1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ مَوَاقِيتِ الصَّلاَةِ بَابُ فَضْلِ العِشَاءِ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

574. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ العَلاَءِ، قَالَ: أَخْبَرَنَا أَبُو أُسَامَةَ، عَنْ بُرَيْدٍ، عَنْ أَبِي بُرْدَةَ، عَنْ أَبِي مُوسَى، قَالَ: كُنْتُ أَنَا وَأَصْحَابِي الَّذِينَ قَدِمُوا مَعِي فِي السَّفِينَةِ نُزُولًا فِي بَقِيعِ بُطْحَانَ، وَالنَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالْمَدِينَةِ، فَكَانَ يَتَنَاوَبُ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عِنْدَ صَلاَةِ العِشَاءِ كُلَّ لَيْلَةٍ نَفَرٌ مِنْهُمْ، فَوَافَقْنَا النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَا وَأَصْحَابِي، وَلَهُ بَعْضُ الشُّغْلِ فِي بَعْضِ أَمْرِهِ، فَأَعْتَمَ بِالصَّلاَةِ حَتَّى ابْهَارَّ اللَّيْلُ، ثُمَّ خَرَجَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَل...

صحیح بخاری:

کتاب: اوقات نماز کے بیان میں

(باب: نماز عشاء (کے لئے انتظار کرنے )کی فضیلت)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

574.

حضرت ابوموسیٰ اشعری ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: میں اور میرے وہ رفقاء جو میرے ساتھ کشتی میں آئے تھے، وادی بطحان میں پڑاؤ کیے ہوئے تھے جبکہ نبی ﷺ مدینہ منورہ میں تشریف فر تھے۔ چنانچہ ہر رات عشاء کی نماز کے لیے چند آدمی نبی ﷺ کی خدمت میں باری باری حاضر ہوتے۔ ایک دن میں اور میرے ساتھی نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے تو آپ اس دن کسی کام میں مصروف تھے اور آپ نے نماز عشاء میں اس قدر تاخیر فرمائی کہ آدھی رات ہو گئی۔ آخر نبی ﷺ باہر تشریف لائے اور نماز پڑھائی۔ نماز سے فراغت کے بعد آپ نے حاضرین سے فرمایا: ’’ذرا ٹھہرو، تمہیں مبارک ہو کیونکہ تم پر اللہ کی یہ ن...