2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجِهَادِ وَالسِّيَرِ بَابُ الكِسْوَةِ لِلْأُسَارَى

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3029. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ، حَدَّثَنَا ابْنُ عُيَيْنَةَ، عَنْ عَمْرٍو، سَمِعَ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، قَالَ: لَمَّا كَانَ يَوْمَ بَدْرٍ أُتِيَ بِأُسَارَى، وَأُتِيَ بِالعَبَّاسِ وَلَمْ يَكُنْ عَلَيْهِ ثَوْبٌ، «فَنَظَرَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَهُ قَمِيصًا، فَوَجَدُوا قَمِيصَ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أُبَيٍّ يَقْدُرُ عَلَيْهِ، فَكَسَاهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِيَّاهُ، فَلِذَلِكَ نَزَعَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَمِيصَهُ الَّذِي أَلْبَسَهُ» قَالَ ابْنُ عُيَيْنَةَ كَانَتْ لَهُ عِنْدَ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَد...

صحیح بخاری:

کتاب: جہاد کا بیان

(باب : قیدیوں کو کپڑے پہنانا)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

3029.

حضرت جابر بن عبداللہ  ؓسے روایت ہے، انھوں نے فرمایا کہ غزوہ بدر کے روز قیدیوں کو لایا گیا۔ ان میں حضرت عباس  ؓ بھی تھے۔ ان کے بدن پر کوئی کپڑا نہیں تھا تو نبی کریم ﷺ نے ان کے لیے قمیص تلاش کی۔ عبداللہ بن ابی کی قمیص ہی ان کے بدن پر پوری آسکی۔ اس بنا پر نبی کریم ﷺ نے وہ انھیں پہنادی، اسی لیے نبی کریم ﷺ نے اپنا کرتا اتار کر عبداللہ بن ابی کو (مرنے کے بعد) پہنایا تھا۔ ابن عیینہ کہتے ہیں کہ نبی کریم ﷺ پر اس کا جو احسان تھا آپ نے چاہا کہ اس کا احسان اتار دیا جائے۔

...

3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ اللِّبَاسِ بَابُ لُبْسِ القَمِيصِ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5844. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُثْمَانَ، أَخْبَرَنَا ابْنُ عُيَيْنَةَ، عَنْ عَمْرٍو، سَمِعَ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ، رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ: «أَتَى النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ أُبَيٍّ بَعْدَ مَا أُدْخِلَ قَبْرَهُ، فَأَمَرَ بِهِ فَأُخْرِجَ، وَوُضِعَ عَلَى رُكْبَتَيْهِ، وَنَفَثَ عَلَيْهِ مِنْ رِيقِهِ، وَأَلْبَسَهُ قَمِيصَهُ، فَاللَّهُ أَعْلَمُ»...

صحیح بخاری:

کتاب: لباس کے بیان میں

(

باب: قمیص پہننا ( کرتہ قمیص ہر دو ایک ہی ہیں)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

5844.

حضرت جابر بن عبداللہ ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ نبی ﷺ، عبداللہ بن ابی کے پاس اس وقت آئے جب وہ قبر میں داخل کیا جاچکا تھا، پھر آپ کے حکم سے اس کی لاش نکالی گئی اور اسے آپ کے گٹھنوں پر رکھا گیا۔ آپ نے اس پر اپنا لعاب دہن ڈالا اور اسے اپنی قمیض پہنائی۔ واللہ أعلم

...

4 صحيح مسلم: كِتَابُ صِفَاتِ الْمُنَافِقِينَ وَأَحْكَامِهِمْ كِتَابُ صِفَاتِ الْمُنَافِقِينَ وَأَحْكَامِهِمْ

صحیح

7208. حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ وَأَحْمَدُ بْنُ عَبْدَةَ الضَّبِّيُّ وَاللَّفْظُ لِابْنِ أَبِي شَيْبَةَ قَالَ ابْنُ عَبْدَةَ أَخْبَرَنَا و قَالَ الْآخَرَانِ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ عَمْرٍو أَنَّهُ سَمِعَ جَابِرًا يَقُولُ أَتَى النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَبْرَ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أُبَيٍّ فَأَخْرَجَهُ مِنْ قَبْرِهِ فَوَضَعَهُ عَلَى رُكْبَتَيْهِ وَنَفَثَ عَلَيْهِ مِنْ رِيقِهِ وَأَلْبَسَهُ قَمِيصَهُ فَاللَّهُ أَعْلَمُ...

صحیح مسلم:

کتاب: منافقین کی صفات اور ان کے بارے میں احکام

(باب: منافقین کی صفات اور ان کے بارے میں احکام)

١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

7208. سفیان بن عیینہ نے عمرو (بن دینار) سے روایت کی، انہوں نے حضرت جابر ؓ کو یہ بیان کرتے ہوئے سنا: نبی ﷺ عبداللہ بن ابی کی قبر پر تشریف لائے، اس کو قبر سے نکال کر اپنے گھٹنوں پر رکھا، اس پر اپنا لعاب مبارک چھڑکا اور اسے اپنی قمیص پہنچائی، (ایسا کیوں کیا؟) اللہ زیادہ جاننے والا ہے۔

5 سنن النسائي: كِتَابُ الْجَنَائِزِ بَابُ الْقَمِيصِ فِي الْكَفَنِ

صحیح

1907. أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْجَبَّارِ بْنُ الْعَلَاءِ بْنِ عَبْدِ الْجَبَّارِ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ عَمْرٍو قَالَ سَمِعْتُ جَابِرًا يَقُولُ أَتَى النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَبْرَ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أُبَيٍّ وَقَدْ وُضِعَ فِي حُفْرَتِهِ فَوَقَفَ عَلَيْهِ فَأَمَرَ بِهِ فَأُخْرِجَ لَهُ فَوَضَعَهُ عَلَى رُكْبَتَيْهِ وَأَلْبَسَهُ قَمِيصَهُ وَنَفَثَ عَلَيْهِ مِنْ رِيقِهِ وَاللَّهُ تَعَالَى أَعْلَمُ...

سنن نسائی:

کتاب: جنازے سے متعلق احکام و مسائل

(باب: کفن کی قمیص)

١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

1907.

حضرت جابر ؓ بیان کرتے ہیں کہ نبی ﷺ عبداللہ بن ابی کی قبر پر تشریف لائے جبکہ اسے لحد میں رکھا جا چکا تھا، آپ قبر پر کھڑے ہوئے اور اسے نکالنے کا حکم دیا۔ اسے (قبر سے) نکالا گیا، پھر آپ نے اسے اپنے گھٹنوں پر رکھا اور اسے اپنی قمیص پہنائی اور اس کے منہ میں (یا اس کے جسم پر) اپنا لعابِ مبارک ڈالا۔ اللہ تعالیٰ خوب جانتا ہے (حکمت کیا تھی؟)

...

6 سنن النسائي: كِتَابُ الْجَنَائِزِ بَابُ إِخْرَاجِ الْمَيِّتِ مِنْ اللَّحْدِ بَعْدَ أ...

صحیح

2026. قَالَ الْحَارِثُ بْنُ مِسْكِينٍ: قِرَاءَةً عَلَيْهِ وَأَنَا أَسْمَعُ، عَنْ سُفْيَانَ، قَالَ: سَمِعَ عَمْرٌو، جَابِرًا يَقُولُ: «أَتَى النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ أُبَيٍّ بَعْدَ مَا أُدْخِلَ فِي قَبْرِهِ فَأَمَرَ بِهِ فَأُخْرِجَ، فَوَضَعَهُ عَلَى رُكْبَتَيْهِ، وَنَفَثَ عَلَيْهِ مِنْ رِيقِهِ، وَأَلْبَسَهُ قَمِيصَهُ» وَاللَّهُ أَعْلَمُ ...

سنن نسائی:

کتاب: جنازے سے متعلق احکام و مسائل

(باب: میت کو لحد میں رکھنے (کےبعد ( کسی وجہ سے نکال...)

١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

2026.

حضرت جابر ؓ فرماتے ہیں کہ عبداللہ بن ابی کو قبر میں رکھے جانے کے بعد نبی ﷺ تشریف لائے اور اسے باہر نکالنے کا حکم دیا، پھر آپ نے اسے اپنے گھٹنوں پر رکھا اور کسی قدر اپنا لعاب دہن اس پر ڈالا۔ اور اسے اپنی قمیص پہنائی۔ اللہ تعالیٰ ہی (اس کی مصلحت) جانتا ہے۔

7 سنن النسائي: كِتَابُ الْجَنَائِزِ بَابُ إِخْرَاجِ الْمَيِّتِ مِنْ اللَّحْدِ بَعْدَ أ...

صحیح

2027. أَخْبَرَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ حُرَيْثٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ مُوسَى، عَنْ الْحُسَيْنِ بْنِ وَاقِدٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ دِينَارٍ، قَالَ: سَمِعْتُ جَابِرًا يَقُولُ: «إِنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَمَرَ بِعَبْدِ اللَّهِ بْنِ أُبَيٍّ فَأَخْرَجَهُ مِنْ قَبْرِهِ، فَوَضَعَ رَأْسَهُ عَلَى رُكْبَتَيْهِ، فَتَفَلَ فِيهِ مِنْ رِيقِهِ، وَأَلْبَسَهُ قَمِيصَهُ»، قَالَ جَابِرٌ: وَصَلَّى عَلَيْهِ «وَاللَّهُ أَعْلَمُ»...

سنن نسائی:

کتاب: جنازے سے متعلق احکام و مسائل

(باب: میت کو لحد میں رکھنے (کےبعد ( کسی وجہ سے نکال...)

١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

2027.

حضرت جابر ؓ سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے حکم دیا تو عبداللہ بن ابی کو اس کی قبر سے نکالا گیا، پھر آپ نے اس کا سر اپنے گھٹنوں پر رکھا۔ اور اس کے منہ میں اپنا لعاب دہن تھوکا۔ اسے اپنی قمیص پہنائی اور اس کا جنازہ پڑھا۔ (ان کاموں کی مصلحت) اللہ تعالیٰ ہی جانتا ہے۔