1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَنَاقِبِ بَابُ عَلاَمَاتِ النُّبُوَّةِ فِي الإِسْلاَمِ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3640. حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ سَمِعْتُ الْبَرَاءَ بْنَ عَازِبٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَرَأَ رَجُلٌ الْكَهْفَ وَفِي الدَّارِ الدَّابَّةُ فَجَعَلَتْ تَنْفِرُ فَسَلَّمَ فَإِذَا ضَبَابَةٌ أَوْ سَحَابَةٌ غَشِيَتْهُ فَذَكَرَهُ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ اقْرَأْ فُلَانُ فَإِنَّهَا السَّكِينَةُ نَزَلَتْ لِلْقُرْآنِ أَوْ تَنَزَّلَتْ لِلْقُرْآنِ...

صحیح بخاری:

کتاب: فضیلتوں کے بیان میں

(

باب: آنحضرت ﷺکےمعجزات یعنی نبوت کی نشانیوں کابی...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

3640.

حضرت براء بن عازب  ؓ سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا کہ ایک شخص نے سورہ کہف پڑھی تو ان کے گھر میں باندھا ہوا ایک جانور(گھوڑا) بدکنےلگا۔ اس پر اس نے سلامتی کی دعا کی تو اچانک اس کے سر پر ایک ابرسایہ کیے ہوئے تھا۔ انھوں نے نبی ﷺ سے اس کا ذکر کیاتو آپ نے فرمایا: ’’اے شخص!تو پرھتا ہی رہتا کیونکہ یہ تو ایک طمانیت تھی جو قرآن پڑھنے کی بدولت اتری تھی۔‘‘

...

2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ بَابُ قَوْلِهِ {هُوَ الَّذِي أَنْزَلَ السَّكِينَةَ...

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4875. حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُوسَى عَنْ إِسْرَائِيلَ عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ عَنْ الْبَرَاءِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ بَيْنَمَا رَجُلٌ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقْرَأُ وَفَرَسٌ لَهُ مَرْبُوطٌ فِي الدَّارِ فَجَعَلَ يَنْفِرُ فَخَرَجَ الرَّجُلُ فَنَظَرَ فَلَمْ يَرَ شَيْئًا وَجَعَلَ يَنْفِرُ فَلَمَّا أَصْبَحَ ذَكَرَ ذَلِكَ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ السَّكِينَةُ تَنَزَّلَتْ بِالْقُرْآنِ...

صحیح بخاری:

کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں

(

باب: آیت (( ھوالذی انزل السکینۃ الایۃ )) کی تفس...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

4875.

حضرت براء ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: نبی ﷺ کا ایک صحابی قرآن پڑھ رہا تھا جبکہ اس کا گھوڑا بھی وہاں حویلی میں بندھا ہوا تھا۔ اچانک وہ (گھوڑا) بدکنے لگا۔ اس آدمی نے باہر نکل کر دیکھا تو اسے کچھ نظر نہ آیا لیکن گھوڑا مسلسل بدکتا رہا۔ جب صبح ہوئی تو اس نے نبی ﷺ کے سامنے تذکرہ کیا۔ آپ نے فرمایا: ’’یہ تو سکینت تھی جو قرآن کی بدولت نازل ہوئی تھی۔‘‘

...

3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ فَضَائِلِ القُرْآنِ بَابُ فَضْلِ سُورَةِ الكَهْفِ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5050. حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ خَالِدٍ حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ حَدَّثَنَا أَبُو إِسْحَاقَ عَنْ الْبَرَاءِ بْنِ عَازِبٍ قَالَ كَانَ رَجُلٌ يَقْرَأُ سُورَةَ الْكَهْفِ وَإِلَى جَانِبِهِ حِصَانٌ مَرْبُوطٌ بِشَطَنَيْنِ فَتَغَشَّتْهُ سَحَابَةٌ فَجَعَلَتْ تَدْنُو وَتَدْنُو وَجَعَلَ فَرَسُهُ يَنْفِرُ فَلَمَّا أَصْبَحَ أَتَى النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَذَكَرَ ذَلِكَ لَهُ فَقَالَ تِلْكَ السَّكِينَةُ تَنَزَّلَتْ بِالْقُرْآنِ...

صحیح بخاری:

کتاب: قرآن کے فضائل کا بیان

(باب: سورۃ کہف کی فضیلت کے بیان میں)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

5050.

سیدنا براء ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ ایک آدمی سورۃ الکہف پڑھ رہا تھا اور اس کے قریب ایک جانب گھوڑا دو رسیوں سے بندھا ہوا تھا۔ اس وقت ایک بادل اوپر سے آیا اور نزدیک تر ہونے لگا، جس کی وجہ سے وہ گھوڑا اچھلنے لگا۔ جب صبح ہوئی تو اس نے نبی ﷺ سے اس واقعے کا ذکر کیا۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ”یہ سکنیت تھی جو قرآن پڑھنے کے باعث نازل ہوئی تھی۔“

...

4 صحيح مسلم: کِتَابُ فَضَائِلِ القُرآنِ وَمَا يُتَعَلَّقُ بِهِ بَابُ نُزُولِ السَّكِينَةِ لِقِرَاءَةِ الْقُرْآنِ

صحیح

1890. و حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى أَخْبَرَنَا أَبُو خَيْثَمَةَ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ الْبَرَاءِ قَالَ كَانَ رَجُلٌ يَقْرَأُ سُورَةَ الْكَهْفِ وَعِنْدَهُ فَرَسٌ مَرْبُوطٌ بِشَطَنَيْنِ فَتَغَشَّتْهُ سَحَابَةٌ فَجَعَلَتْ تَدُورُ وَتَدْنُو وَجَعَلَ فَرَسُهُ يَنْفِرُ مِنْهَا فَلَمَّا أَصْبَحَ أَتَى النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَذَكَرَ ذَلِكَ لَهُ فَقَالَ تِلْكَ السَّكِينَةُ تَنَزَّلَتْ لِلْقُرْآنِ...

صحیح مسلم:

کتاب: قرآن کے فضائل اور متعلقہ امور

(باب: قرآن مجید کی تلاوت پرسکینت کا نزول)

١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

1890.

ابو خثیمہ نے ابو اسحاق سے اور انھوں نے حضرت بر اء رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کیا، انھوں نے کہا: ایک آدمی سورہ کہف کی تلاوت کر رہا تھا اور اس کے پاس ہی دو رسیوں میں بندھا ہوا گھوڑا (موجود) تھا۔ تو اسے ایک بدلی نے ڈھانپ لیا۔

5 جامع الترمذي: أَبْوَابُ فَضَائِلِ الْقُرْآنِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَابُ مَا جَاءَ فِي فَضْلِ سُورَةِ الْكَهْفِ​

صحیح

3147. حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ أَنْبَأَنَا شُعْبَةُ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ قَال سَمِعْتُ الْبَرَاءَ بْنَ عَازِبٍ يَقُولُ بَيْنَمَا رَجُلٌ يَقْرَأُ سُورَةَ الْكَهْفِ إِذْ رَأَى دَابَّتَهُ تَرْكُضُ فَنَظَرَ فَإِذَا مِثْلُ الْغَمَامَةِ أَوْ السَّحَابَةِ فَأَتَى رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَذَكَرَ ذَلِكَ لَهُ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تِلْكَ السَّكِينَةُ نَزَلَتْ مَعَ الْقُرْآنِ أَوْ نَزَلَتْ عَلَى الْقُرْآنِ وَفِي الْبَاب عَنْ أُسَيْدِ بْنِ حُضَيْرٍ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ...

جامع ترمذی: كتاب: قرآن کریم کے فضائل ومناقب کے بیان میں (باب: سورہ کہف کی فضیلت کابیان​)

٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)

3147.

براء ؓ کہتے ہیں کہ ایک آدمی سورہ کہف پڑھ رہاتھا کہ اسی دوران اس نے اپنے چوپائے (سواری) کو دیکھا کہ وہ (اپنے کھونٹے پر) ناچنے اور اچھل کود کرنے لگا۔ اس نے نظر (ادھر ادھر) دوڑائی تو اسے ایک بدلی سی نظر آئی، پھر وہ رسول اللہ ﷺ کے پاس آیا، اور اس (واقعہ) کا آپﷺ سے ذکر کیا تو آپﷺ نے فرمایا: ’’یہ سکینت (طمانینت) تھی جو قرآن کی وجہ سے یا قرآن پڑھنے پر نازل ہوئی‘‘۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱۔ یہ حدیث حسن صحیح ہے۔
۲۔ اس باب میں اسید بن حضیر سے بھی روایت ہے۔

...