1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ بَابُ قَوْلِهِ {فَكَيْفَ إِذَا جِئْنَا مِنْ كُلِّ ...

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4616. حَدَّثَنَا صَدَقَةُ أَخْبَرَنَا يَحْيَى عَنْ سُفْيَانَ عَنْ سُلَيْمَانَ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَبِيدَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ يَحْيَى بَعْضُ الْحَدِيثِ عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّةَ قَالَ قَالَ لِي النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اقْرَأْ عَلَيَّ قُلْتُ آقْرَأُ عَلَيْكَ وَعَلَيْكَ أُنْزِلَ قَالَ فَإِنِّي أُحِبُّ أَنْ أَسْمَعَهُ مِنْ غَيْرِي فَقَرَأْتُ عَلَيْهِ سُورَةَ النِّسَاءِ حَتَّى بَلَغْتُ فَكَيْفَ إِذَا جِئْنَا مِنْ كُلِّ أُمَّةٍ بِشَهِيدٍ وَجِئْنَا بِكَ عَلَى هَؤُلَاءِ شَهِيدًا قَالَ أَمْسِكْ فَإِذَا عَيْنَاهُ تَذْرِفَانِ...

صحیح بخاری:

کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں

(

باب: آیت (( فکیف اذا جئنا من کل امۃ بشھید )) کی...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

4616.

حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ نے مجھ سے فرمایا: ’’مجھے قرآن پڑھ کر سناؤ۔‘‘ میں نے عرض کی: بھلا میں آپ کو کیا سناؤں، خود آپ پر تو قرآن نازل ہوا ہے؟ آپ نے فرمایا: ’’مجھے دوسروں سے سننا اچھا لگتا ہے۔‘‘ چنانچہ میں نے سورہ نساء پڑھنا شروع کر دی حتی کہ میں اس آیت پر پہنچا: ’’بھلا اس دن کیا حال ہو گا جب ہم ہر امت میں سے ایک گواہ لائیں گے، پھر آپ کو ان لوگوں پر بحیثیت گواہ کھڑا کریں گے۔‘‘ آپ ﷺ نے فرمایا: ’&rsq...

2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ فَضَائِلِ القُرْآنِ بَابُ البُكَاءِ عِنْدَ قِرَاءَةِ القُرْآنِ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5095. حَدَّثَنَا صَدَقَةُ أَخْبَرَنَا يَحْيَى عَنْ سُفْيَانَ عَنْ سُلَيْمَانَ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَبِيدَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ يَحْيَى بَعْضُ الْحَدِيثِ عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّةَ قَالَ لِي النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ عَنْ يَحْيَى عَنْ سُفْيَانَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَبِيدَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ الْأَعْمَشُ وَبَعْضُ الْحَدِيثِ حَدَّثَنِي عَمْرُو بْنُ مُرَّةَ عَنْ إِبْرَاهِيمَ وَعَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي الضُّحَى عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اقْرَأْ عَلَيَّ قَالَ قُلْتُ أَقْرَأُ عَلَيْكَ وَعَلَيْكَ أُنْزِلَ ...

صحیح بخاری:

کتاب: قرآن کے فضائل کا بیان

(باب: قرآن کی تلاوت کرتے وقت(خوف الہی سے) رونا)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

5095.

سیدنا عبداللہ بن مسعود ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے مجھ سے فرمایا: ”میرے سامنے قرآن کی تلاوت کرو۔“ میں نے عرض کی: کیا میں آپ کو قرآن سناؤں، حالانکہ آپ پر تو قرآن نازل کیا گیا ہے؟ آپ نے فرمایا: ”بے شک میں چاہتا ہوں کہ کسی اور سے قرآن سنوں۔“ انہوں نے کہا: پھر میں نے سورہ نساء کی تلاوت شروع کی۔ جب میں درج ذیل آیت ہر پہنچا: ”پھر اس وقت کیا حال ہو گا جب ہم یر امت سے ایک گواہ لائیں گے اور آپ کو ان لوگوں پر گواہ لائیں گے۔“ آپ ﷺ نے مجھ سے فرمایا: ”رک جاؤ۔“ اس وقت میں نے دیکھا کہ آپ کی آنکھوں سے آنسو بہہ ر...

3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ فَضَائِلِ القُرْآنِ بَابُ البُكَاءِ عِنْدَ قِرَاءَةِ القُرْآنِ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5096. حَدَّثَنَا قَيْسُ بْنُ حَفْصٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَبِيدَةَ السَّلْمَانِيِّ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قَالَ لِي النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اقْرَأْ عَلَيَّ قُلْتُ أَقْرَأُ عَلَيْكَ وَعَلَيْكَ أُنْزِلَ قَالَ إِنِّي أُحِبُّ أَنْ أَسْمَعَهُ مِنْ غَيْرِي...

صحیح بخاری:

کتاب: قرآن کے فضائل کا بیان

(باب: قرآن کی تلاوت کرتے وقت(خوف الہی سے) رونا)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

5096.

سیدنا عبداللہ بن مسعود ؓ ہی سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ آپ ﷺ نے مجھ سے فرمایا: ”مجھے قرآن مجید پڑھ کر سناؤ۔“ میں نے عرض کی: کیا میں آپ کےسامنے قرآن پڑھوں، حالانکہ آپ پر تو قرآن نازل کیا گیاہے؟ آپ ﷺ نے فرمایا: ”بے شک میں کسی دوسرے سے سننا پسند کرتا ہوں۔“

4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الدَّعَوَاتِ بَابُ الدُّعَاءِ إِذَا انْتَبَهَ بِاللَّيْلِ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6374. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، سَمِعْتُ سُلَيْمَانَ بْنَ أَبِي مُسْلِمٍ، عَنْ طَاوُسٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ: كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا قَامَ مِنَ اللَّيْلِ يَتَهَجَّدُ، قَالَ: اللَّهُمَّ لَكَ الحَمْدُ، أَنْتَ نُورُ السَّمَوَاتِ وَالأَرْضِ وَمَنْ فِيهِنَّ، وَلَكَ الحَمْدُ، أَنْتَ قَيِّمُ السَّمَوَاتِ وَالأَرْضِ وَمَنْ فِيهِنَّ، وَلَكَ الحَمْدُ، أَنْتَ الحَقُّ، وَوَعْدُكَ حَقٌّ، وَقَوْلُكَ حَقٌّ، وَلِقَاؤُكَ حَقٌّ، وَالجَنَّةُ حَقٌّ، وَالنَّارُ حَقٌّ، وَالسَّاعَةُ حَقٌّ، وَالنَّبِيُّونَ حَقٌّ، وَمُحَمَّدٌ حَقٌّ، اللَّهُمَّ لَكَ أَسْلَمْتُ، وَعَلَيْكَ تَوَكَّلْتُ...

صحیح بخاری:

کتاب: دعاؤں کے بیان میں

(باب: اگر رات میں آدمی کی آنکھ کھل جائے تو کیا دعا ...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

6374.

حضرت ابن عباس ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ نبی ﷺ جب رات کے وقت تہجد کے لیے کھڑے ہوتے تو یہ دعا پڑھتے: اے اللہ! تیرے ہی لیے تمام تعریفیں ہیں۔ آسمان وزمین اور جو کچھ ان میں موجود ہے تو ان سب کو روشن کرنے والا ہے۔ تیرے ہی لیے تمام تعریفیں ہیں۔ تو آسمان وزمین اور ان میں موجود تمام چیزوں کو قائم رکھنے والا ہے تیرے ہی لیے تمام تعریفیں ہیں۔ تو حق ہے، تیرا وعدہ برحق تیری بات مبنی بر حقیقت تیری ملاقات بھی حق، جنت حق دوزرخ حق، قیامت حق، تمام انبیاء برحق اور محمد رسول اللہ ﷺ بھی برحق ہیں۔ اے اللہ! میں نے تیرے سپرد کیا، تجھ پر بھروسا کیا تجھ پر ایمان لایا، تیری طرف رجوع ...

5 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ التَّوْحِيدِ وَالرَدُّ عَلَی الجَهمِيَةِ وَغَيرٌهُم بَابُ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى: {وَهُوَ الَّذِي خَل...

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

7452. حَدَّثَنَا قَبِيصَةُ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ عَنْ سُلَيْمَانَ عَنْ طَاوُسٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَدْعُو مِنْ اللَّيْلِ اللَّهُمَّ لَكَ الْحَمْدُ أَنْتَ رَبُّ السَّمَوَاتِ وَالْأَرْضِ لَكَ الْحَمْدُ أَنْتَ قَيِّمُ السَّمَوَاتِ وَالْأَرْضِ وَمَنْ فِيهِنَّ لَكَ الْحَمْدُ أَنْتَ نُورُ السَّمَوَاتِ وَالْأَرْضِ قَوْلُكَ الْحَقُّ وَوَعْدُكَ الْحَقُّ وَلِقَاؤُكَ حَقٌّ وَالْجَنَّةُ حَقٌّ وَالنَّارُ حَقٌّ وَالسَّاعَةُ حَقٌّ اللَّهُمَّ لَكَ أَسْلَمْتُ وَبِكَ آمَنْتُ وَعَلَيْكَ تَوَكَّلْتُ وَإِلَيْكَ أَنَبْتُ وَبِكَ خَاصَمْتُ وَإِلَيْكَ ...

صحیح بخاری:

کتاب: اللہ کی توحید اس کی ذات اور صفات کے بیان میں اور جهميہ وغیرہ کی تردید

(

باب : اللہ تعالیٰ کا ارشاد سورۃ انعام میں &rdqu...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

7452.

سیدنا ابن عباس ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا: نبی ﷺ رات کے وقت اکثر یہ دعا پڑھا کرتے تھے: اےاللہ! تیرے ہی لیے تعریف ہے۔ تو آسمانوں اور زمین کا مالک ہے۔ حمدوثنا تیرے ہی لیے ہے۔ تو آسمان و زمین اور جو کچھ ان میں ہے ان سب کو قائم کرنے والا ہے۔ تعریف تجھے ہی سزاوار ہے۔ تو آسمانوں وزمین کا نور ہے۔ تیرا قول، برحق، تیرا وعدہ مبنی بر حقیقت ہے تیری ملاقات برحق، جنت سچ اور جہنم برحق نیز روز قیامت بھی حق ہے، اے اللہ! میں نے تیرے حضور اپنا سر جھکا دیا۔ میں تجھی پر ایمان لایا۔ میں نے تجھی پر بھروسا کیا اور تیری ہی طرف رجوع کیا۔ میں تیری ہی مدد سے باطل کے خلاف برسرپیکار ہوں او...

6 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ التَّوْحِيدِ وَالرَدُّ عَلَی الجَهمِيَةِ وَغَيرٌهُم بَابُ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى: {وُجُوهٌ يَوْمَئِذٍ...

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

7510. حَدَّثَنِي ثَابِتُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ عَنْ سُلَيْمَانَ الْأَحْوَلِ عَنْ طَاوُسٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا تَهَجَّدَ مِنْ اللَّيْلِ قَالَ اللَّهُمَّ رَبَّنَا لَكَ الْحَمْدُ أَنْتَ قَيِّمُ السَّمَوَاتِ وَالْأَرْضِ وَلَكَ الْحَمْدُ أَنْتَ رَبُّ السَّمَوَاتِ وَالْأَرْضِ وَمَنْ فِيهِنَّ وَلَكَ الْحَمْدُ أَنْتَ نُورُ السَّمَوَاتِ وَالْأَرْضِ وَمَنْ فِيهِنَّ أَنْتَ الْحَقُّ وَقَوْلُكَ الْحَقُّ وَوَعْدُكَ الْحَقُّ وَلِقَاؤُكَ الْحَقُّ وَالْجَنَّةُ حَقٌّ وَالنَّارُ حَقٌّ وَالسَّاعَةُ حَقٌّ اللَّهُمَّ لَكَ أَسْلَمْ...

صحیح بخاری:

کتاب: اللہ کی توحید اس کی ذات اور صفات کے بیان میں اور جهميہ وغیرہ کی تردید

(

باب: اللہ تعالیٰ کا ( سورۃ قیامت میں ) ارشاد اس...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

7510.

سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے انہوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ جب رات کے وقت تہجد کی نماز پڑھتے تو یہ دعا پڑھتے: اے اللہ! اے ہمارے رب! تیرے ہی لیے حمد وثنا ہے، تو آسمان وزمین کو تھامنے والا ہے۔ تیرے ہی لیے ساری تعریف ہے۔ تو آسمان وزمین اور جوان کے درمیان ہے سب کا رب ہے۔ اور تو ہی ہر قسم کی تعریف کی سزاوار ہے۔ توآسمانوں اور زمین اور جو کچھ ان میں ہے سب کو روشن کرنے والا ہے۔ تو سچا تیری بات سچی، تیرا وعدہ مبنی برحقیقت اور تیری ملاقات بھی حقیقت ہے، جنت سچ، دوذخ برحق اور قیامت بھی مبنی برحقیقت ہے۔ اے اللہ! میں نے تیرے حضور سر تسلیم خم کر دیا، میں تجھ پر ...

7 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ التَّوْحِيدِ وَالرَدُّ عَلَی الجَهمِيَةِ وَغَيرٌهُم بَابُ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى: {يُرِيدُونَ أَنْ يُ...

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

7567. حَدَّثَنَا مَحْمُودٌ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ أَخْبَرَنِي سُلَيْمَانُ الْأَحْوَلُ أَنَّ طَاوُسًا أَخْبَرَهُ أَنَّهُ سَمِعَ ابْنَ عَبَّاسٍ يَقُولُ كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا تَهَجَّدَ مِنْ اللَّيْلِ قَالَ اللَّهُمَّ لَكَ الْحَمْدُ أَنْتَ نُورُ السَّمَوَاتِ وَالْأَرْضِ وَلَكَ الْحَمْدُ أَنْتَ قَيِّمُ السَّمَوَاتِ وَالْأَرْضِ وَلَكَ الْحَمْدُ أَنْتَ رَبُّ السَّمَوَاتِ وَالْأَرْضِ وَمَنْ فِيهِنَّ أَنْتَ الْحَقُّ وَوَعْدُكَ الْحَقُّ وَقَوْلُكَ الْحَقُّ وَلِقَاؤُكَ الْحَقُّ وَالْجَنَّةُ حَقٌّ وَالنَّارُ حَقٌّ وَالنَّبِيُّونَ حَقٌّ وَالسَّاعَةُ حَقٌّ اللَّهُمَّ لَكَ أ...

صحیح بخاری:

کتاب: اللہ کی توحید اس کی ذات اور صفات کے بیان میں اور جهميہ وغیرہ کی تردید

(

باب: اللہ تعالیٰ کا ( سورۃ الفتح ) ارشاد یہ گنو...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

7567.

سیدنا ابن عباس ؓ سے روایت ہے انہوں نے فرمایا: نبی ﷺ جب رات کو تہجد کے لیے اٹھتے تو پڑھتے : ”اے اللہ! حمد تیرے ہی لیے ہے۔ تو آسمانوں اور زمین کو روشن کرنے والا ہے تعریف تیرے ہی لیے ہے۔ تو آسمانوں اور زمین کو کنٹرول کرنے والا ہے۔ حمد تیرے ہی لیے ہے تو آسمانوں کا، زمین کا اور جو کچھ ان میں ہے سب کا رب ہے۔ تو برحق ہے۔ تیرا وعدہ سچا ہے۔ تیرا کلام بھی برحق ہے۔ تیری ملاقات مبنی حقیقت ہے۔ جنت حق ہے اور دوزخ بھی حق ہے۔ تمام انبیاء سچے ہیں اور قیامت بھی برحق ہے، تیری ملاقات مبنی برحقیقت ہے۔ جنت حق ہے اور دوزخ بھی حق ہے۔ تمام انبیاء سچے ہیں اور قیامت بھی برحق ہے۔ ا...

8 صحيح مسلم: کِتَابُ فَضَائِلِ القُرآنِ وَمَا يُتَعَلَّقُ بِهِ بَابُ فَضْلِ اسْتِمَاعِ الْقُرْآنِ، وَطَلَبِ الْقِ...

صحیح

1901. و حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَأَبُو كُرَيْبٍ جَمِيعًا عَنْ حَفْصٍ قَالَ أَبُو بَكْرٍ حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ غِيَاثٍ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَبِيدَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ قَالَ لِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اقْرَأْ عَلَيَّ الْقُرْآنَ قَالَ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَقْرَأُ عَلَيْكَ وَعَلَيْكَ أُنْزِلَ قَالَ إِنِّي أَشْتَهِي أَنْ أَسْمَعَهُ مِنْ غَيْرِي فَقَرَأْتُ النِّسَاءَ حَتَّى إِذَا بَلَغْتُ فَكَيْفَ إِذَا جِئْنَا مِنْ كُلِّ أُمَّةٍ بِشَهِيدٍ وَجِئْنَا بِكَ عَلَى هَؤُلَاءِ شَهِيدًا رَفَعْتُ رَأْسِي أَوْ غَمَزَنِي رَجُلٌ إِلَى جَنْبِي فَرَفَعْتُ رَأْسِي...

صحیح مسلم:

کتاب: قرآن کے فضائل اور متعلقہ امور

(باب: قرآن مجید بغور سننے ‘سننے کے لیے حافظ قرآن سے...)

١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

1901.

حفص بن غیاث نے اعمش سے روایت کی، انھوں نے ابراہیم سے، انھوں عَبِیدہ (سلمانی) سےاور انھوں نے عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی، انھوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ نے مجھ سے فرمایا: ’’میرے سامنے قرآن مجید کی قراءت کرو۔‘‘ انھوں نے کہا: میں نے عرض کی: اے اللہ کے رسول ﷺ! کیا میں آپﷺ کو سناؤں، جبکہ آپﷺ پر ہی تو (قرآن مجید) نازل ہوا ہے؟ آپﷺ نے فرمایا: ’’میری خواہش ہے کہ میں اسےکسی دوسرے سے سنوں۔‘‘ تو میں نے سورہ نساء کی قراءت شروع کی، جب میں اس آیت پر پہنچا: ﴿ فَكَيْفَ إِذَا جِئْنَا مِن كُلِ...

9 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْعِلْمِ بَابٌ فِي الْقَصَصِ

صحیح

3684. حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ غِيَاثٍ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَبِيدَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ قَالَ لِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اقْرَأْ عَلَيَّ سُورَةَ النِّسَاءِ قَالَ قُلْتُ أَقْرَأُ عَلَيْكَ وَعَلَيْكَ أُنْزِلَ قَالَ إِنِّي أُحِبُّ أَنْ أَسْمَعَهُ مِنْ غَيْرِي قَالَ فَقَرَأْتُ عَلَيْهِ حَتَّى إِذَا انْتَهَيْتُ إِلَى قَوْلِهِ فَكَيْفَ إِذَا جِئْنَا مِنْ كُلِّ أُمَّةٍ بِشَهِيدٍ الْآيَةَ فَرَفَعْتُ رَأْسِي فَإِذَا عَيْنَاهُ تَهْمِلَانِ...

سنن ابو داؤد:

کتاب: علم اور اہل علم کی فضیلت

(باب: وعظ کہنے کا بیان)

١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

3684.

سیدنا عبداللہ (عبداللہ بن مسعود) ؓ کا بیان ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے مجھے فرمایا: ”مجھ پر سورۃ نساء کی قرآت کرو۔“ میں نے عرض کیا: میں آپ پر پڑھوں حالانکہ (قرآن) آپ پر نازل ہوا ہے۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ”میں دوسرے سے سننا چاہتا ہوں۔ چنانچہ میں نے قراءت کی حتیٰ کہ جب میں آیت کریمہ (فَكَيْفَ إِذَا جِئْنَا مِنْ كُلِّ أُمَّةٍ بِشَهِيدٍ) پر پہنچا تو میں نے اپنا سر اٹھایا تو دیکھا کہ آپ ﷺ کی آنکھیں آنسوؤں سے بہہ رہی تھیں۔

...

10 جامع الترمذي: أَبْوَابُ تَفْسِيرِ الْقُرْآنِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَابٌ وَمِنْ سُورَةِ النِّسَاءِ

صحیح الاسناد

3318. حَدَّثَنَا هَنَّادٌ حَدَّثَنَا أَبُو الْأَحْوَصِ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَلْقَمَةَ قَالَ قَالَ عَبْدُ اللَّهِ أَمَرَنِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ أَقْرَأَ عَلَيْهِ وَهُوَ عَلَى الْمِنْبَرِ فَقَرَأْتُ عَلَيْهِ مِنْ سُورَةِ النِّسَاءِ حَتَّى إِذَا بَلَغْتُ فَكَيْفَ إِذَا جِئْنَا مِنْ كُلِّ أُمَّةٍ بِشَهِيدٍ وَجِئْنَا بِكَ عَلَى هَؤُلَاءِ شَهِيدًا غَمَزَنِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِيَدِهِ فَنَظَرْتُ إِلَيْهِ وَعَيْنَاهُ تَدْمَعَانِ قَالَ أَبُو عِيسَى هَكَذَا رَوَى أَبُو الْأَحْوَصِ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَلْقَمَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ و...

جامع ترمذی: كتاب: قرآن کریم کی تفسیر کے بیان میں (باب: سورہ نساء کی تفسیر)

٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)

3318.

عبداللہ بن مسعود رضی الله عنہ کہتے ہیں: نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم منبر پر تشریف فرما تھے آپﷺ نے مجھے حکم دیا کہ میں آپ کو قرآن پڑھ کر سناؤں چنانچہ میں نے آپﷺ کے سامنے سورہ نساء میں سے تلاوت کی جب میں آیت ﴿فَكَيْفَ إِذَا جِئْنَا مِنْ كُلِّ أُمَّةٍ بِشَهِيدٍ وَجِئْنَا بِكَ عَلَى هَؤُلاَءِ شَهِيدً﴾۱؎ پر پہنچا تو رسول اللہ نے مجھے ہاتھ سے اشارہ کیا (کہ بس کرو آگے نہ پڑھو) میں نے نظر اٹھا کر دیکھا تو آپﷺ کی دونوں آنکھیں آنسو بہا رہی تھیں۔
امام ترمذی کہتے ہیں: ابوالأحوص نے اعمش سے، اعمش نے ابراہیم سے اور ابراہیم نے عل...