1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجُمُعَةِ بَابُ رَفْعِ اليَدَيْنِ فِي الخُطْبَةِ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

944. حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ قَالَ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ عَبْدِ الْعَزِيزِ بْنِ صُهَيْبٍ عَنْ أَنَسٍ وَعَنْ يُونُسَ عَنْ ثَابِتٍ عَنْ أَنَسٍ قَالَ بَيْنَمَا النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَخْطُبُ يَوْمَ الْجُمُعَةِ إِذْ قَامَ رَجُلٌ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ هَلَكَ الْكُرَاعُ وَهَلَكَ الشَّاءُ فَادْعُ اللَّهَ أَنْ يَسْقِيَنَا فَمَدَّ يَدَيْهِ وَدَعَا...

صحیح بخاری:

کتاب: جمعہ کے بیان میں

(باب: خطبہ میں دونوں ہاتھ اٹھا کر دعا مانگنا)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

944.

حضرت انس ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا کہ جمعہ کے دن نبی ﷺ خطبہ دے رہے تھے کہ اس اثنا میں اچانک ایک آدمی اٹھ کھڑا ہوا اور اس نے عرض کیا: اللہ کے رسول! مال مویشی اور بکریاں ہلاک ہو گئے۔ اللہ تعالیٰ سے دعا کیجیے کہ ہم پر بارش برسائے، چنانچہ آپ نے دونوں ہاتھ پھیلا کر دعا فرمائی۔

2 ‌صحيح البخاري: کِتَابُ الِاسْتِسْقَاءِ بَابُ الِاسْتِسْقَاءِ فِی المَسْجِدِ الجَامِعِ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1025. حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ قَالَ أَخْبَرَنَا أَبُو ضَمْرَةَ أَنَسُ بْنُ عِيَاضٍ قَالَ حَدَّثَنَا شَرِيكُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي نَمِرٍ أَنَّهُ سَمِعَ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ يَذْكُرُ أَنَّ رَجُلًا دَخَلَ يَوْمَ الْجُمُعَةِ مِنْ بَابٍ كَانَ وِجَاهَ الْمِنْبَرِ وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَائِمٌ يَخْطُبُ فَاسْتَقْبَلَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَائِمًا فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ هَلَكَتْ الْمَوَاشِي وَانْقَطَعَتْ السُّبُلُ فَادْعُ اللَّهَ يُغِيثُنَا قَالَ فَرَفَعَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَدَيْهِ فَقَالَ اللَّهُمَّ اسْقِنَا اللَّهُمَّ اسْقِنَا اللَّهُ...

صحیح بخاری:

کتاب: استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان

(

باب: جامع مسجد میں استسقاء یعنی پانی کی دعا کرن...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

1025.

حضرت انس بن مالک ؓ سے روایت ہے کہ ایک آدمی جمعہ کے دن مسجد نبوی میں اس دروازے سے داخل ہوا جو منبر کے بالکل سامنے تھا جبکہ رسول اللہ ﷺ کھڑے خطبہ دے رہے تھے۔ وہ رسول اللہ ﷺ کے سامنے کھڑا ہو کر عرض کرنے لگا: اللہ کے رسول! مال مویشی ہلاک ہو گئے اور راستے ٹوٹ پھوٹ گئے ہیں، آپ اللہ سے دعا کریں کہ اللہ ہم پر بارش برسائے۔ رسول اللہ ﷺ نے ہاتھ اٹھا کر یوں دعا فرمائی: ’’اے اللہ! ہم پر بارش برسا۔ اے اللہ! ہم پر بارش نازل فرما۔ اے اللہ! ہمیں باران رحمت عطا فرما۔‘‘ حضرت انس ؓ بیان کرتے ہیں کہ: اللہ کی قسم! ہمیں دور دور تک آسمان پر کوئی چھوٹا یا بڑا ب...

3 سنن أبي داؤد: كِتَابُ صَلَاةِ الِاسْتِسْقَاءِ بَابُ رَفْعِ الْيَدَيْنِ فِي الِاسْتِسْقَاءِ

صحیح

1175. حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ، عَنْ عَبْدِ الْعَزِيزِ بْنِ صُهَيْبٍ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ وَيُونُسَ بْنِ عُبَيْدٍ، عَنْ ثَابِتٍ، عَنْ أَنَسٍ، قَالَ: أَصَابَ أَهْلَ الْمَدِينَةِ قَحْطٌ عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَبَيْنَمَا هُوَ يَخْطُبُنَا يَوْمَ جُمُعَةٍ، إِذْ قَامَ رَجُلٌ، فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ! هَلَكَ الْكُرَاعُ، هَلَكَ الشَّاءُ، فَادْعُ اللَّهَ أَنْ يَسْقِيَنَا، فَمَدَّ يَدَيْهِ وَدَعَا، قَالَ أَنَسٌ: وَإِنَّ السَّمَاءَ لَمِثْلُ الزُّجَاجَةِ، فَهَاجَتْ رِيحٌ، ثُمَّ أَنْشَأَتْ سَحَابَةً، ثُمَّ اجْتَمَعَتْ، ثُمَّ أَرْسَلَتِ السَّمَاءُ عَزَالِيَهَا، ...

سنن ابو داؤد:

کتاب: نماز استسقا کے احکام و مسائل

(باب: استسقاء میں ہاتھ اٹھا کر دعا مانگنا)

١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

1175.

سیدنا انس بن مالک ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ کے زمانے میں اہل مدینہ کو قحط پیش آیا۔ جمعے کا روز تھا آپ ﷺ ہمیں خطبہ ارشاد فرما رہے تھے کہ ایک آدمی کھڑا ہو گیا اور کہنے لگا: اے اللہ کے رسول! گھوڑے مر گئے، بکریاں ہلاک ہو گئیں، اللہ سے دعا فرمائیں کہ ہمیں بارش عنایت فرمائے۔ آپ ﷺ نے اپنے ہاتھ پھیلائے اور دعا کی۔ سیدنا انس ؓ بیان کرتے ہیں کہ آسمان شیشے کی مانند صاف تھا، سو ہوا چلنے لگی اور بادل کا ایک ٹکڑا نمودار ہوا اور پھیلتا چلا گیا، پھر آسمان نے اپنا دہانہ کھول دیا۔ ہم جو (نماز پڑھ کر) نکلے تو پانی میں سے گزرتے ہوئے اپنے گھروں کو پہنچے۔ پھر بارش ہوتی رہی اور...

4 سنن النسائي: كِتَابُ الِاسْتِسْقَاءِ بَابٌ مَتَى يَسْتَسْقِي الْإِمَامُ

حسن صحیح

1510. أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ عَنْ مَالِكٍ عَنْ شَرِيكِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي نَمِرٍ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ قَالَ جَاءَ رَجُلٌ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ هَلَكَتْ الْمَوَاشِي وَانْقَطَعَتْ السُّبُلُ فَادْعُ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ فَدَعَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَمُطِرْنَا مِنْ الْجُمُعَةِ إِلَى الْجُمُعَةِ فَجَاءَ رَجُلٌ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ تَهَدَّمَتْ الْبُيُوتُ وَانْقَطَعَتْ السُّبُلُ وَهَلَكَتْ الْمَوَاشِي فَقَالَ اللَّهُمَّ عَلَى رُءُوسِ الْجِبَالِ وَالْآكَ...

سنن نسائی: کتاب: بارش کے وقت دعا کرنے سے متعلق احکام و مسائل (باب: امام بارش کی دعا کب کرئے؟)

١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

1510.

حضرت انس بن مالک ؓ بیان کرتے ہیں کہ ایک آدمی رسول اللہ ﷺ کے پاس آیا اور کہنے لگا: اے اللہ کے رسول! جانور (قحط سالی کی بنا پر) ہلاک ہو گئے اور راستے منقطع ہوگئے، اللہ تعالیٰ سے (بارش کی) دعا کیجیے۔ رسول اللہ ﷺ نے دعا فرمائی تو اس جمعے سے اگلے جمعے تک (مسلسل) بارش ہوتی رہی۔ تو (وہی ) آدمی رسول اللہ کے پاس آیا اور کہنے لگا: اے اللہ کے رسول! (زیادہ بارش کی وجہ سے) گھر گرگئے اور راستے منقطع ہوگئے اور جانور مرنے لگے ہیں۔ تو آپ نے دعا فرمائی: ”اے اللہ! پہاڑوں کی چوٹیوں پر، ٹیلوں پر، وادیوں کے نشیب (نالوں) اور جنگلات میں بارش برسا۔“ تو بادل مدینہ منور...

5 سنن النسائي: كِتَابُ الِاسْتِسْقَاءِ بَابٌ كَيْفَ يَرْفَع

حسن صحیح

1521. أَخْبَرَنَا عِيسَى بْنُ حَمَّادٍ قَالَ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ سَعِيدٍ وَهُوَ الْمَقْبُرِيُّ عَنْ شَرِيكِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي نَمِرٍ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ أَنَّهُ سَمِعَهُ يَقُولُ بَيْنَا نَحْنُ فِي الْمَسْجِدِ يَوْمَ الْجُمُعَةِ وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَخْطُبُ النَّاسَ فَقَامَ رَجُلٌ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ تَقَطَّعَتْ السُّبُلُ وَهَلَكَتْ الْأَمْوَالُ وَأَجْدَبَ الْبِلَادُ فَادْعُ اللَّهَ أَنْ يَسْقِيَنَا فَرَفَعَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَدَيْهِ حِذَاءَ وَجْهِهِ فَقَالَ اللَّهُمَّ اسْقِنَا فَوَاللَّهِ مَا نَزَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَ...

سنن نسائی: کتاب: بارش کے وقت دعا کرنے سے متعلق احکام و مسائل (باب: (امام )ہاتھ کیسے اٹھائے؟)

١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

1521.

حضرت انس بن مالک ؓ بیان کرتے ہیں کہ ایک دفعہ ہم جمعے کے دن مسجد میں تھے اور رسول اللہ ﷺ لوگوں کو خطبہ دے رہے تھے کہ ایک آدمی کھڑا ہوا اور کہنے لگا: اے اللہ کے رسول! راستے منقطع ہوگئے اور جانور ہلاک ہونے لگے اور شہروں میں قحط پڑگیا۔ اللہ تعالیٰ سے دعا فرمائیے، ہمیں بارش عطا فرمائے۔ رسول اللہ ﷺ نے چہرۂ مبارک کے برابر اپنے ہاتھ اٹھائے اور فرمایا: (اللَّهُمَّ! اسْقِنَا) ”اے اللہ! ہم پر بارش نازل فرما۔“ اللہ کی قسم! ابھی اللہ کے رسول ﷺ منبر سے نہیں اترے تھے کہ ہم پر خوب زور سے بارش برسنے لگی بلکہ اس دن سے اگلے جمعے تک بارش برستی رہی۔ تو ایک آدمی کھڑا...

7 سنن النسائي: كِتَابُ الِاسْتِسْقَاءِ بَابُ ذِكْرِ الدُّعَاءِ

صحیح

1523. أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَى قَالَ حَدَّثَنَا الْمُعْتَمِرُ قَالَ سَمِعْتُ عُبَيْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ وَهُوَ الْعُمَرِيُّ عَنْ ثَابِتٍ عَنْ أَنَسٍ قَالَ كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَخْطُبُ يَوْمَ الْجُمُعَةِ فَقَامَ إِلَيْهِ النَّاسُ فَصَاحُوا فَقَالُوا يَا نَبِيَّ اللَّهِ قَحَطَتْ الْمَطَرُ وَهَلَكَتْ الْبَهَائِمُ فَادْعُ اللَّهَ أَنْ يَسْقِيَنَا قَالَ اللَّهُمَّ اسْقِنَا اللَّهُمَّ اسْقِنَا قَالَ وَايْمُ اللَّهِ مَا نَرَى فِي السَّمَاءِ قَزَعَةً مِنْ سَحَابٍ قَالَ فَأَنْشَأَتْ سَحَابَةٌ فَانْتَشَرَتْ ثُمَّ إِنَّهَا أُمْطِرَتْ وَنَزَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَ...

سنن نسائی: کتاب: بارش کے وقت دعا کرنے سے متعلق احکام و مسائل (باب: (نماز کی بجائے صرف)دعا کا ذکر)

١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

1523.

حضرت انس ؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ جمعے کے دن خطبہ ارشاد فرما رہے تھے کہ لوگ کھڑے ہوکر بلند آواز سے کہنے لگے: اے اللہ کے نبی! بارش (عرصۂ دراز سے) رکی ہوئی ہے اور جانور مررہے ہیں۔ اللہ تعالیٰ سے دعا فرمائیے کہ بارش نازل فرمائے۔ آپ نے فرمایا: (اللَّهُمَّ! اسْقِنَا، اللَّهُمَّ! اسْقِنَا) ”اے اللہ! ہمیں پانی پلا۔ اے اللہ! ہمیں پانی پلا۔“ اللہ کی قسم! ہم آسمان میں بادل کا ایک ٹکڑا بھی نہیں دیکھتے تھے، پھر ایک چھوٹا سا بادل پیدا ہوا، پھر اس نے پھیلنا شروع کیا، پھر وہ برسنے لگا اور اللہ کے رسول ﷺ منبر سے اترے اور نماز پڑھائی۔ لوگ (بارش میں) گھروں کو گئے۔...

8 سنن النسائي: كِتَابُ الِاسْتِسْقَاءِ بَابُ ذِكْرِ الدُّعَاءِ

حسن صحیح

1524. أَخْبَرَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ قَالَ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ جَعْفَرٍ قَالَ حَدَّثَنَا شَرِيكُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ أَنَّ رَجُلًا دَخَلَ الْمَسْجِدَ وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَائِمٌ يَخْطُبُ فَاسْتَقْبَلَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَائِمًا وَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ هَلَكَتْ الْأَمْوَالُ وَانْقَطَعَتْ السُّبُلُ فَادْعُ اللَّهَ أَنْ يُغِيثَنَا فَرَفَعَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَدَيْهِ ثُمَّ قَالَ اللَّهُمَّ أَغِثْنَا اللَّهُمَّ أَغِثْنَا قَالَ أَنَسٌ وَلَا وَاللَّهِ مَا نَرَى فِي السَّمَاءِ مِنْ سَحَابَةٍ وَلَا قَزَعَ...

سنن نسائی: کتاب: بارش کے وقت دعا کرنے سے متعلق احکام و مسائل (باب: (نماز کی بجائے صرف)دعا کا ذکر)

١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

1524.

حضرت انس بن مالک ؓ سے مروی ہے کہ ایک آدمی مسجد میں داخل ہوا جب کہ رسول اللہ ﷺ کھڑے خطبہ دے رہے تھے۔ وہ رسول اللہ ﷺ کے سامنے آکر کھڑا ہوگیا اور کہنے لگا: اے اللہ کے رسول! جانور مرگئے اور راستے منقطع ہوگئے، اللہ تعالیٰ سے دعا کیجیے کہ اللہ تعالیٰ ہم پر بارش برسائے۔ تو رسول اللہ ﷺ نے اپنے ہاتھ اٹھائے، پھر فرمایا: ”اے اللہ! ہم پر بارش برسا۔ اے اللہ! ہم پر بارش برسا۔“ حضرت انس ؓ بیان کرتے ہیں: اللہ کی قسم! آسمان میں بادل کیا بادل کا ٹکڑا بھی نہ دیکھتے تھے، نیز ہمارے اور سلع پہاڑ کے درمیان کوئی مکان یا گھر بھی حائل نہ تھا۔ اچانک ڈھال جتنا چھوٹا سا باد...

9 سنن النسائي: كِتَابُ الِاسْتِسْقَاءِ بَابُ مَسْأَلَةِ الْإِمَامِ رَفْعَ الْمَطَرِ إِذَا...

صحیح الإسناد

1533. أَخْبَرَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ قَالَ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ قَالَ حَدَّثَنَا حُمَيْدٌ عَنْ أَنَسٍ قَالَ قَحَطَ الْمَطَرُ عَامًا فَقَامَ بَعْضُ الْمُسْلِمِينَ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي يَوْمِ جُمُعَةٍ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَحَطَ الْمَطَرُ وَأَجْدَبَتْ الْأَرْضُ وَهَلَكَ الْمَالُ قَالَ فَرَفَعَ يَدَيْهِ وَمَا نَرَى فِي السَّمَاءِ سَحَابَةً فَمَدَّ يَدَيْهِ حَتَّى رَأَيْتُ بَيَاضَ إِبْطَيْهِ يَسْتَسْقِي اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ قَالَ فَمَا صَلَّيْنَا الْجُمُعَةَ حَتَّى أَهَمَّ الشَّابَّ الْقَرِيبَ الدَّارِ الرُّجُوعُ إِلَى أَهْلِهِ فَدَامَتْ جُمُعَةٌ فَلَمَّا كَانَتْ الْجُمُعَةُ الَّتِي تَلِ...

سنن نسائی: کتاب: بارش کے وقت دعا کرنے سے متعلق احکام و مسائل (باب: جب بارش سے نقصان کا خطر ہ ہو توامام کااس کےب...)

١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

1533.

حضرت انس ؓ سے روایت ہے کہ ایک سال تک بارش رکی رہی تو ایک مسلمان جمعۃ المبارک کے دن (خطبے کے دوران میں) نبی ﷺ کے سامنے آکھڑا ہوا اور کہنے لگا: اے اللہ کے رسول! بارش (سال بھر سے) رکی ہوئی ہے، زمین بنجر ہوگئی ہے اور جانور مررہے ہیں۔ راوی بیان کرتا ہے کہ نبی ﷺ نے اپنے ہاتھ اٹھائے جب کہ ہم آسمان پر بادل کا ایک ٹکڑا بھی نہیں دیکھتے تھے۔ آپ نے اپنے دونوں ہاتھ اس قدر اٹھائے کہ میں نے آپ کی بغلوں کی سفیدی دیکھی۔ آپ اللہ عزوجل سے بارش کی دعا کرنے لگے۔ حضرت انس ؓ فرماتے ہیں کہ ابھی ہم جمعہ پڑھ کر فارغ نہ ہوئے تھے (یعنی ابھی جمعے میں مصروف تھے، اتنی بارش برسی) کہ ہم ...

10 سنن النسائي: كِتَابُ الِاسْتِسْقَاءِ بَابُ رَفْعِ الْإِمَامِ يَدَيْهِ عِنْدَ مَسْأَلَةِ...

صحیح

1534. أَخْبَرَنَا مَحْمُودُ بْنُ خَالِدٍ قَالَ حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ بْنُ مُسْلِمٍ قَالَ أَنْبَأَنَا أَبُو عَمْرٍو الْأَوْزَاعِيُّ عَنْ إِسْحَقَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ قَالَ أَصَابَ النَّاسُ سَنَةٌ عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَبَيْنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَخْطُبُ عَلَى الْمِنْبَرِ يَوْمَ الْجُمُعَةِ فَقَامَ أَعْرَابِيٌّ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ هَلَكَ الْمَالُ وَجَاعَ الْعِيَالُ فَادْعُ اللَّهَ لَنَا فَرَفَعَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَدَيْهِ وَمَا نَرَى فِي السَّمَاءِ قَزَعَةً وَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ مَا وَضَع...

سنن نسائی: کتاب: بارش کے وقت دعا کرنے سے متعلق احکام و مسائل (باب: بارش کے بندہونےکی دعا کےوقت امام کا اپنے ہاتھ...)

١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

1534.

حضرت انس بن مالک ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ کے زمانے میں لوگوں پر ایک سال تک قحط پڑگیا۔ ایک دفعہ رسول اللہ ﷺ جمعۃ المبارک کے دن منبر پر خطبہ ارشاد فرما رہے تھے کہ ایک اعرابی اٹھ کھڑا ہوا اور کہنے لگا: اے اللہ کے رسول! جانور مرنے لگے ہیں اور بال بچے بھوکے ہیں، اللہ تعالیٰ سے ہمارے لیے بارش کی دعا کیجیے۔ رسول اللہ ﷺ نے اپنے دونوں مبارک ہاتھ اٹھا دیے۔ ہم آسمان پر بادل کا ایک ٹکڑا بھی نہیں دیکھتے تھے۔ قسم اس ذات کی جس کے ہاتھ میں میری جان ہے! ابھی آپ نے ہاتھ نیچے نہ فرمائے تھے کہ پہاڑوں جیسے بادل اٹھے، پھر ابھی اپنے منبر سے نیچے نہیں اترے تھے کہ میں نے بارش ...