1 صحيح مسلم: كِتَابُ الْجَنَائِزِ بَابُ اسْتِئْذَانِ النَّبِيِّ ﷺ رَبَّهُ عَزَّ وَجَ...

صحیح

2300. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ أَيُّوبَ وَمُحَمَّدُ بْنُ عَبَّادٍ وَاللَّفْظُ لِيَحْيَى قَالَا حَدَّثَنَا مَرْوَانُ بْنُ مُعَاوِيَةَ عَنْ يَزِيدَ يَعْنِي ابْنَ كَيْسَانَ عَنْ أَبِي حَازِمٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اسْتَأْذَنْتُ رَبِّي أَنْ أَسْتَغْفِرَ لِأُمِّي فَلَمْ يَأْذَنْ لِي وَاسْتَأْذَنْتُهُ أَنْ أَزُورَ قَبْرَهَا فَأَذِنَ لِي...

صحیح مسلم:

کتاب: جنازے کے احکام و مسائل

(باب: بنی اکرم ﷺ کا اپنے رب سے اپنی والدہ کی قبر کی...)

١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

2300.

مروان بن معاویہ نے یزید، یعنی ابن کیسان سے، انھوں نے ابو حازم سے اور انھوں نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی، انھوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’میں نے اپنے رب سے اپنی ماں کے استغفار کی اجازت مانگی تو اس نے مجھے اجازت نہیں دی اور میں نے اس سے ان کی قبر کی زیارت کی اجازت مانگی تو مجھے اجازت دے دی۔‘‘

...

2 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْجَنَائِزِ بَابٌ فِي زِيَارَةِ الْقُبُورِ

صحیح

3248. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سُلَيْمَانَ الْأَنْبَارِيُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَيْدٍ عَنْ يَزِيدَ بْنِ كَيَسَانَ عَنْ أَبِي حَازِمٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ أَتَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَبْرَ أُمِّهِ فَبَكَى وَأَبْكَى مَنْ حَوْلَهُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اسْتَأْذَنْتُ رَبِّي تَعَالَى عَلَى أَنْ أَسْتَغْفِرَ لَهَا فَلَمْ يُؤْذَنْ لِي فَاسْتَأْذَنْتُ أَنْ أَزُورَ قَبْرَهَا فَأَذِنَ لِي فَزُورُوا الْقُبُورَ فَإِنَّهَا تُذَكِّرُ بِالْمَوْتِ...

سنن ابو داؤد:

کتاب: جنازے کے احکام و مسائل

(باب: زیارت قبور کا بیان)

١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

3248. سیدنا ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ اپنی والدہ کی قبر پر آئے تو رو پڑے اور آپ ﷺ کے اردگرد ساتھی بھی رو دیے ۔ تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ” میں نے اپنے رب تعالیٰ سے اجازت چاہی کہ اس کے لیے بخشش کی دعا کروں مگر مجھے اجازت نہیں دی گئی ۔ پھر میں نے اجازت چاہی کہ اس کی قبر کی زیارت کر لوں تو مجھے اجازت دے دی گئی ۔ چنانچہ تم بھی قبروں کی زیارت کیا کرو ، بلاشبہ اس سے موت یاد آتی ہے ۔ “...

3 سنن النسائي: كِتَابُ الْجَنَائِزِ بَابُ زِيَارَةِ قَبْرِ الْمُشْرِكِ

صحیح

2041. أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ، قَالَ: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَيْدٍ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ كَيْسَانَ، عَنْ أَبِي حَازِمٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ: زَارَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَبْرَ أُمِّهِ، فَبَكَى وَأَبْكَى مَنْ حَوْلَهُ، وَقَالَ: «اسْتَأْذَنْتُ رَبِّي عَزَّ وَجَلَّ فِي أَنْ أَسْتَغْفِرَ لَهَا فَلَمْ يُؤْذَنْ لِي، وَاسْتَأْذَنْتُ فِي أَنْ أَزُورَ قَبْرَهَا فَأَذِنَ لِي، فَزُورُوا الْقُبُورَ فَإِنَّهَا تُذَكِّرُكُمُ الْمَوْتَ» ...

سنن نسائی:

کتاب: جنازے سے متعلق احکام و مسائل

(باب: مشرک کی قبر پر جانا)

١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

2041.

حضرت ابوہریرہ ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ اپنی والدہ کی قبر دیکھنے گئے تو خود بھی روئے اور ساتھیوں کو بھی رلایا اور فرمایا: ”میں نے اپنے رب تعالیٰ سے اجازت طلب کی تھی کہ میں اپنی والدہ کے لیے بخشش کی دعا کروں لیکن مجھے اجازت نہیں دی گئی، پھر میں نے اجازت طلب کی کہ ان کی قبر دیکھنے جاؤں تو مجھے اجازت دے دی گئی۔ تم بھی قبروں کی زیارت کیا کرو کیونکہ وہ موت کو یاد دلاتی ہیں۔“

...

5 سنن ابن ماجه: كِتَابُ الْجَنَائِزِ بَابُ مَا جَاءَ فِي زِيَارَةِ قُبُورِ الْمُشْرِكِي...

صحیح

1637. حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ قَالَ: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَيْدٍ قَالَ: حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ كَيْسَانَ، عَنْ أَبِي حَازِمٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: زَارَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَبْرَ أُمِّهِ، فَبَكَى وَأَبْكَى مَنْ حَوْلَهُ، فَقَالَ: «اسْتَأْذَنْتُ رَبِّي فِي أَنْ أَسْتَغْفِرَ لَهَا، فَلَمْ يَأْذَنْ لِي، وَاسْتَأْذَنْتُ رَبِّي فِي أَنْ أَزُورَ قَبْرَهَا فَأَذِنَ لِي، فَزُورُوا الْقُبُورَ، فَإِنَّهَا تُذَكِّرُكُمُ الْمَوْتَ»...

سنن ابن ماجہ: کتاب: جنازے سے متعلق احکام و مسائل (باب : مشرکوں کی قبروں کی زیارت کرنا)

١. فضيلة الشيخ محمد عطاء الله ساجد (دار السّلام)

1637.

حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: نبی ﷺ نے اپنی والدہ کی قبر کی زیارت کی، آپ خود بھی روئے اور نبی ﷺ کی کیفیت دیکھ کر جو (حضرات آپ کے ہمراہ) آپ کے ارد گرد تھے، وہ بھی اشک بار ہوگئے۔ تب آپ نے فرمایا: ’’میں نے اپنے رب سے ان کے لیے (والدہ ماجد کے لئے) دعائے مغفرت کی اجازت طلب کی تو اس نے مجھے اجازت نہیں دی اور میں نے اپنے رب سے ان کی قبر کی زیارت کی اجازت طلب کی تو اس نے مجھے اجازت دے دی، اس لیے قبروں کی زیارت کیا کرو، یہ تمہیں موت کی یاد دلائے گی۔‘‘

...