1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الشَّهَادَاتِ بَابُ شَهَادَةِ القَاذِفِ وَالسَّارِقِ وَالزَّانِي

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2668. حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ، قَالَ: حَدَّثَنِي ابْنُ وَهْبٍ، عَنْ يُونُسَ، وَقَالَ اللَّيْثُ: حَدَّثَنِي يُونُسُ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، أَخْبَرَنِي عُرْوَةُ بْنُ الزُّبَيْرِ، «أَنَّ امْرَأَةً سَرَقَتْ فِي غَزْوَةِ الفَتْحِ، فَأُتِيَ بِهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ثُمَّ أَمَرَ بِهَا، فَقُطِعَتْ يَدُهَا»، قَالَتْ عَائِشَةُ: فَحَسُنَتْ تَوْبَتُهَا، وَتَزَوَّجَتْ، وَكَانَتْ تَأْتِي بَعْدَ ذَلِكَ، فَأَرْفَعُ حَاجَتَهَا إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ...

صحیح بخاری:

کتاب: گواہوں کے متعلق مسائل کا بیان

(

باب : زنا کی تہمت لگانے والے اور چور اور حرام ک...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

2668.

حضرت عروہ بن زبیر سے روایت ہے، انھوں نے بیان کیا کہ ایک عورت نے فتح مکہ کے موقع پر چوری کی تو اسے رسول اللہ ﷺ کے حضور پیش کیا گیا، چنانچہ آپ کے حکم پر اس کا ہاتھ کاٹ دیا گیا۔ اُم المومنین حضرت عائشہ  ؓ کے بیان کے مطابق اس عورت نے اچھی توبہ کی۔ پھر اس نے نکاح کرلیا۔ اس کے بعد وہ میرے پاس آیا کرتی تھی تو میں اس کی ضرورت رسول اللہ ﷺ تک پہنچا دیتی تھی۔

...

2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ أَحَادِيثِ الأَنْبِيَاءِ بَابٌ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3498. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا لَيْثٌ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا أَنَّ قُرَيْشًا أَهَمَّهُمْ شَأْنُ الْمَرْأَةِ الْمَخْزُومِيَّةِ الَّتِي سَرَقَتْ فَقَالُوا وَمَنْ يُكَلِّمُ فِيهَا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالُوا وَمَنْ يَجْتَرِئُ عَلَيْهِ إِلَّا أُسَامَةُ بْنُ زَيْدٍ حِبُّ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَكَلَّمَهُ أُسَامَةُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَتَشْفَعُ فِي حَدٍّ مِنْ حُدُودِ اللَّهِ ثُمَّ قَامَ فَاخْتَطَبَ ثُمَّ قَالَ إِنَّمَا أَهْلَكَ الَّذِينَ قَبْلَكُمْ أَنَّهُمْ كَانُوا إِ...

صحیح بخاری:

کتاب: انبیاء ؑ کے بیان میں

(

باب::

)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

3498.

حضرت عائشہ  ؓسے روایت ہے، انھوں نے فرمایا: قبیلہ مخزوم کی ایک عورت نے چوری کرلی تو قریش اس کے معاملے میں بہت پریشان ہوئے۔ انھوں نے آپس میں مشورہ کیا کہ اس کے متعلق رسول اللہ ﷺ سے کون گفتگو کرے؟طے پایا کہ صرف حضرت اسامہ بن زید ؓ جو رسول اللہ ﷺ کے محبوب ہیں وہ آپ سے اس کے متعلق بات کرنے کی جراءت کرسکتے ہیں، چنانچہ حضرت اسامہ  ؓنے اس کے متعلق آپ سے سفارش کی تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’(اے اسامہ!) کیا تم اللہ کی حدود میں سے کسی حد کے متعلق سفارش کرتے ہو؟‘‘ پھر آپ نے کھڑے ہوکر خطبہ دیا اور فرمایا: ’’تم سے پہلے لوگوں کو ...

4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَغَازِي بَابٌ:

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4337. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُقَاتِلٍ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ، أَخْبَرَنَا يُونُسُ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، قَالَ: أَخْبَرَنِي عُرْوَةُ بْنُ الزُّبَيْرِ، أَنَّ امْرَأَةً سَرَقَتْ فِي عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي غَزْوَةِ الفَتْحِ، فَفَزِعَ قَوْمُهَا إِلَى أُسَامَةَ بْنِ زَيْدٍ يَسْتَشْفِعُونَهُ، قَالَ عُرْوَةُ: فَلَمَّا كَلَّمَهُ أُسَامَةُ فِيهَا، تَلَوَّنَ وَجْهُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: «أَتُكَلِّمُنِي فِي حَدٍّ مِنْ حُدُودِ اللَّهِ»، قَالَ أُسَامَةُ: اسْتَغْفِرْ لِي يَا رَسُولَ اللَّهِ، فَلَمَّا كَانَ العَشِيُّ قَامَ رَسُولُ اللَّهِ خَطِيبًا، فَأَثْنَى عَلَى ...

صحیح بخاری:

کتاب: غزوات کے بیان میں

(

باب: بلا عنوان

)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

4337.

حضرت عروہ بن زبیر سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ کے عہد مبارک میں فتح مکہ کے موقع پر ایک عورت نے چوری کی تو اس عورت کی قوم حضرت اسامہ بن زید ؓ کے پاس گھبرائی ہوئی آئی تاکہ وہ رسول اللہ ﷺ سے (اس کی معافی کے متعلق) اس کی سفارش کر دیں۔ عروہ نے کہا:جب حضرت اسامہ ؓ نے اس کے متعلق رسول اللہ ﷺ سے گفتگو کی تو آپ کے چہرہ مبارک کا رنگ تبدیل ہو گیا۔ آپ نے فرمایا: ’’تم مجھ سے اللہ کی حد کے متعلق گفتگو کرتے ہو؟‘‘ حضرت اسامہ ؓ نے عرض کی: اللہ کے رسول! میرے لیے (اس جسارت پر) دعائے مغفرت کر دیں۔ جب شام ہوئی تو رسول اللہ ﷺ خطبہ دینے کے لیے کھڑے ہوئے۔ آپ نے ...

5 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الحُدُودِ بَابُ إِقَامَةِ الحُدُودِ عَلَى الشَّرِيفِ وَالوَض...

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6848. حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِيدِ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ أُسَامَةَ كَلَّمَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي امْرَأَةٍ فَقَالَ إِنَّمَا هَلَكَ مَنْ كَانَ قَبْلَكُمْ أَنَّهُمْ كَانُوا يُقِيمُونَ الْحَدَّ عَلَى الْوَضِيعِ وَيَتْرُكُونَ الشَّرِيفَ وَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ لَوْ أَنَّ فَاطِمَةَ فَعَلَتْ ذَلِكَ لَقَطَعْتُ يَدَهَا...

صحیح بخاری:

کتاب: حد اور سزاؤں کے بیان میں

(

باب : کوئی بلند مرتبہ شخص ہو یا کم مرتبہ سب پر ...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

6848.

سیدہ عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے کہ حضرت اسامہ بن زید ؓ نے نبی ﷺ سے ایک عورت کے متعلق سفارش کی تو آپ نے فرمایا: ”تم سے پہلے لوگ اس لیے ہلاک ہوئے کہ وہ کمزور وحقیر پر تو حد قائم کرتے تھے اور بلند مرتبہ لوگوں کو چھوڑ دیتے تھے مجھے اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے! اگر (میری بیٹی) فاطمہ‬ ؓ ن‬ے بھی یہ (چوری) کی ہوتی تو میں اس کا بھی ہاتھ کاٹ دیتا۔“

...

6 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الحُدُودِ بَابُ كَرَاهِيَةِ الشَّفَاعَةِ فِي الحَدِّ إِذَا ر...

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6849. حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ سُلَيْمَانَ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا أَنَّ قُرَيْشًا أَهَمَّتْهُمْ الْمَرْأَةُ الْمَخْزُومِيَّةُ الَّتِي سَرَقَتْ فَقَالُوا مَنْ يُكَلِّمُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَمَنْ يَجْتَرِئُ عَلَيْهِ إِلَّا أُسَامَةُ بْنُ زَيْدٍ حِبُّ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَكَلَّمَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ أَتَشْفَعُ فِي حَدٍّ مِنْ حُدُودِ اللَّهِ ثُمَّ قَامَ فَخَطَبَ قَالَ يَا أَيُّهَا النَّاسُ إِنَّمَا ضَلَّ مَنْ قَبْلَكُمْ أَنَّهُمْ كَانُوا إِذَا سَرَقَ الشَّرِيفُ تَرَك...

صحیح بخاری:

کتاب: حد اور سزاؤں کے بیان میں

(

باب : جب حدی مقدمہ حاکم کے پاس پہنچ جائے پھر سف...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

6849.

سیدہ عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے کہ ایک مخزومیہ عورت نے قریش کو پریشان کر دیا جس نے چوری کی تھی۔ قریش نے کہا: رسول اللہ ﷺ کے محبوب حضرت اسامہ ؓ کے علاوہ کوئی دوسرا شخص اس عورت کے بارے میں رسول اللہ ﷺ سے گفتگو نہیں کر سکتا اور نہ کسی میں جرات ہی ہے کہ وہ آپ سے اس قسم کی بات کرے، چنانچہ حضرت اسامہ ؓ نے رسول اللہ ﷺ سے اس کے متعلق بات کی تو آپ ﷺ نے فرمایا: ”اے اسامہ! کیا تم اللہ کی حدود میں سفارش کرنے آئے ہو؟“ پھر آپ کھڑے ہوئے اور خطبہ دیا، پھر فرمایا: اے لوگو! تم سے پہلے لوگ صرف اس لیے گمراہ ہوئے کہ ان میں جب کوئی بڑا آدمی چوری کرتا تو اسے چھوڑ دیتے اور جب ...

7 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الحُدُودِ بَابُ تَوْبَةِ السَّارِقِ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6862. حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ حَدَّثَنِي ابْنُ وَهْبٍ عَنْ يُونُسَ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَطَعَ يَدَ امْرَأَةٍ قَالَتْ عَائِشَةُ وَكَانَتْ تَأْتِي بَعْدَ ذَلِكَ فَأَرْفَعُ حَاجَتَهَا إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَتَابَتْ وَحَسُنَتْ تَوْبَتُهَا...

صحیح بخاری:

کتاب: حد اور سزاؤں کے بیان میں

(

باب : چور کی توبہ کا بیان

)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

6862.

سیدہ عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے ایک عورت کا ہاتھ کاٹنے کا حکم دیا۔ سیدہ عائشہ‬ ؓ ن‬ے فرمایا: وہ عورت اس کے بعد بھی آتی تھی اور میں اس کی ضروریات کو نبی ﷺ کے حضور پیش کرتی تھی۔ اس عورت نے توبہ کرلی تھی اور اچھی توبہ کا ثبوت دیا تھا۔

8 صحيح مسلم: كِتَابُ الْحُدُودِ بَابُ قَطْعِ السَّارِقِ الشَّرِيفِ وَغَيْرِهِ، وَا...

صحیح

4509. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا لَيْثٌ، ح وحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رُمْحٍ، أَخْبَرَنَا اللَّيْثُ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ عُرْوَةَ، عَنْ عَائِشَةَ، أَنَّ قُرَيْشًا أَهَمَّهُمْ شَأْنُ الْمَرْأَةِ الْمَخْزُومِيَّةِ الَّتِي سَرَقَتْ، فَقَالُوا: مَنْ يُكَلِّمُ فِيهَا رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ؟ فَقَالُوا: وَمَنْ يَجْتَرِئُ عَلَيْهِ إِلَّا أُسَامَةُ، حِبُّ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَكَلَّمَهُ أُسَامَةُ، فَقَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «أَتَشْفَعُ فِي حَدٍّ مِنْ حُدُودِ اللهِ؟» ثُمَّ قَامَ فَاخْتَطَبَ، فَقَالَ: «أَيُّهَا النَّاسُ، إِنَّمَا أَهْلَك...

صحیح مسلم:

کتاب: حدود کا بیان

(باب: چوری کرنے والے معزز اور معمولی آدی ‘دونوں کا ...)

١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

4509.

قتیبہ بن سعید اور محمد بن رمح نے کہا: ہمیں لیث نے ابن شہاب سے خبر دی، انہوں نے عروہ سے اور انہوں نے حضرت عائشہ‬ رضی اللہ تعالی عنہا س‬ے روایت کی کہ قریش کو ایک مخزومی عورت، جس نے چوری کی تھی، کے معاملے نے فکر مند کر دیا، انہوں نے کہا: اس کے بارے میں رسول اللہ ﷺ سے کون بات کرے گا؟ کہنے لگے: رسول اللہ ﷺ کے پیارے حضرت اسامہ رضی اللہ تعالی عنہ ہی اس کی جرأت کر سکتے ہیں؟ چنانچہ حضرت اسامہ رضی اللہ تعالی عنہ نے آپﷺ سے گفتگو کی تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’کیا تم حدود اللہ میں سے ایک حد (کو ساقط کرنے) کے بارے میں سفارش کر رہے ہو؟‘‘ پھر آپ ﷺ اٹ...

9 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْحُدُودِ بَابٌ فِي الْحَدِّ يُشْفَعُ فِيهِ

صحیح

4393. حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ خَالِدِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَوْهَبٍ الْهَمْدَانِيُّ، قَالَ: حَدَّثَنِي حديث قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ الثَّقَفِيُّ، حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ عُرْوَةَ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا, أَنَّ قُرَيْشًا أَهَمَّهُمْ شَأْنُ الْمَرْأَةِ الْمَخْزُومِيَّةِ الَّتِي سَرَقَتْ، فَقَالُوا: مَنْ يُكَلِّمُ فِيهَا- يَعْنِي: رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ-؟ قَالُوا: وَمَنْ يَجْتَرِئُ إِلَّا أُسَامَةُ بْنُ زَيْدٍ حِبُّ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَكَلَّمَهُ أُسَامَةُ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >يَا أُسَامَةُ أَ...

سنن ابو داؤد:

کتاب: حدود اور تعزیرات کا بیان

(باب: اللہ کی حدود میں سفارش کرنا)

١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

4393.

ام المؤمنین سیدہ عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے کہ قریش کو بنو مخزوم کی اس عورت کی بہت فکر ہوئی جس نے چوری کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں کون بات کر سکتا ہے؟ یعنی رسول اللہ ﷺ سے۔ کہنے لگے کہ اسامہ بن زید ؓ کے علاوہ اور کوئی یہ جرات نہیں کر سکتا، وہ نبی کریم ﷺ کے چہیتے ہیں۔ چنانچہ سیدنا اسامہ ؓ نے آپ ﷺ سے بات کی تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”اسامہ! کیا اس حد میں سفارش کرتے ہو جو اللہ کی حدود میں سے ہے؟“ پھر آپ ﷺ کھڑے ہوئے اور خطبہ دیا، اور فرمایا: ”تم سے پہلے لوگ صرف اسی وجہ سے ہلاک ہوئے تھے کہ ان میں سے جب کوئی معزز آدمی چوری کر لیتا تو وہ اسے چھوڑ...

10 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الْحُدُودِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَابُ مَا جَاءَ فِي كَرَاهِيَةِ أَنْ يُشَفَّعَ فِي...

صحیح

1512. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ قُرَيْشًا أَهَمَّهُمْ شَأْنُ الْمَرْأَةِ الْمَخْزُومِيَّةِ الَّتِي سَرَقَتْ فَقَالُوا مَنْ يُكَلِّمُ فِيهَا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالُوا مَنْ يَجْتَرِئُ عَلَيْهِ إِلَّا أُسَامَةُ بْنُ زَيْدٍ حِبُّ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَكَلَّمَهُ أُسَامَةُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَتَشْفَعُ فِي حَدٍّ مِنْ حُدُودِ اللَّهِ ثُمَّ قَامَ فَاخْتَطَبَ فَقَالَ إِنَّمَا أَهْلَكَ الَّذِينَ مِنْ قَبْلِكُمْ أَنَّهُمْ كَانُوا إِذَا سَرَقَ فِيهِمْ الشَّرِيفُ تَرَكُ...

جامع ترمذی: كتاب: حدود وتعزیرات سے متعلق احکام ومسائل (باب: حد میں سفارش کرنا مکروہ ہے​)

٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)

1512.

ام المومنین عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے کہ قریش قبیلہ ٔبنو مخزوم کی ایک عورت۱؎ کے معاملے میں جس نے چوری کی تھی، کافی فکر مند ہوئے، وہ کہنے لگے: اس کے سلسلے میں رسول اللہ ﷺ سے کون گفتگو کرے گا؟ لوگوں نے جواب دیا: رسول اللہ ﷺ کے چہیتے اسامہ بن زید کے علاوہ کون اس کی جرأت کر سکتا ہے؟ چنانچہ اسامہ نے آپ سے گفتگو کی تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’کیا تم اللہ کی حدود میں سے ایک حد کے بارے میں سفارش کررہے ہو؟‘‘ پھر آپﷺ کھڑے ہوئے اور خطبہ دیتے ہوئے آپﷺ نے فرمایا: ’’لوگو! تم سے پہلے کے لوگ اپنی اس روش کی بنا پر ہلاک ہوئے کہ جب کوئی اعلیٰ ...