1 ‌صحيح البخاري: کِتَابُ الكُسُوفِ بَابُ الصَّلاَةِ فِي كُسُوفِ الشَّمْسِ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1053. حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَوْنٍ قَالَ حَدَّثَنَا خَالِدٌ عَنْ يُونُسَ عَنْ الْحَسَنِ عَنْ أَبِي بَكْرَةَ قَالَ كُنَّا عِنْدَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَانْكَسَفَتْ الشَّمْسُ فَقَامَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَجُرُّ رِدَاءَهُ حَتَّى دَخَلَ الْمَسْجِدَ فَدَخَلْنَا فَصَلَّى بِنَا رَكْعَتَيْنِ حَتَّى انْجَلَتْ الشَّمْسُ فَقَالَ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ الشَّمْسَ وَالْقَمَرَ لَا يَنْكَسِفَانِ لِمَوْتِ أَحَدٍ فَإِذَا رَأَيْتُمُوهُمَا فَصَلُّوا وَادْعُوا حَتَّى يُكْشَفَ مَا بِكُمْ...

صحیح بخاری:

کتاب: سورج گرہن کے متعلق بیان

(باب: سورج گرہن کی نماز کا بیان)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

1053.

حضرت ابوبکرہ ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: ہم نبی ﷺ کے پاس بیٹھے تھے کہ آفتاب گہن ہو گیا۔ آپ فورا اٹھے، درآں حالیکہ آپ کی چادر گھسٹ رہی تھی اور مسجد میں داخل ہوئے۔ ہم بھی مسجد میں آئے۔ آپ نے ہمیں دو رکعت نماز پڑھائی یہاں تک کہ آفتاب روشن ہو گیا۔ پھر آپ نے فرمایا: ’’سورج اور چاند کسی کے مرنے سے گرہن زدہ نہیں ہوتے۔ جب تم انہیں گرہن لگا دیکھو تو نماز پڑھو اور دعا کرو یہاں تک کہ تمہارے ہاں سے تاریکی دور ہو جائے۔‘‘

...

3 ‌صحيح البخاري: کِتَابُ الكُسُوفِ بَابُ الصَّلاَةِ فِي كُسُوفِ القَمَرِ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1076. حَدَّثَنَا أَبُو مَعْمَرٍ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ قَالَ حَدَّثَنَا يُونُسُ عَنْ الْحَسَنِ عَنْ أَبِي بَكْرَةَ قَالَ خَسَفَتْ الشَّمْسُ عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَخَرَجَ يَجُرُّ رِدَاءَهُ حَتَّى انْتَهَى إِلَى الْمَسْجِدِ وَثَابَ النَّاسُ إِلَيْهِ فَصَلَّى بِهِمْ رَكْعَتَيْنِ فَانْجَلَتْ الشَّمْسُ فَقَالَ إِنَّ الشَّمْسَ وَالْقَمَرَ آيَتَانِ مِنْ آيَاتِ اللَّهِ وَإِنَّهُمَا لَا يَخْسِفَانِ لِمَوْتِ أَحَدٍ وَإِذَا كَانَ ذَاكَ فَصَلُّوا وَادْعُوا حَتَّى يُكْشَفَ مَا بِكُمْ وَذَاكَ أَنَّ ابْنًا لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَاتَ يُقَالُ لَهُ إِبْرَاهِيمُ فَقَال...

صحیح بخاری:

کتاب: سورج گرہن کے متعلق بیان

(باب: چاند گرہن کی نماز پڑھنا)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

1076.

حضرت ابوبکرہ ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: نبی ﷺ کی حیات طیبہ میں سورج گہن ہوا تو آپ اپنی چادر کو گھسیٹتے ہوئے باہر تشریف لائے یہاں تک کہ مسجد میں پہنچ گئے۔ لوگ آپ کے پاس جمع ہو گئے۔ آپ نے انہیں دو رکعتیں پڑھائیں۔ جب سورج روشن ہو گیا تو آپ نے فرمایا: ’’سورج اور چاند اللہ کی (عظمت کی) نشانیوں میں سے دو نشانیاں ہیں۔ یہ کسی کے مرنے کی بنا پر بےنور نہیں ہوتے۔ جب ایسا ہو تو نماز پڑھو اور اللہ سے دعا کرو حتی کہ گرہن ختم ہو جائے۔‘‘ چونکہ نبی ﷺ کے لخت جگر سیدنا ابراہیم ؓ  کا انتقال ہوا تھا جس کی بنا پر لوگوں نے چہ میگوئیاں کرنا شروع کر د...

4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ اللِّبَاسِ بَابُ مَنْ جَرَّ إِزَارَهُ مِنْ غَيْرِ خُيَلاَءَ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5833. حَدَّثَنِي مُحَمَّدٌ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ الأَعْلَى، عَنْ يُونُسَ، عَنِ الحَسَنِ، عَنْ أَبِي بَكْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ: خَسَفَتِ الشَّمْسُ وَنَحْنُ عِنْدَ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَامَ يَجُرُّ ثَوْبَهُ مُسْتَعْجِلًا، حَتَّى أَتَى المَسْجِدَ، وَثَابَ النَّاسُ، فَصَلَّى رَكْعَتَيْنِ فَجُلِّيَ عَنْهَا، ثُمَّ أَقْبَلَ عَلَيْنَا، وَقَالَ: «إِنَّ الشَّمْسَ وَالقَمَرَ آيَتَانِ مِنْ آيَاتِ اللَّهِ، فَإِذَا رَأَيْتُمْ مِنْهَا شَيْئًا فَصَلُّوا، وَادْعُوا اللَّهَ حَتَّى يَكْشِفَهَا»...

صحیح بخاری:

کتاب: لباس کے بیان میں

(

باب: اگر کسی کا کپڑا یوں ہی لٹک جائے تکبر کی نی...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

5833.

حضرت ابوبکر صدیق ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ ایک مرتبہ سورج گرہن کے موقع پر ہم نبی ﷺ کے پاس تھے۔ آپ جلدی میں اٹھے اور اپنا کپڑا گھسیٹتے ہوئے مسجد میں تشریف لائے وہاں لوگ بھی جمع ہو گئے تو آپ نے دو رکعت نماز پڑھائی۔ جب سورج گرہن ختم ہو گیا تو آپ ہماری طرف متوجہ ہوئے اور فرمایا: ”سورج اور چاند اللہ تعالٰی کی نشانیوں میں سے دو نشانیاں ہیں جب تم اس طرح کی کوئی نشانی دیکھو تو نماز پڑھو اور اللہ تعالٰی سے دعا کرو تاآنکہ یہ حالت ختم ہوجائے۔“

...

6 سنن النسائي: كِتَابُ الْكُسُوفِ بَابُ الْأَمْرِ بِالصَّلَاةِ عِنْدَ الْكُسُوفِ حَت...

صحیح

1469. أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ كَامِلٍ الْمَرْوَزِيُّ عَنْ هُشَيْمٍ عَنْ يُونُسَ عَنْ الْحَسَنِ عَنْ أَبِي بَكْرَةٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ الشَّمْسَ وَالْقَمَرَ آيَتَانِ مِنْ آيَاتِ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ وَإِنَّهُمَا لَا يَنْكَسِفَانِ لِمَوْتِ أَحَدٍ وَلَا لِحَيَاتِهِ فَإِذَا رَأَيْتُمُوهُمَا فَصَلُّوا حَتَّى تَنْجَلِيَ...

سنن نسائی: کتاب: گرھن کے متعلق احکام و مسائل (باب: گرہن کے موقع پر سورج اور چاند مے روشن ہونے تک...)

١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

1469.

حضرت ابوبکرہ ؓ سے مروی ہے، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”سورج اور چاند اللہ تعالیٰ کی نشانیوں میں سے دو نشانیاں ہیں۔ انھیں کسی کی موت و حیات کی بنا پر گرہن نہیں لگتا۔ جب تم انھیں گرہن کی حالت میں دیکھو تو نماز پڑھو حتیٰ کہ یہ حالت ختم ہو جائے۔“

7 سنن النسائي: كِتَابُ الْكُسُوفِ بَابٌ نَوْعٌ آخَرُ

صحیح

1497. أَخْبَرَنَا عِمْرَانُ بْنُ مُوسَى قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ قَالَ حَدَّثَنَا يُونُسُ عَنْ الْحَسَنِ عَنْ أَبِي بَكْرَةَ قَالَ كُنَّا عِنْدَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَانْكَسَفَتْ الشَّمْسُ فَخَرَجَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَجُرُّ رِدَاءَهُ حَتَّى انْتَهَى إِلَى الْمَسْجِدِ وَثَابَ إِلَيْهِ النَّاسُ فَصَلَّى بِنَا رَكْعَتَيْنِ فَلَمَّا انْكَشَفَتْ الشَّمْسُ قَالَ إِنَّ الشَّمْسَ وَالْقَمَرَ آيَتَانِ مِنْ آيَاتِ اللَّهِ يُخَوِّفُ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ بِهِمَا عِبَادَهُ وَإِنَّهُمَا لَا يَخْسِفَانِ لِمَوْتِ أَحَدٍ وَلَا لِحَيَاتِهِ فَإِذَا رَأَيْتُمْ ذَلِكَ فَصَلُّو...

سنن نسائی: کتاب: گرھن کے متعلق احکام و مسائل (باب: ایک اور صورت)

١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

1497.

حضرت ابوبکرہ ؓ بیان کرتے ہیں کہ ہم رسول اللہ ﷺ کے پاس تھے کہ سورج کو گرہن لگ گیا تو رسول اللہ ﷺ اپنی بالائی چادر کو گھسیٹتے ہوئے نکلے حتیٰ کہ مسجد میں پہنچے۔ لوگ بھی آپ کے پاس جمع ہوگئے۔ آپ نے ہمیں دو رکعتیں پڑھائیں۔ جب گرہن ختم ہوگیا تو آپ نے فرمایا: ”سورج اور چاند اللہ تعالیٰ کی دو نشانیاں ہیں۔ اللہ تعالیٰ ان (کے گرہن) کے ذریعے سے اپنے بندوں کو ڈراتا ہے۔ انھیں کسی کی موت و حیات کی بنا پر گرہن نہیں لگتا، چنانچہ جب تم ایسی صورت حال دیکھو تو نماز شروع کردو حتیٰ کہ گرہن ختم ہوجائے۔“ یہ آپ نے، اس لیے ارشاد فرمایا کہ اس دن آپ کا بیٹا (حضرت ابراہیم...

9 سنن النسائي: كِتَابُ الْكُسُوفِ بَابُ الْأَمْرِ بِالدُّعَاءِ فِي الْكُسُوفِ

صحیح

1508. أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ قَالَ حَدَّثَنَا يَزِيدُ وَهُوَ ابْنُ زُرَيْعٍ قَالَ حَدَّثَنَا يُونُسُ عَنْ الْحَسَنِ عَنْ أَبِي بَكْرَةَ قَالَ كُنَّا عِنْدَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَانْكَسَفَتْ الشَّمْسُ فَقَامَ إِلَى الْمَسْجِدِ يَجُرُّ رِدَاءَهُ مِنْ الْعَجَلَةِ فَقَامَ إِلَيْهِ النَّاسُ فَصَلَّى رَكْعَتَيْنِ كَمَا يُصَلُّونَ فَلَمَّا انْجَلَتْ خَطَبَنَا فَقَالَ إِنَّ الشَّمْسَ وَالْقَمَرَ آيَتَانِ مِنْ آيَاتِ اللَّهِ يُخَوِّفُ بِهِمَا عِبَادَهُ وَإِنَّهُمَا لَا يَنْكَسِفَانِ لِمَوْتِ أَحَدٍ فَإِذَا رَأَيْتُمْ كُسُوفَ أَحَدِهِمَا فَصَلُّوا وَادْعُوا حَتَّى يَنْكَشِفَ مَا بِكُمْ...

سنن نسائی: کتاب: گرھن کے متعلق احکام و مسائل (باب: گرہن کے موقع پر دعا مانگنے کا حکم)

١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

1508.

حضرت ابوبکرہ ؓ بیان کرتے ہیں کہ ہم نبی ﷺ کے ساتھ تھے کہ سورج کو گرہن لگ گیا۔ آپ جلدی سے اپنی بالائی چادر گھسیٹتے ہوئے مسجد کی طرف چلے۔ لوگ بھی آپ کے پاس آگئے۔ آپ نے دورکعت نماز پڑھائی جیسے وہ (اہل مدینہ نمازکسوف) پڑھتے تھے۔ جب سورج روشن ہوگیا تو آپ نے ہمیں خطبہ دیا اور فرمایا: ”بلاشبہ سورج اور چاند اللہ تعالیٰ کی نشانیوں میں سے دو نشانیاں ہیں۔ اللہ تعالیٰ ان کے ذریعے سے اپنے بندوں کو ڈراتا ہے اور انھیں کسی کی موت کی بنا پر گرہن نہیں لگتا۔ جب تم ان میں سے کسی کو گرہن لگتا دیکھو تو نماز پڑھو اور دعائیں کرو حتیٰ کہ گرہن ختم ہوجائے۔“

...