1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الحَجِّ بَابُ طَوَافِ القَارِنِ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1656. حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا ابْنُ عُلَيَّةَ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ نَافِعٍ أَنَّ ابْنَ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا دَخَلَ ابْنُهُ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ وَظَهْرُهُ فِي الدَّارِ فَقَالَ إِنِّي لَا آمَنُ أَنْ يَكُونَ الْعَامَ بَيْنَ النَّاسِ قِتَالٌ فَيَصُدُّوكَ عَنْ الْبَيْتِ فَلَوْ أَقَمْتَ فَقَالَ قَدْ خَرَجَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَحَالَ كُفَّارُ قُرَيْشٍ بَيْنهُ وَبَيْنَ الْبَيْتِ فَإِنْ حِيلَ بَيْنِي وَبَيْنَهُ أَفْعَلُ كَمَا فَعَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَقَدْ كَانَ لَكُمْ فِي رَسُولِ اللَّهِ إِسْوَةٌ حَسَنَةٌ ثُمَّ قَالَ أُشْهِ...

صحیح بخاری:

کتاب: حج کے مسائل کا بیان

(

باب: قران کرنے والا ایک طواف کرے یا دو کرے

)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

1656.

حضرت رفع  سے روایت ہے کہ عبد اللہ بن عمر ؓ  کے پاس ان کے بیٹے عبد اللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ آئے جبکہ ان کی سواری ان کے گھر میں بالکل تیار تھی انھوں نے عرض کیا: مجھے اندیشہ ہے کہ اس سال لوگوں میں لڑائی ہو جائے گی اور وہ آپ کو بیت اللہ جانے سے روک دیں گے، بنا بریں آپ کا یہیں ٹھہرنا مناسب ہے۔ حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا کہ رسول اللہ ﷺ بھی(عمرے کے لیے) تشریف لے گئے تھے تو کفار قریش آپ کے اور بیت اللہ کے درمیان حائل ہوگئے، لہٰذا اگر کوئی میرے اور بیت اللہ کے درمیان حائل ہوا تو میں بھی وہی کروں گا جو رسول اللہ ﷺ نے کیا تھا:

2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الحَجِّ بَابُ مَنِ اشْتَرَى الهَدْيَ مِنَ الطَّرِيقِ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1710. حَدَّثَنَا أَبُو النُّعْمَانِ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ نَافِعٍ قَالَ قَالَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمْ لِأَبِيهِ أَقِمْ فَإِنِّي لَا آمَنُهَا أَنْ سَتُصَدُّ عَنْ الْبَيْتِ قَالَ إِذًا أَفْعَلُ كَمَا فَعَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَدْ قَالَ اللَّهُ لَقَدْ كَانَ لَكُمْ فِي رَسُولِ اللَّهِ أُسْوَةٌ حَسَنَةٌ فَأَنَا أُشْهِدُكُمْ أَنِّي قَدْ أَوْجَبْتُ عَلَى نَفْسِي الْعُمْرَةَ فَأَهَلَّ بِالْعُمْرَةِ مِنْ الدَّارِ قَالَ ثُمَّ خَرَجَ حَتَّى إِذَا كَانَ بِالْبَيْدَاءِ أَهَلَّ بِالْحَجِّ وَالْعُمْرَةِ وَقَالَ مَا شَأْنُ الْحَجِّ وَالْعُمْرَةِ إ...

صحیح بخاری:

کتاب: حج کے مسائل کا بیان

(باب : اس شخص کے بارے میں جس نے قربانی کا جانور راس...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

1710.

حضرت عبداللہ بن عمر  ؓ سے روایت ہے، ان سے ان کے لخت جگر عبداللہ نے عرض کیا کہ آپ ٹھہریں (حج پر نہ جائیں) کیونکہ مجھے اندیشہ ہے کہ آپ کو بیت اللہ سے روک دیاجائے گا۔ حضرت ابن عمر  ؓ نے فرمایا: اس وقت میں وہی کروں گا جو رسول اللہ ﷺ نے کیا تھا۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے:’’تمہارے لیے رسول اللہ( ﷺ کی ذات گرامی) میں بہترین نمونہ ہے۔‘‘ میں تمھیں گواہ بناتا ہوں کہ میں نے اپنے آپ پر عمرہ واجب کرلیا ہے۔ پھر آپ نے عمرے کا احرام باندھا، پھر آپ روانہ ہوئے۔ جب مقام بیداء پر پہنچے تو حج اور عمرہ دو...

3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الحَجِّ بَابُ مَنِ اشْتَرَى هَدْيَهُ مِنَ الطَّرِيقِ وَقَل...

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1725. حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ الْمُنْذِرِ حَدَّثَنَا أَبُو ضَمْرَةَ حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ عُقْبَةَ عَنْ نَافِعٍ قَالَ أَرَادَ ابْنُ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا الْحَجَّ عَامَ حَجَّةِ الْحَرُورِيَّةِ فِي عَهْدِ ابْنِ الزُّبَيْرِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا فَقِيلَ لَهُ إِنَّ النَّاسَ كَائِنٌ بَيْنَهُمْ قِتَالٌ وَنَخَافُ أَنْ يَصُدُّوكَ فَقَالَ لَقَدْ كَانَ لَكُمْ فِي رَسُولِ اللَّهِ أُسْوَةٌ حَسَنَةٌ إِذًا أَصْنَعَ كَمَا صَنَعَ أُشْهِدُكُمْ أَنِّي أَوْجَبْتُ عُمْرَةً حَتَّى إِذَا كَانَ بِظَاهِرِ الْبَيْدَاءِ قَالَ مَا شَأْنُ الْحَجِّ وَالْعُمْرَةِ إِلَّا وَاحِدٌ أُشْهِدُكُمْ أَنِّي قَدْ جَمَعْتُ حَجَّةً مَعَ عُمْرَةٍ وَأَ...

صحیح بخاری:

کتاب: حج کے مسائل کا بیان

(باب : اس شخص کے بارے میں جس نے اپنی ہدی راستہ میں ...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

1725.

حضرت نافع سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ حضرت عبد اللہ بن عمر ؓ نے حضرت عبد اللہ بن زبیر  ؓ کے دور حکومت میں حروریہ کے حج کے سال حج کرنے کا ارادہ کیا تو ان سے عرض کیا گیا: لوگوں میں جنگ ہونے والی ہے۔ ہمیں اندیشہ ہے کہ وہ آپ کو بیت اللہ سے روک دیں گے۔ انھوں نے فرمایا: (ارشاد باری تعالیٰ ہے: ) ’’تمھارے لیے رسول اللہ ( ﷺ کی ذات گرامی میں) بہترین نمونہ ہے۔‘‘ میں اس وقت وہی کروں گا جو رسول اللہ ﷺ نے کیا تھا۔ میں تمھیں گواہ بناتا ہوں کہ میں نے عمرے کو خود پر واجب کرلیاہے۔ جب وہ بیداء کے کھلے مید...

4 ‌صحيح البخاري: کِتَابُ المُحْصَرِ بَابُ إِذَا أُحْصِرَ المُعْتَمِرُ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1824. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ أَخْبَرَنَا مَالِكٌ عَنْ نَافِعٍ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا حِينَ خَرَجَ إِلَى مَكَّةَ مُعْتَمِرًا فِي الْفِتْنَةِ قَالَ إِنْ صُدِدْتُ عَنْ الْبَيْتِ صَنَعْتُ كَمَا صَنَعْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَهَلَّ بِعُمْرَةٍ مِنْ أَجْلِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ أَهَلَّ بِعُمْرَةٍ عَامَ الْحُدَيْبِيَةِ...

صحیح بخاری:

کتاب: محرم کے روکے جانے اور شکار کا بدلہ دینے کے بیان میں

(

باب: اگر عمرہ کرنے والے کو راستے میں روک دیا گی...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

1824.

حضرت نافع بیان کرتے ہیں کہ حضرت عبد اللہ بن عمر  ؓ فتنہ ابن زبیر کے زمانے میں عمرہ کرنے کی نیت سے مکہ روانہ ہوئے تو کہا: اگر مجھے بیت اللہ کا طواف کرنے سے روکا گیا تو میں وہی کچھ کروں گا جو ہم نے رسول اللہ ﷺ کے ہمراہ کیا تھا، چنانچہ انھوں نے اس بناپر احرام باندھ لیا جیسا رسول اللہ ﷺ نے حدیبیہ کے سال احرام باندھا تھا۔

...

5 ‌صحيح البخاري: کِتَابُ المُحْصَرِ بَابُ إِذَا أُحْصِرَ المُعْتَمِرُ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1825. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ أَسْمَاءَ حَدَّثَنَا جُوَيْرِيَةُ عَنْ نَافِعٍ أَنَّ عُبَيْدَ اللَّهِ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ وَسَالِمَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ أَخْبَرَاهُ أَنَّهُمَا كَلَّمَا عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا لَيَالِيَ نَزَلَ الْجَيْشُ بِابْنِ الزُّبَيْرِ فَقَالَا لَا يَضُرُّكَ أَنْ لَا تَحُجَّ الْعَامَ وَإِنَّا نَخَافُ أَنْ يُحَالَ بَيْنَكَ وَبَيْنَ الْبَيْتِ فَقَالَ خَرَجْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَحَالَ كُفَّارُ قُرَيْشٍ دُونَ الْبَيْتِ فَنَحَرَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ هَدْيَهُ وَحَلَقَ رَأْسَهُ وَأُشْهِدُكُمْ أَنِّي قَدْ أَ...

صحیح بخاری:

کتاب: محرم کے روکے جانے اور شکار کا بدلہ دینے کے بیان میں

(

باب: اگر عمرہ کرنے والے کو راستے میں روک دیا گی...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

1825.

حضرت عبید اللہ بن عبداللہ اور حضرت سالم بن عبداللہ  سے روایت ہے، انھوں نے حضرت عبداللہ بن عمر  ؓ سے ان دنوں گفتگوکی جب (حجاج کا) لشکر حضرت عبد اللہ بن زبیر  ؓ کے خلاف مکہ پہنچ چکا تھا۔ ان دونوں نے عرض کیا: اگر آپ اس سال حج نہ کریں تو آپ کا کوئی نقصان نہیں ہے۔ ہمیں خطرہ ہے کہ مبادا آپ کے اور بیت اللہ کے درمیان کوئی رکاوٹ کھڑی کردی جائے۔ حضرت عبد اللہ بن عمر  ؓ نے فرمایا:ہم رسول اللہ ﷺ کے ہمراہ نکلے تو کفار قریش بیت اللہ کے سامنے رکاوٹ بن گئے۔ نبی ﷺ نے ایسے حالات میں اپنی قربانی ذبح کردی اور سر مبارک منڈوادیا۔ لہٰذا میں تمھیں گواہ بناتا ہوں ک...

6 ‌صحيح البخاري: کِتَابُ المُحْصَرِ بَابُ الإِحْصَارِ فِي الحَجِّ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1828. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ أَخْبَرَنَا يُونُسُ عَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ أَخْبَرَنِي سَالِمٌ قَالَ كَانَ ابْنُ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا يَقُولُ أَلَيْسَ حَسْبُكُمْ سُنَّةَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنْ حُبِسَ أَحَدُكُمْ عَنْ الْحَجِّ طَافَ بِالْبَيْتِ وَبِالصَّفَا وَالْمَرْوَةِ ثُمَّ حَلَّ مِنْ كُلِّ شَيْءٍ حَتَّى يَحُجَّ عَامًا قَابِلًا فَيُهْدِي أَوْ يَصُومُ إِنْ لَمْ يَجِدْ هَدْيًا وَعَنْ عَبْدِ اللَّهِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ حَدَّثَنِي سَالِمٌ عَنْ ابْنِ عُمَرَ نَحْوَهُ...

صحیح بخاری:

کتاب: محرم کے روکے جانے اور شکار کا بدلہ دینے کے بیان میں

(

باب: حج سے روکے جانے کا بیان

)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

1828.

حضرت سالم  سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ حضرت ابن عمر  ؓ فرمایا کرتے تھے۔ کیا تمھیں رسول اللہ ﷺ کی سنت کافی نہیں ہے؟تم میں سے اگر کوئی حج سے روک دیا جائے تو اسے چاہیے کہ وہ بیت اللہ کا طواف کرے، پھر صفاو مروہ کی سعی کرے۔ اس کے بعد وہ ہر چیز سے حلال ہوجائے۔ آئندہ سال حج کرے اور قربانی دے۔ اگر قربانی میسر نہ ہو تو روزے رکھے۔ عبد اللہ (بن مبارک) نے یہ روایت یونس کے علاوہ معمر عن زہری کے طریق سے بھی اسی طرح بیان کی ہے۔

...

7 ‌صحيح البخاري: کِتَابُ المُحْصَرِ بَابُ النَّحْرِ قَبْلَ الحَلْقِ فِي الحَصْرِ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1830. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحِيمِ أَخْبَرَنَا أَبُو بَدْرٍ شُجَاعُ بْنُ الْوَلِيدِ عَنْ عُمَرَ بْنِ مُحَمَّدٍ الْعُمَرِيِّ قَالَ وَحَدَّثَ نَافِعٌ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ وَسَالِمًا كَلَّمَا عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا فَقَالَ خَرَجْنَا مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُعْتَمِرِينَ فَحَالَ كُفَّارُ قُرَيْشٍ دُونَ الْبَيْتِ فَنَحَرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بُدْنَهُ وَحَلَقَ رَأْسَهُ...

صحیح بخاری:

کتاب: محرم کے روکے جانے اور شکار کا بدلہ دینے کے بیان میں

(باب : رک جانے کے وقت سر منڈانے سے پہلے قربانی کرنا)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

1830.

حضرت نافع بیان کرتے ہیں کہ عبد اللہ اور حضرت سالم نے اپنے باپ حضرت عبد اللہ بن عمر  ؓ سے مکہ مکرمہ نہ جانے کے متعلق گفتگو کی تو انھوں نے فرمایا: ہم نبی ﷺ کے ہمراہ عمرہ کرنے کے لیے روانہ ہوئے تو کفار قریش بیت اللہ کے درمیان حائل ہو گئے، چنانچہ رسول اللہ ﷺ نے وہیں اونٹ کی قربانی کردی اور اپنا سر مبارک منڈوادیا۔

...

8 ‌صحيح البخاري: کِتَابُ المُحْصَرِ بَابُ مَنْ قَالَ لَيْسَ عَلَى المُحْصَرِ بَدَلٌ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1831. حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ قَالَ حَدَّثَنِي مَالِكٌ عَنْ نَافِعٍ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ حِينَ خَرَجَ إِلَى مَكَّةَ مُعْتَمِرًا فِي الْفِتْنَةِ إِنْ صُدِدْتُ عَنْ الْبَيْتِ صَنَعْنَا كَمَا صَنَعْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَهَلَّ بِعُمْرَةٍ مِنْ أَجْلِ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ أَهَلَّ بِعُمْرَةٍ عَامَ الْحُدَيْبِيَةِ ثُمَّ إِنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ نَظَرَ فِي أَمْرِهِ فَقَالَ مَا أَمْرُهُمَا إِلَّا وَاحِدٌ فَالْتَفَتَ إِلَى أَصْحَابِهِ فَقَالَ مَا أَمْرُهُمَا إِلَّا وَاحِدٌ أُشْهِدُكُمْ أَنِّي قَدْ أَوْجَبْتُ الْح...

صحیح بخاری:

کتاب: محرم کے روکے جانے اور شکار کا بدلہ دینے کے بیان میں

(

باب : جس نے کہا کہ روکے گئے شخص پر قضا ضروری نہ...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

1831.

حضرت عبد اللہ بن عمر  ؓ سے روایت ہے کہ جب وہ فتنہ ابن زبیر کے وقت عمرہ کرنے کی نیت سے مکہ روانہ ہوئے تو فرمایا: اگر مجھے بیت اللہ سے روک دیا گیا تو ہم وہی کریں گے جو ہم نے رسول اللہ ﷺ کے ہمراہ کیا تھا۔ پھر انھوں نے عمرے کا احرام باندھا کیونکہ نبی ﷺ نے بھی حدیبیہ کے سال عمرے کی نیت سے احرام باندھا تھا۔ پھر عبد اللہ نے اپنے معاملے میں غور کیا تو فرمایا کہ حج اور عمرہ دونوں کا حکم ایک ہے، اپنے ساتھیوں کی طرف متوجہ ہو کر فرمایا: چونکہ دونوں کا معاملہ ایک جیسا ہے، اس لیے میں تمھیں گواہ بناتا ہوں کہ میں نے عمرے کے ساتھ حج بھی واجب کر لیا ہے۔ پھر انھوں نے دونوں ...

9 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَغَازِي بَابُ غَزْوَةِ الحُدَيْبِيَةِ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4215. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ عَنْ مَالِكٍ عَنْ نَافِعٍ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا خَرَجَ مُعْتَمِرًا فِي الْفِتْنَةِ فَقَالَ إِنْ صُدِدْتُ عَنْ الْبَيْتِ صَنَعْنَا كَمَا صَنَعْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَهَلَّ بِعُمْرَةٍ مِنْ أَجْلِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ أَهَلَّ بِعُمْرَةٍ عَامَ الْحُدَيْبِيَةِ...

صحیح بخاری:

کتاب: غزوات کے بیان میں

(

باب: غزوئہ حدیبیہ کا بیان

)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

4215.

حضرت نافع سے روایت ہے کہ حضرت عبداللہ بن عمر ؓ فتنے کے زمانے میں عمرے کے ارادے سے نکلے، پھر انہوں نے کہا: اگر مجھے بیت اللہ جانے سے روک دیا گیا تو ہم اسی طرح کریں گے جس طرح ہم نے رسول اللہ ﷺ کی معیت میں کیا تھا۔ پھر انہوں نے صرف عمرے کا احرام باندھا کیونکہ رسول اللہ ﷺ نے بھی صلح حدیبیہ کے موقع پر صرف عمرے کا احرام باندھا تھا۔

...

10 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَغَازِي بَابُ غَزْوَةِ الحُدَيْبِيَةِ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4216. حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا يَحْيَى عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ أَنَّهُ أَهَلَّ وَقَالَ إِنْ حِيلَ بَيْنِي وَبَيْنَهُ لَفَعَلْتُ كَمَا فَعَلَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حِينَ حَالَتْ كُفَّارُ قُرَيْشٍ بَيْنَهُ وَتَلَا لَقَدْ كَانَ لَكُمْ فِي رَسُولِ اللَّهِ أُسْوَةٌ حَسَنَةٌ...

صحیح بخاری:

کتاب: غزوات کے بیان میں

(

باب: غزوئہ حدیبیہ کا بیان

)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

4216.

حضرت نافع ہی سے روایت ہے، وہ حضرت ابن عمر ؓ سے بیان کرتے ہیں کہ انہوں نے عمرے کا احرام باندھا اور کہا: اگر میرے اور بیت اللہ کے درمیان کوئی حائل ہوا (رکاوٹ بنا) تو میں اسی طرح کروں گا جس طرح نبی ﷺ نے کیا تھا، جس وقت کفار قریش، آپ کے اور بیت اللہ کے درمیان حائل ہوئے تھے۔ پھر آپ نے یہ آیت پڑھی: ’’یقینا تمہارے لیے رسول اللہ ﷺ (کی ذات) میں بہترین نمونہ ہے۔‘‘

...