1 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْمَنَاسِكِ بَابُ التَّزَوُّدِ فِي الْحَجِّ

صحیح

1732. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ الْفُرَاتِ يَعْنِي أَبَا مَسْعُودٍ الرَّازِيَّ وَمُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الْمَخْرَمِيُّ وَهَذَا لَفْظُهُ قَالَا حَدَّثَنَا شَبَابَةُ عَنْ وَرْقَاءَ عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ عَنْ عِكْرِمَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ كَانُوا يَحُجُّونَ وَلَا يَتَزَوَّدُونَ قَالَ أَبُو مَسْعُودٍ كَانَ أَهْلُ الْيَمَنِ أَوْ نَاسٌ مِنْ أَهْلِ الْيَمَنِ يَحُجُّونَ وَلَا يَتَزَوَّدُونَ وَيَقُولُونَ نَحْنُ الْمُتَوَكِّلُونَ فَأَنْزَلَ اللَّهُ سُبْحَانَهُ <قرآن> وَتَزَوَّدُوا فَإِنَّ خَيْرَ الزَّادِ التَّقْوَى </قرآن> الْآيَةَ...

سنن ابو داؤد:

کتاب: اعمال حج اور اس کے احکام و مسائل

(باب: حج میں زادراہ لے کر جانے کی تاکید)

١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

1732.

سیدنا ابن عباس ؓ سے مروی ہے کہ لوگ حج کو آتے مگر زاد راہ ساتھ نہ لاتے تھے۔ ابومسعود نے کہا کہ اہل یمن یا کچھ اہل یمن حج کے لیے آتے مگر زاد راہ ساتھ نہ لاتے اور کہتے کہ ہم متوکل لوگ ہیں۔ پس اللہ تعالیٰ نے یہ آیت نازل فرمائی:  «وَتَزَوَّدُوا فَإِنَّ خَيْرَ الزَّادِ التَّقْوَى» ”زاد راہ (یعنی اخراجات سفر) ساتھ لے کر چلو اس لیے کہ بہترین توشہ تقویٰ (سوال سے بچنا) ہے۔“

...