَجْنَا حَتَّى دَخَلْنَا عَلَى أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ فَوَجَدْنَاهُ يُصَلِّي الْعَصْرَ قُلْتُ يَا عَمِّ مَا هَذِهِ الصَّلَاةُ الَّتِي صَلَّيْتَ قَالَ الْعَصْرَ وَهَذِهِ صَلَاةُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الَّتِي كُنَّا نُصَلِّي...

سنن نسائی:

کتاب: اوقات نماز سے متعلق احکام و مسائل

(باب: عصر کو جلدی پڑھنا مسنون ہے)

١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

511.

ابوامامہ بن سہل بیان کرتے ہیں کہ ہم نے حضرت عمر بن عبدالعزیز ؓ کے ساتھ ظہر کی نماز پڑھی، پھر ہم نکلے حتیٰ کہ حضرت انس بن مالک ؓ کے پاس پہنچے تو ہم نے انھیں عصر کی نماز پڑھتے پایا۔ میں نےکہا: چچاجان! یہ کون سی نماز آپ نےپڑھی ہے؟ انھوں نے فرمایا: عصر کی۔ اور یہ اللہ کے رسول ﷺ کی نماز ہے جو ہم (آپ کے ساتھ) پڑھتے تھے۔

...

6 سنن النسائي: كِتَابُ الْمَوَاقِيتِ بَابُ تَعْجِيلِ الْعَصْرِ

حسن الإسناد

512. أَخْبَرَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو عَلْقَمَةَ الْمَدَنِيُّ قَالَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرٍو عَنْ أَبِي سَلَمَةَ قَالَ صَلَّيْنَا فِي زَمَانِ عُمَرَ بْنِ عَبْدِ الْعَزِيزِ ثُمَّ انْصَرَفْنَا إِلَى أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ فَوَجَدْنَاهُ يُصَلِّي فَلَمَّا انْصَرَفَ قَالَ لَنَا صَلَّيْتُمْ قُلْنَا صَلَّيْنَا الظُّهْرَ قَالَ إِنِّي صَلَّيْتُ الْعَصْرَ فَقَوَّلُوا لَهُ عَجَّلْتَ فَقَالَ إِنَّمَا أُصَلِّي كَمَا رَأَيْتُ أَصْحَابِي يُصَلُّونَ...

سنن نسائی:

کتاب: اوقات نماز سے متعلق احکام و مسائل

(باب: عصر کو جلدی پڑھنا مسنون ہے)

١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

512.

حضرت ابوسلمہ سے مروی ہے کہ ہم نے حضرت عمر بن عبدالعزیز ؓ کے دور (گورنری) میں نماز پڑھی، پھر ہم حضرت انس بن مالک ؓ کی طرف چلے۔ ہم نے انھیں نماز پڑھتے پایا۔ جب وہ فارغ ہوئے تو ہمیں کہنے لگے: تم نے نماز پڑھ لی ہے؟ ہم نے کہا: ہم نے ظہر کی نماز پڑھی ہے۔ وہ کہنے لگے: میں نے تو عصر کی نماز پڑھی ہے۔ لوگوں نے کہا: آپ نے جلدی کی ہے۔ انھوں نے فرمایا: میں تو اس طرح نماز پڑھتا ہوں جس طرح میں نے اپنے ساتھیوں کو پڑھتے دیکھا ہے۔

...

7 سنن النسائي: كِتَابُ الْمَوَاقِيتِ بَابُ التَّشْدِيدِ فِي تَأْخِيرِ الْعَصْرِ

صحیح

513. أَخْبَرَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرِ بْنِ إِيَاسِ بْنِ مُقَاتِلِ بْنِ مُشَمْرِجِ بْنِ خَالِدٍ قَالَ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ قَالَ حَدَّثَنَا الْعَلَاءُ أَنَّهُ دَخَلَ عَلَى أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ فِي دَارِهِ بِالْبَصْرَةِ حِينَ انْصَرَفَ مِنْ الظُّهْرِ وَدَارُهُ بِجَنْبِ الْمَسْجِدِ فَلَمَّا دَخَلْنَا عَلَيْهِ قَالَ أَصَلَّيْتُمْ الْعَصْرَ قُلْنَا لَا إِنَّمَا انْصَرَفْنَا السَّاعَةَ مِنْ الظُّهْرِ قَالَ فَصَلُّوا الْعَصْرَ قَالَ فَقُمْنَا فَصَلَّيْنَا فَلَمَّا انْصَرَفْنَا قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ تِلْكَ صَلَاةُ الْمُنَافِقِ جَلَسَ يَرْقُبُ صَلَاةَ الْعَصْرِ حَتَّى إِذَا كَانَتْ بَي...

سنن نسائی:

کتاب: اوقات نماز سے متعلق احکام و مسائل

(باب: عصر کو دیر سے پڑھنے پر سختی)

١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

513.

حضرت علاء بن عبدالرحمٰن نے کہا کہ وہ حضرت انس بن مالک ؓ کے پاس بصرہ میں ان کے گھر گئے جب کہ وہ (علاء) ظہر سے فارغ ہوئے تھے، اور حضرت انس کا گھر مسجد کے ساتھ ہی تھا۔ جب ہم آپ کے پاس گئے تو آپ نے فرمایا: کیا تم نے عصر کی نماز پڑھ لی ہے؟ ہم نے کہا: نہیں، ہم تو ظہر کی نماز پڑھ کر آئے ہیں۔ آپ نے فرمایا: پھر عصر کی نماز پڑھو۔ ہم اٹھے اور عصر کی نماز پڑھی۔ جب ہم فارغ ہوئے تو آپ نے فرمایا: میں نےر سول اللہ ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا: ”یہ منافق کی نماز ہے۔ وہ بیٹھا عصر کی نماز کا انتظار کرتا رہتا ہے حتیٰ کہ جب سورج شیطان کے دو سینگوں کے درمیان ہوجاتا ہے تو وہ ا...