1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجَنَائِزِ بَابُ الكَفَنِ فِي ثَوْبَيْنِ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1278. حَدَّثَنَا أَبُو النُّعْمَانِ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمْ قَالَ بَيْنَمَا رَجُلٌ وَاقِفٌ بِعَرَفَةَ إِذْ وَقَعَ عَنْ رَاحِلَتِهِ فَوَقَصَتْهُ أَوْ قَالَ فَأَوْقَصَتْهُ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اغْسِلُوهُ بِمَاءٍ وَسِدْرٍ وَكَفِّنُوهُ فِي ثَوْبَيْنِ وَلَا تُحَنِّطُوهُ وَلَا تُخَمِّرُوا رَأْسَهُ فَإِنَّهُ يُبْعَثُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ مُلَبِّيًا...

صحیح بخاری:

کتاب: جنازے کے احکام و مسائل

(باب: دو کپڑوں میں کفن دینا)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

1278.

حضرت ابن عباس ؓ  سے روایت ہےمانھوں نےفرمایا:ایک شخص مقام عرفہ میں ٹھہرا ہوا تھا کہ اچانک اپنی سواری سےگرا، جس سے اس کی گردن ٹوٹ گئی۔ نبی کریم ﷺ نےفرمایا:’’اسے پانی اور بیری کے پتوں سے غسل دے کردو کپڑوں میں کفن دو مگر حنوط (ایک خوشبو) نہ لگانا اور نہ اس کا سر ڈھانپنا، کیونکہ یہ قیامت کےدن لبیك کہتا ہوا اٹھایا جائے گا۔‘‘

...

2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجَنَائِزِ بَابُ الحَنُوطِ لِلْمَيِّتِ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1279. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ بَيْنَمَا رَجُلٌ وَاقِفٌ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِعَرَفَةَ إِذْ وَقَعَ مِنْ رَاحِلَتِهِ فَأَقْصَعَتْهُ أَوْ قَالَ فَأَقْعَصَتْهُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اغْسِلُوهُ بِمَاءٍ وَسِدْرٍ وَكَفِّنُوهُ فِي ثَوْبَيْنِ وَلَا تُحَنِّطُوهُ وَلَا تُخَمِّرُوا رَأْسَهُ فَإِنَّ اللَّهَ يَبْعَثُهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ مُلَبِّيًا...

صحیح بخاری:

کتاب: جنازے کے احکام و مسائل

(باب: میت کو خوشبو لگانا)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

1279.

حضرت ابن عباس ؓ  سے روایت ہے ،انھوں نے فرمایا:ایک شخص ر سول اللہ ﷺ کے ہمراہ مقام عرفہ میں ٹھہرا ہوا تھا کہ اچانک اپنی سواری سے گر پڑا جس سے اس کی گردن ٹوٹ گئی۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’اسے پانی اور بیری کے پتوں سے غسل دے کر دو کپڑوں میں کفن دو۔ اسے خوشبو نہ لگاؤ اور نہ اس کے سر ہی کو ڈھانپو، کیونکہ اسے اللہ تعالیٰ قیامت کے دن اس حال میں اٹھائے گا کہ یہ تلبیہ کہہ رہا ہوگا۔‘‘

...

3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجَنَائِزِ بَابٌ: كَيْفَ يُكَفَّنُ المُحْرِمُ؟

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1280. حَدَّثَنَا أَبُو النُّعْمَانِ أَخْبَرَنَا أَبُو عَوَانَةَ عَنْ أَبِي بِشْرٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمْ أَنَّ رَجُلًا وَقَصَهُ بَعِيرُهُ وَنَحْنُ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ مُحْرِمٌ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اغْسِلُوهُ بِمَاءٍ وَسِدْرٍ وَكَفِّنُوهُ فِي ثَوْبَيْنِ وَلَا تُمِسُّوهُ طِيبًا وَلَا تُخَمِّرُوا رَأْسَهُ فَإِنَّ اللَّهَ يَبْعَثُهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ مُلَبِّيًا وفی نسخة ملبدا...

صحیح بخاری:

کتاب: جنازے کے احکام و مسائل

(باب: محرم کو کیونکر کفن دیا جائے)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

1280.

حضرت ابن عباس ؓ  سے روایت ہے،انھوں نےفرمایا:ایک شخص کے اونٹ نے اس کی گردن توڑ دی جبکہ ہم سب نبی کریم ﷺ کے ساتھ تھے۔ اور وہ شخص محرم تھا۔ نبی کریم ﷺ نےفرمایا:’’اسے پانی اور بیری کے پتوں سے غسل دو اور کفن کے لیے دو کپڑے پہناؤ، نیز اسے خوشبو نہ لگاؤ اور نہ اس کا سر ہی ڈھانپو، کیونکہ اللہ تعالیٰ اسے قیامت کے دن اس حالت میں اٹھائےگا کہ یہ تلبیہ کہہ رہا ہو گا۔‘‘

...

4 ‌صحيح البخاري: کِتَابُ جَزَاءِ الصَّيْدِ بَابُ مَا يُنْهَى مِنَ الطِّيبِ لِلْمُحْرِمِ وَالم...

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1857. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ الْحَكَمِ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ وَقَصَتْ بِرَجُلٍ مُحْرِمٍ نَاقَتُهُ فَقَتَلَتْهُ فَأُتِيَ بِهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ اغْسِلُوهُ وَكَفِّنُوهُ وَلَا تُغَطُّوا رَأْسَهُ وَلَا تُقَرِّبُوهُ طِيبًا فَإِنَّهُ يُبْعَثُ يُهِلُّ...

صحیح بخاری:

کتاب: شکار کے بدلے کا بیان

(

باب : احرام والے مرد اور عورت کو خوشبو لگانا من...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

1857.

حضرت ابن عباس  ؓ سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا کہ ایک محرم شخص کو رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں لایا گیا جس کی گردن اس کی اونٹنی نے توڑدی تھی اور اسے مار ڈالا تھا۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’اسے غسل دو، کفن پہناؤ لیکن اس کا سر نہ ڈھانپو اور نہ خوشبو ہی اس کے قریب لے جاؤ کیونکہ وہ قیامت کے دن تلبیہ کہتا ہوا اٹھایا جائے گا۔‘‘

...

5 ‌صحيح البخاري: کِتَابُ جَزَاءِ الصَّيْدِ بَابُ المُحْرِمِ يَمُوتُ بِعَرَفَةَ،

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1867. حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ بَيْنَا رَجُلٌ وَاقِفٌ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِعَرَفَةَ إِذْ وَقَعَ عَنْ رَاحِلَتِهِ فَوَقَصَتْهُ أَوْ قَالَ فَأَقْعَصَتْهُ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اغْسِلُوهُ بِمَاءٍ وَسِدْرٍ وَكَفِّنُوهُ فِي ثَوْبَيْنِ أَوْ قَالَ ثَوْبَيْهِ وَلَا تُحَنِّطُوهُ وَلَا تُخَمِّرُوا رَأْسَهُ فَإِنَّ اللَّهَ يَبْعَثُهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ يُلَبِّي...

صحیح بخاری:

کتاب: شکار کے بدلے کا بیان

(باب : اگر محرم عرفات میں مر جائے)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

1867.

حضرت ابن عباس  ؓ سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا کہ ایک شخص نبی ﷺ کے ہمراہ میدان عرفات میں ٹھہراہوا تھا کہ اچانک وہ اپنی اونٹنی سے گر گیا تو اس نے اس کی گردن توڑدی۔ تب نبی ﷺ نے فرمایا: ’’اسے پانی اور بیری کے پتوں سے غسل دو۔ اسی کے دو کپڑوں میں اسے کفناؤ۔ اس کے سر کو مت ڈھانپو اور نہ اسے خوشبو ہی لگاؤ۔ کیونکہ قیامت کے دن اللہ تعالیٰ اسے اٹھائے گا تو وہ تلبیہ کہہ رہا ہوگا۔‘‘

...

6 ‌صحيح البخاري: کِتَابُ جَزَاءِ الصَّيْدِ بَابُ المُحْرِمِ يَمُوتُ بِعَرَفَةَ،

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1868. حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ بَيْنَا رَجُلٌ وَاقِفٌ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِعَرَفَةَ إِذْ وَقَعَ عَنْ رَاحِلَتِهِ فَوَقَصَتْهُ أَوْ قَالَ فَأَوْقَصَتْهُ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اغْسِلُوهُ بِمَاءٍ وَسِدْرٍ وَكَفِّنُوهُ فِي ثَوْبَيْنِ وَلَا تَمَسُّوهُ طِيبًا وَلَا تُخَمِّرُوا رَأْسَهُ وَلَا تُحَنِّطُوهُ فَإِنَّ اللَّهَ يَبْعَثُهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ مُلَبِّيًا...

صحیح بخاری:

کتاب: شکار کے بدلے کا بیان

(باب : اگر محرم عرفات میں مر جائے)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

1868.

حضرت ابن عباس  ؓ ہی سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا کہ ایک آدمی نبی ﷺ کے ہمراہ عرفات میں وقوف کیے ہوئے تھا کہ وہ اپنی اونٹنی سے گرپڑا۔ اونٹنی نے اس کی گردن توڑدی۔ تب نبی ﷺ نے فرمایا: ’’اسے پانی اور بیری کے پتوں سے نہلاؤ اور دوکپڑوں میں کفن دو۔ اسے خوشبومت لگاؤ۔ نہ اس کا سر ڈھانپواور نہ اس کو حنوط ہی لگاؤ کیونکہ اللہ تعالیٰ جب قیامت کے دن اسے اٹھائےگا تو یہ تلبیہ کہتا ہوگا۔‘‘

...

7 ‌صحيح البخاري: کِتَابُ جَزَاءِ الصَّيْدِ بَابُ سُنَّةِ المُحْرِمِ إِذَا مَاتَ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1869. حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ أَخْبَرَنَا أَبُو بِشْرٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّ رَجُلًا كَانَ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَوَقَصَتْهُ نَاقَتُهُ وَهُوَ مُحْرِمٌ فَمَاتَ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اغْسِلُوهُ بِمَاءٍ وَسِدْرٍ وَكَفِّنُوهُ فِي ثَوْبَيْهِ وَلَا تَمَسُّوهُ بِطِيبٍ وَلَا تُخَمِّرُوا رَأْسَهُ فَإِنَّهُ يُبْعَثُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ مُلَبِّيًا...

صحیح بخاری:

کتاب: شکار کے بدلے کا بیان

(باب : جب محرم وفات پا جائے تو اس کا کفن دفن کس طرح...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

1869.

حضرت ابن عباس  ؓ سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا کہ ایک شخص نبی ﷺ کے ہمراہ (میدان عرفات میں ٹھہراہوا) تھا۔ اس کی اونٹنی نے اس کی گردن توڑدی جبکہ وہ احرام کی حالت میں تھا۔ اسی حالت میں وہ مرگیا تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’اسے پانی اور بیری کے پتوں سے غسل دو۔ اسے اس کے دونوں کپڑوں میں کفناؤ۔ اسے خوشبو نہ لگاؤ اور نہ اس کا سر ہی ڈھانپو کیونکہ یہ قیامت کے دن تلبیہ کہتا ہوا اٹھےگا۔‘‘

...

8 صحيح مسلم: كِتَابُ الْحَجِّ بَابُ مَا يُفْعَلُ بِالْمُحْرِمِ إِذَا مَاتَ

صحیح

2944. حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ، عَنْ عَمْرٍو، عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللهُ عَنْهُمَا، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، خَرَّ رَجُلٌ مِنْ بَعِيرِهِ، فَوُقِصَ فَمَاتَ، فَقَالَ: «اغْسِلُوهُ بِمَاءٍ وَسِدْرٍ، وَكَفِّنُوهُ فِي ثَوْبَيْهِ، وَلَا تُخَمِّرُوا رَأْسَهُ، فَإِنَّ اللهَ يَبْعَثُهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ مُلَبِّيًا»...

صحیح مسلم: کتاب: حج کے احکام ومسائل (باب: کوئی شخص احرام کی حالت میں فوت ہو جائے ‘تو کی...)

١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

2944.

سفیان بن عیینہ نے عمرو ( بن دینا ر) سے (انھوں نے) سعید بن جبیر سے انھوں نے ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے انھوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی کہ ایک شخص اپنے اونٹ سے گر گیا۔ اس کی گردن ٹوٹ گئی اور وہ فو ت ہو گیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’اسے پانی اور بیری کے پتوں سے غسل دو اسی کے دونوں کپڑوں (احرا م کی دو نوں چادروں) میں اسے کفن دو اس کا سر نہ ڈھانپو۔ بلا شبہ اللہ تعا لیٰ اسے قیامت کے دن اس حال میں اٹھا ئے گا کہ وہ تلبیہ پکار رہا ہو گا۔‘‘

...

9 صحيح مسلم: كِتَابُ الْحَجِّ بَابُ مَا يُفْعَلُ بِالْمُحْرِمِ إِذَا مَاتَ

صحیح

2944. حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ، عَنْ عَمْرٍو، عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللهُ عَنْهُمَا، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، خَرَّ رَجُلٌ مِنْ بَعِيرِهِ، فَوُقِصَ فَمَاتَ، فَقَالَ: «اغْسِلُوهُ بِمَاءٍ وَسِدْرٍ، وَكَفِّنُوهُ فِي ثَوْبَيْهِ، وَلَا تُخَمِّرُوا رَأْسَهُ، فَإِنَّ اللهَ يَبْعَثُهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ مُلَبِّيًا»...

صحیح مسلم: کتاب: حج کے احکام ومسائل (باب: کوئی شخص احرام کی حالت میں فوت ہو جائے ‘تو کی...)

١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

2944.

سفیان بن عیینہ نے عمرو ( بن دینا ر) سے (انھوں نے) سعید بن جبیر سے انھوں نے ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے انھوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی کہ ایک شخص اپنے اونٹ سے گر گیا۔ اس کی گردن ٹوٹ گئی اور وہ فو ت ہو گیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’اسے پانی اور بیری کے پتوں سے غسل دو اسی کے دونوں کپڑوں (احرا م کی دو نوں چادروں) میں اسے کفن دو اس کا سر نہ ڈھانپو۔ بلا شبہ اللہ تعا لیٰ اسے قیامت کے دن اس حال میں اٹھا ئے گا کہ وہ تلبیہ پکار رہا ہو گا۔‘‘

...

10 صحيح مسلم: كِتَابُ الْحَجِّ بَابُ مَا يُفْعَلُ بِالْمُحْرِمِ إِذَا مَاتَ

صحیح

2944. حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ، عَنْ عَمْرٍو، عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللهُ عَنْهُمَا، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، خَرَّ رَجُلٌ مِنْ بَعِيرِهِ، فَوُقِصَ فَمَاتَ، فَقَالَ: «اغْسِلُوهُ بِمَاءٍ وَسِدْرٍ، وَكَفِّنُوهُ فِي ثَوْبَيْهِ، وَلَا تُخَمِّرُوا رَأْسَهُ، فَإِنَّ اللهَ يَبْعَثُهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ مُلَبِّيًا»...

صحیح مسلم: کتاب: حج کے احکام ومسائل (باب: کوئی شخص احرام کی حالت میں فوت ہو جائے ‘تو کی...)

١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

2944.

سفیان بن عیینہ نے عمرو ( بن دینا ر) سے (انھوں نے) سعید بن جبیر سے انھوں نے ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے انھوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی کہ ایک شخص اپنے اونٹ سے گر گیا۔ اس کی گردن ٹوٹ گئی اور وہ فو ت ہو گیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’اسے پانی اور بیری کے پتوں سے غسل دو اسی کے دونوں کپڑوں (احرا م کی دو نوں چادروں) میں اسے کفن دو اس کا سر نہ ڈھانپو۔ بلا شبہ اللہ تعا لیٰ اسے قیامت کے دن اس حال میں اٹھا ئے گا کہ وہ تلبیہ پکار رہا ہو گا۔‘‘

...