2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَنَاقِبِ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3595. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ عَنْ مَالِكٍ عَنْ سَعِيدٍ الْمَقْبُرِيِّ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَنَّهُ سَأَلَ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا كَيْفَ كَانَتْ صَلَاةُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي رَمَضَانَ قَالَتْ مَا كَانَ يَزِيدُ فِي رَمَضَانَ وَلَا فِي غَيْرِهِ عَلَى إِحْدَى عَشْرَةَ رَكْعَةً يُصَلِّي أَرْبَعَ رَكَعَاتٍ فَلَا تَسْأَلْ عَنْ حُسْنِهِنَّ وَطُولِهِنَّ ثُمَّ يُصَلِّي أَرْبَعًا فَلَا تَسْأَلْ عَنْ حُسْنِهِنَّ وَطُولِهِنَّ ثُمَّ يُصَلِّي ثَلَاثًا فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ تَنَامُ قَبْلَ أَنْ تُوتِرَ قَالَ تَنَامُ عَيْنِي وَلَا يَنَامُ قَلْبِي...

صحیح بخاری:

کتاب: فضیلتوں کے بیان میں

()

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

3595.

حضرت ابو سلمہ بن عبدالرحمان سے روایت ہے، انھوں نے حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے پوچھا کہ رسول اللہ ﷺ رمضان المبارک میں کس قدر اور کس طریقے سے نماز پڑھتے تھے؟انھوں نے فرمایا: آپ رمضان اور غیر رمضان میں گیارہ رکعات سے زیادہ نہ پڑھتے تھے۔ آپ چار رکعات پڑھتے ان کی خوبصورتی اورطوالت کا حال مت پوچھو۔ پھر چار رکعات پڑھتے ان کے بھی حسن اوردرازی کا حال مت پوچھیں۔ پھر تین رکعات پڑھتے۔ میں نے عرض کیا: اللہ کے رسول ﷺ !آپ وترپڑھنے سے پہلے سوجاتے ہیں؟تو آپ نے فرمایا: ’’میری آنکھیں سوتی ہیں لیکن میرا دل بیدار رہتاہے۔‘‘

...

3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَدَبِ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6023. حَدَّثَنَا أَبُو الوَلِيدِ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، قَالَ: الوَلِيدُ بْنُ عَيْزَارٍ، أَخْبَرَنِي قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا عَمْرٍو الشَّيْبَانِيَّ، يَقُولُ: أَخْبَرَنَا - صَاحِبُ هَذِهِ الدَّارِ، وَأَوْمَأَ بِيَدِهِ إِلَى دَارِ - عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ: سَأَلْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: أَيُّ العَمَلِ أَحَبُّ إِلَى اللَّهِ؟ قَالَ: «الصَّلاَةُ عَلَى وَقْتِهَا» قَالَ: ثُمَّ أَيٌّ؟ قَالَ: «بِرُّ الوَالِدَيْنِ» قَالَ: ثُمَّ أَيٌّ؟ قَالَ: «الجِهَادُ فِي سَبِيلِ اللَّهِ» قَالَ: حَدَّثَنِي بِهِنَّ، وَلَوِ اسْتَزَدْتُهُ لَزَادَنِي...

صحیح بخاری:

کتاب: اخلاق کے بیان میں

()

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

6023.

حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ میں نے نبی ﷺ سے پوچھا: اللہ عزوجل کے ہاں کون سا عمل زیادہ محبوب ہے؟ آپ نے فرمایا: ”بروقت نماز ادا کرنا“ پھر پوچھا: اس کے بعد کون سا؟ آپ نے فرمایا: ”والدین کے ساتھ اچھا سلوک کرنا۔“ پھر پوچھا: اس کے بعد کون سا؟ آپ نے فرمایا: ”اللہ کے راستے میں جہاد کرنا“ حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ نے بیان کیا کہ آپ ﷺ نے مجھے ان ہدایات سے مطلع کیا اگر میں اس طرح سوال کرتا رہتا تو آپ مجھے جواب دیتے رہتے۔

...

4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الرِّقَاقِ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6539. حَدَّثَنَا مُوسَى، حَدَّثَنَا مُعْتَمِرٌ، سَمِعْتُ أَبِي، حَدَّثَنَا قَتَادَةُ، عَنْ عُقْبَةَ بْنِ عَبْدِ الغَافِرِ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الخُدْرِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ذَكَرَ رَجُلًا فِيمَنْ كَانَ سَلَفَ، أَوْ قَبْلَكُمْ، آتَاهُ اللَّهُ مَالًا وَوَلَدًا - يَعْنِي أَعْطَاهُ - قَالَ: فَلَمَّا حُضِرَ قَالَ لِبَنِيهِ: أَيَّ أَبٍ كُنْتُ لَكُمْ؟ قَالُوا: خَيْرَ أَبٍ، قَالَ: فَإِنَّهُ لَمْ يَبْتَئِرْ عِنْدَ اللَّهِ خَيْرًا - فَسَّرَهَا قَتَادَةُ: لَمْ يَدَّخِرْ - وَإِنْ يَقْدَمْ عَلَى اللَّهِ يُعَذِّبْهُ، فَانْظُرُوا فَإِذَا مُتُّ فَأَحْرِقُونِي، حَتَّى إِذَا صِرْتُ فَحْمًا فَاسْ...

صحیح بخاری:

کتاب: دل کو نرم کرنے والی باتوں کے بیان میں

()

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

6539.

حضرت ابو سعید خدری ؓ سے روایت ہے وہ نبی ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ نے سابقہ امتوں میں سے ایک کا ذکر کیا۔ اللہ تعالٰی نے اسے مال و اولاد عطا فرمائی تھی۔ جب اس کی موت کا وقت قریب آیا تو اس نے اپنے بیٹوں سے کہا: میں تمہارا کیسا باپ ہوں؟ انہوں نے کہا: آپ ہمارے اچھے باپ ہیں۔ اس نے کہا: تہمارے اس باپ نے اللہ کے ہاں کوئی نیکی جمع نہیں کی ہے اگر اسے اللہ کے حضور پیش کیا گیا تو وہ اسے ضرور عذاب دے گا۔ اب میرا خیال رکھو، جب میں مر جاؤں تو میری لاش کو جلا دینا یہاں تک کہ میں کوئلہ بن جاؤں تو مجھے پیس کر کسی (تیز ہوا آندھی) والے دن مجھے اس میں اڑا دینا۔ اس نے اپنے لڑکوں سے ا...

7 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ التَّوْحِيدِ وَالرَدُّ عَلَی الجَهمِيَةِ وَغَيرٌهُم

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

7512. حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ عَبْدِ الصَّمَدِ عَنْ أَبِي عِمْرَانَ عَنْ أَبِي بَكْرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ قَيْسٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ جَنَّتَانِ مِنْ فِضَّةٍ آنِيَتُهُمَا وَمَا فِيهِمَا وَجَنَّتَانِ مِنْ ذَهَبٍ آنِيَتُهُمَا وَمَا فِيهِمَا وَمَا بَيْنَ الْقَوْمِ وَبَيْنَ أَنْ يَنْظُرُوا إِلَى رَبِّهِمْ إِلَّا رِدَاءُ الْكِبْرِ عَلَى وَجْهِهِ فِي جَنَّةِ عَدْنٍ...

صحیح بخاری:

کتاب: اللہ کی توحید اس کی ذات اور صفات کے بیان میں اور جهميہ وغیرہ کی تردید

()

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

7512.

سیدنا عبداللہ بن قیس ؓ سے روایت ہے وہ نبی ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ نےفرمایا: ”دو جنتیں ایسی ہوں گی جو خود ان کے برتن اور ان کا تمام سازو کے برتن اور ان کا تمام سازو سامان سونے کا ہوگا۔ اور جنت عدن میں اہل جنت اور اللہ کے دیدار کے درمیان صرف کبریائی کی چادر حائل ہوگی جو ذات باری تعالیٰ کے چہرےپر ہوگی۔“

...

8 صحيح مسلم: كِتَابُ الصَّلَاةِ

صحیح

1016. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمٍ، وَابْنُ رَافِعٍ، قَالَا: حَدَّثَنَا شَبَابَةُ، حَدَّثَنِي وَرْقَاءُ، عَنْ عَمْرٍو، عَنْ مُجَاهِدٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «ائْذَنُوا لِلنِّسَاءِ بِاللَّيْلِ إِلَى الْمَسَاجِدِ» فَقَالَ ابْنٌ لَهُ: يُقَالُ لَهُ وَاقِدٌ: إِذَنْ يَتَّخِذْنَهُ دَغَلًا. قَالَ: فَضَرَبَ فِي صَدْرِهِ وَقَالَ: " أُحَدِّثُكَ عَنْ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَتَقُولُ: لَا "...

صحیح مسلم:

کتاب: نماز کے احکام ومسائل

()

١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

1016.

(اعمش کے بجائے) عمرو (بن دینار جحمی) نے مجاہد سے اور انہوں نے حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالی عنہما سے روایت کی، انہوں نے کہا: رسول اللہﷺ نے فرمایا: ’’عورتوں کو رات کے وقت مسجدوں کی طرف نکلنے کی اجازت دو۔‘‘ تو ان کے بیٹے نے، جس کو واقد کہا جاتا تھا، کہا: تب وہ اس کو خرابی و بگاڑ بنا لیں گی۔ (مجاہد نے) کہا: ابن عمر رضی اللہ تعالی عنہما نے اس کے سینے پر مارا اور کہا: میں تمہیں رسول اللہﷺ سے حدیث سنا رہا ہوں اور تو کہتا ہے: نہیں!

...

9 صحيح مسلم: كِتَابُ الصَّلَاةِ

صحیح

1016. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمٍ، وَابْنُ رَافِعٍ، قَالَا: حَدَّثَنَا شَبَابَةُ، حَدَّثَنِي وَرْقَاءُ، عَنْ عَمْرٍو، عَنْ مُجَاهِدٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «ائْذَنُوا لِلنِّسَاءِ بِاللَّيْلِ إِلَى الْمَسَاجِدِ» فَقَالَ ابْنٌ لَهُ: يُقَالُ لَهُ وَاقِدٌ: إِذَنْ يَتَّخِذْنَهُ دَغَلًا. قَالَ: فَضَرَبَ فِي صَدْرِهِ وَقَالَ: " أُحَدِّثُكَ عَنْ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَتَقُولُ: لَا "...

صحیح مسلم:

کتاب: نماز کے احکام ومسائل

()

١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

1016.

(اعمش کے بجائے) عمرو (بن دینار جحمی) نے مجاہد سے اور انہوں نے حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالی عنہما سے روایت کی، انہوں نے کہا: رسول اللہﷺ نے فرمایا: ’’عورتوں کو رات کے وقت مسجدوں کی طرف نکلنے کی اجازت دو۔‘‘ تو ان کے بیٹے نے، جس کو واقد کہا جاتا تھا، کہا: تب وہ اس کو خرابی و بگاڑ بنا لیں گی۔ (مجاہد نے) کہا: ابن عمر رضی اللہ تعالی عنہما نے اس کے سینے پر مارا اور کہا: میں تمہیں رسول اللہﷺ سے حدیث سنا رہا ہوں اور تو کہتا ہے: نہیں!

...

10 صحيح مسلم: كِتَابُ الصَّلَاةِ

صحیح

1016. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمٍ، وَابْنُ رَافِعٍ، قَالَا: حَدَّثَنَا شَبَابَةُ، حَدَّثَنِي وَرْقَاءُ، عَنْ عَمْرٍو، عَنْ مُجَاهِدٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «ائْذَنُوا لِلنِّسَاءِ بِاللَّيْلِ إِلَى الْمَسَاجِدِ» فَقَالَ ابْنٌ لَهُ: يُقَالُ لَهُ وَاقِدٌ: إِذَنْ يَتَّخِذْنَهُ دَغَلًا. قَالَ: فَضَرَبَ فِي صَدْرِهِ وَقَالَ: " أُحَدِّثُكَ عَنْ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَتَقُولُ: لَا "...

صحیح مسلم:

کتاب: نماز کے احکام ومسائل

()

١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

1016.

(اعمش کے بجائے) عمرو (بن دینار جحمی) نے مجاہد سے اور انہوں نے حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالی عنہما سے روایت کی، انہوں نے کہا: رسول اللہﷺ نے فرمایا: ’’عورتوں کو رات کے وقت مسجدوں کی طرف نکلنے کی اجازت دو۔‘‘ تو ان کے بیٹے نے، جس کو واقد کہا جاتا تھا، کہا: تب وہ اس کو خرابی و بگاڑ بنا لیں گی۔ (مجاہد نے) کہا: ابن عمر رضی اللہ تعالی عنہما نے اس کے سینے پر مارا اور کہا: میں تمہیں رسول اللہﷺ سے حدیث سنا رہا ہوں اور تو کہتا ہے: نہیں!

...