1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الزَّكَاةِ بَابُ فَرْضِ صَدَقَةِ الفِطْرِ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1519. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ السَّكَنِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَهْضَمٍ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ جَعْفَرٍ عَنْ عُمَرَ بْنِ نَافِعٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ فَرَضَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ زَكَاةَ الْفِطْرِ صَاعًا مِنْ تَمْرٍ أَوْ صَاعًا مِنْ شَعِيرٍ عَلَى الْعَبْدِ وَالْحُرِّ وَالذَّكَرِ وَالْأُنْثَى وَالصَّغِيرِ وَالْكَبِيرِ مِنْ الْمُسْلِمِينَ وَأَمَرَ بِهَا أَنْ تُؤَدَّى قَبْلَ خُرُوجِ النَّاسِ إِلَى الصَّلَاةِ...

صحیح بخاری:

کتاب: زکوٰۃ کے مسائل کا بیان

(

باب: صدقہ فطر کا فرض ہونا۔

)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

1519.

حضرت ابن عمر ؓ  سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا کہ رسول اللہ ﷺ نے ہر مسلمان مرد، عورت، چھوٹے، بڑے، آزاد اور غلام پر صدقہ فطر ایک صاع کھجور یاجو سے فرض کیاہے اور نماز کے لیے جانے سے قبل اس کی ادائیگی کاحکم دیا ہے۔

3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الزَّكَاةِ بَابٌ :صَدَقَةُ الفِطْرِ عَلَى الحُرِّ وَالمَمْلُو...

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1527. حَدَّثَنَا أَبُو النُّعْمَانِ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ حَدَّثَنَا أَيُّوبُ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ فَرَضَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَدَقَةَ الْفِطْرِ أَوْ قَالَ رَمَضَانَ عَلَى الذَّكَرِ وَالْأُنْثَى وَالْحُرِّ وَالْمَمْلُوكِ صَاعًا مِنْ تَمْرٍ أَوْ صَاعًا مِنْ شَعِيرٍ فَعَدَلَ النَّاسُ بِهِ نِصْفَ صَاعٍ مِنْ بُرٍّ فَكَانَ ابْنُ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا يُعْطِي التَّمْرَ فَأَعْوَزَ أَهْلُ الْمَدِينَةِ مِنْ التَّمْرِ فَأَعْطَى شَعِيرًا فَكَانَ ابْنُ عُمَرَ يُعْطِي عَنْ الصَّغِيرِ وَالْكَبِيرِ حَتَّى إِنْ كَانَ لِيُعْطِي عَنْ بَنِيَّ وَكَانَ ابْنُ عُمَر...

صحیح بخاری:

کتاب: زکوٰۃ کے مسائل کا بیان

(

باب: صدقہ فطر آزاد اور غلام پر واجب ہونا۔

)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

1527.

حضرت ابن عمر ؓ  سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا کہ نبی ﷺ نے ہر مذکر، مؤنث، آزاد اور غلام پر صدقہ فطر یا صدقہ رمضان ایک صاع کھجور یا ایک صاع جو مقرر کیا ہے، پھر لوگوں نے نصف صاع گندم اس کے مساوی قراردے لیا۔ حضرت عبد اللہ بن عمر ؓ  فطرانہ کھجوروں سے دیا کرتے تھے، ایک دفعہ اہل مدینہ کھجوریں نہ حاصل کر سکے تو آپ نے بطور فطرانہ اداکیے۔ راوی کہتا ہے کہ حضرت ابن عمر ؓ  ہر چھوٹے بڑے حتی کہ میرے بیٹوں کی طرف سے فطرانہ ادا کرتے تھے۔ اور آپ فطرانہ ان لوگوں کو دیتے تھے جو صدقہ وصول کرنے پرتعینات تھے، لوگ انھیں عید الفطرسے ایک یا دودن پہلے فطرانہ دے دیتے تھے۔

5 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الزَّكَاةِ بَابُ مَتَى تُؤَدَّى

صحيح ق دون فعل ابن عمر ولـ خ نحوه

1611. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ النُّفَيْلِيُّ حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ عُقْبَةَ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ أَمَرَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِزَكَاةِ الْفِطْرِ أَنْ تُؤَدَّى قَبْلَ خُرُوجِ النَّاسِ إِلَى الصَّلَاةِ قَالَ فَكَانَ ابْنُ عُمَرَ يُؤَدِّيهَا قَبْلَ ذَلِكَ بِالْيَوْمِ وَالْيَوْمَيْنِ...

سنن ابو داؤد:

کتاب: زکوۃ کے احکام و مسائل

(باب: صدقہ فطر کب دیا جائے ؟)

١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

1611.

سیدنا ابن عمر ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے ہمیں صدقہ فطر کے متعلق حکم فرمایا تھا کہ اسے لوگوں کے نماز عید کی طرف جانے سے پہلے پہلے ادا کر دیا جائے۔ (نافع نے) کہا: سیدنا ابن عمر ؓ اسے عید سے ایک دو دن پہلے ہی ادا کر دیا کرتے تھے۔

7 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الزَّكَاةِ بَابُ كَمْ يُؤَدَّى فِي صَدَقَةِ الْفِطْرِ

صحیح

1614. حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ أَنَّ يَحْيَى بْنَ سَعِيدٍ وَبِشْرَ بْنَ الْمُفَضَّلِ حَدَّثَاهُمْ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ ح و حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَعِيلَ حَدَّثَنَا أَبَانُ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ عَنْ نَافِعٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ فَرَضَ صَدَقَةَ الْفِطْرِ صَاعًا مِنْ شَعِيرٍ أَوْ تَمْرٍ عَلَى الصَّغِيرِ وَالْكَبِيرِ وَالْحُرِّ وَالْمَمْلُوكِ زَادَ مُوسَى وَالذَّكَرِ وَالْأُنْثَى قَالَ أَبُو دَاوُد قَالَ فِيهِ أَيُّوبُ وَعَبْدُ اللَّهِ يَعْنِي الْعُمَرِيَّ فِي حَدِيثِهِمَا عَنْ نَافِعٍ ذَكَرٍ أَوْ أُنْثَى أَيْضًا-...

سنن ابو داؤد:

کتاب: زکوۃ کے احکام و مسائل

(باب: فطرانے کی مقدار)

١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

1614.

سیدنا عبداللہ (ابن عمر) ؓ نبی کریم ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ ﷺ نے صدقہ فطر فرض فرمایا ایک صاع ”جَو“ یا کھجور کا جو ہر چھوٹے، بڑے، آزاد اور غلام پر واجب ہے۔ موسیٰ بن اسمٰعیل نے ”مرد اور عورت“ کے لفظ بھی کہے۔ امام ابوداؤد ؓ کہتے ہیں کہ اس روایت میں ایوب اور عبداللہ العمری بھی نافع سے «ذكر أو أنثى» ”مرد اور عورت“ کے الفاظ بیان کرتے ہیں۔

...

8 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الزَّكَاةِ بَابُ كَمْ يُؤَدَّى فِي صَدَقَةِ الْفِطْرِ

ضعيف خ مختصرا نحوه

1615. حَدَّثَنَا الْهَيْثَمُ بْنُ خَالِدٍ الْجُهَنِيُّ حَدَّثَنَا حُسَيْنُ بْنُ عَلِيٍّ الْجُعْفِيُّ عَنْ زَائِدَةَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ أَبِي رَوَّادٍ عَنْ نَافِعٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ قَالَ كَانَ النَّاسُ يُخْرِجُونَ صَدَقَةَ الْفِطْرِ عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَاعًا مِنْ شَعِيرٍ أَوْ تَمْرٍ أَوْ سُلْتٍ أَوْ زَبِيبٍ قَالَ قَالَ عَبْدُ اللَّهِ فَلَمَّا كَانَ عُمَرُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ وَكَثُرَتْ الْحِنْطَةُ جَعَلَ عُمَرُ نِصْفَ صَاعٍ حِنْطَةً مَكَانَ صَاعٍ مِنْ تِلْكَ الْأَشْيَاءِ...

سنن ابو داؤد:

کتاب: زکوۃ کے احکام و مسائل

(باب: فطرانے کی مقدار)

١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

1615.

سیدنا عبداللہ بن عمر ؓ بیان کرتے ہیں کہ لوگ رسول اللہ ﷺ کے زمانے میں ”جَو کھجور“ بغیر چھلکے کہ ”جَو“ یا کشمش میں سے ایک ایک صاع صدقہ فطر ادا کیا کرتے تھے۔ جناب نافع کہتے ہیں سیدنا عبداللہ ؓ نے کہا کہ جب سیدنا عمر ؓ کا دور آیا اور گندم کی کثرت ہو گئی تو انہوں نے ان اشیاء کے ایک صاع کے بجائے گندم کا آدھا صاع مقرر کر دیا۔

...

9 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الزَّكَاةِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَابُ مَا جَاءَ فِي صَدَقَةِ الْفِطْرِ​

صحیح

693. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ فَرَضَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَدَقَةَ الْفِطْرِ عَلَى الذَّكَرِ وَالْأُنْثَى وَالْحُرِّ وَالْمَمْلُوكِ صَاعًا مِنْ تَمْرٍ أَوْ صَاعًا مِنْ شَعِيرٍ قَالَ فَعَدَلَ النَّاسُ إِلَى نِصْفِ صَاعٍ مِنْ بُرٍّ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَفِي الْبَاب عَنْ أَبِي سَعِيدٍ وَابْنِ عَبَّاسٍ وَجَدِّ الْحَارِثِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي ذُبَابٍ وَثَعْلَبَةَ بْنِ أَبِي صُعَيْرٍ وَعَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو...

جامع ترمذی: كتاب: زکاۃ وصدقات کے احکام ومسائل (باب: صدقہ ٔ فطر کا بیان​)

٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)

693.

عبداللہ بن عمر ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے صدقہ فطر مرد، عورت، آزاد اور غلام پر، ایک صاع کھجور، یا ایک صاع جو فرض کیا، راوی کہتے ہیں: پھر لوگوں نے آدھا صاع گیہوں کو اس کے برابر کر لیا۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱- یہ حدیث حسن صحیح ہے۔
۲- اس باب میں ابو سعید، ابن عباس، حارث بن عبدالرحمن بن ابی ذباب کے دادا (یعنی ابو ذباب)، ثعلبہ بن ابی صُعَیر اور عبداللہ بن عمرو‬ ؓ س‬ے بھی احادیث آئی ہیں۔

...

10 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الزَّكَاةِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَابُ مَا جَاءَ فِي صَدَقَةِ الْفِطْرِ​

صحیح

694. حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ مُوسَى الْأَنْصَارِيُّ حَدَّثَنَا مَعْنٌ حَدَّثَنَا مَالِكٌ عَنْ نَافِعٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَرَضَ زَكَاةَ الْفِطْرِ مِنْ رَمَضَانَ صَاعًا مِنْ تَمْرٍ أَوْ صَاعًا مِنْ شَعِيرٍ عَلَى كُلِّ حُرٍّ أَوْ عَبْدٍ ذَكَرٍ أَوْ أُنْثَى مِنْ الْمُسْلِمِينَ قَالَ أَبُو عِيسَى حَدِيثُ ابْنِ عُمَرَ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَرَوَى مَالِكٌ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَحْوَ حَدِيثِ أَيُّوبَ وَزَادَ فِيهِ مِنْ الْمُسْلِمِينَ وَرَوَاهُ غَيْرُ وَاحِدٍ عَنْ نَافِعٍ وَلَمْ يَذْكُرْ فِيهِ مِنْ الْمُس...

جامع ترمذی: كتاب: زکاۃ وصدقات کے احکام ومسائل (باب: صدقہ ٔ فطر کا بیان​)

٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)

694.

عبداللہ بن عمر ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے رمضان کا صدقہ فطر ایک صاع کھجور یا ایک صاع جو مسلمانوں میں سے ہر آزاد اور غلام، مرد اورعورت پر فرض کیا ہے۱؎۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱- ابن عمر ؓ کی حدیث حسن صحیح ہے۔
۲- مالک نے بھی بطریق : ’’نافع، عن ابن عمر، عن النبي ﷺ ‘‘ ایوب کی حدیث کی طرح روایت کی ہے البتہ اس میں ’’مِنْ الْمُسْلِمِينَ‘‘ کا اضافہ ہے۔
۳- اور دیگر کئی لوگوں نے نافع سے روایت کی ہے، اس میں ’’مِنْ الْمُسْلِمِينَ‘&l...