1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الزَّكَاةِ (بَابُ مَنْ أَعْطَاهُ اللَّهُ شَيْئًا مِنْ غَيْرِ م...)

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1473. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ بُكَيْرٍ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ يُونُسَ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ سَالِمٍ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ سَمِعْتُ عُمَرَ يَقُولُ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُعْطِينِي الْعَطَاءَ فَأَقُولُ أَعْطِهِ مَنْ هُوَ أَفْقَرُ إِلَيْهِ مِنِّي فَقَالَ خُذْهُ إِذَا جَاءَكَ مِنْ هَذَا الْمَالِ شَيْءٌ وَأَنْتَ غَيْرُ مُشْرِفٍ وَلَا سَائِلٍ فَخُذْهُ وَمَا لَا فَلَا تُتْبِعْهُ نَفْسَكَ...

صحیح بخاری:

کتاب: زکوٰۃ کے مسائل کا بیان

(

باب: اگر اللہ پاک کسی کو بن مانگے اور بن دل لگا...)

1473.

حضرت عمر ؓ  سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا کہ رسول ا للہ ﷺ مجھے مال دیتے تو میں کہہ دیتا ہوں کہ یہ اس شخص کو دیں جو مجھ سے زیادہ حاجت مند ہو، تب آپ فرماتے:’’لے لو، اگر بن مانگے اور بغیر انتظار کیے تمہارے پاس مال آجائے تو لے لیا کرو اور جو ایسا نہ ہو اس کے پیچھے مت پڑو۔‘‘

...

3 صحيح مسلم: كِتَابُ الزَّكَاةِ (بَابُ إِبَاحَةِ الْأَخْذِ لِمَنْ أُعْطِيَ مِنْ غَي...)

أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة

1045. و حَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ مَعْرُوفٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ ح و حَدَّثَنِي حَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَى أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي يُونُسُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ عَنْ أَبِيهِ قَالَ سَمِعْتُ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ يَقُولُ قَدْ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُعْطِينِي الْعَطَاءَ فَأَقُولُ أَعْطِهِ أَفْقَرَ إِلَيْهِ مِنِّي حَتَّى أَعْطَانِي مَرَّةً مَالًا فَقُلْتُ أَعْطِهِ أَفْقَرَ إِلَيْهِ مِنِّي فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خُذْهُ وَمَا جَاءَكَ مِنْ هَذَا الْمَالِ وَأَنْتَ غَيْرُ مُشْرِ...

صحیح مسلم:

کتاب: زکوٰۃ کے احکام و مسائل

(باب: اگر مانگنے اور طمع کے بغیر ملے تو لینا جائز ہ...)

1045.

یونس نے ابن شہاب سے، انہوں نے سالم بن عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے اور انھوں نے اپنے والد (عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما) سے روایت کی، کہا: میں نے حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے سنا، کہہ رہے تھے کہ رسول اللہ ﷺ کبھی مجھے عنایت فرماتے تھے تو میں عرض کرتا: کسی ایسے آدمی کو عنایت فرما دیجئے جو اس کا مجھ سے زیادہ ضرورت مند ہو حتیٰ کہ ایک دفعہ آپﷺ نے مجھے بہت سارا مال عطا کر دیا تو میں نے عرض کی: کسی ایسے فرد کو عطا کردیجئے جو اس کا مجھ سے زیادہ محتاج ہو۔تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’اسے لے لو اور ایسا جو مال تمھارے پاس اس طرح آئ...

4 صحيح مسلم: كِتَابُ الزَّكَاةِ (بَابُ إِبَاحَةِ الْأَخْذِ لِمَنْ أُعْطِيَ مِنْ غَي...)

أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة

1045. و حَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ مَعْرُوفٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ ح و حَدَّثَنِي حَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَى أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي يُونُسُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ عَنْ أَبِيهِ قَالَ سَمِعْتُ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ يَقُولُ قَدْ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُعْطِينِي الْعَطَاءَ فَأَقُولُ أَعْطِهِ أَفْقَرَ إِلَيْهِ مِنِّي حَتَّى أَعْطَانِي مَرَّةً مَالًا فَقُلْتُ أَعْطِهِ أَفْقَرَ إِلَيْهِ مِنِّي فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خُذْهُ وَمَا جَاءَكَ مِنْ هَذَا الْمَالِ وَأَنْتَ غَيْرُ مُشْرِ...

صحیح مسلم:

کتاب: زکوٰۃ کے احکام و مسائل

(باب: اگر مانگنے اور طمع کے بغیر ملے تو لینا جائز ہ...)

1045.

یونس نے ابن شہاب سے، انہوں نے سالم بن عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے اور انھوں نے اپنے والد (عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما) سے روایت کی، کہا: میں نے حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے سنا، کہہ رہے تھے کہ رسول اللہ ﷺ کبھی مجھے عنایت فرماتے تھے تو میں عرض کرتا: کسی ایسے آدمی کو عنایت فرما دیجئے جو اس کا مجھ سے زیادہ ضرورت مند ہو حتیٰ کہ ایک دفعہ آپﷺ نے مجھے بہت سارا مال عطا کر دیا تو میں نے عرض کی: کسی ایسے فرد کو عطا کردیجئے جو اس کا مجھ سے زیادہ محتاج ہو۔تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’اسے لے لو اور ایسا جو مال تمھارے پاس اس طرح آئ...

5 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الزَّكَاةِ (بَابُ فِي الِاسْتِعْفَافِ)

صحیح

1647. حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِيدِ الطَّيَالِسِيُّ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ بُكَيْرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْأَشَجِّ عَنْ بُسْرِ بْنِ سَعِيدٍ عَنْ ابْنِ السَّاعِدِيِّ قَالَ اسْتَعْمَلَنِي عُمَرُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَلَى الصَّدَقَةِ فَلَمَّا فَرَغْتُ مِنْهَا وَأَدَّيْتُهَا إِلَيْهِ أَمَرَ لِي بِعُمَالَةٍ فَقُلْتُ إِنَّمَا عَمِلْتُ لِلَّهِ وَأَجْرِي عَلَى اللَّهِ قَالَ خُذْ مَا أُعْطِيتَ فَإِنِّي قَدْ عَمِلْتُ عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَعَمَّلَنِي فَقُلْتُ مِثْلَ قَوْلِكَ فَقَالَ لِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا أُعْطِيتَ شَيْئًا مِنْ غَيْرِ أَنْ تَسْأَلَهُ ف...

سنن ابو داؤد:

کتاب: زکوۃ کے احکام و مسائل

(باب: سوال سے بچنے کی فضیلت)

1647.

سیدنا ابن ساعدی ؓ بیان کرتے ہیں سیدنا عمر بن خطاب ؓ نے مجھے صدقات کا تحصیلدار بنا کر بھیجا۔ جب میں اس کام سے فارغ ہو کر آیا اور جمع ہونے والے صدقات ان کو پیش کیے تو انہوں نے میرے بارے میں حکم دیا کہ اسے اس کا حق الخدمت دیا جائے۔ میں نے کہا: (نہیں) میں نے یہ کام اللہ کے لیے کیا ہے اور میرا اجر اللہ پر ہے۔ انہوں نے فرمایا جو تمہیں دیا جا رہا ہے وہ لے لو۔ میں نے بھی رسول اللہ ﷺ کے زمانے میں (اسی قسم کا) کام کیا تھا، تو آپ نے مجھ اس کا حق الخدمت دیا تھا۔ میں نے بھی تمہاری طرح کا جواب دیا تھا، تو رسول اللہ ﷺ نے مجھ سے فرمایا تھا: ”جب تمہیں کوئی چیز بن مانگے د...

6 سنن النسائي: كِتَابُ الزَّكَاةِ (بَابُ مَنْ آتَاهُ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ مَالًا مِن...)

صحیح

2604. أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ قَالَ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ بُكَيْرٍ عَنْ بُسْرِ بْنِ سَعِيدٍ عَنْ ابْنِ السَّاعِدِيِّ الْمَالِكِيِّ قَالَ اسْتَعْمَلَنِي عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَلَى الصَّدَقَةِ فَلَمَّا فَرَغْتُ مِنْهَا فَأَدَّيْتُهَا إِلَيْهِ أَمَرَ لِي بِعُمَالَةٍ فَقُلْتُ لَهُ إِنَّمَا عَمِلْتُ لِلَّهِ عَزَّ وَجَلَّ وَأَجْرِي عَلَى اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ فَقَالَ خُذْ مَا أَعْطَيْتُكَ فَإِنِّي قَدْ عَمِلْتُ عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقُلْتُ لَهُ مِثْلَ قَوْلِكَ فَقَالَ لِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا أُعْطِيتَ شَيْئًا مِنْ غَيْرِ أَنْ تَ...

سنن نسائی:

کتاب: زکاۃ سے متعلق احکام و مسائل

(باب: جسے اللہ تعالیٰ مانگے بغیر کوئی مال عطا فرمائ...)

2604.

حضرت عبداللہ بن ساعدی مالکی سے منقول ہے کہ مجھے حضرت عمر بن خطاب ؓ نے صدقہ وزکاۃ جمع کرنے پر مقرر فرمایا۔ جب میں اس ذمے داری سے فارغ ہوا اور میں نے (جمع شدہ) مال ان کی خدمت میں پیش کیا تو آپ نے مجھے میری خدمت کا معاوضہ دینے کا حکم جاری فرمایا۔ میں نے کہا: میں نے یہ کام اللہ تعالیٰ کی رضا مندی کے لیے کیا ہے۔ اس کا معاوضہ مجھے اللہ تعالیٰ ہی دے گا۔ آپ نے فرمایا: جو میں تمھیں دے رہا ہوں، لے لو۔ میں نے بھی رسول اللہﷺ کے دور مبارک میں (ایسی ہی) خدمت سرانجام دی تھی اور میں نے بھی آپ سے تیری طرح ہی کہا تھا تو مجھ سے رسول اللہﷺ نے فرمایا: ”جب تجھے کوئی چیز تیرے ...

7 سنن النسائي: كِتَابُ الزَّكَاةِ (بَابُ مَنْ آتَاهُ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ مَالًا مِن...)

صحیح

2605. أَخْبَرَنَا سَعِيدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَبُو عُبَيْدِ اللَّهِ الْمَخْزُومِيُّ قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ السَّائِبِ بْنِ يَزِيدَ عَنْ حُوَيْطِبِ بْنِ عَبْدِ الْعُزَّى قَالَ أَخْبَرَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ السَّعْدِيِّ أَنَّهُ قَدِمَ عَلَى عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ مِنْ الشَّامِ فَقَالَ أَلَمْ أُخْبَرْ أَنَّكَ تَعْمَلُ عَلَى عَمَلٍ مِنْ أَعْمَالِ الْمُسْلِمِينَ فَتُعْطَى عَلَيْهِ عُمَالَةً فَلَا تَقْبَلُهَا قَالَ أَجَلْ إِنَّ لِي أَفْرَاسًا وَأَعْبُدًا وَأَنَا بِخَيْرٍ وَأُرِيدُ أَنْ يَكُونَ عَمَلِي صَدَقَةً عَلَى الْمُسْلِمِينَ فَقَالَ عُمَرُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ إِنِّي أَر...

سنن نسائی:

کتاب: زکاۃ سے متعلق احکام و مسائل

(باب: جسے اللہ تعالیٰ مانگے بغیر کوئی مال عطا فرمائ...)

2605.

حضرت عبداللہ بن سعدی سے روایت ہے کہ ميں علاقہ شام سے حضرت عمر بن خطاب ؓ کی خدمت میں حاضر ہوا۔ انھوں نے فرمایا: مجھے بتایا گیا ہے کہ تم مسلمانوں کے کام (سرکاری خدمات) سر انجام دیتے ہو اور پھر جب تمہیں معاوضہ دیا جاتا ہے تو تم قبول نہیں کرتے؟ میں نے عرض کیا: جی ہاں! میرے پاس بہت سے گھوڑے اور غلام ہیں۔ میں مال دار ہوں اور چاہتا ہوں کہ میری تنخواہ مسلمانوں پر صدقہ ہو جائے۔ حضرت عمر ؓ نے فرمایا: (رسول اللہﷺ کے دور میں) میں نے بھی ایسا ہی کرنا چاہا تھا جس طرح تو نے کرنا چاہا ہے کہ رسول اللہﷺ مجھے مال وغیرہ (بصورت معاوضہ) عطا فرماتے تو میں کہہ دیتا کہ یہ کسی ایسے شخص...

8 سنن النسائي: كِتَابُ الزَّكَاةِ (بَابُ مَنْ آتَاهُ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ مَالًا مِن...)

صحیح

2606. أَخْبَرَنَا كَثِيرُ بْنُ عُبَيْدٍ قَالَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حَرْبٍ عَنْ الزُّبَيْدِيِّ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ السَّائِبِ بْنِ يَزِيدَ أَنَّ حُوَيْطِبَ بْنَ عَبْدِ الْعُزَّى أَخْبَرَهُ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ السَّعْدِيِّ أَخْبَرَهُ أَنَّهُ قَدِمَ عَلَى عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ فِي خِلَافَتِهِ فَقَالَ لَهُ عُمَرُ أَلَمْ أُحَدَّثْ أَنَّكَ تَلِي مِنْ أَعْمَالِ النَّاسِ أَعْمَالًا فَإِذَا أُعْطِيتَ الْعُمَالَةَ رَدَدْتَهَا فَقُلْتُ بَلَى فَقَالَ عُمَرُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ فَمَا تُرِيدُ إِلَى ذَلِكَ فَقُلْتُ لِي أَفْرَاسٌ وَأَعْبُدٌ وَأَنَا بِخَيْرٍ وَأُرِيدُ أَنْ يَكُونَ عَمَلِي صَدَقَةً عَلَى الْمُسْلِمِينَ فَقَالَ ...

سنن نسائی:

کتاب: زکاۃ سے متعلق احکام و مسائل

(باب: جسے اللہ تعالیٰ مانگے بغیر کوئی مال عطا فرمائ...)

2606.

حضرت عبداللہ بن سعدی نے بتایا کہ میں حضرت عمر بن خطاب ؓ کے دور خلافت میں ان کے پاس حاضر ہوا تو حضرت عمر ؓ نے مجھ سے فرمایا: کیا یہ بات درست ہے کہ تم سرکاری کام کرتے ہو اور جب تمھیں حق الخدمت دیا جاتا ہے تو تم واپس کر دیتے ہو؟ میں نے کہا: جی ہاں۔ حضرت عمر ؓ فرمانے لگے: تمھارا مقصد کیا ہوتا ہے؟ میں نے کہا: میرے پاس بہت سے گھوڑے اور غلام ہیں۔ میں مال دار ہوں۔ (میرے پاس اللہ تعالیٰ کا دیا بہت کچھ ہے۔) میں چاہتا ہوں کہ میری تنخواہ مسلمانوں پر صدقہ ہو جائے۔ حضرت عمر ؓ نے فرمایا: ایسے نہ کیا کرو۔ میں نے بھی (رسول اللہﷺ کے دور مبارک میں) ایسا ہی کرنا چاہا تھا جس طرح ت...

9 سنن النسائي: كِتَابُ الزَّكَاةِ (بَابُ مَنْ آتَاهُ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ مَالًا مِن...)

صحیح

2607. أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ مَنْصُورٍ وَإِسْحَقُ بْنُ مَنْصُورٍ عَنْ الْحَكَمِ بْنِ نَافِعٍ قَالَ أَنْبَأَنَا شُعَيْبٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ أَخْبَرَنِي السَّائِبُ بْنُ يَزِيدَ أَنَّ حُوَيْطِبَ بْنَ عَبْدِ الْعُزَّى أَخْبَرَهُ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ السَّعْدِيِّ أَخْبَرَهُ أَنَّهُ قَدِمَ عَلَى عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ فِي خِلَافَتِهِ فَقَالَ عُمَرُ أَلَمْ أُخْبَرْ أَنَّكَ تَلِي مِنْ أَعْمَالِ النَّاسِ أَعْمَالًا فَإِذَا أُعْطِيتَ الْعُمَالَةَ كَرِهْتَهَا قَالَ فَقُلْتُ بَلَى قَالَ فَمَا تُرِيدُ إِلَى ذَلِكَ فَقُلْتُ إِنَّ لِي أَفْرَاسًا وَأَعْبُدًا وَأَنَا بِخَيْرٍ وَأُرِيدُ أَنْ يَكُونَ عَمَلِي صَدَقَةً عَلَى الْمُسْلِم...

سنن نسائی:

کتاب: زکاۃ سے متعلق احکام و مسائل

(باب: جسے اللہ تعالیٰ مانگے بغیر کوئی مال عطا فرمائ...)

2607.

حضرت عبداللہ بن سعدی نے خبر دی کہ میں حضرت عمر بن خطاب ؓ کے دور حکومت میں آپ کے پاس آیا تو آپ فرمانے لگے: مجھے پتا چلا ہے کہ تو لوگوں کی خدمات سر انجام دیتا ہے لیکن جب تجھے تنخواہ دی جاتی ہے تو تو اسے ناپسند کرتا ہے؟ میں نے کہا: ہاں! (ایسے ہی ہے)۔ تو انھوں نے فرمایا: تمہارا مقصد کیا ہوتا ہے؟ میں نے کہا: میرے پاس بہت سے گھوڑے اور غلام ہیں اور میں مال دار ہوں (اچھا گزارا کر رہا ہوں)۔ میں چاہتا ہوں کہ میری تنخواہ مسلمانوں پر صدقہ ہو جائے۔ حضرت عمر ؓ نے فرمایا ایسے نہ کر۔ میں نے بھی ایسا ہی کرنا چاہا تھا جس طرح تو نے کرنا چاہا ہے۔ نبیﷺ مجھے تنخواہ وغیرہ دیتے تو می...

10 سنن النسائي: كِتَابُ الزَّكَاةِ (بَابُ مَنْ آتَاهُ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ مَالًا مِن...)

صحیح

2608. أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ مَنْصُورٍ قَالَ حَدَّثَنَا الْحَكَمُ بْنُ نَافِعٍ قَالَ أَنْبَأَنَا شُعَيْبٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ أَخْبَرَنِي سَالِمُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ قَالَ سَمِعْتُ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ يَقُولُ كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُعْطِينِي الْعَطَاءَ فَأَقُولُ أَعْطِهِ أَفْقَرَ إِلَيْهِ مِنِّي حَتَّى أَعْطَانِي مَرَّةً مَالًا فَقُلْتُ لَهُ أَعْطِهِ أَفْقَرَ إِلَيْهِ مِنِّي فَقَالَ خُذْهُ فَتَمَوَّلْهُ وَتَصَدَّقْ بِهِ وَمَا جَاءَكَ مِنْ هَذَا الْمَالِ وَأَنْتَ غَيْرُ مُشْرِفٍ وَلَا سَائِلٍ فَخُذْهُ وَمَا لَا فَلَا تُتْبِعْهُ نَفْسَكَ...

سنن نسائی:

کتاب: زکاۃ سے متعلق احکام و مسائل

(باب: جسے اللہ تعالیٰ مانگے بغیر کوئی مال عطا فرمائ...)

2608.

حضرت عبداللہ بن عمر ؓ بیان کرتے ہیں کہ میں نے حضرت عمر ؓ کو فرماتے ہوئے سنا کہ نبیﷺ مجھے کوئی عطیہ عنایت فرماتے تو میں کہہ دیا کرتا تھا کہ یہ کسی ایسے شخص کو دے دیجئے جسے مجھ سے زیادہ اس کی ضرورت ہو، حتیٰ کہ ایک دفعہ آپ نے مجھے کچھ مال دیا تو میں نے کہہ دیا: کسی ایسے شخص کو دے دیجئے جو مجھ سے زیادہ فقیر ہے۔ آپ نے فرمایا: ”لے لے۔ اسے استعمال بھی کر اور صدقہ بھی کر۔ یہ مال اگر تیرے پاس خود بخود آئے، تجھے نہ تو اس کی طمع ہو اور نہ تو نے مانگا ہو تو اسے لے لیا کر اور جو اپنے آپ نہ ملے، اس کے پیچھے اپنے آپ کو نہ لگا۔“

...