1 صحيح مسلم: كِتَابُ الْجَنَائِزِ بَابُ مَا يُقَالُ عِنْدَ دُخُولِ الْقُبُورِ وَالدّ...

صحیح

2297. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى التَّمِيمِيُّ وَيَحْيَى بْنُ أَيُّوبَ وَقُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ قَالَ يَحْيَى بْنُ يَحْيَى أَخْبَرَنَا و قَالَ الْآخَرَانِ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ جَعْفَرٍ عَنْ شَرِيكٍ وَهُوَ ابْنُ أَبِي نَمِرٍ عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَسَارٍ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّهَا قَالَتْ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كُلَّمَا كَانَ لَيْلَتُهَا مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَخْرُجُ مِنْ آخِرِ اللَّيْلِ إِلَى الْبَقِيعِ فَيَقُولُ السَّلَامُ عَلَيْكُمْ دَارَ قَوْمٍ مُؤْمِنِينَ وَأَتَاكُمْ مَا تُوعَدُونَ غَدًا مُؤَجَّلُونَ وَإِنَّا إِنْ شَاءَ اللَّهُ بِكُمْ لَاحِقُونَ اللَّه...

صحیح مسلم:

کتاب: جنازے کے احکام و مسائل

(باب: قبر ستان میں داخل ہوتے وقت کیا کہا جائے اور ا...)

١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

2297.

یحییٰ بن یحییٰ تمیمی، یحییٰ بن ایوب اور قتیبہ بن سعید نے ہمیں حدیث سنائی۔۔۔ یحییٰ بن یحییٰ نے کہا: ہمیں خبر دی اور دوسرے دونوں نے کہا: ہمیں حدیث سنائی۔۔۔ اسماعیل بن جعفر نے شریک سے، انھوں نے عطاء بن یسار سے اور انھوں نے حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے، انھوں نے کہا: جس رات رسول اللہ ﷺ کی باری ان کے پاس ہوتی تو رسول اللہ ﷺ رات کے آخری حصے میں بقیع (کے قبرستان میں) تشریف لے جاتے اور فرماتے: ’’اے ایمان رکھنے والی قوم کے گھرانے! تم پر اللہ کی سلامتی ہو، کل کے بارے میں تم سے جس کا وعدہ کیا جاتا تھا، وہ تم تک پہنچ گیا۔ تم کو (قیامت) تک مہلت دے دی گئی ...

2 سنن النسائي: كِتَابُ الْجَنَائِزِ بَابُ الْأَمْرِ بِالِاسْتِغْفَارِ لِلْمُؤْمِنِينَ

صحیح

2044. أَخْبَرَنَا يُوسُفُ بْنُ سَعِيدٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا حَجَّاجٌ، عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ، قَالَ: أَخْبَرَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِي مُلَيْكَةَ، أَنَّهُ سَمِعَ مُحَمَّدَ بْنَ قَيْسِ بْنِ مَخْرَمَةَ يَقُولُ: سَمِعْتُ عَائِشَةَ تُحَدِّثُ، قَالَتْ: أَلَا أُحَدِّثُكُمْ عَنِّي، وَعَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ؟ قُلْنَا: بَلَى، قَالَتْ: لَمَّا كَانَتْ لَيْلَتِي الَّتِي هُوَ عِنْدِي ـ تَعْنِي النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ـ انْقَلَبَ فَوَضَعَ نَعْلَيْهِ عِنْدَ رِجْلَيْهِ، وَبَسَطَ طَرَفَ إِزَارِهِ عَلَى فِرَاشِهِ، فَلَمْ يَلْبَثْ إِلَّا رَيْثَمَا ظَنَّ أَنِّي قَدْ رَقَدْتُ، ثُمَّ انْتَعَلَ رُوَيْدًا، وَأ...

سنن نسائی:

کتاب: جنازے سے متعلق احکام و مسائل

(باب: مومنین کےلیے استغفار کرنے کاحکم ہے)

١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

2044.

حضرت محمد بن قیس بن مخرمہ سے روایت ہے کہ میں نے حضرت عائشہ‬ ؓ ک‬و یہ فرماتے سنا: کیا میں تم کو اپنے اور نبی ﷺ کے بارے میں ایک واقعہ بیان نہ کروں؟ ہم نے کہا: ہاں ضرور۔ انھوں نے فرمایا: ایک مرتبہ میری رات کی باری تھی جس میں آپ میرے ہاں تھے۔ آپ (عشاء کی نماز پڑھ کر) لوٹے تو اپنے جوتے اپنے پاؤں کے پاس اتار کر رکھ لیے اور اپنی چادر کا کنارہ اپنے بستر پر بچھا لیا۔ تھوڑی دیر کے بعد جب آپ نے یہ خیال کیا کہ میں سو گئی ہوں (آپ اٹھے) آہستگی سے جوتے پہنے، چپکے سے چادر پکڑی، پھر ہولے سے دروازہ کھولا اور بغیر آواز کیے نکل گئے۔ میں نے فوراً قمیص پہنی، اوڑھنی اوڑھی، تہ بند ب...

3 سنن النسائي: كِتَابُ الْجَنَائِزِ بَابُ الْأَمْرِ بِالِاسْتِغْفَارِ لِلْمُؤْمِنِينَ

صحیح

2046. أَخْبَرَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ، قَالَ: حَدَّثَنَا شَرِيكٌ وَهُوَ ابْنُ أَبِي نَمِرٍ، عَنْ عَطَاءٍ، عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كُلَّمَا كَانَتْ لَيْلَتُهَا مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَخْرُجُ فِي آخِرِ اللَّيْلِ إِلَى الْبَقِيعِ فَيَقُولُ: «السَّلَامُ عَلَيْكُمْ دَارَ قَوْمٍ مُؤْمِنِينَ، وَإِنَّا وَإِيَّاكُمْ مُتَوَاعِدُونَ غَدًا أَوْ مُوَاكِلُونَ، وَإِنَّا إِنْ شَاءَ اللَّهُ بِكُمْ لَاحِقُونَ، اللَّهُمَّ اغْفِرْ لِأَهْلِ بَقِيعِ الْغَرْقَدِ» ...

سنن نسائی:

کتاب: جنازے سے متعلق احکام و مسائل

(باب: مومنین کےلیے استغفار کرنے کاحکم ہے)

١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

2046.

حضرت عائشہ‬ ؓ ف‬رماتی ہیں کہ جب بھی رسول اللہ ﷺ کی جانب سے میری باری والی رات ہوتی تو آپ رات کے آخری حصے میں بقیع (قبرستان) تشریف لے جاتے اور یوں فرماتے: [السَّلَامُ عَلَيْكُمْ دَارَ قَوْمٍ مُؤْمِنِينَ………اللَّهُمَّ اغْفِرْ لِأَهْلِ بَقِيعِ الْغَرْقَدِ] ”اے مومنین قبرستان! تم پر سلامتی ہو۔ ہم اور تم کل کو وقت مقررہ پر اللہ تعالیٰ کے سامنے پیش ہونے والے ہیں اور شفاعت وغیرہ میں ایک دوسرے کا سہارا بننے والے ہیں اور یقیناً جب اللہ تعالیٰ نے چاہا تو ہم بھی تم سے ملنے والے ہیں۔ اے اللہ! بقیع الغرقد میں مدفون مسلمانوں کو معاف فرما۔“

4 سنن ابن ماجه: كِتَابُ الْجَنَائِزِ بَابُ مَا جَاءَ فِيمَا يُقَالُ إِذَا دَخَلَ الْمَق...

ضعیف هو صحيح دون: " اللهم لا

1611. حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ مُوسَى قَالَ: حَدَّثَنَا شَرِيكُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، عَنْ عَاصِمِ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَامِرِ بْنِ رَبِيعَةَ، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ: فَقَدْتُهُ، تَعْنِي النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَإِذَا هُوَ بِالْبَقِيعِ، فَقَالَ: «السَّلَامُ عَلَيْكُمْ دَارَ قَوْمٍ مُؤْمِنِينَ، أَنْتُمْ لَنَا فَرَطٌ، وَإِنَّا بِكُمْ لَاحِقُونَ، اللَّهُمَّ لَا تَحْرِمْنَا أَجْرَهُمْ، وَلَا تَفْتِنَّا بَعْدَهُمْ»...

سنن ابن ماجہ: کتاب: جنازے سے متعلق احکام و مسائل (باب : قبرستان میں جا کر کیا کہے؟)

١. فضيلة الشيخ محمد عطاء الله ساجد (دار السّلام)

1611.

حضرت عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے انہوں نے فرمایا: ایک رات نبی ﷺ مجھے ( بستر پر) نظر نہ آئے۔ دیکھا تو آپ بقیع (قبرستان) میں تھے۔ (وہاں) آپ نے فرمایا: (السَّلاَمُ عَلَيْكُمْ دَارَ قَوْمٍ مُؤْمِنِينَ أَنْتُمْ لَنَا فَرَطٌ وَإِنَّا بِكُمْ لاَحِقُونَ اللَّهُمَّ لاَ تَحْرِمْنَا أَجْرَهُمْ وَلاَ تَفْتِنَّا بَعْدَهُمْ ) ’’اے مومن لوگوں کی بستی والو! تم پر سلامتی ہو تم ہمارے پیش رو ہو اور ہم بھی تم سے آ ملنے والے ہیں۔ اے اللہ! ہمیں ان ( پر صبر) کے ثواب سے محروم نہ رکھنا اور ان (کی وفات) کے بعد ہمیں آزمائش میں مبتلا نہ کرنا۔‘&l...