1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الوُضُوءِ بَابُ التَّخْفِيفِ فِي الوُضُوءِ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

141. حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ عَمْرٍو، قَالَ: أَخْبَرَنِي كُرَيْبٌ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ النَّبِيَّ صلّى الله عليه وسلم نَامَ حَتَّى نَفَخَ، ثُمَّ صَلَّى - وَرُبَّمَا قَالَ: اضْطَجَعَ حَتَّى نَفَخَ، ثُمَّ قَامَ فَصَلَّى - ثُمَّ حَدَّثَنَا بِهِ سُفْيَانُ، مَرَّةً بَعْدَ مَرَّةٍ عَنْ عَمْرٍو، عَنْ كُرَيْبٍ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: بِتُّ عِنْدَ خَالَتِي مَيْمُونَةَ لَيْلَةً فَقَامَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنَ اللَّيْلِ، فَلَمَّا كَانَ فِي بَعْضِ اللَّيْلِ قَامَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ «فَتَوَضَّأَ مِنْ شَنٍّ مُعَلَّقٍ وُضُوءًا خَف...

صحیح بخاری:

کتاب: وضو کے بیان میں

(باب:اس بارے میں کہ ہلکا وضو کرنا بھی درست اورجائز ...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

141.

حضرت ابن عباس ؓ سے روایت ہے، نبی ﷺ سوئے، یہاں تک کہ خراٹے بھرنے لگے، پھر آپ نے (بیدار ہو کر) نماز پڑھی، کبھی حضرت ابن عباس ؓ نے کہا: نبی ﷺ کروٹ پر لیٹے، یہاں تک کہ سانس کی آواز آنے لگی، پھر بیدار ہو کر آپ نے نماز پڑھی۔ پھر حضرت سفیان نے اس روایت کو دوبارہ تفصیل سے بیان کیا کہ ابن عباسؓ نے فرمایا: میں نے اپنی خالہ حضرت میمونہ‬ ؓ ک‬ے گھر رات گزاری۔ نبی ﷺ رات کے کسی حصے میں بیدار ہوئے۔ جب کچھ رات گزر گئی تو آپ کھڑے ہوئے اور لٹکتے ہوئے مشکیزے سے ہلکا وضو فرمایا۔ عمرو (راوی) اس (وضو) کا ہلکا پن اور معمولی ہونا بیان کرتا ہے۔ اور کھڑے ہو کر نماز پڑھنے لگے۔ میں نے بھی...

2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الوُضُوءِ بَابُ قِرَاءَةِ القُرْآنِ بَعْدَ الحَدَثِ وَغَيْرِ...

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

186. حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ، قَالَ: حَدَّثَنِي مَالِكٌ، عَنْ مَخْرَمَةَ بْنِ سُلَيْمَانَ، عَنْ كُرَيْبٍ، مَوْلَى ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَبَّاسٍ أَخْبَرَهُ أَنَّهُ بَاتَ لَيْلَةً عِنْدَ مَيْمُونَةَ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهِيَ خَالَتُهُ فَاضْطَجَعْتُ فِي عَرْضِ الوِسَادَةِ وَاضْطَجَعَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَهْلُهُ فِي طُولِهَا، فَنَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، حَتَّى إِذَا انْتَصَفَ اللَّيْلُ، أَوْ قَبْلَهُ بِقَلِيلٍ أَوْ بَعْدَهُ بِقَلِيلٍ، اسْتَيْقَظَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَجَلَسَ يَمْسَحُ النَّوْ...

صحیح بخاری:

کتاب: وضو کے بیان میں

(

باب: بےوضو ہونے کی حالت میں تلاوت قرآن کرنا وغی...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

186.

حضرت ابن عباس ؓ سے روایت ہے، انھوں نے نبی ﷺ کی زوجہ محترمہ حضرت میمونہ ؓ، جو ان کی خالہ ہیں، کے گھر ایک رات بسر کی۔ انھوں نے کہا: میں تو بستر کے عرض میں لیٹ گیا جبکہ رسول اللہ ﷺ اور آپ کی اہلیہ دونوں بستر کے طول میں محو استراحت ہوئے۔ رسول اللہ ﷺ سو گئے تاآنکہ جب آدھی رات ہوئی یا اس سے کچھ پہلے یا کچھ بعد، تو آپ بیدار ہوئے اور بیٹھ کر ہاتھ کے ذریعے سے چہرہ مبارک سے نیند کے اثرات دور کرنے لگے۔ پھر آپ نے سورہ آل عمران کی آخری دس آیات تلاوت فرمائیں۔ پھر آپ لٹکے ہوئے مشکیزے کی طرف متوجہ ہوئے اور اس سے اچھی طرح وضو فرمایا، پھر نماز پڑھنے لگے۔ ابن عباس ؓ کہتے ہیں کہ ...

7 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الغُسْلِ بَابُ تَخْلِيلِ الشَّعَرِ، حَتَّى إِذَا ظَنَّ أَنّ...

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

277. حَدَّثَنَا عَبْدَانُ، قَالَ: أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ، قَالَ: أَخْبَرَنَا هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ «إِذَا اغْتَسَلَ مِنَ الجَنَابَةِ، غَسَلَ يَدَيْهِ، وَتَوَضَّأَ وُضُوءَهُ لِلصَّلاَةِ، ثُمَّ اغْتَسَلَ، ثُمَّ يُخَلِّلُ بِيَدِهِ شَعَرَهُ، حَتَّى إِذَا ظَنَّ أَنَّهُ قَدْ أَرْوَى بَشَرَتَهُ، أَفَاضَ عَلَيْهِ المَاءَ ثَلاَثَ مَرَّاتٍ، ثُمَّ غَسَلَ سَائِرَ جَسَدِهِ»...

صحیح بخاری:

کتاب: غسل کے احکام و مسائل

(

باب: بالوں کا خلال کرنا اور جب یقین ہو جائے کہ ...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

277.

حضرت عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے، انھوں نے فرمایا: رسول اللہ ﷺ جب غسل جنابت کرتے تو پہلے اپنے ہاتھو کو دھوتے اور نماز کے وضو کی طرح وضو کرتے۔ پھر غسل کا آغاز کرتے۔ پھر اپنے ہاتھ سے بالوں کا خلال کرتے اور جب یقین ہو جاتا کہ کھال تر ہو گئی ہے تو تین دفعہ اس پر پانی بہاتے، پھر تمام بدن کا غسل کرتے۔

...

9 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الحَيْض بَابُ غَسْلِ الحَائِضِ رَأْسَ زَوْجِهَا وَتَرْجِيل...

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

301. حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُوسَى، قَالَ: أَخْبَرَنَا هِشَامُ بْنُ يُوسُفَ، أَنَّ ابْنَ جُرَيْجٍ، أَخْبَرَهُمْ قَالَ: أَخْبَرَنِي هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ، عَنْ عُرْوَةَ، أَنَّهُ سُئِلَ أَتَخْدُمُنِي الحَائِضُ أَوْ تَدْنُو مِنِّي المَرْأَةُ وَهِيَ جُنُبٌ؟ فَقَالَ عُرْوَةُ: كُلُّ ذَلِكَ عَلَيَّ هَيِّنٌ، وَكُلُّ ذَلِكَ تَخْدُمُنِي وَلَيْسَ عَلَى أَحَدٍ فِي ذَلِكَ بَأْسٌ أَخْبَرَتْنِي عَائِشَةُ: «أَنَّهَا كَانَتْ تُرَجِّلُ، تَعْنِي رَأْسَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَهِيَ حَائِضٌ، وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حِينَئِذٍ مُجَاوِرٌ فِي المَسْجِدِ، يُدْنِي لَهَا رَأْسَهُ، وَهِيَ فِي حُجْ...

صحیح بخاری:

کتاب: حیض کے احکام و مسائل

(

باب: اس بارے میں کہ حائضہ عورت کا اپنے شوہر کے ...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

301.

حضرت عروہ ؓ سے روایت ہے، ان سے سوال کیا گیا: آیا حائضہ عورت میری خدمت کر سکتی ہے یا بحالت جنابت میرے قریب آ سکتی ہے؟ حضرت عروہ نے فرمایا: میرے نزدیک اس میں کوئی حرج نہیں۔ اس طرح کی عورتیں میری بھی خدمت بجا لاتی ہیں۔ کسی شخص پر اس سلسلے میں کوئی مضائقہ نہیں۔ مجھے حضرت عائشہ‬ ؓ ن‬ے بتایا کہ وہ بحالت حیض رسول اللہ ﷺ کے سر مبارک میں کنگھی کیا کرتی تھیں، حالانکہ رسول اللہ ﷺ اس وقت مسجد میں اعتکاف فرما ہوتے۔ آپ اپنا سر مبارک قریب کر دیتے اور حضرت عائشہ‬ ؓ ح‬ائضہ ہونے کے باوجود اپنے حجرے ہی سے کنگھی کر دیا کرتی تھیں۔

...