1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجُمُعَةِ بَابُ السَّاعَةِ الَّتِي فِي يَوْمِ الجُمُعَةِ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

947. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ عَنْ مَالِكٍ عَنْ أَبِي الزِّنَادِ عَنْ الْأَعْرَجِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ذَكَرَ يَوْمَ الْجُمُعَةِ فَقَالَ فِيهِ سَاعَةٌ لَا يُوَافِقُهَا عَبْدٌ مُسْلِمٌ وَهُوَ قَائِمٌ يُصَلِّي يَسْأَلُ اللَّهَ تَعَالَى شَيْئًا إِلَّا أَعْطَاهُ إِيَّاهُ وَأَشَارَ بِيَدِهِ يُقَلِّلُهَا...

صحیح بخاری:

کتاب: جمعہ کے بیان میں

(

باب: جمعہ کے دن وہ گھڑی جس میں دعا قبول ہوتی ہے...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

947.

حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے جمعہ کے دن دوران وعظ فرمایا: ’’اس میں ایک ایسی گھڑی ہے کہ اگر ٹھیک اس گھڑی میں بندہ مسلم کھڑا ہو کر نماز پڑھے اور اللہ تعالیٰ سے کوئی چیز مانگے تو اللہ تعالیٰ اس کو وہ چیز ضرور عطا کرتا ہے۔‘‘ اور آپ نے اپنے ہاتھ سے اشارہ کر کے بتایا کہ وہ گھڑی تھوڑی دیر کے لیے آتی ہے۔

...

2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الهِبَةِ وَفَضْلِهَا وَالتَّحْرِيضِ عَلَيْهَا بَابُ مَنْ لَمْ يَقْبَلِ الهَدِيَّةَ لِعِلَّةٍ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2617. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ عُرْوَةَ بْنِ الزُّبَيْرِ، عَنْ أَبِي حُمَيْدٍ السَّاعِدِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: اسْتَعْمَلَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَجُلًا مِنَ الأَزْدِ، يُقَالُ لَهُ ابْنُ الأُتْبِيَّةِ عَلَى الصَّدَقَةِ، فَلَمَّا قَدِمَ قَالَ: هَذَا لَكُمْ وَهَذَا أُهْدِيَ لِي، قَالَ: «فَهَلَّا جَلَسَ فِي بَيْتِ أَبِيهِ أَوْ بَيْتِ أُمِّهِ، فَيَنْظُرَ يُهْدَى لَهُ أَمْ لاَ؟ وَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ لاَ يَأْخُذُ أَحَدٌ مِنْهُ شَيْئًا إِلَّا جَاءَ بِهِ يَوْمَ القِيَامَةِ يَحْمِلُهُ عَلَى رَقَبَتِهِ، إِنْ كَانَ بَعِيرًا لَهُ رُغَاءٌ، أَ...

صحیح بخاری:

کتاب: ہبہ کے مسائل، فضیلت اور ترغیب کا بیان

(

باب : جس نے کسی عذر سے ہدیہ قبول نہیں کیا

)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

2617.

حضرت ابو حمید ساعدی  ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ نبی کریم ﷺ قبیلہ ازد کے ایک شخص کو، جسےابن الاتبیہ کہا جاتا تھا، صدقات وصول کرنے پر مامور فرمایا۔ جب وہ لوٹ کر آیا تو کہنے لگا: یہ تمہارا (سرکاری مال) ہے اور یہ مجھے ہدیہ کیا گیا ہے، آپ نے فرمایا: ’’وہ اپنے ابا یا اماں کے گھربیٹھا رہتا، پھر دیکھتا کہ اسے ہدیہ ملتاہے یا نہیں؟  اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے! جو شخص کوئی مال رشوت کے طور پر لے وہ قیامت کے دن اس کو اپنی گردن پر اٹھا کرآئے گا۔ اگر اونٹ ہوگا توبلبلا رہاہوگا، گائے ہوگی تو ڈکار رہی ہوگی اور بکری ہوگی تو ممیار ہی ہوگی۔&...

3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَيْمَانِ وَالنُّذُورِ بَابٌ: كَيْفَ كَانَتْ يَمِينُ النَّبِيِّ ﷺ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6694. حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ أَخْبَرَنِي عُرْوَةُ عَنْ أَبِي حُمَيْدٍ السَّاعِدِيِّ أَنَّهُ أَخْبَرَهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اسْتَعْمَلَ عَامِلًا فَجَاءَهُ الْعَامِلُ حِينَ فَرَغَ مِنْ عَمَلِهِ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ هَذَا لَكُمْ وَهَذَا أُهْدِيَ لِي فَقَالَ لَهُ أَفَلَا قَعَدْتَ فِي بَيْتِ أَبِيكَ وَأُمِّكَ فَنَظَرْتَ أَيُهْدَى لَكَ أَمْ لَا ثُمَّ قَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَشِيَّةً بَعْدَ الصَّلَاةِ فَتَشَهَّدَ وَأَثْنَى عَلَى اللَّهِ بِمَا هُوَ أَهْلُهُ ثُمَّ قَالَ أَمَّا بَعْدُ فَمَا بَالُ الْعَامِلِ نَسْتَ...

صحیح بخاری:

کتاب: قسموں اور نذروں کے بیان میں

(

باب: نبیﷺ کس طرح قسم کھاتے تھے؟

)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

6694.

حضرت ابو حمیدی ساعدی ؓ سے روایت ہے انہوں نے بتایا کہ رسول اللہ ﷺ نے ایک عامل مقرر فرمایا: جب وہ اپنے کام سے فارغ ہو کر واپس آیا تو آپ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا اور کہا: اللہ کے رسول! یہ آپ کا مال ہے اور یہ مجھے تحفہ دیا گیا ہے۔ آپ ﷺ نے اس سے فرمایا: تم اپنے والدین کے گھر کیوں نہیں بیٹھے رہے، پھر تم دیکھتے کہ تمہیں کوئی تحفہ دیتا ہے یا نہیں۔ پھر رسول اللہ ﷺ کہ تمہیں کوئی تحفہ دیتا ہے یا نہیں۔ پھر رسول اللہ ﷺ رات کی نماز پڑھنے کے بعد کھڑے ہوئے خطبہ پڑھا اور اللہ تعالٰی کے شایان شان تعریف کی پھر فرمایا: اما بعد! اس عامل کا کیا حال ہے؟ ہم اسے کسی کام کے لیے تعینات کر...

4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الحِيَلِ بَابُ احْتِيَالِ العَامِلِ لِيُهْدَى لَهُ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

7043. حَدَّثَنَا عُبَيْدُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ عَنْ هِشَامٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي حُمَيْدٍ السَّاعِدِيِّ قَالَ اسْتَعْمَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَجُلًا عَلَى صَدَقَاتِ بَنِي سُلَيْمٍ يُدْعَى ابْنَ الْلَّتَبِيَّةِ فَلَمَّا جَاءَ حَاسَبَهُ قَالَ هَذَا مَالُكُمْ وَهَذَا هَدِيَّةٌ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَهَلَّا جَلَسْتَ فِي بَيْتِ أَبِيكَ وَأُمِّكَ حَتَّى تَأْتِيَكَ هَدِيَّتُكَ إِنْ كُنْتَ صَادِقًا ثُمَّ خَطَبَنَا فَحَمِدَ اللَّهَ وَأَثْنَى عَلَيْهِ ثُمَّ قَالَ أَمَّا بَعْدُ فَإِنِّي أَسْتَعْمِلُ الرَّجُلَ مِنْكُمْ عَلَى الْعَمَلِ مِمَّا وَلّ...

صحیح بخاری:

کتاب: شرعی حیلوں کے بیان میں

(

باب : عامل کا تحفہ لینے کے لیے حیلہ کرنا

)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

7043.

حضرت ابو حمید ساعدی ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ نے ایک شخص کو بنو سلیم کے صدقات وصول کرنے پر عامل بنایا جسے ابن قبیہ کہا جاتا تھا۔ وہ صدقات لے کر واپس آیا تو رسول اللہ ﷺ نے اس سے حساب کتاب لیا۔ اس نے کہا: یہ تمہارا مال ہے اور یہ (میرا) ہدیہ ہے۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”اگر تو سچا ہے تو اپنے ماں باپ کے گھر میں کیوں نہ بیٹھا رہا، وہیں یہ تحائف تیرے پاس آ جاتے۔“ اس کے بعد آپ ﷺ نے ہمیں خطبہ دیا، اللہ کی حمد وثنا کے بعد فرمایا: اما بعد! میں تم میں سے کسی کو اس کام پر عامل بناتا ہوں جو اللہ تعالٰی نے میرے سپرد کیا ہے، پھر وہ شخص میرے پاس آ کر ...

5 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَحْكَامِ بَابُ هَدَايَا العُمَّالِ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

7240. حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ الزُّهْرِيِّ أَنَّهُ سَمِعَ عُرْوَةَ أَخْبَرَنَا أَبُو حُمَيْدٍ السَّاعِدِيُّ قَالَ اسْتَعْمَلَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَجُلًا مِنْ بَنِي أَسْدٍ يُقَالُ لَهُ ابْنُ الْأُتَبِيَّةِ عَلَى صَدَقَةٍ فَلَمَّا قَدِمَ قَالَ هَذَا لَكُمْ وَهَذَا أُهْدِيَ لِي فَقَامَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى الْمِنْبَرِ قَالَ سُفْيَانُ أَيْضًا فَصَعِدَ الْمِنْبَرَ فَحَمِدَ اللَّهَ وَأَثْنَى عَلَيْهِ ثُمَّ قَالَ مَا بَالُ الْعَامِلِ نَبْعَثُهُ فَيَأْتِي يَقُولُ هَذَا لَكَ وَهَذَا لِي فَهَلَّا جَلَسَ فِي بَيْتِ أَبِيهِ وَأُمِّهِ فَيَنْظُرُ...

صحیح بخاری:

کتاب: حکومت اور قضا کے بیان میں

(

باب : حاکموں کو جو ہدیے تحفے دیئے جائیں ان کا ب...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

7240.

سیدنا ابو حمید ساعدی ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ نبی ﷺ نے بنو اسد کے ایک شخص کو صدقات کی وصولی کے لیے تحصیل دار مقرر کیا۔ اسے ”ابن اتبیہ“ کہا جاتا تھا۔وہ صدقات لے کر آیا تو اس نے کہا: یہ آپ لوگوں کا مال ہے اور یہ مجھے نذرانہ دیا گیا ہے۔ یہ سن کر نبی ﷺ منبر پر تشریف لائے۔۔۔۔(راوی حدیث) سفیان نے کہا: منبر پر چڑھے۔۔۔۔۔۔اللہ کی حمد وثنا کرنے کے بعد فرمایا: اس عامل کا کیا حال ہے جسے ہم (صدقات وصول کرنے کے لیے) بھیجتے ہیں تو وہ وآپس آکر کہتا ہے: یہ مال تمہارا ہے اور یہ میرا ہے؟ کیوں نہ وہ اپنے باپ یا اپنی ماں کے گھر بیٹھا رہا، پھر دیکھا جاتا کہ اس کے پ...

6 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَحْكَامِ بَابُ مُحَاسَبَةِ الإِمَامِ عُمَّالَهُ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

7263. حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ أَخْبَرَنَا عَبْدَةُ حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي حُمَيْدٍ السَّاعِدِيِّ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اسْتَعْمَلَ ابْنَ الْأُتَبِيَّةِ عَلَى صَدَقَاتِ بَنِي سُلَيْمٍ فَلَمَّا جَاءَ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَحَاسَبَهُ قَالَ هَذَا الَّذِي لَكُمْ وَهَذِهِ هَدِيَّةٌ أُهْدِيَتْ لِي فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَهَلَّا جَلَسْتَ فِي بَيْتِ أَبِيكَ وَبَيْتِ أُمِّكَ حَتَّى تَأْتِيَكَ هَدِيَّتُكَ إِنْ كُنْتَ صَادِقًا ثُمَّ قَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَخَطَبَ النَّاسَ وَحَم...

صحیح بخاری:

کتاب: حکومت اور قضا کے بیان میں

(باب : امام کا اپنے عاملوں سے حساب طلب کرنا)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

7263.

سیدنا ابو حمیدی ساعدی ؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے ابن قبیہ کو بنو سلیم سے صدقات وصول کرنے پر مقرر کیا۔ جب(وہ صدقات وصول کرکے) رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا تو آپ نے اس سے حساب طلب فرمایا۔ اس نے کہا: یہ تو آپ حضرات کا مال ہے اور یہ مجھے ہدیہ دیا گیا ہے۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: پھر تو اپنے مان باپ کےگھر میں کیوں نہ بیٹھا رہا، اگر تو سچا ہے تو وہاں بھی نذرانے آتے رہتے؟ اس کے بعد آپ اٹھے اور لوگوں سے خطاب فرمایا: آپ نے حمد وثنا کے بعد فرمایا: امابعد! میں تم سے کچھ لوگوں کو ان امور پر عامل بناتا ہوں جو اللہ تعالیٰ نے مجھے سونپے ہیں، پھر تم میں سے ایک شخص آتا ہے: یہ...

7 صحيح مسلم: كِتَابُ الْإِمَارَةِ بَابُ تَحْرِيمِ هَدَايَا الْعُمَّالِ

صحیح

4847. حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، وَعَمْرٌو النَّاقِدُ، وَابْنُ أَبِي عُمَرَ، وَاللَّفْظُ لِأَبِي بَكْرٍ، قَالُوا: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِي حُمَيْدٍ السَّاعِدِيِّ، قَالَ: اسْتَعْمَلَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَجُلًا مِنَ الْأَسْدِ، يُقَالُ لَهُ: ابْنُ اللُّتْبِيَّةِ - قَالَ عَمْرٌو: وَابْنُ أَبِي عُمَرَ - عَلَى الصَّدَقَةِ، فَلَمَّا قَدِمَ قَالَ: هَذَا لَكُمْ، وَهَذَا لِي، أُهْدِيَ لِي، قَالَ: فَقَامَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى الْمِنْبَرِ، فَحَمِدَ اللهَ، وَأَثْنَى عَلَيْهِ، وَقَالَ: " مَا بَالُ عَامِلٍ أَبْ...

صحیح مسلم:

کتاب: امور حکومت کا بیان

(باب: عاملوں(سرکاری ملازموں کو ملنے والے )ھدیوں کی ...)

١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

4847.

ابوبکر بن ابی شیبہ، عمرو ناقد اور ابن ابی عمر نے حدیث بیان کی، ۔۔ الفاظ ابوبکر بن ابی شیبہ کے ہیں ۔۔ کہا: ہمیں سفیان بن عیینہ نے زہری سے حدیث بیان کی، انہوں نے عروہ سے، انہوں نے ابوحمید ساعدی رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ ﷺ نے بنو اسد کے ایک شخص کو جسے ابن لُتبیہ کہا جاتا تھا، عامل مقرر کیا ۔۔ عمرو اور ابن ابی عمر نے کہا: زکاۃ کی وصولی پر (مقرر کیا) ۔۔ جب وہ (زکاۃ وصول کر کے) آیا تو اس نے کہا: یہ آپ لوگوں کے لیے ہے اور یہ مجھے ہدیہ کیا گیا ہے۔ رسول اللہ ﷺ منبر پر کھڑے ہوئے، اللہ تعالیٰ کی حمد و ثنا بیان کی اور فرمایا: ’’ایک عامل کا حا...

8 صحيح مسلم: كِتَابُ الْإِمَارَةِ بَابُ تَحْرِيمِ هَدَايَا الْعُمَّالِ

صحیح

4847. حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، وَعَمْرٌو النَّاقِدُ، وَابْنُ أَبِي عُمَرَ، وَاللَّفْظُ لِأَبِي بَكْرٍ، قَالُوا: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِي حُمَيْدٍ السَّاعِدِيِّ، قَالَ: اسْتَعْمَلَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَجُلًا مِنَ الْأَسْدِ، يُقَالُ لَهُ: ابْنُ اللُّتْبِيَّةِ - قَالَ عَمْرٌو: وَابْنُ أَبِي عُمَرَ - عَلَى الصَّدَقَةِ، فَلَمَّا قَدِمَ قَالَ: هَذَا لَكُمْ، وَهَذَا لِي، أُهْدِيَ لِي، قَالَ: فَقَامَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى الْمِنْبَرِ، فَحَمِدَ اللهَ، وَأَثْنَى عَلَيْهِ، وَقَالَ: " مَا بَالُ عَامِلٍ أَبْ...

صحیح مسلم:

کتاب: امور حکومت کا بیان

(باب: عاملوں(سرکاری ملازموں کو ملنے والے )ھدیوں کی ...)

١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

4847.

ابوبکر بن ابی شیبہ، عمرو ناقد اور ابن ابی عمر نے حدیث بیان کی، ۔۔ الفاظ ابوبکر بن ابی شیبہ کے ہیں ۔۔ کہا: ہمیں سفیان بن عیینہ نے زہری سے حدیث بیان کی، انہوں نے عروہ سے، انہوں نے ابوحمید ساعدی رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ ﷺ نے بنو اسد کے ایک شخص کو جسے ابن لُتبیہ کہا جاتا تھا، عامل مقرر کیا ۔۔ عمرو اور ابن ابی عمر نے کہا: زکاۃ کی وصولی پر (مقرر کیا) ۔۔ جب وہ (زکاۃ وصول کر کے) آیا تو اس نے کہا: یہ آپ لوگوں کے لیے ہے اور یہ مجھے ہدیہ کیا گیا ہے۔ رسول اللہ ﷺ منبر پر کھڑے ہوئے، اللہ تعالیٰ کی حمد و ثنا بیان کی اور فرمایا: ’’ایک عامل کا حا...

9 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْخَرَاجِ وَالْإِمَارَةِ وَالْفَيْءِ بَابٌ فِي هَدَايَا الْعُمَّالِ

صحیح

2954. حَدَّثَنَا ابْنُ السَّرْحِ وَابْنُ أَبِي خَلَفٍ لَفْظَهُ قَالَا حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ أَبِي حُمَيْدٍ السَّاعِدِيِّ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اسْتَعْمَلَ رَجُلًا مِنْ الْأَزْدِ يُقَالُ لَهُ ابْنُ اللُّتْبِيَّةِ قَالَ ابْنُ السَّرْحِ ابْنُ الْأُتْبِيَّةِ عَلَى الصَّدَقَةِ فَجَاءَ فَقَالَ هَذَا لَكُمْ وَهَذَا أُهْدِيَ لِي فَقَامَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى الْمِنْبَرِ فَحَمِدَ اللَّهَ وَأَثْنَى عَلَيْهِ وَقَالَ مَا بَالُ الْعَامِلِ نَبْعَثُهُ فَيَجِيءُ فَيَقُولُ هَذَا لَكُمْ وَهَذَا أُهْدِيَ لِي أَلَا جَلَسَ فِي بَيْتِ أُمِّهِ أَوْ أَبِيهِ ف...

سنن ابو داؤد:

کتاب: محصورات اراضی اور امارت سے متعلق احکام و مسائل

(باب: عُمّال کا لوگوں سے ہدیے وصول کرنا)

١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

2954.

سیدنا ابو حمید ساعدی ؓ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے قبیلہ ازد کے ایک شخص کو صدقات پر عامل بنایا جس کا نام ابن اللتبیہ تھا۔ ابن سرح نے اس کا نام ابن الاتبیہ ذکر کیا ہے۔ جب وہ واپس آیا تو اس نے کہا: یہ آپ کا ہے اور یہ مجھے ہدیہ دیا گیا ہے۔ تو نبی کریم ﷺ منبر پر کھڑے ہوئے، اللہ کی حمد و ثنا بیان کی اور فرمایا: ”عامل کو کیا ہوا ہے کہ ہم اسے بھیجتے ہیں، پھر وہ آ کر کہتا ہے: یہ آپ کا ہے اور یہ مجھے ہدیہ دیا گیا ہے۔ وہ اپنی ماں یا باپ کے گھر میں کیوں نہ بیٹھا رہا، پھر دیکھتا کہ اسے ہدیہ ملتا ہے یا نہیں؟ تم میں سے جو کوئی بھی اس قسم کی چیز لے گا وہ اسے قیامت کے ...