1 صحيح مسلم: كِتَابُ الْجَنَائِزِ بَابُ الْمَيِّتِ يُعَذَّبُ بِبُكَاءِ أَهْلِهِ عَلَ...

صحیح

2195. حَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ عَنْ هِشَامٍ عَنْ أَبِيهِ قَالَ ذُكِرَ عِنْدَ عَائِشَةَ أَنَّ ابْنَ عُمَرَ يَرْفَعُ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ الْمَيِّتَ يُعَذَّبُ فِي قَبْرِهِ بِبُكَاءِ أَهْلِهِ عَلَيْهِ فَقَالَتْ وَهِلَ إِنَّمَا قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّهُ لَيُعَذَّبُ بِخَطِيئَتِهِ أَوْ بِذَنْبِهِ وَإِنَّ أَهْلَهُ لَيَبْكُونَ عَلَيْهِ الْآنَ وَذَاكَ مِثْلُ قَوْلِهِ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَامَ عَلَى الْقَلِيبِ يَوْمَ بَدْرٍ وَفِيهِ قَتْلَى بَدْرٍ مِنْ الْمُشْرِكِينَ فَقَالَ لَهُمْ مَا قَالَ إِنَّهُمْ ل...

صحیح مسلم:

کتاب: جنازے کے احکام و مسائل

(باب: میت کے گھر والوں کے رونے پراسے عذاب دیا جاتا ...)

١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

2195.

ابو اسامہ نے ہشام سے اور انھوں نے اپنے والد (عروہ) سے روایت کی انھوں نے کہا: حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے پاس اس بات کا ذکر کیا گیا کہ حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما رسول اللہ ﷺ سے مرفوعاً یہ بیان کرتے ہیں ’’میت کو اس کی قبر میں اس کے گھر والوں کے رونے سے عذاب دیا جا تا ہے۔‘‘ انھوں نے کہا: وہ (ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما) بھول گئے ہیں رسول اللہ ﷺ نے تو یہ فرمایا تھا: ’’اس (مرنےوالے) کو اس کی غلطی یا گناہ کی وجہ سے عذاب دیا جا رہا ہے اور اس کے گھر والے اب اسی وقت اس پر رو رہے ہیں اور یہ (بھول) ان (اعبداللہ رضی الل...

2 صحيح مسلم: كِتَابُ الْجَنَائِزِ بَابُ الْمَيِّتِ يُعَذَّبُ بِبُكَاءِ أَهْلِهِ عَلَ...

صحیح

2195. حَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ عَنْ هِشَامٍ عَنْ أَبِيهِ قَالَ ذُكِرَ عِنْدَ عَائِشَةَ أَنَّ ابْنَ عُمَرَ يَرْفَعُ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ الْمَيِّتَ يُعَذَّبُ فِي قَبْرِهِ بِبُكَاءِ أَهْلِهِ عَلَيْهِ فَقَالَتْ وَهِلَ إِنَّمَا قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّهُ لَيُعَذَّبُ بِخَطِيئَتِهِ أَوْ بِذَنْبِهِ وَإِنَّ أَهْلَهُ لَيَبْكُونَ عَلَيْهِ الْآنَ وَذَاكَ مِثْلُ قَوْلِهِ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَامَ عَلَى الْقَلِيبِ يَوْمَ بَدْرٍ وَفِيهِ قَتْلَى بَدْرٍ مِنْ الْمُشْرِكِينَ فَقَالَ لَهُمْ مَا قَالَ إِنَّهُمْ ل...

صحیح مسلم:

کتاب: جنازے کے احکام و مسائل

(باب: میت کے گھر والوں کے رونے پراسے عذاب دیا جاتا ...)

١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

2195.

ابو اسامہ نے ہشام سے اور انھوں نے اپنے والد (عروہ) سے روایت کی انھوں نے کہا: حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے پاس اس بات کا ذکر کیا گیا کہ حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما رسول اللہ ﷺ سے مرفوعاً یہ بیان کرتے ہیں ’’میت کو اس کی قبر میں اس کے گھر والوں کے رونے سے عذاب دیا جا تا ہے۔‘‘ انھوں نے کہا: وہ (ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما) بھول گئے ہیں رسول اللہ ﷺ نے تو یہ فرمایا تھا: ’’اس (مرنےوالے) کو اس کی غلطی یا گناہ کی وجہ سے عذاب دیا جا رہا ہے اور اس کے گھر والے اب اسی وقت اس پر رو رہے ہیں اور یہ (بھول) ان (اعبداللہ رضی الل...

3 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الْجَنَائِزِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَابُ مَا جَاءَ فِي كَرَاهِيَةِ الْبُكَاءِ عَلَى ا...

صحیح

1036. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِي زِيَادٍ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ سَعْدٍ حَدَّثَنَا أَبِي عَنْ صَالِحِ بْنِ كَيْسَانَ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ أَبِيهِ قَالَ قَالَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْمَيِّتُ يُعَذَّبُ بِبُكَاءِ أَهْلِهِ عَلَيْهِ وَفِي الْبَاب عَنْ ابْنِ عُمَرَ وَعِمْرَانَ بْنِ حُصَيْنٍ قَالَ أَبُو عِيسَى حَدِيثُ عُمَرَ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَقَدْ كَرِهَ قَوْمٌ مِنْ أَهْلِ الْعِلْمِ الْبُكَاءَ عَلَى الْمَيِّتِ قَالُوا الْمَيِّتُ يُعَذَّبُ بِبُكَاءِ أَهْلِهِ عَلَيْهِ وَذَهَبُوا إِلَى هَذَا الْحَدِيثِ و قَال...

جامع ترمذی: كتاب: جنازے کے احکام ومسائل (باب: میت پر (آوازسے) رونے کی کراہت کا بیان​)

٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)

1036.

عمربن خطاب ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’میت کو اس کے گھروالوں کے اس پر رونے کی وجہ سے عذاب دیاجاتاہے‘‘۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱۔ عمر ؓ کی حدیث صحیح ہے۔
۲۔ اس باب میں ابن عمر اور عمران بن حصین‬ ؓ س‬ے بھی احادیث آئی ہیں۔
۳۔ اہل علم کی ایک جماعت نے میت پر رونے کو مکروہ (تحریمی) قراردیا ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ میت کو اس پررونے کی وجہ سے عذاب دیا جاتا ہے۔ اور وہ اسی حدیث کی طرف گئے ہیں۔
۴۔ اورابن مبارک کہتے ہیں: مجھے امید ہے کہ اگروہ (میت ) اپنی زندگی میں لوگوں کو اس سے روکتا رہا ہو تو اس پراس میں سے کچھ نہیں ہ...

4 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الْجَنَائِزِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَابُ مَا جَاءَ فِي الرُّخْصَةِ فِي الْبُكَاءِ عَل...

صحیح

1040. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ عَنْ مَالِكٍ قَالَ و حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ مُوسَى حَدَّثَنَا مَعْنٌ حَدَّثَنَا مَالِكٌ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي بَكْرِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرِو بْنِ حَزْمٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَمْرَةَ أَنَّهَا أَخْبَرَتْهُ أَنَّهَا سَمِعْتُ عَائِشَةَ وَذُكِرَ لَهَا أَنَّ ابْنَ عُمَرَ يَقُولُ إِنَّ الْمَيِّتَ لَيُعَذَّبُ بِبُكَاءِ الْحَيِّ عَلَيْهِ فَقَالَتْ عَائِشَةُ غَفَرَ اللَّهُ لِأَبِي عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَمَا إِنَّهُ لَمْ يَكْذِبْ وَلَكِنَّهُ نَسِيَ أَوْ أَخْطَأَ إِنَّمَا مَرَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى يَهُودِيَّةٍ يُبْكَى عَلَيْهَا فَقَالَ إِنَّهُمْ لَيَبْكُونَ عَلَيْهَ...

جامع ترمذی: كتاب: جنازے کے احکام ومسائل (باب: میت پررونے کی رخصت کا بیان​)

٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)

1040.

عمرہ سے روایت ہے کہ انہوں نے ام المومنین عائشہ‬ ؓ ک‬وکہتے سنا اور ان سے ذکرکیا گیا تھا کہ ابن عمر ؓ کہتے ہیں کہ میت پرلوگوں کے رونے کی وجہ سے اُسے عذاب دیاجاتاہے (عائشہ نے کہا:) اللہ ابوعبدالرحمن کی مغفرت فرمائے۔ سنو، انہوں نے جھوٹ نہیں کہا۔ بلکہ ان سے بھول ہوئی ہے یا وہ چوک گئے ہیں۔ بات صرف اتنی تھی کہ رسول اللہ ﷺ کا گزر ایک یہودی عورت کے پاس سے ہوا جس پر لوگ رورہے تھے۔ تو آپﷺ نے فرمایا: ’’یہ لوگ اس پر رو رہے ہیں اور اسے قبر میں عذاب دیاجارہاہے‘‘۔
امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن ہے۔

...