1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَيْمَانِ وَالنُّذُورِ بَابٌ: كَيْفَ كَانَتْ يَمِينُ النَّبِيِّ ﷺ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6696. حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ حَفْصٍ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ عَنْ الْمَعْرُورِ عَنْ أَبِي ذَرٍّ قَالَ انْتَهَيْتُ إِلَيْهِ وَهُوَ فِي ظِلِّ الْكَعْبَةِ يَقُولُ هُمْ الْأَخْسَرُونَ وَرَبِّ الْكَعْبَةِ هُمْ الْأَخْسَرُونَ وَرَبِّ الْكَعْبَةِ قُلْتُ مَا شَأْنِي أَيُرَى فِيَّ شَيْءٌ مَا شَأْنِي فَجَلَسْتُ إِلَيْهِ وَهُوَ يَقُولُ فَمَا اسْتَطَعْتُ أَنْ أَسْكُتَ وَتَغَشَّانِي مَا شَاءَ اللَّهُ فَقُلْتُ مَنْ هُمْ بِأَبِي أَنْتَ وَأُمِّي يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ الْأَكْثَرُونَ أَمْوَالًا إِلَّا مَنْ قَالَ هَكَذَا وَهَكَذَا وَهَكَذَا...

صحیح بخاری:

کتاب: قسموں اور نذروں کے بیان میں

(

باب: نبیﷺ کس طرح قسم کھاتے تھے؟

)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

6696.

حضرت ابو ذر ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا: میں آپ ﷺ تک پہنچا تو آپ کعبے کے سائے میں بیٹھے فرما رہے تھے: ”رب کعبہ کی قسم! وہی سب سے زیادہ خسارے والے ہیں۔ رب کعبہ کی قسم ! وہی سب سے زیادہ نقصان اٹھانے والے ہیں۔“ میں نے (دل میں) کہا: میری کیا حالت ہے شاید میرے متعلق کوئی چیز نظر آئی ہے؟ پھر آپ ﷺ کے پاس بیٹھ گیا اور آپ مسلسل یہ فرماتے رہے تو میں خاموش نہ رہ سکا۔ اللہ کی مشیت کے مطابق مجھ پر ایک عجیب سی بے قراری طاری ہوگئی۔ میں نے پوچھا: اللہ کے رسول! میرے ماں باپ آپ پر فدا ہوں وہ کون لوگ ہیں؟ آپ ﷺ نے فرمایا: ”یہ وہ لوگ ہیں جن کے پاس مال زیادہ ہے لیک...

2 صحيح مسلم: كِتَابُ الزَّكَاةِ بَابُ تَغْلِيظِ عُقُوبَةِ مَنْ لَا يُؤَدِّي الزَّك...

صحیح

2344. حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا وَكِيعٌ حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ عَنْ الْمَعْرُورِ بْنِ سُوَيْدٍ عَنْ أَبِي ذَرٍّ قَالَ انْتَهَيْتُ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ جَالِسٌ فِي ظِلِّ الْكَعْبَةِ فَلَمَّا رَآنِي قَالَ هُمْ الْأَخْسَرُونَ وَرَبِّ الْكَعْبَةِ قَالَ فَجِئْتُ حَتَّى جَلَسْتُ فَلَمْ أَتَقَارَّ أَنْ قُمْتُ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ فِدَاكَ أَبِي وَأُمِّي مَنْ هُمْ قَالَ هُمْ الْأَكْثَرُونَ أَمْوَالًا إِلَّا مَنْ قَالَ هَكَذَا وَهَكَذَا وَهَكَذَا مِنْ بَيْنَ يَدَيْهِ وَمِنْ خَلْفِهِ وَعَنْ يَمِينِهِ وَعَنْ شِمَالِهِ وَقَلِيلٌ مَا هُمْ مَا مِنْ صَاحِبِ إِبِلٍ وَلَا ...

صحیح مسلم:

کتاب: زکوٰۃ کے احکام و مسائل

(باب: زکاۃ نہ دینے والے کی سخت سزا)

١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

2344.

وکیع نے کہا: اعمش نے ہمیں معرور بن سوید کے حوالے سے حضرت ابو ذر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے حدیث بیان کی، انھوں نے کہا: میں رسول اللہ ﷺ کے پاس حاضر ہوا، آپ ﷺ کعبے کےسائے میں تشریف فرما تھے جب آپ ﷺ نے مجھے دیکھا تو فرمایا: ’’رب کعب کی قسم! وہی لوگ سب سے زیادہ خسارہ اٹھانے والے ہیں۔‘‘ کہا: میں آ کر آپ ﷺ کے پاس بیٹھا (ہی تھا) اور اطمینان سے بیٹھا ہی نہ تھا کہ کھڑا ہوگیا اور میں نے عرض کی: اللہ کے رسول ﷺ! میرے ماں باپ آپ ﷺ پر قربان وہ کون لوگ ہیں؟ آپ ﷺ نے فرمایا: ’’وہ زیادہ مالدار لوگ ہیں، سوائے اس کے جس نے، اپنے آگے، اپنے پیچھے، اپن...

3 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الزَّكَاةِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَابُ مَا جَاءَ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ فِي مَنْعِ ...

صحیح

633. حَدَّثَنَا هَنَّادُ بْنُ السَّرِيِّ التَّمِيمِيُّ الْكُوفِيُّ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ الْمَعْرُورِ بْنِ سُوَيْدٍ عَنْ أَبِي ذَرٍّ قَالَ جِئْتُ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ جَالِسٌ فِي ظِلِّ الْكَعْبَةِ قَالَ فَرَآنِي مُقْبِلًا فَقَالَ هُمْ الْأَخْسَرُونَ وَرَبِّ الْكَعْبَةِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ قَالَ فَقُلْتُ مَا لِي لَعَلَّهُ أُنْزِلَ فِيَّ شَيْءٌ قَالَ قُلْتُ مَنْ هُمْ فِدَاكَ أَبِي وَأُمِّي فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ هُمْ الْأَكْثَرُونَ إِلَّا مَنْ قَالَ هَكَذَا وَهَكَذَا وَهَكَذَا فَحَثَا بَيْنَ يَدَيْهِ وَعَنْ يَمِينِهِ وَعَنْ ...

جامع ترمذی: كتاب: زکاۃ وصدقات کے احکام ومسائل (باب: زکاۃ نہ نکالنے پر وارد وعید کا بیان)

٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)

633.

ابو ذر ؓ کہتے ہیں کہ میں رسول اللہ ﷺ کے پاس آیا، آپ کعبہ کے سائے میں بیٹھے تھے آپ نے مجھے آتا دیکھا تو فرمایا: ’’رب کعبہ کی قسم! قیامت کے دن یہی لوگ خسارے میں ہوں گے‘‘۲؎ میں نے اپنے جی میں کہا: شاید کوئی چیز میرے بارے میں نازل کی گئی ہو۔ میں نے عرض کیا: کون لوگ؟ میرے ماں باپ آپ پر قربان ہوں؟ تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’یہی لوگ جو بہت مال والے ہیں سوائے ان لوگوں کے جو ایسا ایسا کرے‘‘- آپ نے اپنے دونوں ہاتھ سے لپ بھر کر اپنے سامنے اور اپنے دائیں اور اپنے بائیں طرف اشارہ کیا- پھر فرمایا: ’’قسم ہے ا...

4 سنن النسائي: كِتَابُ الزَّكَاةِ بَابُ مَانِعِ زَكَاةِ الْغَنَمِ

صحیح

2463. أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْمُبَارَكِ قَالَ حَدَّثَنَا وَكِيعٌ قَالَ حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ عَنْ الْمَعْرُورِ بْنِ سُوَيْدٍ عَنْ أَبِي ذَرٍّ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا مِنْ صَاحِبِ إِبِلٍ وَلَا بَقَرٍ وَلَا غَنَمٍ لَا يُؤَدِّي زَكَاتَهَا إِلَّا جَاءَتْ يَوْمَ الْقِيَامَةِ أَعْظَمَ مَا كَانَتْ وَأَسْمَنَهُ تَنْطَحُهُ بِقُرُونِهَا وَتَطَؤُهُ بِأَخْفَافِهَا كُلَّمَا نَفِدَتْ أُخْرَاهَا أَعَادَتْ عَلَيْهِ أُولَاهَا حَتَّى يُقْضَى بَيْنَ النَّاسِ...

سنن نسائی:

کتاب: زکاۃ سے متعلق احکام و مسائل

(باب: بکریوں کی زکاۃ نہ دینے والے کی سزا)

١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

2463.

حضرت ابوذر ؓ سے روایت ہے، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”جو بھی اونٹوں، گایوں یا بکریوں کا مالک ان کی زکاۃ ادا نہیں کرے گا تو قیامت کے دن وہ جانور اس جسامت اور موٹاپے سے بڑھ کر آئیں گے جو (دنیا میں تھی۔ اپنے سینگوں سے اسے ٹکریں ماریں گے اور اپنے کھروں سے اسے روندیں گے۔ جب ان میں سے آخری گزر جائے گا تو پہلے کو دوبارہ لایا جائے گا۔ اور اس کے ساتھ یہی سلوک ہوتا رہے گا حتیٰ کہ لوگوں کے درمیان فیصلہ کر دیا جائے۔“

...

5 سنن ابن ماجه: كِتَابُ الزَّكَاةِ بَابُ مَا جَاءَ فِي مَنْعِ الزَّكَاةِ

صحیح

1855. حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ قَالَ: حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، عَنِ الْأَعْمَشِ، عَنِ الْمَعْرُورِ بْنِ سُوَيْدٍ، عَنْ أَبِي ذَرٍّ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «مَا مِنْ صَاحِبِ إِبِلٍ، وَلَا غَنَمٍ، وَلَا بَقَرٍ، لَا يُؤَدِّي زَكَاتَهَا، إِلَّا جَاءَتْ يَوْمَ الْقِيَامَةِ أَعْظَمَ مَا كَانَتْ وَأَسْمَنَهُ، تَنْطَحُهُ بِقُرُونِهَا، وَتَطَؤُهُ بِأَخْفَافِهَا، كُلَّمَا نَفِدَتْ أُخْرَاهَا، عَادَتْ عَلَيْهِ أُولَاهَا، حَتَّى يُقْضَى بَيْنَ النَّاسِ»...

سنن ابن ماجہ:

کتاب: زکاۃ کے احکام و مسائل

(باب: زکاۃ نہ دینے والے کی سزا)

١. فضيلة الشيخ محمد عطاء الله ساجد (دار السّلام)

1855.

حضرت ابوذر ؓ سے روایت ہے، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: اونٹوں، بکریوں یا گایوں کا جو مالک ان کی زکاۃ ادا نہیں کرتا، (اس کے یہ جانور) قیامت کے دن انتہائی بڑے اور موٹے ہو کر آئیں گے، وہ اسے سینگوں سے ماریں گے اور پاؤں سے روندیں گے، جب آخری جانور گزر چکیں گے تو پہلے جانے والے دوبارہ آ جائیں گے۔ (اسے یہی عذاب ہوتا رہے گا) حتی کہ (سب) لوگوں کا فیصلہ ہو جائے گا۔

...