1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ التَّهَجُّدِ بَابُ طُولِ القِيَامِ فِي صَلاَةِ اللَّيْلِ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1148. حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ أَبِي وَائِلٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ صَلَّيْتُ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَيْلَةً فَلَمْ يَزَلْ قَائِمًا حَتَّى هَمَمْتُ بِأَمْرِ سَوْءٍ قُلْنَا وَمَا هَمَمْتَ قَالَ هَمَمْتُ أَنْ أَقْعُدَ وَأَذَرَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ...

صحیح بخاری:

کتاب: تہجد کا بیان

(باب: رات کے قیام میں نماز کو لمبا کرنا (یعنی قرآت ...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

1148.

حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: میں نے ایک رات نبی ﷺ کے ہمراہ تہجد پڑھی تو آپ کافی دیر کھڑے رہے حتی کہ میری نیت بگڑ گئی۔ ہم نے دریافت کیا: آپ کے دل میں کیا برا خیال آیا؟ انہوں نے فرمایا: میں نے یہ ارادہ کیا تھا کہ نبی ﷺ کو بحالت قیام چھوڑ کر خود بیٹھ جاؤں۔

2 سنن ابن ماجه: كِتَابُ إِقَامَةِ الصَّلَاةِ وَالسُّنَّةُ فِيهَا بَابُ مَا جَاءَ فِي طُولِ الْقِيَامِ فِي الصَّلَاة...

صحیح

1482. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَامِرِ بْنِ زُرَارَةَ، وَسُوَيْدُ بْنُ سَعِيدٍ، قَالَا: حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُسْهِرٍ، عَنِ الْأَعْمَشِ، عَنْ أَبِي وَائِلٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ: «صَلَّيْتُ ذَاتَ لَيْلَةٍ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَلَمْ يَزَلْ قَائِمًا حَتَّى هَمَمْتُ بِأَمْرِ سَوْءٍ» ، قُلْتُ: وَمَا ذَاكَ الْأَمْرُ؟ قَالَ: هَمَمْتُ أَنْ أَجْلِسَ وَأَتْرُكَهُ...

سنن ابن ماجہ: کتاب: نماز کی اقامت اور اس کا طریقہ (باب: نماز میں لمبا قیام کرنے کا بیان)

١. فضيلة الشيخ محمد عطاء الله ساجد (دار السّلام)

1482.

حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: ایک رات میں نے رسول اللہ ﷺ کی اقتدا میں نماز (تہجد) پڑھی۔ آپ اتنا عرصہ کھڑے رہے کہ میں نے ایک برے کام کا ارادہ کر لیا۔ (ابو وائل فرماتے ہیں) میں نے کہا: وہ کون سا کام تھا؟ فرمایا: میں نے ارادہ کیا کہ میں بیٹھ جاؤں اور رسول اللہ ﷺ کو کھڑا رہنے دوں۔

...