2 صحيح مسلم: كِتَابُ صَلَاةِ الْمُسَافِرِينَ وَقَصْرِهَا بَابُ صَلَاةِ الْمُسَافِرِينَ وَقَصْرِهَا

صحیح

1614. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى التَّمِيمِيُّ أَخْبَرَنَا هُشَيْمٌ عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ قَالَ خَرَجْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ الْمَدِينَةِ إِلَى مَكَّةَ فَصَلَّى رَكْعَتَيْنِ رَكْعَتَيْنِ حَتَّى رَجَعَ قُلْتُ كَمْ أَقَامَ بِمَكَّةَ قَالَ عَشْرًاَ...

صحیح مسلم:

کتاب: مسافرو ں کی نماز قصر کا بیان

(باب: مسافروں کی نماز اور اس کی قصر)

١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

1614.

ہشیم نے یحییٰ بن ابی اسحاق سے، انھوں نے حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کیا، کہا: ہم رسول اللہ ﷺ کے ساتھ مدینہ سے مکہ جانے کے لئے نکلے تو آپﷺ دو رکعت نماز پڑھتے رہے یہاں تک کہ مدینہ واپس پہنچ گئے۔ راوی نے حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے پوچھا: آپ مکہ کتنا عرصہ ٹھرے؟ انھوں نے جواب دیا: دس دن (آپ ﷺ نے حجۃ الوداع کے موقع پر مکہ آ کر خود مکہ، منیٰ، عرفات اور مزدلفۃ مختلف مقامات پر دس دن گزارے۔)

...

3 سنن أبي داؤد: كِتَابُ صَلَاةِ السَّفَرِ بَابُ مَتَى يُتِمُّ الْمُسَافِرُ

صحیح

1234. حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ وَمُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الْمَعْنَى، قَالَا: حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ، حَدَّثَنِي يَحْيَى بْنُ أَبِي إِسْحَاقَ، عَنْ أَنَسِ ابْنِ مَالِكٍ، قَالَ: خَرَجْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنَ الْمَدِينَةِ إِلَى مَكَّةَ، فَكَانَ يُصَلِّي رَكْعَتَيْنِ، حَتَّى رَجَعْنَا إِلَى الْمَدِينَةِ، فَقُلْنَا: هَلْ أَقَمْتُمْ بِهَا شَيْئًا؟ قَالَ: أَقَمْنَا بِهَا عَشْرًا....

سنن ابو داؤد:

کتاب: نماز سفر کے احکام و مسائل

(باب: مسافر کتنے دن تک قصر کرے)

١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

1234.

سیدنا انس بن مالک ؓ بیان کرتے ہیں کہ ہم رسول اللہ ﷺ کے ساتھ مدینے سے مکہ کی طرف روانہ ہوئے۔ آپ ﷺ (اس سفر میں) دو دو رکعتیں ہی پڑھتے رہے، حتی کہ ہم مدینہ لوٹ آئے۔ ہم نے پوچھا: کیا آپ لوگ وہاں کچھ ٹھہرے بھی تھے؟ انہوں نے کہا: دس دن ٹھہرے تھے۔

4 جامع الترمذي: أَبْوَابُ السَّفَرِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِﷺ بَابُ مَا جَاءَ فِي كَمْ تُقْصَرُ الصَّلاَةُ​

صحیح

563. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنِيعٍ حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ أَخْبَرَنَا يَحْيَى بْنُ أَبِي إِسْحَقَ الْحَضْرَمِيُّ حَدَّثَنَا أَنَسُ بْنُ مَالِكٍ قَالَ خَرَجْنَا مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ الْمَدِينَةِ إِلَى مَكَّةَ فَصَلَّى رَكْعَتَيْنِ قَالَ قُلْتُ لِأَنَسٍ كَمْ أَقَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمَكَّةَ قَالَ عَشْرًا قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ وَجَابِرٍ قَالَ أَبُو عِيسَى حَدِيثُ أَنَسٍ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَقَدْ رُوِيَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ أَقَامَ فِي بَعْضِ أَسْفَارِهِ تِسْعَ عَشْرَةَ يُصَلِّي رَكْعَ...

جامع ترمذی: کتاب: سفر کے احکام ومسائل (باب: کتنے دنوں تک قصر کرنا درست ہے؟​)

٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)

563.

انس بن مالک ؓ کہتے ہیں کہ ہم نبی اکرم ﷺ کے ساتھ مدینہ سے مکہ کے لیے نکلے۔ آپ نے دو رکعتیں پڑھیں، یحییٰ بن ابی اسحاق کہتے ہیں کہ میں نے انس ؓ سے پوچھا: رسول اللہ ﷺ مکہ میں کتنے دن رہے، انہوں نے کہا دس دن۱؎۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱- انس ؓ کی حدیث حسن صحیح ہے۔
۲- اس باب میں ابن عباس اور جابر‬ ؓ س‬ے بھی احادیث آئی ہیں۔
۳- اور ابن عباس ؓ نے نبی اکرم ﷺ سے روایت کی ہے کہ آپ اپنے سفر میں انیس دن ٹھہرے اور دو رکعتیں ادا کرتے رہے۔ ابن عباس کہتے ہیں: چنانچہ جب ہم انیس دن یا اس سے کم ٹھہرتے تو دو رکعتیں پڑھتے۔ اور اگر اس سے زیادہ ٹھہرتے تو پوری پڑھتے...

6 سنن النسائي: كِتَابُ تَقْصِيرِ الصَّلَاةِ فِي السَّفَرِ بَابُ الْمَقَامِ الَّذِي يُقْصَرُ بِمِثْلِهِ الصَّ...

صحیح

1458. أَخْبَرَنَا حُمَيْدُ بْنُ مَسْعَدَةَ قَالَ حَدَّثَنَا يَزِيدُ قَالَ أَنْبَأَنَا يَحْيَى بْنُ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ قَالَ خَرَجْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ الْمَدِينَةِ إِلَى مَكَّةَ فَكَانَ يُصَلِّي بِنَا رَكْعَتَيْنِ حَتَّى رَجَعْنَا قُلْتُ هَلْ أَقَامَ بِمَكَّةَ قَالَ نَعَمْ أَقَمْنَا بِهَا عَشْرًا...

سنن نسائی: کتاب: سفر میں نماز قصر کرنے کے متعلق احکام و مسائل (باب: کتنی دیرتک ٹھہرےتوقصرکرسکتا ہے؟)

١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

1458.

حضرت انس بن مالک ؓ سے منقول ہے، فرماتے ہیں، ہم رسول اللہ ﷺ کے ساتھ مدینہ منورہ سے مکہ مکرمہ کو نکلے۔ آپ واپس مدینہ تشریف لانے تک ہمیں دو رکعت ہی پڑھاتے رہے۔ (شاگرد ابواسحق بیان کرتے ہیں کہ) میں نے کہا: کیا آپ مکہ میں ٹھہرے تھے؟ انھوں نے فرمایا: ہاں، ہم مکہ میں دس دن ٹھہرے تھے۔

8 سنن ابن ماجه: كِتَابُ إِقَامَةِ الصَّلَاةِ وَالسُّنَّةُ فِيهَا بَابٌ كَمْ يَقْصُرُ الصَّلَاةَ الْمُسَافِرُ إِذَا ...

صحیح

1129. حَدَّثَنَا نَصْرُ بْنُ عَلِيٍّ الْجَهْضَمِيُّ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ وَعَبْدُ الْأَعْلَى قَالَا حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ أَنَسٍ قَالَ خَرَجْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ الْمَدِينَةِ إِلَى مَكَّةَ فَصَلَّى رَكْعَتَيْنِ رَكْعَتَيْنِ حَتَّى رَجَعْنَا قُلْتُ كَمْ أَقَامَ بِمَكَّةَ قَالَ عَشْرًا...

سنن ابن ماجہ: کتاب: نماز کی اقامت اور اس کا طریقہ (باب: جب مسافر کسی شہر میں ٹھہر جائے تو کتنا عرصہ ...)

١. فضيلة الشيخ محمد عطاء الله ساجد (دار السّلام)

1129.

حضرت انس ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: ہم لوگ رسول اللہ ﷺ کے ہمراہ مدینہ منورہ سے مکہ مکرمہ کی طرف روانہ ہوئے تو نبی ﷺ دو دو رکعت نماز ادا کرتے رہے حتی کہ ہم واپس آگئے۔ (یحییٰ بن اسحاق کہتے ہیں:) میں نے کہا: نبی ﷺ مکہ میں کتنا عرصہ قیام پذیر رہے؟ سیدنا انس ؓ نے فرمایا: دس دن۔