1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجَنَائِزِ بَابُ زِيَارَةِ القُبُورِ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1296. حَدَّثَنَا آدَمُ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ حَدَّثَنَا ثَابِتٌ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ مَرَّ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِامْرَأَةٍ تَبْكِي عِنْدَ قَبْرٍ فَقَالَ اتَّقِي اللَّهَ وَاصْبِرِي قَالَتْ إِلَيْكَ عَنِّي فَإِنَّكَ لَمْ تُصَبْ بِمُصِيبَتِي وَلَمْ تَعْرِفْهُ فَقِيلَ لَهَا إِنَّهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَتَتْ بَابَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَلَمْ تَجِدْ عِنْدَهُ بَوَّابِينَ فَقَالَتْ لَمْ أَعْرِفْكَ فَقَالَ إِنَّمَا الصَّبْرُ عِنْدَ الصَّدْمَةِ الْأُولَى...

صحیح بخاری:

کتاب: جنازے کے احکام و مسائل

(باب: قبرروں کی زیارت کرنا)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

1296.

حضرت انس بن مالک ؓ  سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا: ایک دفعہ نبی کریم ﷺ کا ایک عورت کے پاس سے گزر ہوا جو قبر کے پاس بیٹھی رو رہی تھی۔ آپ نے اس سے فرمایا: ’’اللہ سے ڈر اور صبر کر۔‘‘ وہ آپ کو پہچان نہ سکی اور کہنے لگی: مجھ سے دور رہو، کیونکہ تمھیں مجھ جیسی مصیبت نہیں پہنچی۔ جب اسے بتایا گیا کہ یہ تو نبی کریم ﷺ تھے تو وہ (معذرت کے لیے) نبی کریم ﷺ کے درِدولت پر حاضر ہوئی۔ اس نے آپ کے دروازے پر کوئی دربان نہ دیکھا، حاضر ہوکر عرض کرنے لگی: میں نے آپ کو پہچانا نہیں تھا۔ (مجھے معاف فرما دیجئے) آپ ﷺ  نے فرمایا: ’’صبر تو صدمے ...

3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَحْكَامِ بَابُ مَا ذُكِرَ أَنَّ النَّبِيَّ ﷺ لَمْ يَكُنْ لَ...

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

7220. حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ مَنْصُورٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ حَدَّثَنَا ثَابِتٌ الْبُنَانِيُّ قَالَ سَمِعْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ يَقُولُ لِامْرَأَةٍ مِنْ أَهْلِهِ تَعْرِفِينَ فُلَانَةَ قَالَتْ نَعَمْ قَالَ فَإِنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَرَّ بِهَا وَهِيَ تَبْكِي عِنْدَ قَبْرٍ فَقَالَ اتَّقِي اللَّهَ وَاصْبِرِي فَقَالَتْ إِلَيْكَ عَنِّي فَإِنَّكَ خِلْوٌ مِنْ مُصِيبَتِي قَالَ فَجَاوَزَهَا وَمَضَى فَمَرَّ بِهَا رَجُلٌ فَقَالَ مَا قَالَ لَكِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَتْ مَا عَرَفْتُهُ قَالَ إِنَّهُ لَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ق...

صحیح بخاری:

کتاب: حکومت اور قضا کے بیان میں

(

باب:یہ بیان کہ نبی کریم ﷺ کا کوئی دربان نہیں تھ...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

7220. سیدنا انس ؓ سے روایت ہے انہوں نے اپنے خاندان کی ایک عورت سے کہا: کیا تو فلاں عورت کو جانتی ہے؟ اس نے کہا: جی ہاں ،تو انہوں نے بتایا کہ نبی ﷺ ایک دفعہ اس کے پاس گزرے تو وہ ایک قبر کے پاس رو رہی تھی۔آپ ﷺ نے فرمایا: ”اللہ سے ڈر اور صبر کر۔“ اس نے جواب دیا: آپ میرے پاس سے چلے جائیں۔آپ نے مجھ جیسی مصیبت نہیں پڑی ،چنانچہ آپ ﷺ وہاں سے آگے بڑھے اور تشریف لے گئے اس دوران میں وہاں سے ایک آدمی گزرا تو اس نے پوچھا: رسول اللہ ﷺ نے تجھ سے کیا فرمایا تھا؟ اس نے کہا: میں نے آپ ﷺ کو نہیں پہچانا۔ اس شخص نے کہا: وہ تو رسول اللہ ﷺ تھے۔ پھر وہ عورت آپ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئی دیکھا کہ...

6 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْجَنَائِزِ بَابُ الصَّبرِ عِندَ المُصِيبَةِ

صحیح

3137. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ عُمَرَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ ثَابِتٍ عَنْ أَنَسٍ قَالَ أَتَى نَبِيُّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى امْرَأَةٍ تَبْكِي عَلَى صَبِيٍّ لَهَا فَقَالَ لَهَا اتَّقِي اللَّهَ وَاصْبِرِي فَقَالَتْ وَمَا تُبَالِي أَنْتَ بِمُصِيبَتِي فَقِيلَ لَهَا هَذَا النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَتَتْهُ فَلَمْ تَجِدْ عَلَى بَابِهِ بَوَّابِينَ فَقَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ لَمْ أَعْرِفْكَ فَقَالَ إِنَّمَا الصَّبْرُ عِنْدَ الصَّدْمَةِ الْأُولَى أَوْ عِنْدَ أَوَّلِ صَدْمَةٍ...

سنن ابو داؤد:

کتاب: جنازے کے احکام و مسائل

(باب: صبر در حقيقت وه ہی ہے جو صدمہ آتے ہی کیا جائے)

١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

3137.

سیدنا انس ؓ سے مروی ہے کہ اللہ کے نبی ﷺ ایک عورت کے پاس سے گزرے جو اپنے بچے پر رو رہی تھی آپ ﷺ نے اس سے فرمایا: ”اللہ کا تقویٰ اختیار کر اور صبر کر۔“ وہ بولی تمہیں میری مصیبت کی کیا پرواہ؟ اس عورت سے کہا گیا: یہ تو نبی ﷺ ہیں۔ تب وہ آپ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئی، اس نے آپ ﷺ کے دروازے پر چوکیدار نہ پائے۔ اس نے کہا: اے اللہ کے رسول! میں نے آپ کو پہچانا نہیں تھا، تو آپ ﷺ نے فرمایا: ”صبر وہی ہوتا ہے جو پہلے صدمہ کے وقت ہو۔“

...