1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَنَاقِبِ بَابُ عَلاَمَاتِ النُّبُوَّةِ فِي الإِسْلاَمِ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3622. حَدَّثَنِي سَعِيدُ بْنُ شُرَحْبِيلٍ حَدَّثَنَا لَيْثٌ عَنْ يَزِيدَ عَنْ أَبِي الْخَيْرِ عَنْ عُقْبَةَ بْنِ عَامِرٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَرَجَ يَوْمًا فَصَلَّى عَلَى أَهْلِ أُحُدٍ صَلَاتَهُ عَلَى الْمَيِّتِ ثُمَّ انْصَرَفَ إِلَى الْمِنْبَرِ فَقَالَ إِنِّي فَرَطُكُمْ وَأَنَا شَهِيدٌ عَلَيْكُمْ إِنِّي وَاللَّهِ لَأَنْظُرُ إِلَى حَوْضِي الْآنَ وَإِنِّي قَدْ أُعْطِيتُ خَزَائِنَ مَفَاتِيحِ الْأَرْضِ وَإِنِّي وَاللَّهِ مَا أَخَافُ بَعْدِي أَنْ تُشْرِكُوا وَلَكِنْ أَخَافُ أَنْ تَنَافَسُوا فِيهَا...

صحیح بخاری:

کتاب: فضیلتوں کے بیان میں

(

باب: آنحضرت ﷺکےمعجزات یعنی نبوت کی نشانیوں کابی...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

3622.

حضرت عقبہ بن عامر  ؓسے روایت ہے، وہ نبی کریم ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ ایک دن آپ باہر تشریف لائے اور شہدائے اُحد پرایسے نماز پڑھی جیسے فوت شدگان کی نماز جنازہ پڑھی جاتی ہے۔ پھر آپ منبر پر تشریف لاکر فرمانے لگے: ’’میں تمہارا امیر کارواں اور منتظم بن کر جارہا ہوں اور میں تم پر گواہ بنوں گا۔ اللہ کی قسم!میں اپنے حوض کو اب بھی دیکھ رہا ہوں۔ مجھے روئے زمین کے خزانوں کی کنجیاں دی گئی ہیں، اللہ کی قسم! مجھے اپنے بعد تمہارے شرک کا ڈر نہیں لیکن یہ اندیشہ ضرور ہے کہ مبادا دنیا داری میں ایک دوسرے سے آگے بڑھنے کی کوشش کرنے لگو۔‘‘

...

2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَغَازِي بَابُ غَزْوَةِ أُحُدٍ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4074. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحِيمِ أَخْبَرَنَا زَكَرِيَّاءُ بْنُ عَدِيٍّ أَخْبَرَنَا ابْنُ الْمُبَارَكِ عَنْ حَيْوَةَ عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي حَبِيبٍ عَنْ أَبِي الْخَيْرِ عَنْ عُقْبَةَ بْنِ عَامِرٍ قَالَ صَلَّى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى قَتْلَى أُحُدٍ بَعْدَ ثَمَانِي سِنِينَ كَالْمُوَدِّعِ لِلْأَحْيَاءِ وَالْأَمْوَاتِ ثُمَّ طَلَعَ الْمِنْبَرَ فَقَالَ إِنِّي بَيْنَ أَيْدِيكُمْ فَرَطٌ وَأَنَا عَلَيْكُمْ شَهِيدٌ وَإِنَّ مَوْعِدَكُمْ الْحَوْضُ وَإِنِّي لَأَنْظُرُ إِلَيْهِ مِنْ مَقَامِي هَذَا وَإِنِّي لَسْتُ أَخْشَى عَلَيْكُمْ أَنْ تُشْرِكُوا وَلَكِنِّي أَخْشَى عَلَيْكُمْ الدُّنْيَا أَنْ ...

صحیح بخاری:

کتاب: غزوات کے بیان میں

(

باب: غزوۂ احد کا بیان

)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

4074.

حضرت عقبہ بن عامر ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے آٹھ سال بعد شہدائے اُحد کی نماز جنازہ پڑھی، جیسے کوئی زندوں اور مردوں کو الوداع کہتا ہے۔ اس کے بعد آپ منبر پر تشریف لائے اور فرمایا: ’’میں تمہارے لیے میرِ کارواں (پیش رو) ہوں اور تم پر گواہ ہوں اور مجھ سے تمہاری  ملاقات حوض کوثر پر ہو گی۔ میں اس وقت بھی اپنی جگہ سے حوض کو دیکھ رہا ہوں۔ مجھے تمہارے متعلق یہ خطرہ نہیں کہ تم شرک میں مبتلا ہو جاؤ گے بلکہ اس بات کا اندیشہ ہے کہ تم دنیا میں دلچسپی لینے لگو گے اور ایک دوسرے سے آگے بڑھنے کی کوشش کرو گے۔‘‘  عقبہ بن عامر ؓ ...

3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَغَازِي بَابٌ: أُحُدٌ يُحِبُّنَا وَنُحِبُّهُ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4117. حَدَّثَنِي عَمْرُو بْنُ خَالِدٍ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي حَبِيبٍ عَنْ أَبِي الْخَيْرِ عَنْ عُقْبَةَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَرَجَ يَوْمًا فَصَلَّى عَلَى أَهْلِ أُحُدٍ صَلَاتَهُ عَلَى الْمَيِّتِ ثُمَّ انْصَرَفَ إِلَى الْمِنْبَرِ فَقَالَ إِنِّي فَرَطٌ لَكُمْ وَأَنَا شَهِيدٌ عَلَيْكُمْ وَإِنِّي لَأَنْظُرُ إِلَى حَوْضِي الْآنَ وَإِنِّي أُعْطِيتُ مَفَاتِيحَ خَزَائِنِ الْأَرْضِ أَوْ مَفَاتِيحَ الْأَرْضِ وَإِنِّي وَاللَّهِ مَا أَخَافُ عَلَيْكُمْ أَنْ تُشْرِكُوا بَعْدِي وَلَكِنِّي أَخَافُ عَلَيْكُمْ أَنْ تَنَافَسُوا فِيهَا...

صحیح بخاری:

کتاب: غزوات کے بیان میں

(

باب: ارشاد نبوی کہ احد پہاڑ ہم سے محبت رکھتا ہے...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

4117.

حضرت عقبہ ؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ ایک دن باہر تشریف لائے اور اہل اُحد پر اس طرح نماز پڑھی جس طرح میت پر پڑھی جاتی ہے، پھر منبر پر تشریف لائے اور فرمایا: ’’میں تمہارے لیے میر کارواں ہوں اور تمہارے حق میں گواہی دوں گا۔ میں اب بھی اپنے حوض کو دیکھ رہا ہوں۔ مجھے زمین کے خزانوں کی چابیاں عطا کی گئی ہیں۔ اللہ کی قسم! میں اپنے بعد تمہارے متعلق شرک میں مبتلا ہونے کا اندیشہ نہیں رکھتا بلکہ مجھے ڈر یہ ہے کہ تم دنیا میں رغبت کرنے لگو گے۔‘‘

...

4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الرِّقَاقِ بَابُ مَا يُحْذَرُ مِنْ زَهَرَةِ الدُّنْيَا وَالتّ...

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6484. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا اللَّيْثُ بْنُ سَعْدٍ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي حَبِيبٍ، عَنْ أَبِي الخَيْرِ، عَنْ عُقْبَةَ بْنِ عَامِرٍ: أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَرَجَ يَوْمًا، فَصَلَّى عَلَى أَهْلِ أُحُدٍ صَلاَتَهُ عَلَى المَيِّتِ، ثُمَّ انْصَرَفَ إِلَى المِنْبَرِ، فَقَالَ: «إِنِّي فَرَطُكُمْ، وَأَنَا شَهِيدٌ عَلَيْكُمْ، وَإِنِّي وَاللَّهِ لَأَنْظُرُ إِلَى حَوْضِي الآنَ، وَإِنِّي قَدْ أُعْطِيتُ مَفَاتِيحَ خَزَائِنِ الأَرْضِ - أَوْ مَفَاتِيحَ الأَرْضِ - وَإِنِّي وَاللَّهِ مَا أَخَافُ عَلَيْكُمْ أَنْ تُشْرِكُوا بَعْدِي، وَلَكِنِّي أَخَافُ عَلَيْكُمْ أَنْ تَنَافَسُوا فِيهَا»...

صحیح بخاری:

کتاب: دل کو نرم کرنے والی باتوں کے بیان میں

(باب: دنیا کی بہار اور رونق اور اس کی ریجھ کرنے سے ...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

6484.

حضرت عقبہ بن عامر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ ایک مرتبہ باہرتشریف لے گئے اور احد کے شہداء پر اس طرح نماز جنازہ پڑھی جس طرح میت پر پڑھی جاتی ہے۔ پھر آپ منبر پر تشریف لائے اور فرمایا : ’’میں تمھہارا ’’میر سفر‘‘ ہوں گا اور تم پر گواہی دوں گا۔ اللہ کی قسم! میں اب اپنا حوض دیکھ رہا ہوں۔ مجھے زمین کے خزانوں کی کنجیاں دے دی گئی ہیں۔ اللہ کی قسم! مجھے تمہارے متعلق یہ اندیشہ نہیں کہ تم میرے بعد شرک کرنے لگو گے لیکن مجھے یہ خطرہ ضرور ہے کہ تم حصول دنیا کے لیے ایک دوسرے سے آگے بڑھنے کی کوشش کرو گے۔‘‘

...

5 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الرِّقَاقِ بَابٌ: فِي الحَوْضِ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6648. حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ خَالِدٍ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ يَزِيدَ عَنْ أَبِي الْخَيْرِ عَنْ عُقْبَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَرَجَ يَوْمًا فَصَلَّى عَلَى أَهْلِ أُحُدٍ صَلَاتَهُ عَلَى الْمَيِّتِ ثُمَّ انْصَرَفَ عَلَى الْمِنْبَرِ فَقَالَ إِنِّي فَرَطٌ لَكُمْ وَأَنَا شَهِيدٌ عَلَيْكُمْ وَإِنِّي وَاللَّهِ لَأَنْظُرُ إِلَى حَوْضِي الْآنَ وَإِنِّي أُعْطِيتُ مَفَاتِيحَ خَزَائِنِ الْأَرْضِ أَوْ مَفَاتِيحَ الْأَرْضِ وَإِنِّي وَاللَّهِ مَا أَخَافُ عَلَيْكُمْ أَنْ تُشْرِكُوا بَعْدِي وَلَكِنْ أَخَافُ عَلَيْكُمْ أَنْ تَنَافَسُوا فِيهَا...

صحیح بخاری:

کتاب: دل کو نرم کرنے والی باتوں کے بیان میں

(

باب: حوض کوثر کے بیان میں

)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

6648.

حضرت عقبہ بن عامر ؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ باہر تشریف لائے اور شہدائے احد کے لیے اس طرح دعا کی جس طرح میت کے لیے جنازے میں دعا کی جاتی ہے، پھر آپ منبر پر تشریف لائے اور فرمایا: ”میں میر کاررواں کے طور پر تم سے آگے جاؤں گا اور تم پر گواہ ہوں گا۔ اللہ کی قسم! میں اپنے حوض کو اس وقت بھی دیکھ رہا ہوں۔ اور مجھے زمین کے خزانوں کی چابیاں یا زمین کی کنجیاں دی گئی ہیں، اللہ کی قسم! میں تمہارے متعلق اس امر سے نہیں ڈرتا کہ تم میرے بعد شرک کرو گے، البتہ مجھے اس بات کا اندیشہ ہے کہ تم دنیا کے لالچ میں مبتلا ہو کر ایک دوسرے سے حسد کرنے لگو لگے۔“

...

6 صحيح مسلم: كِتَابُ الْفَضَائِلِ بَاب إِثْبَاتِ حَوْضِ نَبِيِّنَا ﷺ وَصِفَاتِهِ

صحیح

6126. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا لَيْثٌ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي حَبِيبٍ، عَنْ أَبِي الْخَيْرِ، عَنْ عُقْبَةَ بْنِ عَامِرٍ، أَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَرَجَ يَوْمًا فَصَلَّى عَلَى أَهْلِ أُحُدٍ صَلَاتَهُ عَلَى الْمَيِّتِ، ثُمَّ انْصَرَفَ إِلَى الْمِنْبَرِ فَقَالَ: «إِنِّي فَرَطٌ لَكُمْ، وَأَنَا شَهِيدٌ عَلَيْكُمْ، وَإِنِّي وَاللهِ لَأَنْظُرُ إِلَى حَوْضِي الْآنَ، وَإِنِّي قَدْ أُعْطِيتُ مَفَاتِيحَ خَزَائِنِ الْأَرْضِ، أَوْ مَفَاتِيحَ الْأَرْضِ، وَإِنِّي، وَاللهِ مَا أَخَافُ عَلَيْكُمْ أَنْ تُشْرِكُوا بَعْدِي، وَلَكِنْ أَخَافُ عَلَيْكُمْ أَنْ تَتَنَافَسُوا فِيهَا»...

صحیح مسلم:

کتاب: أنبیاء کرامؑ کے فضائل کا بیان

(باب: ہمارے نبی کریم ﷺ کا حوض اور اس کی خصوصیات)

١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

6126.

لیث نے یزید بن ابی حبیب سے، انھوں نے ابو الخیر سے،انھوں نے حضرت عقبہ بن عامر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی کہ ایک دن رسول اللہ ﷺ باہر تشریف لے گئے اور اہل احد پر اسی طرح نماز جنازہ پڑھی جس طرح میت پر پڑھی جاتی ہے، پھر آپ پلٹ کر منبر پر تشریف فرما ہوئے اور فر یا: ’’میں حوض پر تمھارا پیش رو ہوں گا اور میں تم پر گواہی دینے والا ہوں گا اور میں، اللہ کی قسم! جیسے اب بھی اپنے حوض کو دیکھ رہا ہوں گا۔ مجھے زمین کے خزانوں کی چابیاں یا (فرمایا:) زمین کی چابیاں عطا کی گئیں اور اللہ کی قسم! میں تمھا رے بارے میں اس بات سے نہیں ڈرتا کہ میرے بعد تم شرک کرو گے۔ ...

7 صحيح مسلم: كِتَابُ الْفَضَائِلِ بَاب إِثْبَاتِ حَوْضِ نَبِيِّنَا ﷺ وَصِفَاتِهِ

صحیح

6126. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا لَيْثٌ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي حَبِيبٍ، عَنْ أَبِي الْخَيْرِ، عَنْ عُقْبَةَ بْنِ عَامِرٍ، أَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَرَجَ يَوْمًا فَصَلَّى عَلَى أَهْلِ أُحُدٍ صَلَاتَهُ عَلَى الْمَيِّتِ، ثُمَّ انْصَرَفَ إِلَى الْمِنْبَرِ فَقَالَ: «إِنِّي فَرَطٌ لَكُمْ، وَأَنَا شَهِيدٌ عَلَيْكُمْ، وَإِنِّي وَاللهِ لَأَنْظُرُ إِلَى حَوْضِي الْآنَ، وَإِنِّي قَدْ أُعْطِيتُ مَفَاتِيحَ خَزَائِنِ الْأَرْضِ، أَوْ مَفَاتِيحَ الْأَرْضِ، وَإِنِّي، وَاللهِ مَا أَخَافُ عَلَيْكُمْ أَنْ تُشْرِكُوا بَعْدِي، وَلَكِنْ أَخَافُ عَلَيْكُمْ أَنْ تَتَنَافَسُوا فِيهَا»...

صحیح مسلم:

کتاب: أنبیاء کرامؑ کے فضائل کا بیان

(باب: ہمارے نبی کریم ﷺ کا حوض اور اس کی خصوصیات)

١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

6126.

لیث نے یزید بن ابی حبیب سے، انھوں نے ابو الخیر سے،انھوں نے حضرت عقبہ بن عامر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی کہ ایک دن رسول اللہ ﷺ باہر تشریف لے گئے اور اہل احد پر اسی طرح نماز جنازہ پڑھی جس طرح میت پر پڑھی جاتی ہے، پھر آپ پلٹ کر منبر پر تشریف فرما ہوئے اور فر یا: ’’میں حوض پر تمھارا پیش رو ہوں گا اور میں تم پر گواہی دینے والا ہوں گا اور میں، اللہ کی قسم! جیسے اب بھی اپنے حوض کو دیکھ رہا ہوں گا۔ مجھے زمین کے خزانوں کی چابیاں یا (فرمایا:) زمین کی چابیاں عطا کی گئیں اور اللہ کی قسم! میں تمھا رے بارے میں اس بات سے نہیں ڈرتا کہ میرے بعد تم شرک کرو گے۔ ...

9 سنن النسائي: كِتَابُ الْجَنَائِزِ بَابُ الصَّلَاةِ عَلَى الشُّهَدَاءِ

صحیح

1961. أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ قَالَ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ يَزِيدَ عَنْ أَبِي الْخَيْرِ عَنْ عُقْبَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَرَجَ يَوْمًا فَصَلَّى عَلَى أَهْلِ أُحُدٍ صَلَاتَهُ عَلَى الْمَيِّتِ ثُمَّ انْصَرَفَ إِلَى الْمِنْبَرِ فَقَالَ إِنِّي فَرَطٌ لَكُمْ وَأَنَا شَهِيدٌ عَلَيْكُمْ

سنن نسائی:

کتاب: جنازے سے متعلق احکام و مسائل

(باب: شہداء کا جنازہ)

١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

1961.

حضرت عقبہ بن عامر ؓ سے روایت ہے، رسول اللہ ﷺ ایک دن (اپنی زندگی کے آخری دنوں میں) احد کی طرف گئے اور احد کے شہداء کے لیے اس طرح (آہ و زاری سے) دعائیں کیں جس طرح میت کے لیے کرتے تھے، پھر واپس آکر منبر پر چڑھے اور فرمایا: ”میں تمھارا پیش رو ہوں۔ (تمھارا میر سامان ہوں) اور میں تمھارے حق میں (ایمان و نصرت کی) گواہی دوں گا۔“

...