2 صحيح مسلم: كِتَابُ الْإِيمَانِ بَابُ جَامِعِ أَوْصَافِ الْإِسْلَامِ

صحیح

165. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا لَيْثٌ، ح وحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رُمْحِ بْنِ الْمُهَاجِرِ، أَخْبَرَنَا اللَّيْثُ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي حَبِيبٍ، عَنْ أَبِي الْخَيْرِ، عَنْ عَبْدِ اللهِ بْنِ عَمْرٍو، أَنَّ رَجُلًا سَأَلَ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، أَيُّ الْإِسْلَامِ خَيْرٌ؟ قَالَ: «تُطْعِمُ الطَّعَامَ، وَتَقْرَأُ السَّلَامَ عَلَى مَنْ عَرَفْتَ، وَمَنْ لَمْ تَعْرِفْ»...

صحیح مسلم:

کتاب: ایمان کا بیان

(باب: اسلام کے جامع اوصاف)

١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

165.

لیث نے یزید بن ابی حبیبؒ سے، انہوں نے ابو خیرؒ سے اور انہوں حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت کی کہ ایک آدمی نے رسول اللہ ﷺ سے پوچھا: کون سا اسلام بہتر ہے؟ آپ (ﷺ) نے جواب دیا: ’’تم لوگوں کو کھانا کھلاؤ اور ہر کسی کو خواہ تم اسے جانتے ہو یا نہیں جانتے، سلام کہو۔ ‘‘

...

6 سنن ابن ماجه: كِتَابُ الْأَطْعِمَةِ بَابُ إِطْعَامِ الطَّعَامِ

صحیح

3362. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رُمْحٍ قَالَ: أَنْبَأَنَا اللَّيْثُ بْنُ سَعْدٍ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي حَبِيبٍ، عَنْ أَبِي الْخَيْرِ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو، أَنَّ رَجُلًا، سَأَلَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ أَيُّ الْإِسْلَامِ خَيْرٌ؟ قَالَ: «تُطْعِمُ الطَّعَامَ، وَتَقْرَأُ السَّلَامَ، عَلَى مَنْ عَرَفْتَ، وَمَنْ لَمْ تَعْرِفْ»...

سنن ابن ماجہ:

کتاب: کھانوں سے متعلق احکام ومسائل

(باب: کھانا کھلانے کا بیان)

١. فضيلة الشيخ محمد عطاء الله ساجد (دار السّلام)

3362.

حضرت عبد اللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے، ایک آدمی نے رسول اللہﷺ سے سوال کیا: اے اللہ کے رسول! اسلام کا کون سا عمل بہتر ہے؟ نبیﷺ نے فرمایا: ’’ یہ کہ تو کھانا کھلائے اورجسے تو جانتا ہےاسے بھی سلام کرے اور جسے تو نہیں جانتا اسے بھی سلام کرے۔‘‘