1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجَنَائِزِ بَابُ قَوْلِ النَّبِيِّ ﷺ : «يُعَذَّبُ المَيِّتُ ب...

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1299. حَدَّثَنَا عَبْدَانُ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ، أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ، قَالَ: أَخْبَرَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي مُلَيْكَةَ، قَالَ: تُوُفِّيَتْ ابْنَةٌ لِعُثْمَانَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ بِمَكَّةَ، وَجِئْنَا لِنَشْهَدَهَا وَحَضَرَهَا ابْنُ عُمَرَ، وَابْنُ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمْ، وَإِنِّي لَجَالِسٌ بَيْنَهُمَا - أَوْ قَالَ: جَلَسْتُ إِلَى أَحَدِهِمَا، ثُمَّ جَاءَ الآخَرُ فَجَلَسَ إِلَى جَنْبِي - فَقَالَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا لِعَمْرِو بْنِ عُثْمَانَ: أَلاَ تَنْهَى عَنِ البُكَاءِ فَإِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «إِنَّ المَيّ...

صحیح بخاری:

کتاب: جنازے کے احکام و مسائل

(

باب: نبی کریم ﷺ کا یہ فرمانا کہ میت پر اس کے گھ...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

1299.

حضرت عبداللہ بن عبیداللہ بن ابی ملیکہ سے روایت ہے، انھوں نے کہا:حضرت عثمان ؓ  کی ایک صاحبزادی مکہ مکرمہ میں فوت ہوگئی تو ہم ان کے جنازے میں شریک ہوئے۔ حضرت عبداللہ بن عمر اورحضرت عبداللہ بن عباس ؓ  بھی وہاں موجود تھے۔ اور میں ان کے درمیان بیٹھا ہوا تھا، یا کہا: میں ان میں سے کسی ایک کے پاس بیٹھا تھا، پھر دوسرے صاحب تشریف لائے اور وہ میرے پہلو میں بیٹھ گئے۔ حضرت عبداللہ بن عمر ؓ  نے حضرت عمرو بن عثمان ؓ  سے کہا: (ان عورتوں کو) رونے سے منع کیوں نہیں کرتے ہو؟ کیونکہ رسول اللہ ﷺ کا فرمان ہے: ’’میت کو اس کے اہل خانہ کے اس پر رونے کی ...

2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجَنَائِزِ بَابُ قَوْلِ النَّبِيِّ ﷺ : «يُعَذَّبُ المَيِّتُ ب...

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1302. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، أَخْبَرَنَا مَالِكٌ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي بَكْرٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَمْرَةَ بِنْتِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، أَنَّهَا أَخْبَرَتْهُ أَنَّهَا: سَمِعَتْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، زَوْجَ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَتْ: إِنَّمَا مَرَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى يَهُودِيَّةٍ يَبْكِي عَلَيْهَا أَهْلُهَا، فَقَالَ: «إِنَّهُمْ لَيَبْكُونَ عَلَيْهَا وَإِنَّهَا لَتُعَذَّبُ فِي قَبْرِهَا...

صحیح بخاری:

کتاب: جنازے کے احکام و مسائل

(

باب: نبی کریم ﷺ کا یہ فرمانا کہ میت پر اس کے گھ...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

1302.

حضرت عمرہ بنت عبدالرحمان سے روایت ہے،انھوں نے کہا:میں نے نبی کریم ﷺ کی زوجہ محترمہ سیدہ عائشہ ؓ  کو ہی فرماتے ہوئے سنا کہ رسول اللہ ﷺ ایک یہود یہ عورت کے پاس سے گزرے جبکہ اس کے گھر والے اس پر رورہے تھے،آپ نےفرمایا:’’یہ تو اس پر رورہے ہیں،حالانکہ اسے قبر میں عذاب دیاجارہا ہے۔‘‘

...

3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجَنَائِزِ بَابُ مَا جَاءَ فِي عَذَابِ القَبْرِ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1383. حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنِي أَبِي عَنْ صَالِحٍ حَدَّثَنِي نَافِعٌ أَنَّ ابْنَ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَخْبَرَهُ قَالَ اطَّلَعَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى أَهْلِ الْقَلِيبِ فَقَالَ وَجَدْتُمْ مَا وَعَدَ رَبُّكُمْ حَقًّا فَقِيلَ لَهُ تَدْعُو أَمْوَاتًا فَقَالَ مَا أَنْتُمْ بِأَسْمَعَ مِنْهُمْ وَلَكِنْ لَا يُجِيبُونَ...

صحیح بخاری:

کتاب: جنازے کے احکام و مسائل

(

باب: عذاب قبر کا بیان

)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

1383.

حضرت ابن عمر ؓ  سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے (بدر کے) کنویں میں پڑے ہوئے مشرکین کی لاشوں کو دیکھا اور فرمایا:’’آیا تم نے اس چیز کو ٹھیک ٹھیک پالیا جس کا تمہارے رب نے تم سے وعدہ کیاتھا؟‘‘ آپ سے عرض کیا گیا:آپ مردوں کو آواز دیتے ہیں (حالانکہ وہ تو سنتے نہیں ہیں) آپ نے فرمایا:’’تم ان سے زیادہ نہیں سنتے لیکن وہ جواب نہیں دے سکتے۔‘‘

...

5 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَغَازِي بَابُ قَتْلِ أَبِي جَهْلٍ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4010. حَدَّثَنِي عُبَيْدُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ عَنْ هِشَامٍ عَنْ أَبِيهِ قَالَ ذُكِرَ عِنْدَ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا أَنَّ ابْنَ عُمَرَ رَفَعَ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ الْمَيِّتَ يُعَذَّبُ فِي قَبْرِهِ بِبُكَاءِ أَهْلِهِ فَقَالَتْ وَهَلَ إِنَّمَا قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّهُ لَيُعَذَّبُ بِخَطِيئَتِهِ وَذَنْبِهِ وَإِنَّ أَهْلَهُ لَيَبْكُونَ عَلَيْهِ الْآنَ ...

صحیح بخاری:

کتاب: غزوات کے بیان میں

(

باب: ( بدر کے دن ) ابوجہل کا قتل ہونا

)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

4010.

حضرت عروہ ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ حضرت عائشہ‬ ؓ  ک‬ے پاس اس بات کا ذکر ہوا کہ ابن عمر ؓ نبی ﷺ کے حوالے سے یہ بیان کرتے ہیں: ’’یقینا مردے کو اس کے عزیزوں کے رونے کی وجہ سے قبر میں عذاب دیا جاتا ہے۔‘‘  حضرت عائشہ‬ ؓ ن‬ے فرمایا: وہ بھول گئے ہیں۔ رسول اللہ ﷺ نے تو یہ فرمایا تھا: ’’بےشک اس مردے کو اس کی غلطیوں اور گناہوں کی وجہ سے عذاب دیا جا رہا ہے جبکہ اس کے گھر والے اس پر رو رہے ہیں۔‘‘

...

6 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَغَازِي بَابُ قَتْلِ أَبِي جَهْلٍ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4012. حَدَّثَنِي عُثْمَانُ حَدَّثَنَا عَبْدَةُ عَنْ هِشَامٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ وَقَفَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى قَلِيبِ بَدْرٍ فَقَالَ هَلْ وَجَدْتُمْ مَا وَعَدَ رَبُّكُمْ حَقًّا ثُمَّ قَالَ إِنَّهُمْ الْآنَ يَسْمَعُونَ مَا أَقُولُ فَذُكِرَ لِعَائِشَةَ فَقَالَتْ إِنَّمَا قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّهُمْ الْآنَ لَيَعْلَمُونَ أَنَّ الَّذِي كُنْتُ أَقُولُ لَهُمْ هُوَ الْحَقُّ ثُمَّ قَرَأَتْ إِنَّكَ لَا تُسْمِعُ الْمَوْتَى حَتَّى قَرَأَتْ الْآيَةَ...

صحیح بخاری:

کتاب: غزوات کے بیان میں

(

باب: ( بدر کے دن ) ابوجہل کا قتل ہونا

)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

4012.

حضرت ابن عمر ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ نبی ﷺ بدر کے غیر آباد کنویں پر کھڑے ہوئے اور (اس میں پڑے ہوئے کافروں سے) فرمایا: ’’کیا تمہارے رب نے تم سے جو وعدہ کیا تھا وہ تم نے سچا پا لیا ہے؟‘‘ پھر آپ نے فرمایا: ’’جو کچھ میں کہہ رہا ہوں اب یہ اسے سن رہے ہیں۔‘‘  حضرت عائشہ ؓ سے یہ ذکر کیا گیا تو انہوں نے کہا: نبی ﷺ نے صرف یہ فرمایا تھا: ’’وہ اب جانتے ہیں کہ میں انہیں جو کہتا تھا وہ سچ تھا۔ پھر انہوں نے یہ پوری آیت پڑھی: ’’بےشک آپ ان مردوں کو سنا...

7 صحيح مسلم: كِتَابُ الْجَنَائِزِ بَابُ الْمَيِّتِ يُعَذَّبُ بِبُكَاءِ أَهْلِهِ عَلَ...

صحیح

2189. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ وَعَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ قَالَ ابْنُ رَافِعٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ أَخْبَرَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِي مُلَيْكَةَ قَالَ تُوُفِّيَتْ ابْنَةٌ لِعُثْمَانَ بْنِ عَفَّانَ بِمَكَّةَ قَالَ فَجِئْنَا لِنَشْهَدَهَا قَالَ فَحَضَرَهَا ابْنُ عُمَرَ وَابْنُ عَبَّاسٍ قَالَ وَإِنِّي لَجَالِسٌ بَيْنَهُمَا قَالَ جَلَسْتُ إِلَى أَحَدِهِمَا ثُمَّ جَاءَ الْآخَرُ فَجَلَسَ إِلَى جَنْبِي فَقَالَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ لِعَمْرِو بْنِ عُثْمَانَ وَهُوَ مُوَاجِهُهُ أَلَا تَنْهَى عَنْ الْبُكَاءِ فَإِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِنَّ الْمَيِّتَ لَ...

صحیح مسلم:

کتاب: جنازے کے احکام و مسائل

(باب: میت کے گھر والوں کے رونے پراسے عذاب دیا جاتا ...)

١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

2189.

ابن جریج نے کہا: مجھے عبد اللہ بن ابی ملیکہ نے خبر دی انھوں نے کہا: حضرت عثمان بن عفان رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی صاحبزادی مکہ میں فو ت ہو گئی تو ہم ان کے جنازے میں شرکت کے لیے آئے حضرت ابن عمر اور حضرت ابن عبا س رضی اللہ تعالیٰ عنہم بھی تشریف لائے۔ میں ان دونوں کے درمیان میں بیٹھا تھا میں ان میں سے ایک کے پاس بیٹھا تھا پھر دوسرا آ کر میرے پہلو میں بیٹھ گیا حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما نے عمرو بن عثمان سے اور وہ ان کے رو برو بیٹھے ہوئے تھے کہا: تم رونے سے روکتے کیوں نہیں؟ بے شک رسول اللہ ﷺ نے فرمایا تھا ’’میت کو اس کے گھروالوں کے اس پر رون...

9 صحيح مسلم: كِتَابُ الْجَنَائِزِ بَابُ الْمَيِّتِ يُعَذَّبُ بِبُكَاءِ أَهْلِهِ عَلَ...

صحیح

2194. و حَدَّثَنَا خَلَفُ بْنُ هِشَامٍ وَأَبُو الرَّبِيعِ الزَّهْرَانِيُّ جَمِيعًا عَنْ حَمَّادٍ قَالَ خَلَفٌ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ قَالَ ذُكِرَ عِنْدَ عَائِشَةَ قَوْلُ ابْنِ عُمَرَ الْمَيِّتُ يُعَذَّبُ بِبُكَاءِ أَهْلِهِ عَلَيْهِ فَقَالَتْ رَحِمَ اللَّهُ أَبَا عَبْدِ الرَّحْمَنِ سَمِعَ شَيْئًا فَلَمْ يَحْفَظْهُ إِنَّمَا مَرَّتْ عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ جَنَازَةُ يَهُودِيٍّ وَهُمْ يَبْكُونَ عَلَيْهِ فَقَالَ أَنْتُمْ تَبْكُونَ وَإِنَّهُ لَيُعَذَّبُ...

صحیح مسلم:

کتاب: جنازے کے احکام و مسائل

(باب: میت کے گھر والوں کے رونے پراسے عذاب دیا جاتا ...)

١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

2194.

حماد بن زید نے ہشام بن عروہ سے انھوں نے اپنے والد سے روا یت کی انھوں نے کہا: حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے سامنے حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما کا روایت کردہ قول بیان کیا گیا: میت کو اس کے گھر والوں کے رونے سے عذاب دیا جاتا ہے تو انھوں نے کہا: اللہ عبدالرحمٰن پر رحم فرمائے انھوں نے ایک چیز کو سنا لیکن (پوری طرح) محفوظ نہ رکھا (امر واقع یہ ہے کہ) رسول اللہ ﷺ کے سامنے ایک یہودی کا جنا زہ گزرا اور وہ لو گ اس پر رو رہے تھے تو آپﷺ نے فرمایا: ’’تم رو رہے ہو اور اسے عذاب دیا جا رہا ہے۔‘‘

...

10 صحيح مسلم: كِتَابُ الْجَنَائِزِ بَابُ الْمَيِّتِ يُعَذَّبُ بِبُكَاءِ أَهْلِهِ عَلَ...

صحیح

2195. حَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ عَنْ هِشَامٍ عَنْ أَبِيهِ قَالَ ذُكِرَ عِنْدَ عَائِشَةَ أَنَّ ابْنَ عُمَرَ يَرْفَعُ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ الْمَيِّتَ يُعَذَّبُ فِي قَبْرِهِ بِبُكَاءِ أَهْلِهِ عَلَيْهِ فَقَالَتْ وَهِلَ إِنَّمَا قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّهُ لَيُعَذَّبُ بِخَطِيئَتِهِ أَوْ بِذَنْبِهِ وَإِنَّ أَهْلَهُ لَيَبْكُونَ عَلَيْهِ الْآنَ وَذَاكَ مِثْلُ قَوْلِهِ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَامَ عَلَى الْقَلِيبِ يَوْمَ بَدْرٍ وَفِيهِ قَتْلَى بَدْرٍ مِنْ الْمُشْرِكِينَ فَقَالَ لَهُمْ مَا قَالَ إِنَّهُمْ ل...

صحیح مسلم:

کتاب: جنازے کے احکام و مسائل

(باب: میت کے گھر والوں کے رونے پراسے عذاب دیا جاتا ...)

١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

2195.

ابو اسامہ نے ہشام سے اور انھوں نے اپنے والد (عروہ) سے روایت کی انھوں نے کہا: حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے پاس اس بات کا ذکر کیا گیا کہ حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما رسول اللہ ﷺ سے مرفوعاً یہ بیان کرتے ہیں ’’میت کو اس کی قبر میں اس کے گھر والوں کے رونے سے عذاب دیا جا تا ہے۔‘‘ انھوں نے کہا: وہ (ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما) بھول گئے ہیں رسول اللہ ﷺ نے تو یہ فرمایا تھا: ’’اس (مرنےوالے) کو اس کی غلطی یا گناہ کی وجہ سے عذاب دیا جا رہا ہے اور اس کے گھر والے اب اسی وقت اس پر رو رہے ہیں اور یہ (بھول) ان (اعبداللہ رضی الل...